Tag: larkana

  • لاڑکانہ  میں  ایچ آئی وی خوفناک صورت حال اختیار کرگیا

    لاڑکانہ میں ایچ آئی وی خوفناک صورت حال اختیار کرگیا

    لاڑکانہ : ایچ آئی وی خوفناک صورت حال اختیارکرگیا، 681 افراد میں تصدیق ہوگئی ہے ، جن میں 558 بچے بھی شامل ہیں، رتو ڈیرو میں 23ہزار افراد کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے تعلقہ رتوڈیرو میں ایچ آئی وی خوفناک صورت اختیارکررہا ہے، اس تعلقہ میں اب تک 23ہزار افراد کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے گئے ان میں 681افراد میں ایچ آئی وی پازٹیوکی تصدیق کی گئی ہے، جن میں 558بچے بھی شامل ہیں جب کہ70خواتین سمیت 123 معمر افراد ہیں۔

    سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اب تک کی جانے والی اسکریننگ میں 558 بچوں میں ایچ آئی وی کی تصدیق ہوئی ہے، اس کا مطلب ہے کہ اب تک کی جانے والی اسکریننگ میں 80 فیصد بچے اس وائرس کا شکار ہوگئے۔

    ان میں سے55 فیصد بچے ایسے ہیں جن کی عمریں ایک سے 5سال کے درمیان ہیں، ان میں سے18فیصد بچے ایسے ہیں جن کی عمریں ایک سال سے بھی کم ہیں، خواتین میںاس وائرس کی شرح 60فیصد رپورٹ ہوئی ہے۔

    دنیا کا پہلا واقعہ ہے کہ لاڑکانہ کے شہر رتوڈیرو میں بچوں میں ایچ آئی وی کا سب سے بڑا آﺅٹ بریک سامنے آرہا ہے جبکہ ابھی لاڑکانہ کے مزید تین تعلقے باقی ہیں جہاں اسکریننگ کا عمل شروع نہیں کیا گیا۔ عالمی ادارے پریشان ہیں، محکمہ صحت تذبذب کا شکار ہے لیکن حکومت سندھ نے اس وبائی صورتحال سے نکلنے اور قابوپانے کے لیے تاحال کوئی حکمت عملی وضح نہیں کی جس کی وجہ سے سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام سمیت دیگر حکام بھی گومگو کی کیفیت کا شکار ہیں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے محکمہ صحت ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ علاقے میں پبلک ہیلتھ کے ذریعے آگاہی فراہم کرے لیکن محکمہ صحت کا پبلک ہیلتھ کا شعبہ کچھ عر صے سے عملا غیر فعال ہے جبکہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام میں بھی ایسے افسر کو پروگرام کا سربراہ مقرر کیاگیا جن کا تعلق پبلک ہیلتھ سے نہیں رہا۔

    قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ) کے سربراہ و ماہرین صحت نے بتایا کہ رتوڈیرو کی آبادی3لاکھ31ہزار ہے، ابھی تک 7فیصد آبادی کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے گئے ہیں، ان میں سے681 افراد میں ایچ آئی وی پازٹیو کی تصدیق کی گئی جو ایک ہولناک صورت ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ اندرون سندھ میں بخار ہونے کی صورت میں بلا جواز انجکشن لگوانے کا رواج ہے اور وہاں ایک ہی سرنج سے مریضوں کو انجکشن لگانے کا رواج عام ہے، ایچ آئی وی وائرس استعمال شدہ سرنجوں ، سرنجوں سے نشہ کرنے والوں سے ایک سے دوسروں میں منتقل ہوتا ہے، یہی وجہ ہے رتوڈیرو میں اتنی بڑی تعداد میں بچوں کو اس وائرس نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    قومی ادارہ صحت برائے اطفال (این آئی سی ایچ) کے سربراہ نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ یہ صورت حال سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی ہوگی کیونکہ اندرون سندھ میں غیر ضروری انجکشن لگوانے کا رواج اور رجحان پایا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 37 سالہ تاریخ میں افریقا ، انڈیا ،تھائی لینڈ سمیت دیگر ممالک میں بچوں میں ایچ آئی وی کااتنا بڑا آﺅٹ بریک نہیں ہوا، جو رتوڈیرو میں سامنے آرہا ہے۔

  • رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد393 تک پہنچ گئی،رپورٹ

    رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد393 تک پہنچ گئی،رپورٹ

    لاڑکانہ : صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد393تک پہنچ گئی جبکہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار بچوں کی تعداد تین سو بارہ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق رتوڈیرومیں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے ، ایڈز کنٹرول پروگرام سندھ نے تازہ اعداد وشمار جاری کردیے۔

    رپورٹ کے مطابق رتوڈیرومیں ایچ آئی وی کےمریضوں کی تعداد393 تک پہنچ گئی، 15 روز میں 9082 افراد کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کئے گئے جبکہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار بچوں کی تعداد312 ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : لاڑکانہ: 9082 افراد کی اسکریننگ مکمل

    خیال رہے چند روز قبل میڈیا پر انکشاف ہوا تھا کہ لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے کی وجہ خود ایڈز میں مبتلا ایک ظالم ڈاکٹر ہے، جس نے اپنا متاثرہ انجکشن لگا کر متعدد افراد کو ایڈز میں مبتلا کیا ، جس پر سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر لیاتھا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی بھی ہدایت کی تھی۔

    بعد ازاں وزارتِ قومی صحت کو ارسال کردہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے بچے تھیلیسمیا کے مرض میں بھی مبتلا ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ایک غیر سرکاری ادارے کے تھلیسمیا سینٹر میں بچوں کو خون لگایا جاتا ہے، بچوں کو ایچ آئی وی ایڈز غیر معیاری انتقال خون سے ہوا ہے۔

  • لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید 72 کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید 72 کیسز سامنے آگئے

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مزید72کیسز سامنے آگئے، مجموعی طور پر کیسز کی تعداد337ہوگئی، متاثرین میں270 بچے بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے دوسرے شہروں کی طرح لاڑکانہ میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کے شکار لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، لاڑکانہ میں مزید72کیسز سامنے آ گئے۔

    اس حوالے سے ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایڈز کے سلسلے میں13دن میں7 ہزار534 سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی، جس میں72 افراد میں ایچ آئی وی وائرس کا انکشاف ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں: رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد186ہوگئی

    مجموعی طور پر ایچ آئی وی کیسز کی تعداد337ہوگئی ہے، ڈاکٹر سکندر میمن کے مطابق ایچ آئی وی میں مبتلا 270بچے بھی شامل ہیں۔

  • سندھ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، پولیو کا ایک اورکیس سامنے آگیا

    سندھ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، پولیو کا ایک اورکیس سامنے آگیا

    لاڑکانہ: سندھ میں‌ خطرے کی گھنٹی بج گئی، لاڑکانہ میں میں تین سالہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی.

    تفصلات کے مطابق لاڑکانہ میں‌ پولیو کیس سامنے آیا ہے، یہ سندھ میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس ہے، جس کی محکمے کی جانب سے تصدیق کر دی گئی ہے.

    ذرائع کے مطابق وائرس کی تصدیق فضا ولد نظام الدین میں ہوئی ہے۔ ضلع ہیلتھ افسر لاڑکانہ عبدالرحمان بلوچ کے مطابق فضا کے ٹیسٹس 25 اپریل کو اسلام آباد بھیجے گیے تھے، رپورٹ مثبت آئی ہے۔

    ان کے مطابق تین سالہ فضا کو 10 بار پولیو سے بچا کے قطرے اور بچوں کے حفاظتی ٹیکے بھی لگائے جا چکے ہیں، اس کی باوجود یہ موذی مرض اسے لاحق ہوگیا، اس سے قبل کراچی میں  ایک کیس سامنے آیا تھا۔

    یاد رہے کہ 4 مئی 2019 کو خیبر پختونخواہ میں پولیو کا افسوس ناک کیس سامنے آیا تھا، جو رواں برس ملک میں پولیو کا گیارہواں کیس تھا.

    خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف پاکستان اور افغانستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ چند روز قبل قومی انسداد پولیو پروگرام نے ملک کے 12 بڑے شہروں کے سوریج میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق کی تھی۔

    جن شہروں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ان میں پشاور، لاہور، کراچی، راولپنڈی، مردان، بنوں، وزیرستان، حیدر آباد، سکھر اور قمبر شہداد کوٹ شامل ہیں۔ اب ان میں لاڑکانہ کا اضافہ ہوگیا ہے.

  • ایڈز کا شکار ہونے والے 46 بچے تھیلیسمیا کے بھی مریض ہیں: تحقیقاتی رپورٹ

    ایڈز کا شکار ہونے والے 46 بچے تھیلیسمیا کے بھی مریض ہیں: تحقیقاتی رپورٹ

    لاڑکانہ : رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے46بچے تھیلیسمیا کے بھی مریض ہیں، واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرکے وزارت قومی صحت کو ارسال کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کے کیسز کے بارے میں ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام نے واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرکے وزارت قومی صحت کو ارسال کر دی ہے۔

    تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے والے46بچے تھیلیسمیا کے مرض میں مبتلا ہیں،ان بچوں کی عمریں دو تا چودہ برس ہیں، بچوں میں ایڈز کی تصدیق غیر سرکاری ادارے کے سینٹرمیں ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر سرکاری ادارے کے تھلیسمیا سینٹر میں بچوں کو خون لگایا جاتا ہے، بچوں کو ایچ آئی وی ایڈز غیر معیاری انتقال خون سے ہوا، ایڈز سے متاثرہ 46 بچوں کو دیگر امراض بھی لاحق ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کو تین ہزار ایڈز ٹیسٹ کٹس فراہم کر دیں، چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں ایڈز کا تشخیصی مرکز قائم کر دیا گیا ہے، ایچ آئی وی ایڈز کا شکار بچوں کے خاندان والوں کے ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • ایڈز میں مبتلاڈاکٹر کا انتقام، اپنامتاثرہ انجکشن لگاکر 45 افرادکو ایڈز میں مبتلا کردیا

    ایڈز میں مبتلاڈاکٹر کا انتقام، اپنامتاثرہ انجکشن لگاکر 45 افرادکو ایڈز میں مبتلا کردیا

    لاڑکانہ : ایڈز میں مبتلاظالم ڈاکٹر نے اپنا اپنامتاثرہ انجکشن لگاکر25بچوں سمیت45 افرادکو ایڈز میں مبتلا کردیا، سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرادیا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں ایڈز پھیلنے کی وجہ سے متعلق ہولناک انکشافات نےکھلبلی مچادی، ایڈز میں مبتلاظالم ڈاکٹر بچوں سمیت معاشرے سے انتقام لینے لگا اور اپنامتاثرہ انجکشن لگا کر 25 بچوں سمیت45 افراد کو ایڈز میں مبتلاکردیا۔

    کمشنرلاڑکانہ نعمان صدیقی نے انکشاف کیاکہ تحقیقات سے پتہ چلاکہ تمام کیسز ایک ایسی کلینک کے نکلے، جس کا ڈاکٹر خود ایڈز کے آخری اسٹیج میں مبتلاہے۔

    ڈی سی لاڑکانہ نعمان صدیق کے مطابق ڈاکٹر نے انتقامی طور پر اپنا انجکشن آنے والے مریضوں کو لگایا، کلینک کا ڈاکٹر کا ذہنی توازن بھی ٹھیک محسوس نہیں ہو رہا، ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    ڈپٹی کمشنراورمحکمہ صحت نے رتوڈیرو میں بچوں سمیت45سے زائد افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق کردی ہے ، ڈاکٹر کے خلاف ایف آئی آردرج کرکے پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے اور کلینک کوسیل کردیاگیا ہے۔

