Tag: Largest

  • ایران میں سب سے زیادہ خواتین صحافی زیر حراست ہیں ، رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز

    ایران میں سب سے زیادہ خواتین صحافی زیر حراست ہیں ، رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز

    نیویارک : اصحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز نے رواں ماہ اگست کے آغاز سے ایران میں خواتین صحافیوں کی گرفتاری اور ان سے پوچھ گچھ کی نئی لہر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاری ایک بیان میں تنظیم نے کہا کہ ایران اس وقت دنیا بھر میں خواتین صحافیوں کا سب سے بڑا قید خانہ ہے جہاں کم از کم 10 خواتین جیلوں اور حراستی مراکز میں موجود ہیں۔

    ایران اور افغانستان کے لیے تنظیم کے بیورو ڈائریکٹر رضا معینی کے مطابق ایران واقعتا خواتین صحافیوں کے لیے دنیا کی پانچ بڑی جیلوں میں سے ایک ہے جہاں کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں صحافتی سرگرمیاں انجام دینے والی خواتین کی سب سے بڑی تعداد زیر حراست ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایران کے لیے اقوام متحدہ کی جانب سے مقرر کردہ انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے جاوید رحمن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خواتین صحافیوں کی رہائی کے لیے اعلی سطح کی فوری مداخلت کو یقینی بنائیں تا کہ اس ملک میں آزادی صحافت کی افسوس ناک صورت حال کو ٹھیک کیا جا سکے۔

    تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کے بیان کے مطابق ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام احمد اسماعیلی نے 14 اگست کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ تھیٹر اور سینیما کی سرگرمیوں کی کوریج کرنے والی خاتون صحافی نوشین جعفری کو گرفتار کر لیا گیا۔

    نوشین کو 3 اگست کو تہران میں ان کے گھر سے ایرانی پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس کے سادہ لباس میں ملبوس عناصر نے حراست میں لیا۔

    پاسداران انقلاب کی مقرب ویب سائٹوں کے مطابق نوشین پر مقدس مقامات کی بے حرمتی اور حکمراں نظام کے خلاف پروپیگنڈے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    نوشین کی گرفتاری کے بعد سے اس کے گھر والوں کو اس کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے اور نوشین کی حراست کی جگہ بھی معلوم نہیں ہو سکی، اسی طرح نوشین کے ساتھیوں اور دوستوں نے بھی اس پر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ وہ روزنامہ اعتماد میں فنون و ادب کے موضوع پر لکھنے کی حد تک محدود تھی۔

    ایک اور خاتون صحافی مرضیہ امیری ہے جس کو تہران میں ایرانی انقلاب کی عدالت نے دو روز قبل 10.5 سال قید اور 148 کوڑوں کی سزا سنائی ہے۔

    امیری کو یکم مئی کی مناسبت سے ہونے والے ایرانی مزدوروں کے احتجاجی مظاہرے کی کوریج کے سبب گرفتار کیا گیا تھا،ایرانی حکام نے معروف بلاگر سہیل عرابی کی والدہ فرانگیس مظلوم کو بھی گرفتار کیا، وہ 2017 میں عالمی تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کی جانب سے آزادی صحافت کا ایوارڈ حاصل کر چکی ہیں۔

    ایرانی وزارت انٹیلی جنس نے ان کو 22 جولائی کو گرفتار کیا، فرانگیس کا واحد جرم یہ تھا کہ انہوں نے جیل میں موجود اپنے بیٹے کے ساتھ ہونے والے بدترین اور غیر انسانی برتاؤ کے حوالے سے میڈیا سے بات چیت کی تھی،ایک اور ایرانی خاتون صحافی ہنگامہ شہیدی 25 جون 2018 سے زیر حراست رہیں۔

    شہیدی کو 12 اور نو ماہ کی قید کی سزا سنائی جا چکی ہے کیوں کہ اس نے ایرانی عدالتی نظام میں عدم انصاف کا انکشاف کیا اور عدلیہ کے سابق سربراہ صادق آمولی لاریجانی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • اطالوی شہری نے مختلف ممالک کے 1444 اخبارات جمع کرکے عالمی ریکارڈ بنالیا

