Tag: larkana

  • لاڑکانہ، گھوٹکی میں حملوں کے پیچھے پاکستان مخالف گٹھ جوڑ ہے، علی زیدی

    لاڑکانہ، گھوٹکی میں حملوں کے پیچھے پاکستان مخالف گٹھ جوڑ ہے، علی زیدی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر علی زیدی احساس مراکز کے باہر حملے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ، گھوٹکی میں حملوں کے پیچھے پاکستان مخالف گٹھ جوڑ ہے۔

    وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے ان خیالات کا اظہار لاڑکانہ اور گھوٹکی میں احساس مراکز کے باہر ہونے والے حملوں پر کیا، انہوں نے کہ احساس کیش سینٹرز پر حملے افسوسناک ہیں، رینجرز پر دہشت گردوں کے حملوں میں جانوں کے نقصان پر شدید دکھ ہوا۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والوں کے سوگواران کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ، گھوٹکی میں حملوں کے پیچھے پاکستان مخالف گٹھ جوڑ ہے، رینجرز کو سندھ حکومت نے صرف کراچی میں پولیسنگ کے اختیارات دیئے، کیا چھوٹے شہروں، دیہات میں رہنے والوں کی جانیں قیمتی نہیں ہیں؟

    وفاقی وزیر بحری امور کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کو صوبہ بھر میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کرنی چاہیے، ملک دشمن عناصر کو حکومت کا عوام کیلئے ریلیف ہضم نہیں ہورہا۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ حملے کرونا سے پریشان عوام کے حوصلے پست کرنے کی ناکام کوشش ہے، انشا اللہ! تمام ملک دشمن عناصر اپنے منصوبوں میں ناکام ہوں گے۔

  • لاڑکانہ سینٹرل جیل: قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے 4 افراد کو یرغمال بنا لیا

    لاڑکانہ سینٹرل جیل: قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے 4 افراد کو یرغمال بنا لیا

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کی سینٹرل جیل میں قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے 4 اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا، قیدیوں کا مطالبہ ہے کہ کرونا وائرس جیل میں پھیل گیا ہے لہٰذا قیدیوں کو بیرکوں میں بند نہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کی سینٹرل جیل میں کرونا وائرس کیسز سامنے آنے پر قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے 4 اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قیدیوں نے احتجاجاً کھانا لینے سے بھی انکار کردیا ہے۔

    قیدیوں کا مؤقف ہے کہ کرونا وائرس جیل میں پھیل گیا ہے لہٰذا قیدیوں کو بیرکوں میں بند نہ کیا جائے، بیرکوں میں بند کرنے سے سماجی دوری برقرار نہیں رہ سکتی۔

    جیل انتظامیہ نےصورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی نفری طلب کرلی۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ 77 قیدیوں اور جیل ملازمین کے کرونا وائرس ٹیسٹ کروائے گئے تھے، ایک جیلر سمیت 8 قیدیوں کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا جنہیں قرنطینہ کر دیا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں سے مذاکرات جاری ہیں، یرغمال اہلکاروں کو جلد چھڑا لیں گے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی شرح تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے اور 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

    کرونا وائرس سے اب تک 2 ہزار 67 ہلاکتیں ہوچکی ہیں، ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 67 ہزار 249 ہے، جبکہ 34 ہزار 355 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • لاڑکانہ : رائس مل پر چھاپہ، گندم کی پندرہ ہزار بوریاں برآمد

