Tag: larkana

  • پسند کی شادی پر میاں بیوی قتل

    پسند کی شادی پر میاں بیوی قتل

    لاڑکانہ(17 جولائی 2025): چانڈکا اسپتال میں پسند کی شادی پر میاں بیوی کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں پسند کی شادی خونی داستان بن گئی، مسلح ملزمان نے چانڈکا اسپتال میں زیرِ علاج ریحانہ اور اس کے شوہر پر ایک بار پھر حملہ کر دیا، دونوں میاں بیوی جاں بحق ہو گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پسند کی شادی پر میاں بیوی کو قتل کیا گیا، ریحانہ نے مرنے سے پہلے حملہ آور کو زخمی کر دیا مقتولہ ریحانہ پر گزشتہ روز بھی حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہو کر چانڈکا اسپتال لاڑکانہ کے آرتھوپیڈک وارڈ میں داخل تھی۔

    آج اسپتال میں دوبارہ حملہ ہوا تو ریحانہ نے بہادری دکھاتے ہوئے شوہر کے پاس موجود پستول سے جوابی فائرنگ کی اور ایک حملہ آور بھانجے کو زخمی کر دیا جبکہ دیگر فرار ہو گئے۔

    پولیس کے مطابق واقعہ کاروکاری کا نتیجہ ہے، لاشیں ٹراما سینٹر منتقل کر دی گئیں، ملزمان کی تلاش جاری ہے جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی خاتون کی شناخت ساجدہ شیخ کے نام سے ہوئی جس کی حالت تشویشناک ہے جبکہ مقتولین کا تعلق قمبر کے نواحی گاؤں بہرام سے تھا حال ہی میں پسند کی شادی کی تھی، جوڑے کوقتل کرنیوالا مقتولین کا بھانجہ تھا۔

  • دوسری شادی کا ارادہ رکھنے والی ساس کو داماد نے قتل کردیا

    دوسری شادی کا ارادہ رکھنے والی ساس کو داماد نے قتل کردیا

    لاڑکانہ: سندھ کے شہر میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں دوسری شادی کا ارادہ رکھنے والی ساس کو داماد نے قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے صوبہ سندھ کے لاڑکانہ تھانہ ایئرپورٹ کی حدود سے 45 سالہ خاتون کی تشدد زدہ لاش ملی ہے، پولیس موقع پر پہنچ گئی جہاں لاش تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم  کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتوں کی لاش ملنے کے بعد کارروائی کی گئی اس دوران مقتولہ کے داماد شوکت سومرو کو گرفتار کیا گیا  جس نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔

    لاڑکانہ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ ساس دوسری شادی کرنے کا ارادہ رکھتی تھی جس پر گلہ دبا کر قتل کیا۔

    https://urdu.arynews.tv/honor-crime-in-bhalwal-punjab/

  • لاڑکانہ میں خوفناک ٹریفک حادثہ، 3 مسافر موقع پر جاں بحق

    لاڑکانہ میں خوفناک ٹریفک حادثہ، 3 مسافر موقع پر جاں بحق

    لاڑکانہ : تیز رفتار وین بے قابو ہو کر کھائی میں جا گری، حادثے میں 3 مسافر جاں بحق اور 9 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اے آر وائی نیوز لاڑکانہ کے نمائندے بابو اقبال کی رپورٹ کے مطابق یہ اندوہناک حادثہ لاڑکانہ کے علاقے خیرپور پل انور آباد کے قریب تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہیں پولیس اور امدادی کارکنان جائے وقوعہ پر پہنچے اور جاں بحق ہو نے والو کی میتوں اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپال منتقل کیا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تمام زخمیوں کو ٹراما سینٹر منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے تاہم ڈاکٹروں کے مطابق 4 افراد کی حالت نازک ہے۔

    حادثے میں شدید زخمی ہونے والے چاروں افراد کو لاڑکانہ سے کراچی منتقل کیا جارہا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ وین کو حادثہ ڈرائیور سے گاڑی کنٹرول سے باہر ہونے کی بنا پر پیش آیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل 5 اپریل کو گڑھی خدا بخش بھٹو سے واپسی پر سیاسی کارکنان کی وین کو حادثہ پیش ایا تھا۔