    رتوڈیرومیں ایچ آئی وی وائرس پھیلنےپرانتظامیہ اورمحکمہ صحت نےنوٹس لیا، ڈپٹی کمشنرنعمان صدیق کا کہنا ہے کہ متاثرمریضوں کا علاج حکومت کرائےگی، علاج کیلئے رتوڈیرو میں نیاسینٹر کل سے کام شروع کردے گا۔

    ڈاکٹرکوحراست میں لیاگیا ہے اور مزیدتحقیقات جاری ہیں، ڈپٹی کمشنرلاڑکانہ


    ڈپٹی کمشنرلاڑکانہ نعمان صدیقی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایا علاقے سے بچوں کے ایڈز کے مریضوں کی بڑی تعدادآرہی تھی، تحقیقات کی گئیں توایک ہی ڈاکٹر کا بار بار نام آرہا تھا، ایک ٹیم بناکر ڈاکٹر کیخلاف تحقیقات کی گئیں، تحقیقات میں ڈاکٹر کو ملوث پایاگیا اور کارروائی کی گئی، ڈاکٹر کو حراست میں لیاگیا ہے اور مزیدتحقیقات جاری ہیں، متاثرہ بچوں کےعلاج کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    گرفتار ڈاکٹرسندھ ہیلتھ کیئرکمیشن سے بھی رجسٹرڈنہیں، ڈائریکٹرہیلتھ کیئرکمیشن ڈاکٹرایاز


    ڈائریکٹرہیلتھ کیئرکمیشن ڈاکٹرایاز کا کہنا تھا گرفتار ڈاکٹر سندھ ہیلتھ کیئرکمیشن سے بھی رجسٹرڈ نہیں، ڈاکٹر کوالیفائیڈ ہیں لیکن لائسنس ری نیو نہیں کرایا، گرفتار ڈاکٹر کیخلاف کارروائی کی درخواست کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : لاڑکانہ کے 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف

    یاد رہے چند روز قبل صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف ہوا تھا ، بچوں کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال تک کے درمیان تھیں۔

    لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو سے گزشتہ ایک ماہ میں 16 بچوں کے سیمپل تشخیص کے لیے بھیجے گئے، بچے مسلسل بخار کی حالت میں تھے اور ان کا بخار نہیں اتر رہا تھا جس کے بعد ان بچوں کے خون کے نمونے لیے گئے تھے۔

  • لاڑکانہ کے 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف

    لاڑکانہ کے 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف ہوا ہے، بچوں کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال تک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو سے گزشتہ ایک ماہ میں 16 بچوں کے سیمپل تشخیص کے لیے بھیجے گئے، بچے مسلسل بخار کی حالت میں تھے اور ان کا بخار نہیں اتر رہا تھا جس کے بعد ان بچوں کے خون کے نمونے لیے گئے۔

    پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئر انیشیئٹو (پی پی ایچ آئی) کے انچارج ڈاکٹر عبد الحفیظ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 16 میں سے 13 بچوں میں وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے جن کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال تک ہیں۔ مذکورہ بچوں کے والدین کے بھی ٹیسٹ کروائے گئے تھے جو نیگیٹو آئے ہیں۔

    خیال رہے کہ 2 سال قبل بھی لاڑکانہ میں ہی اچانک ایچ آئی وی کے 49 مریض سامنے آئے تھے جس کی وجہ بعد ازاں ڈائی لیسس مشین نکلی۔

    لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل کالج اور اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق ڈائی لیسس کرنے سے پہلے مریضوں کے ہیپاٹائیٹس اور ایڈز کے ٹیسٹ لیے جاتے ہیں اور رپورٹ مثبت آنے پر کسی ایک مخصوص ڈائی لیسس مشین پر ہی ایسے مریضوں کا ڈائی لیسس کروایا جاتا ہے تا کہ یہ وائرس کسی دوسرے مریض میں منتقل نہ ہو۔