    لاڑکانہ : رائس مل پر چھاپہ، گندم کی پندرہ ہزار بوریاں برآمد

    لاڑکانہ : محکمہ خوراک لاڑکانہ میں گندم کی خریداری کاہدف پورا کرنے میں ناکام ہوگیا، ذمہ داران کا کہنا ہے کہ گندم آنا بند ہوگئی ہے, دوسری جانب رائس مل پر چھاپہ مار کر پندرہ ہزار گندم کی بوریاں برآمد کرلی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق  محکمہ خوراک لاڑکانہ میں گندم کی خریداری کاہدف پورا کرنے میں ناکام ہوگیا، ضلع بھر میں چھ لاکھ ستر ہزار گندم کی بوری خریدنے کا ہدف مقرر تھا، اب تک تین لاکھ بوری خریدی جاسکی تھی، ذمہ داران کا کہنا ہے کہ گندم آنا بند ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب محکمہ خوراک کی ٹیم نے میروخان روڈ پر رائس مل پر چھاپہ مار کر پندرہ ہزار گندم کی بوریاں برآمد کرلیں۔ ڈائریکٹر فوڈ کے مطابق رائس مل سے برآمد گندم کی مالیت پانچ کروڑ پچیس لاکھ روپے ہے۔

    تین دن میں چھتیس کروڑ مالیت کی چھیانوے ہزار گندم کی بوریاں ریکور کی جاچکی ہیں، ذخیرہ اندوزوں کیخلاف چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ گندم کے وافرذ خائر موجود ہیں، کہیں کوئی کمی نہیں ہونے دیں گے۔

    مزید پڑھیں : سندھ کا 14لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کا ہدف

    اس سے قبل گزشتہ ماہ 5 اپریل کو وزیرخوراک سندھ ہری رام کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت 14 لاکھ ٹن گندم خریدےگی، گندم کی خریداری کا عمل میرپور خاص ڈویژن سے شروع کیا ہے۔

  • لاڑکانہ میں شادی کا کھانا کھانے سے 168 افراد کی حالت غیر

    لاڑکانہ میں شادی کا کھانا کھانے سے 168 افراد کی حالت غیر

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ایک تقریب کا کھانا کھانے سے 168 افراد کی حالت غیر ہوگئی جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے گاؤں رحیم بوگھیو میں دوران تقریب کھانا کھانے سے 168 افراد کی طبیعت خراب ہوگئی۔

    واقعے کے بعد پولیس اور ریسکیو حکام فوری طور پر موقع پر پہنچے جس کے بعد متاثرین کو اسپتال منتقل کیا گیا، پولیس کے مطابق ان میں سے 5 افراد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے سندھ فوڈ اتھارٹی اور ایم ایس لاڑکانہ سے رابطہ کیا اور سندھ فوڈ اتھارٹی کو چکن اور دیگر کھانوں کے نمونے چیک کرنے کی ہدایت کی۔

    انہوں نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق 168 افراد کی چکن کھانے سے طبیعت خراب ہوئی، انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ تقریب کا کھانا پکانے والوں سے تحقیقات اور کاروائی کی جائے۔

    نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ کے اسپتال میں لائے گئے 168 افراد میں سے 68 بچے ہیں، انہوں نے متعلقہ ایم پی اے سمیت دیگر افراد کو اسپتال پہنچنے کی ہدایت بھی کی۔

  • لاڑکانہ میں کمسن بچے پر 7 کتوں کا حملہ، منہ کھا گئے

    لاڑکانہ میں کمسن بچے پر 7 کتوں کا حملہ، منہ کھا گئے

    لاڑکانہ: بھٹو کے شہر لاڑکانہ میں کتوں کے کاٹے کا کا لرزہ خیز واقعہ سامنے آگیا ہے جس کے مطابق 6 سے 7 کتوں نے کمسن بچے پر حملہ کیا اور اس کا منہ کھا گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں آوارہ کتوں کی روک تھام نہ کیے جانے کے سبب کتے کے کاٹے کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے اور لاڑکانہ میں کمسن بچے پر 6 سے 7 کتوں کا نے حملہ کیا اور بچے کا منہ کھا گئے۔