    حادثے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 10 زخمی ہوگئے، رتوڈیرو روڈ پر شہداد کوٹ واپس جانے والی کارکنان کی وین ٹائر پھٹنے کے باعث الٹ گئی تھی۔

  • لاڑکانہ : ہوٹل سے ملنے والی دو پراسرار لاشیں سوالیہ نشان بن گئیں

    لاڑکانہ : ہوٹل سے ملنے والی دو پراسرار لاشیں سوالیہ نشان بن گئیں

    لاڑکانہ میں ایک رہائشی ہوٹل کے کمرے سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں، کافی دیر تک کمرے سے باہر نہ آنے پر دروازہ کھول کر میتوں کو نکالا گیا۔

    اے آر وائی نیوز لاڑکانہ کے نمائندے بابو اقبال کی رپورٹ کے مطابق لاڑکانہ میں چانڈکا پل کے قریب قائم ہوٹل سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں۔

    اس حوالے سے لاڑکانہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دونوں افراد کی لاشیں ہوٹل کے ایک کمرے سے برآمد ہوئی ہیں، جن کی شناخت دیدار سولنگی اور سفیر تنیو کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    پولیس کے مطابق ان دونوں افراد کو زہر دیکر ہلاک کیا گیا یا وجہ کوئی اور ہے؟ فیصلہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد سامنے آئے گا۔

    ہوٹل مالک کا کہنا ہے کہ یہ دونوں افراد ہاسٹل میں رہنے والے لوگوں کو کھانا فراہم کرتے تھے، اس کے علاوہ ہوٹلوں سے بک کرایا جانے والا کھانا بھی گاہکوں تک پہنچاتے تھے۔

    یہ دونوں افراد ہوٹل کے ایک کمرے میں موجود تھے لیکن جب کافی دیر تک نہیں آئے تو دروازہ کھول کر دیکھا تو دونوں مردہ حالت میں پڑے تھے، ابتدائی تحقیقات میں یقین سے کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ آیا یہ طبعی موت مرے ہیں یا انہیں زہر دے کر مارا گیا ہے۔

    جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد سے کچھ بھی ظاہر نہیں ہورہا، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آسکتے ہیں۔

  • شادی نہ کروانے پر نوجوان نے خودکشی کرلی

    شادی نہ کروانے پر نوجوان نے خودکشی کرلی

    لاڑکانہ: نئوں دیروتھانہ کی حدود میں نوجوان نے شادی نہ کروانے پر خودکشی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر لاڑکانہ کے نئوں دیروتھانہ کی حدود میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں نوجوان نے خودکشی کرلی ہے۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شادی نہ کروانے پر 22 سالہ رمضان نامی نوجوان نے خودکشی کرلی، رمضان نے بھائی کا بتانا تھا کہ رمضان نے چند روز قبل والدہ کو ماموں سے رشتے کی بات کرنے کا کہا تھا لیکن ماموں سے بات کرنے سے قبل ہی  رمضان نے خودکشی کر لی۔

  • لاڑکانہ : ڈکیتی کے دوران نوجوان کی ہلاکت، لاش رکھ کر دھرنا

    لاڑکانہ : ڈکیتی کے دوران نوجوان کی ہلاکت، لاش رکھ کر دھرنا

    لاڑکانہ : ریشم بازار میں ہونے والی ڈکیتی کے دوران مزاحمت کے نتیجے میں ایک نوجوان کی ہلاکت کیخلاف اس کے لواحقین نے لاش سمیت دھرنا دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو ریشم بازار میں ڈکیتی کے دوران نوجوان کی ہلاکت کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے۔

    مقتول نوجوان کے ورثاء نے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے علاقے کے تاجروں، سیاسی اور سماجی تنظیموں کے ہمراہ لاش رکھ کر دھرنا دے دیا۔

    اس موقع پر مشتعل علاقہ مکینوں نے بس اسٹینڈ پر ٹائروں کو آگ لگا دی، جس کے نتیجے میں ٹریفک کی آمد ورفت معطل ہوگئی اور گاڑیوں کا قطاریں لگ گئیں۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران ڈکیتی میں مزاحمت پر4افراد قتل ہوچکے ہیں، جب تک ملزمان گرفتار نہیں ہوں گے احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔

  • لاڑکانہ : نہر میں شگاف، دیہات میں پانی داخل، کچے کا علاقہ مکمل ڈوب گیا

    لاڑکانہ : نہر میں شگاف، دیہات میں پانی داخل، کچے کا علاقہ مکمل ڈوب گیا

    لاڑکانہ : قمبر اور شہداد کوٹ میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے جبکہ کندھ کوٹ میں درانی مہرکچے کا علاقہ مکمل ڈوب گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کی تحصیل میرو خان میں کھوسا سیم نہر کو70فٹ کا شگاف پڑگیا، شگاف پڑنے سے سیم نالے کا پانی میرو خان شہر کی طرف بڑھنے لگا۔

    کسی بھی ممکنہ تباہی سے نمٹنے اور اپنے گھروں کو بچانے کیلئے علاقہ مکین اپنی مدد آپ تحت شگاف کو بند کرنے میں مصروف عمل ہیں۔

    روایتی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میروخان کی مقامی انتظامیہ اور محکمہ آبپاشی کا عملہ اطلاع دینے کے باوجود نہ جائے وقوعہ پر پہنچ سکا۔

    ذرائع کے مطابق کھوساسیم نہرکو شگاف پڑنے کے بعد ملحقہ دیہات میں پانی تیزی سے داخل ہوگیا۔ شگاف بند کرنے والے علاقہ مکینوں کی تعداد کم ہونے کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    علاوہ ازیں کندھ کوٹ میں سیوریج کے پانی سے بڑے مقدارمیں مچھلیاں مرگئیں، شہر سے بارش اورسیوریج کا پانی گاؤں محمد صدیق سبزوئی میں چھوڑا گیا تھا، جس کے نتیجے میں فش فام میں موجود لاکھوں من مچھلیاں مرگئیں۔

    اس حوالے سے فش فام کے مالک آفتاب سبزوئی نے بتایا کہ کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی مچھلیاں مرنے سے کافی نقصان ہورہا ہے، سیوریج کا زہریلا پانی سینکڑوں من مچھلیوں کی اموات کا باعث بنا۔

    دوسری جانب سیلاب کی وجہ سے کندھ کوٹ کے مقام پر دریائے سندھ کے کنارے درانی مہرکچے کا علاقہ مکمل طور پر ڈوب گیا، درجنوں دیہات زیرآب آگئے، لوگ کشتیوں پرنقل مکانی کرنے لگے۔

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ہمارے سارے گھر ڈوب گئے، مال مویشی بھی مرگئے اب اپنی جان بچانے کیلئے پکے کے علاقے کےطرف جارہے ہیں، انتظامیہ کی جانب سے کوئی مدد کے لئے نہیں پہنچا۔

  • لاڑکانہ: طلبا کو ہاسٹلز خالی کر کے گھر واپس جانے کی ہدایت

    لاڑکانہ: طلبا کو ہاسٹلز خالی کر کے گھر واپس جانے کی ہدایت

    لاڑکانہ: بارشوں اور سیلابی صورتحال کی وجہ سے لاڑکانہ کی جامعہ بے نظیر بھٹو میں تدریسی عمل معطل کردیا گیا، طلبا و طالبات کو ہاسٹلز خالی کر کے گھروں کو واپس جانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بارشوں کے پیش نظر لاڑکانہ کی جامعہ بے نظیر بھٹو میں تدریسی عمل معطل رکھنے کا اعلان کردیا گیا۔

    جامعہ سے وابستہ چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ، مہر میڈیکل کالج سکھر، آصفہ ڈینٹل کالج، ادارہ فارمیسی اور کالج آف نرسنگ میں بھی تعلیمی عمل معطل رہے گا۔

    اگلے احکامات تک تمام اداروں میں تدریسی عمل معطل رکھنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے، طلبا و طالبات کو ہاسٹلز خالی کر کے گھروں کو واپس جانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