    اطالوی شہری نے مختلف ممالک کے 1444 اخبارات جمع کرکے عالمی ریکارڈ بنالیا

    روم : اطالوی شہری نے مختلف ممالک کے اخبارات جمع کرنے کےاپنے انوکھے شوق کے باعث عالمی ریکارڈ قائم کرکے گنزبُک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کرالیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بہت سے اسے افراد موجود ہیں جنہیں مختلف و انوکھے کام انجام دینے کا جنون کی حد تک شوق ہوتا ہے، ایسا ہی ایک اٹلی سے تعلق رکھتا ہے جسے بچپن سے ہی مختلف موضوعات پر مختلف ممالک کے اخبارات اکھٹا کرنے کا شوق ہے اور اسی شوق کے باعث سیرگیوبوڈینی نامی شخص کو عالمی ریکارڈ قائم کرلیا۔

    اطالوی شہری کا کہنا تھا کہ اس وقت اس کے پاس سینکڑوں ممالک کےاخبارات کے 1444 ایڈیشنز موجود ہیں۔

    خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سیرگیو کا کہنا تھا کہ انہیں سنہ 1980  میں دس برس کی عمر سے اخبارات جمع کرنے کا شوق پیدا ہوا تھا جو بڑھتے بڑھتے جنون کی شکل اختیار کرگیا۔

    سیرگیو نے بتایا کہ انہیں اسکول کے زمانے میں ایسے پراجیکٹس ملتے تھے جس کےلیے اخبارات جمع کرنے پڑتے تھے جو شوق میں تبدیل ہوگئے اور مجھے بھی بچپن میں صحافی بننے کا شوق تھا جو نہ بن سکا اور کیمیا دان بن گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ میرے اس شوق کی تکمیل میں میرےدوستوں اور اہل خانہ کا بہت بڑا ہاتھ ہے کیونکہ جب بھی عزیز و اقارب میں سے کوئی باہر جاتا تو میرے لیے وہاں کا اخبار لےآتا تھا۔

    اطالوی شہری نے بتایا کہ اخبارات جمع کرنے کا شوق بہت ہی دلچسپ ہے جس کی وجہ سے آپ کو پرانے زمانے کی خبریں پڑھتے ہیں، جو ہمیں اسی دور میں لے جاتا ہےاور ان کے مسائل اور نظریات سے متعلق آگاہ کرتا ہے۔

    عالمی ریکارڈ یافتہ سیرگیو بوڈینی کا کہنا تھا کہ میری خواہش ہے کہ میرے پاس دنیا کے ہر ایک ملک کا اخبار موجود ہو مگر یہ مشکل ہے۔

  • سعودی عرب میں قدرتی گیس کی دنیا کی سب سے بڑی فیلڈ کی تیاری

    سعودی عرب میں قدرتی گیس کی دنیا کی سب سے بڑی فیلڈ کی تیاری

    ریاض : قدرتی تیل کے وسیع ذخائرسے مالا مال سعودی عرب اب قدرتی گیس کی دنیا کی سب سے بڑی فیلڈ کی تیاری پرکام کررہاہے۔ اب تک سعودی عرب کی آمدنی کا بڑا انحصار تیل اور پٹرولیم مصنوعات پررہا ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ مملکت نے تیل کے بعد گیس کی مارکیٹ میں قدم رکھنے کی تیاری شروع کی ہے تاکہ قدرتی گیس کے ذریعے مقامی صنعت کو فروغ دیا جاسکے۔

    فرانسیسی اخبار نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب دنیا کی سب سے بڑی گیس ایمپائر قائم کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔

    اخباری رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے امریکا سے قدرتی گیس کی خریداری کا معاہدہ کیا، اس معاہدے کے تحت سعودی عرب آئندہ ایک عشرے کے دوران قدرگیس کے میدان میں ایک کھرب 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

    توقع ہے کہ تیل کے وسیع ذخائر سے مالا مال سعودی عرب قدرتی گیس میں بھی اپنی برتری ثابت کرنے میں کامیاب ہوجائے گا، اخبار لکھتا ہے کہ سعودی عرب دنیا کی سب سے بڑی گیس فیلڈ قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس گیس ایمپائر کے قیام کا مقصد مقامی صنعت کو فروغ دینا، صنعتی سیکٹر، دھات سازی اور ٹیکنالوجی کے منصوبوں سے بہتر طریقے سے فائدہ اٹھانا ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ اب تک سعودی عرب خام تیل سے بجلی پیدا کرنے منصوبوں پرعمل پیرا رہاہے مگر اب سعودی عرب کی حکومت بجلی پیدا کرنے کے لیے تیل جلانے متبادل توانائی کے استعمال کے لیے کوشاں ہے۔