    بھٹو کے شہر کے سب سے بڑے اسپتال کے ڈاکٹر بچے کی جان بچانے سے قاصر ہیں اور چانڈکا میڈیکل اسپتال کے ڈاکٹروں کے کہنے پر متاثرہ بچہ کراچی کے لیے روانہ ہوگیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق اوٹھا چوک پر 6 سے 7 کتوں نے حملہ کیا، بچے کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: سندھ میں کتے کے کاٹے سے نوجوان لڑکی کی دردناک موت

    واضح رہے کہ لاڑکانہ میں کتے مار مہم شروع کی گئی تو آصفہ بھٹو ناراض ہوگئی تھیں، لاڑکانہ میں آصفہ کی وجہ سے کتا مار مہم روک دی گئی تھی جس کی وجہ سے آج ایک اور لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔

    یاد رہے کہ آج سندھ کے ضلع تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے سے ایک نوجوان لڑکی نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی تھی۔

    تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے پر 15 سالہ لڑکی صائمہ جاں بحق ہو گئی تھی۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ میں کتے کے کاٹے سے مرنے والوں کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔ تین دن قبل جناح اسپتال کراچی میں ضلع جامشورو کے علاقے نوری آباد میں واقع گاؤں جیوا خان گوٹھ کا ایک رہایشی نوجوان بھی تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہو گیا تھا۔

  • لاڑکانہ میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ جاری

    لاڑکانہ میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ جاری

    لاڑکانہ: سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 11 میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے، پیپلزپارٹی کے جمیل سومرو اور جے ڈی اے کے معظم علی عباسی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ضمنی الیکشن کے لیے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 11 میں پولنگ کا عمل جاری ہے ، پولنگ صبح 8 سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

    لاڑکانہ کے حلقہ پی ایس 11 پر ضمنی انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے جمیل سومر اور جے ڈی اے کےمعظم علی عباسی میں سخت مقابلے کا امکان ہے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ایس 11 میں ضمنی الیکشن کے لیے 138 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں سے 20 کو انتہائی حساس، 50 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

    پی ایس 11 میں ضمنی انتخاب کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے فوج، رینجرز اور پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔ ضمنی الیکشن کے دوران تمام پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر پاک فوج کے جوان تعینات ہیں۔

    لاڑکانہ پی ایس 11 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 152614 ہے جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 83016 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 69598 ہے۔

    جمیل سومرو کی میڈیا سے گفتگو

    پیپلزپارٹی کے امیدوار جمیل سومرو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاحال پولنگ خوش اسلوبی سے جاری ہے، امید ہے انتخابی عمل شفاف و پرامن اورٹرن آؤٹ زیادہ ہوگا۔

    جمیل سومرو نے مزید کہا کہ پرامید ہوں کہ جیت کر نشستوں کی سنچری مکمل کریں گے۔

    معظم علی عباسی کا بیان

    دوسری جانب جے ڈی اے اور پی ٹی آئی کے مشترکہ امیدوار معظم علی عباسی نے کہا کہ ایک صوبائی نشست کے لیے پوری سندھ حکومت لاڑکانہ میں ہے، لاڑکانہ کے باشعور عوام جاگ چکے ہیں ، شکست پیپلز پارٹی کا مقدر ہے۔

    معظم علی عباسی نے کہا کہ جی ڈی اے اور اتحادیوں نے پی پی کوعوام کے سامنے ہاتھ جوڑنے پرمجبور کر دیا، پیپلز پارٹی نے لاڑکانہ کے اعتماد کے جواب میں کرپشن اوراقربا پروی دی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ووٹ لے کر لاڑکانہ تباہ کرنے والے کس منہ سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل الیکشن کمیشن نے لاڑکانہ میں انتخابی خلاف ورزی پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو دوسرا نوٹس جاری کیا تھا۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کا کہنا تھا کہ پہلے نوٹس کا جواب داخل نہ کروانے پر دوسرا نوٹس دیا گیا، نوٹسز کے جوابات جمع نہ کرائے تو قانونی کارروائی ہوگی۔