  • بلاول اور آصف زرداری کو ‘ مناظرے’ کا چیلنج

    بلاول اور آصف زرداری کو ‘ مناظرے’ کا چیلنج

    رتوڈیرو: وفاقی حکومت کے خلاف لانگ مارچ کرنے پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بلاول بھٹو کو کھلا چیلنج دے دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تحریک انصاف کا ‘سندھ حقوق مارچ’ پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں داخل ہوگیا ہے، لاڑکانہ میں داخلے سے قبل رتو ڈیرو میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیپلز پارٹی کو للکارا۔

    شاہ محمود قریشی نےبلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ وفاقی حکومت سے ساڑھے تین سال کا حساب لینے اسلام آباد جارہے ہیں، بلاول صاحب میں آپ کو اور آصف زرداری کو وزیراعظم عمران خان سے مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں کہ اپنی 15 سالہ کارکردگی کا حساب دیں۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے رتوڈیرو میں تحریک انصاف کے حقوقِ سندھ مارچ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے خاندان کاتعلق شاہنواز بھٹو، ذوالفقار بھٹو کے ساتھ تھا،آصف زرداری کیاجانیں اصلی بھٹو اورنقلی بھٹوکیا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے بھٹو کی سیاست کو دفن کر دیا، سندھ سرکار کے سہارے لانگ مارچ نکال رہے ہیں، پیپلز پارٹی کے جھنڈے سرکاری ملازمین سے لگوائے جا رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پولیس کی گاڑیاں بدین میں جھنڈے لگا رہی ہیں، کیا قمبر کے سارے مسائل ان15سالوں میں حل ہو گئے؟

  • بے نظیر میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ میں غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف

    بے نظیر میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ میں غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کی شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی میں خلاف قانون بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے، جبری رخصت پر بھیجی جانے والی وائس چانسلر نے جامعہ ملازمین کے رشتے داروں کو بھرتی کیا۔

    تفصلات کے مطابق شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی میں کی جانے والی بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، سندھ حکومت کی منظوری کے بغیر اہم عہدوں پر 27 افراد بھرتی کیے گئے۔

    بھرتیاں جبری چھٹی پر بھیجی گئی وائس چانسلر انیلا عطا الرحمٰن کی منظوری سے کی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق 20 گریڈ کے سید قرار شاہ کو 21 گریڈ میں پروفیسر کمیونٹی میڈیسن بھرتی کیا گیا، ڈاکٹر قرار شاہ کو اسسٹنٹ یا ایسوسی ایٹ پروفیسر کا کوئی تجربہ نہیں۔

    ڈپٹی رجسٹرار فہد جبران سیال کو ایسوسی ایٹ پروفیسر فارماکالوجی اور فارمیسی، ڈپٹی رجسٹرار کی بہن ڈاکٹر دعا رابیل کو فارماکالوجی میں لیکچرار، اور دو بہن بھائیوں انعم اور نوید کو فزیالوجی میں بطور لیکچرار تعینات کیا گیا۔

    بھرتی کیے گئے متعدد افراد یونیورسٹی ملازمین کے قریبی رشتے دار ہیں، تمام بھرتیاں یونیورسٹی کی سینیٹ کی منظوری کے بغیر کی گئیں، سنڈیکیٹ اجلاس میں بھی بورڈز کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نے بھرتیوں کی مخالفت کی تھی۔

    دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ نے غیر قانونی بھرتیوں کی خبروں کی تردید کی ہے، ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ تمام بھرتیاں میرٹ کی بنیاد پر سیکشن بورڈ نے کیں۔

    ترجمان کے مطابق کسی بھی ڈاکٹر کو تاحال آفر لیٹر جاری نہیں کیا گیا، یونیورسٹی کے سینیٹ کی منظوری کے بعد آفر لیٹر جاری کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ میں دو طالبات کی پراسرار موت کے بعد وائس چانسلر کو جبری چھٹیوں پربھیج کر ان کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    جبری رخصت پر بھیجی جانے والی انیلا عطا الرحمٰن کی جگہ وائس چانسلر کا عارضی چارج ڈاکٹر حاکم ابڑو کے حوالے کیا گیا ہے۔