    امریکی اخباروال اسٹریٹ جرنل کے مطابق سعودی عرب اور امریکی پٹرولیم کمپنی سیمپرا انرجی کے درمیان طے پائے معاہدے کے تحت امریکا اس کمپنی سے گیس خرید کرے گا۔

    منصوبے کے تحت سعودی عرب قدرتی گیس کے خریداروں میں قطر اور امریکا کوبھی پیچھے چھوڑ دے گا۔سیمپرا انرجی اور سعودیہ کے درمیان سمجھوتے کی مدت 20 سال ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس عرصے میں سعودی پٹرولیم کمپنی ارامکو امریکی کمپنی سے سالانہ 50 لاکھ ٹن ایل این جی خرید کرے گی، اپنے حجم کے اعتبار سے 2013ء کے بعد قدرتی گیس کے حوالے سے یہ دنیا کی سب سے بڑی ڈیل قرار دی جاتی ہے۔

    امریک کمپنی سے قدرتی گیس کی خریداری کا یہ معاہدہ عالمی سطح پر گیس کی مارکیٹنگ اور پیداوار کے سعودی منصوبوں کا حصہ ہے۔سعودی کمپنی ارامکو نے مملکت کے شمال طریف شہرمیں نسبتا ایک چھوٹے گیس منصوبے پرکام شروع کیا ہے تاہم موجودہ وقت کے اعتبار سے یہ اہم منصوبہ ہے۔

    اس منصوبے کے تحت سعودی عرب نے کامیابی کے ساتھ قدرتی گیس کی محدود پیمانے پر پیدوارا شروع کی ہے۔ اس مقصد کے لیے کرشنگ تکنیک استعمال کی گئی ہے۔ اس تکنیک نے امریکا میں آئل شیل کی پیداوار میں اہم کردار ادا کیا ہے مگر سعودی عرب میں اس ٹیکنالوجی کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے۔

    اس گیس سے کان کنی کی تنصیبات چلانے کے استعمال کی جاتی ہے۔ اس اعتبار سے یہ سعودی عرب کے لیے یہ ایک اہم منصوبہ ہے جس کی مدد سے مملکت مستقبل میں متبادل توانائی کے میدان میں قدم رکھنے میں کامیاب ہوگا۔

    سعودی عرب کے مشرقی علاقے جہاں قدرتی تیل کے وسیع ذخائرموجود ہیں، ارامکو کمپنی ایک بڑے گیس پروڈکشن فیلڈ کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ کمپنی نے بحر الاحمر میں زلزلوں کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات کی روشنی میں وہاں پر گیس کے ذخائر کی تلاش شروع کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بعض ماہرین کاکہنا ہے کہ یہاں پر گیس کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔

  • ابوظبی میں باز کے علاج کےلئے دنیا کا سب سے بڑا اسپتال قائم

    ابوظبی میں باز کے علاج کےلئے دنیا کا سب سے بڑا اسپتال قائم

    ابو ظبی : عرب شیوخ کے محبوب اور مہنگے ترین شکاری پرندوں (باز) کے علاج کے لیے ابو ظبی  میں دنیا کا سب سے بڑا ہسپتال قائم کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات دنیا کا ایسا ملک ہے جہاں جانوروں کے لیے بھی خصوصی اسپتال قائم کیے گئے ہیں، دارالحکومت ابوظبی میں عرب شیوخ نے اپنے محبوب ترین پرندے باز کی دیکھ بھال و بہتر نگداشت کےلیے دنیا کا سب سے بڑا اسپتال قائم کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گذشتہ 25 سال سے ان شکاری پرندوں بازوں کا علاج کرنے والے جرمن معالج اور ہسپتال کے ڈائریکٹر مارگیٹ ملر نے بتایا کہ شکاری پرندے (باز) ان کے بچے ہیں اور وہ ان کے لیے کچھ بہترین چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ان شکاری پرندوں کو رات میں حادثہ پیش آجاتا ہے تو ان کے عرب مالکان کئی گھنٹوں تک ان کے پاس بیٹھ کر گزار دیتے ہیں یہاں تک کہ صبح ہوجاتی ہے۔

    خیال رہے کہ یہ شکاری پرندے عربوں کے لیے پالتوں جانوروں سے زیادہ اور انہیں پالنے کا مشغلہ ایک کھیل سے بھی زیادہ ہے۔

    واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک، جن میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب قابل ذکر ہیں، میں بازوں کا پالنا ان کے صحرائی ورثے کا حصہ ہے، جس پر کئی ہزار سالوں سے عمل ہورہا ہے۔

    اسپتال کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ بدّو (صحرا میں رہنے والے عربوں کو اس نام سے پکارا جاتا ہے) ان شکاری پرندوں سے گوشت کے حصول کے لیے شکار کرواتے ہیں اور یہ ان بدّووں کے خاندانوں کی بقا کے لیے انتہائی اہم تصور کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ یہ پرندے خاندان کے بچوں کی طرح تصور کیے جاتے ہیں اور ایسا آج بھی ہوتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق یہ پرندے، اپنی تیز ترین پرواز 300 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد کی وجہ سے اکثر کسی مقام سے ٹکرانے یا زمین پر اترنے کے باعث حادثات کا شکار ہوکر زخمی ہوجاتے ہیں جبکہ ان کی بیماری کی ایک اور وجہ متاثرہ گوشت کا استعمال بھی ہے۔

    دبئی : چارکروڑ درہم کی لاگت سے دنیا کا پہلا اونٹوں کا اسپتال قائم

    یاد رہے کہ اس سے قبل  اماراتی حکام کی جانب سے متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں چار کروڑ درہم کی لاگت سے اونٹوں کا اسپتال قائم کیا گیا تھا، جو پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا اسپتال ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ اسپتال میں 20 اونٹوں کا بیک وقت علاج کیا جاسکتا ہے جبکہ انتظامیہ کی کوشش ہے کہ استپال میں 35 اونٹوں کا بیک وقت علاج کیا جاسکے جس کےلیے انتظامات کیے جارہے ہیں۔

  • دنیا کے سب سے بڑے جہاز نے اپنی پہلی پرواز کامیابی سے مکمل کرلی

    دنیا کے سب سے بڑے جہاز نے اپنی پہلی پرواز کامیابی سے مکمل کرلی

    نیویارک : دنیا کے سب سے بڑے جہاز نے اپنی پہلی پرواز کامیابی سے مکمل کرلی، مائیکرو سافٹ کے شریک بانی پال ایلن کی سٹراٹولانچ نامی کمپنی کا جہاز سیٹلائٹس کے لیے لانچنگ پیڈ کا کام کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سافٹ وئیر کمپنی مائیکرو سافٹ کے شریک بانی پال ایلن کی 2011 میں قائم کی گئی سٹراٹولانچ نامی کمپنی کا بنایا ہوا جہاز سیٹلائٹس کے لیے لانچنگ پیڈ کا کام کرے گا۔

    اس جہاز کو بنانے کا مقصد ہے کہ اسے آسمان میں دس کلومیٹر کی بلندی پر اڑایا جائے گا اور اس پر لادے ہوئے سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا جائے گا۔

    اس جہاز کے پروں کے دونوں سروں کے درمیان 385 فیٹ کا فاصلہ ہے، اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے تو اس کی مدد سے خلا میں سیٹلائٹس بھیجنے کی لاگت میں واضح کمی آئے گی بجائے زمین سے راکٹ لانچ کرنے کے جو کہ ایک مہنگا طریقہ ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اپنی پہلی پرواز میں دو مرکزی حصوں اور چھ انجن پر مبنی طیارہ 15000 فیٹ کی بلندی پر اڑا اور اس کی تیز ترین رفتار 173 میل فی گھنٹہ تھی۔

    جہاز کے پائلٹ ایوان تھامس نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جہاز اڑانے کا تجربہ ‘نہایت شاندار’ تھا اور ‘بڑی حد تک جہاز کی پرواز ویسی ہی تھی جس کی پیشگوئی کی گئی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان کا مقصد خلا تک رسائی کو اسی طرح معمول کی بات بنا دینا ہے جیسا آج کل کے دور میں کمرشل پرواز پر جانا۔

    سٹراٹولانچ نے دعوی کیا کہ ان کا جہاز دنیا کا سب سے بڑا جہازہے لیکن اگر جہاز کی لمبائی کے حجم کے اعتبار سے دیکھا جائے تو دنیا میں چند اور بھی جہاز ہیں جو اس سے زیادہ بڑے ہیں البتہ پروں کے درمیان فاصلے کے اعتبار سے یہی سب سے بڑا جہاز ہے۔

    برطانوی ارب پی رچرڈ برانسن کی کمپنی ورجن گیلیکٹک نے ایسا طیارہ بنایا ہے جو فضا میں اڑتے ہوئے راکٹس کو خلا میں لانچ کر سکے