  • اربوں کے فنڈز کے باوجود لاڑکانہ میں مسائل کا انبار، بلاول نے نوٹس لے لیا

    اربوں کے فنڈز کے باوجود لاڑکانہ میں مسائل کا انبار، بلاول نے نوٹس لے لیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں جگہ جگہ مسائل کے انبار کے باعث پیپلز پارٹی کے امیدوار کو جگہ جگہ کارکنان کے رد عمل کا سامنا کرنا پڑگیا، بلاول بھٹو نے لاڑکانہ کی ابتر صورتحال کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اپنے آبائی حلقے لاڑکانہ کی ابتر صورتحال کا نوٹس لے لیا۔ لاڑکانہ میں اربوں کے ترقیاتی فنڈز اور پیپلز پارٹی کے 11 سالہ اقتدار کے بعد مسائل کے انبار دکھائی دے رہے ہیں۔

    لاڑکانہ کے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی امیدوار کو جگہ جگہ کارکنان کے رد عمل کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ لاڑکانہ کے عمائدین اور سینئر کارکنان نے پارٹی رہنماؤں کی شکایات کیں تھیں جس کے بعد بلاول بھٹو نے 11 سال میں لاڑکانہ کے لیے جاری فنڈز کی تحقیقات کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انہوں نے لاڑکانہ کے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ خرد برد پر بھی شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اینٹی کرپشن سہیل سیال کو بے ضابطگیوں کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔

    بالول بھٹو کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ کو مسائل کا شکار کرنے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا، لاڑکانہ کے مسائل کے حل کی براہ راست نگرانی کروں گا۔

    پارٹی چیئرمین پی ایس 11 ضمنی الیکشن کے لیے بذات خود 12 اکتوبر کو لاڑکانہ پہنچیں گے اور عمائدین سے ملاقاتیں کریں گے۔

  • لاڑکانہ میں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد 957 تک جا پہنچی

    لاڑکانہ میں ایچ ائی وی ایڈز کےمریضوں کی تعداد 957 تک جا پہنچی

    لاڑکانہ : رتوڈیرو لاڑکانہ میں مجموعی طور پر ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد نو سوستاون  تک پہنچ گئی ، جن میں سات سو چوراسی بچے اور بڑی عمر کے ایک سو تہترافراد شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے علاقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری ہے، متعلقہ ہیڈ کوارٹر رتوڈیرو نے اعداد و شمار جاری کردیے۔

    سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کی جانب سے جاری کیےگئےاعداد وشمار کےمطابق اب تک مجموعی طورپر نوسو ستاون ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    رتوڈیرو میں بتیس ہزارچھ سو پچاسی مریضوں کی اسکریننگ کاعمل مکمل کرلیا گیا ہے، بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسزکی تعداد سات سو چوراسی ہوگئی جبکہ بڑی عمر کے ایک سوتہتر افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کے وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    یاد رہے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا تھا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فرج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دیں تھیں۔

    مزید پڑھیں : 2018 میں 22ہزار افراد ایڈز کا شکار ہوئے ، رپورٹ میں انکشاف

    اس کے علاوہ عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کٹس کا بھی جائزہ لیا، کٹس کی کوالٹی چیک کرنے کے بعد کٹس باکس اپنے ساتھ لے گئے، طبی ماہرین نے حکام سے26 ہزار افراد کی بلڈاسکریننگ کاریکارڈ بھی طلب کرلیا تھا۔

    خیال رہے چند عرصے قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

  • لاڑکانہ میں بچوں کے لیے منگوائی پیپاٹائٹس کی ویکسین اسٹورزمیں سڑھ گئی

    لاڑکانہ میں بچوں کے لیے منگوائی پیپاٹائٹس کی ویکسین اسٹورزمیں سڑھ گئی

    لاڑکانہ: بچے بیمار ہوتے رہے اور ویکسین بند کمروں میں خراب ہوتی رہی، اسکول کے بچوں کو ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کے لیے خریدی گئیں 24 ہزار ویکسینز تاحال استعمال نہ ہوسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں اسکول کے بچوں کو ہیپاٹائٹس سے بچانے کے لیے دو سال قبل بڑی مقدار میں حکومت نے ویکسین خریدی تھی جن کی معیاد جون 2019 کے اختتام کے ساتھ ختم ہوجائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک کروڑ روپے مالیت کی یہ ویکسین 15 روز میں ایکسپائر ہوجائے گی لیکن لاڑکانہ کے بچوں کو تاحال یہ ویکسین لگانے کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے جاسکے ہیں۔

    لاڑکانہ محکمہ صحت کے افسران نے بھانڈا پھوٹنے پر یہ ویکسین فریزر اسٹور سے نکال کر ایک عام کمرے میں چھپا دیں، جہاں یہ اپنی معیاد ختم ہونے سے پہلے ہی کنٹرولڈ درجہ حرارت نہ ہونے کے سبب خراب ہوجائیں گئی ۔

    دوسری جانب رابطہ کرنے پر لاڑکانہ محکمہ صحت کا کوئی بھی افسر ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے ، تمام افسران ایک دوسرے پر الزام بازی کرتے رہے۔ ضلع ہیلتھ افسر عبدالرحمن بلوچ کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ میں غفلت کے مرتکب افسران کو شو کاز نوٹس جاری کیے ہیں اور معاملے کی انکوائری جاری ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں عالمی ادارہ صحت کی نشاندہی پر لاڑکانہ ڈسٹرکٹ کے شہر رتو ڈیرو میں بچوں میں ایچ آئی وی کا سب سے بڑا آؤٹ بریک سامنے آیا تھا، جبکہ ابھی لاڑکانہ کے مزید تین تعلقے باقی ہیں جہاں اسکریننگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا۔

    لاڑکانہ میں مجموعی طور پر 26 ہزار 8 سو 72 افراد کی اسکریننگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے جس کے بعد ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 785 ہوگئی۔ ایچ آئی وی ایڈز متاثرین میں صرف بچوں کی تعداد 646 ہے۔

    قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ) کے سربراہ و ماہرین صحت نے بتایا کہ رتو ڈیرو کی آبادی 3 لاکھ 31 ہزار ہے، ابھی تک 7 فیصد آبادی کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 37 سالہ تاریخ میں افریقہ، انڈیا ،تھائی لینڈ سمیت دیگر ممالک میں بچوں میں ایچ آئی وی کا اتنا بڑا آﺅٹ بریک نہیں ہوا جو رتو ڈیرو میں سامنے آرہا ہے۔

  • لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید11کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید11کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید11کیسز سامنے آگئے، مجموعی طور پر کیسز کی تعداد764ہوگئی، متاثرین میں615 بچے بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے دوسرے شہروں کی طرح لاڑکانہ میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کے شکار لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، لاڑکانہ کے تحصیل اسپتال رتو ڈیرو میں مزید11کیسز سامنے آگئے۔

    اس حوالے سے متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ ایڈز کے سلسلے میں 104افراد کی اسکریننگ کی گئی، 11بچوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی، سندھ میں ایڈز کے متاثرین کی تعداد مجموعی طور پر764 ہو گئی ہے جس میں615بچے بھی شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ماہرین نے تحصیل اسپتال رتوڈیرو کا دورہ کیا، عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کے عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرمی میں اسکریننگ کٹس کو فرج یا آئس باکس میں رکھنے کی ہدایات دیں۔

    مزید پڑھیں: رتوڈیرو، 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    اس کے علاوہ عالمی ماہرین نے بلڈ اسکریننگ کٹس کا بھی جائزہ لیا، کٹس کی کوالٹی چیک کرنے کے بعد کٹس باکس اپنے ساتھ لے گئے، طبی ماہرین نے حکام سے26ہزار افراد کی بلڈاسکریننگ کاریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