  • استنبول میں خواتین کی ڈیزائن کردہ مسجد کا افتتاح

    استنبول میں خواتین کی ڈیزائن کردہ مسجد کا افتتاح

    انقرہ : صدر رجب طیب اردوگان نے استنبول میں واقع ترکی کی سب سے بڑی مسجد کو  عوام کےلیے کھول دیا، جسے فن تعمیر کی ماہر خواتین نے تعمیر کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں ملک کی سب سے بڑی مسجد ’کملیکا‘ کا افتتاح کیا گیا ہے جس میں 63 ہزار نمازی ایک وقت میں نماز ادا کرسکتے ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پندرہ کروڑ لیرا (تقریباً 9 سے ارب روپے پاکستانی) کی لاگت سے تیار ہونے والی مسجد کا ڈیزائن فن تعمیر (آرکیٹیک) کی ماہر دو خواتین ’باحر مُزروق اور ہیریئے گُل ٹوٹو‘ نے تیار کیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سلطنت عثمانیہ کی عکاسی کرتی کملیکا مسجد میں خواتین کے لیے علیحدہ جگہ بنائی گئی ہے جہاں تقریباً چھ سو خواتین بیک وقت نماز پڑھ سکتی ہیں جبکہ بچوں کےلیے کھیل کا میدان بھی بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فن تعمیر کا شاہکار مسجد کو خوبصورت فانوس، دیدہ زیب قالین اور لائٹو سے مزین کیا گیا ہے جو مسجد کی خوبصورتی کی دلکشی میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تین ہیکٹر کے رقبے پر تعمیر مسجد میں ساڑھے تین ہزار گاڑیاں بھی بیک وقت پارک کی جاسکتی ہیں جبکہ یہاں اسلامیک آرٹ گیلری، میوزیم اور لائبریری بھی تعمیر کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کملیکا مسجد کو چھ سال کی مدت میں تعمیر کیا گیا ہے۔

  • برف سے بنی دنیا کی سب سے بڑی بھول بھلیاں

    برف سے بنی دنیا کی سب سے بڑی بھول بھلیاں

    کینیڈا میں ایک جوڑے نے برف سے دنیا کی سب سے بڑی بھول بھلیاں تخلیق کر کے گنیز بک آف دی ورلڈ ریکارڈز میں اپنا نام درج کروا لیا۔

    2 ہزار 7 سو 89 اسکوائر پر مشتمل ان بھول بھلیوں نے اس سے قبل بنائی جانے والی بھول بھلیوں کا ریکارڈ توڑ دیا جو کینیڈا ہی میں فورٹ ولیم پارک میں بنائی گئی تھی۔

    اسے بنانے والا جوڑا کسان ہے، کلنٹ اور اینجی نامی اس جوڑے نے ایک چھوٹے سے قصبے میں اپنے گھر کے باہر مکئی کی بھول بھلیاں بھی بنا رکھی ہیں۔ رواں برس انہوں نے اس دلچسپ کام کو مزید بڑے پیمانے پر کرنے کا سوچا۔

    370 ٹرک برف سے بنی ان بھول بھلیوں کو بنانے میں کئی ہفتے لگے جس کے لیے درست منصوبہ بندی اور خطیر رقم درکار تھی۔ اس کی تیاری میں جوڑے نے کمرشل کمپیوٹر ڈیزائن اور ڈرافٹنگ سافٹ ویئرز کا بھی استعمال کیا۔

    اینجی بتاتی ہیں کہ اسے بنانا ایک مشکل کام تھا، ’آپ کو صرف دیواریں نہیں کھڑی کرنی تھیں، بلکہ ایسی دیواریں بنانی تھیں جن کے دونوں طرف راستہ ہو‘۔

    بھول بھلیوں کے مختلف راستوں میں مجسمے بھی بنائے گئے ہیں جبکہ اس کے گرد بیٹھنے کے لیے بینچیں بھی رکھی گئی ہیں۔

    منفی 40 درجہ حرارت پر بھی لوگ ان خوبصورت اور پیچیدہ راستوں کو دیکھنے کے لیے آرہے ہیں، اینجی کا کہنا ہے کہ اگر موسم سرما مزید کچھ دن جاری رہا تو یہ بھول بھلیاں بھی قائم رہیں گی اور انہیں کچھ منافع کمانے کا موقع مل جائے گا۔