    تاہم اسپتال میں موجود 20 سے زائد ڈائی لیسس مشینوں میں سے 4 مشینیں خراب تھیں جب کہ ہیپاٹائیٹس اورایڈز کے مریضوں کے لیے علیحدہ مشینوں کا انتظام نہ ہونے کے باعث دیگر مریضوں میں بھی یہ وائرس پھیل گئے۔

    خیال رہے کہ نیشنل ہیلتھ سروسز کی رپورٹ کے مطابق ملک میں ڈیڑھ لاکھ افراد ایڈز میں مبتلا ہیں، ایڈز سے متاثر سب سے زیادہ افراد پنجاب میں ہیں جہاں مریضوں کی تعداد 75 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

    ایڈز سے متاثرہ افراد کے لحاظ سے سندھ دوسرے نمبر پر ہے جہاں 60 ہزار افراد ایڈز میں مبتلا ہیں جبکہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 15، 15 ہزار ہے۔

  • بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں این آئی سی وی ڈی کا افتتاح کردیا

    بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں این آئی سی وی ڈی کا افتتاح کردیا

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ این آئی سی وی ڈی جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا امراض قلب کا اسپتال ہے، ملک بھر میں ایسے دل کے اسپتال بنا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) کا افتتاح کیا۔ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک سال کے اندر 30 بیڈ سے 60 بیڈ تک کھول دیا، سندھ حکومت کا ایک اور کارنامہ ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ ترقی کسی اور صوبے میں نہیں ہو رہی ہے، سندھ حکومت نے پورے ملک کو دکھایا ہم کر سکتے ہیں۔ این آئی سی وی ڈی جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا امراض قلب کا اسپتال ہے، پنجاب، بلوچستان کے عوام یہاں دل کا علاج کرواتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد سندھ میں صحت کے سیکٹر میں بڑا کام کیا، پیپلز پارٹی نے مختلف شہروں اور علاقوں میں اسپتال کھولے۔ وزیر اعلیٰ سے درخواست ہے ہر صوبے کے ہیلتھ منسٹر کو خط بھیجیں، ہم دیگر صوبوں کو تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہیں۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں ایسے دل کے اسپتال بنا سکتے ہیں۔ پیپلز پارٹی ہر چیلنج کے سامنے ڈٹ جاتی ہے، ماضی میں پیپلز پارٹی کو کئی مرتبہ چیلنج کیا گیا ہے۔ امریکا میں بھی جس ریاست میں کیس ہوتا ہے وہیں اس کی سماعت ہوتی ہے، عجیب قانون بنایا جا رہا ہے بھٹو کے خلاف ہمیشہ کیس پنڈی میں ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی احتجاج بھی جمہوری حدود میں رہ کر کرے گی، 10 سال ہوگئے ہیں ہم نے کوئی خاص احتجاج نہیں کیا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ اویس مظفر سے میرا ایک دو سال سے کوئی رابطہ نہیں ہے، پہٹرول قیمتوں سے توجہ ہٹانے کے لیے اویس مظفر کی جھوٹی خبر چلائی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس نے ملک بھر میں کام کیا۔ معاشی استحکام پیدا نہیں کریں گے تو ہمیشہ بھیک مانگنا پڑے گی۔ حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا ابھی کوئی پروگرام نہیں ہے۔ اپوزیشن جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔

  • بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں گندگی کی ویڈیو کا نوٹس لے لیا، صفائی کا آغاز

    بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں گندگی کی ویڈیو کا نوٹس لے لیا، صفائی کا آغاز

    لاڑکانہ : بلاول بھٹو نے کوثر مل محلے کی حالت زار کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے صفائی ستھرائی کی ہدایات جاری کردیں، وزیر اعلیٰ نے متعلقہ محکمہ کے افسران کو کراچی طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو وزرائے اعظم کے آبائی شہر لاڑکانہ کے رہائشی کی فریاد سن لی گئی، سوشل میڈیا پر لاڑکانہ کے علاقے کوثر مل کی حالت زار سے متعلق عبداللہ بھٹی نامی شخص کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد چیئر مین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے نوٹس لے لیا، جس کے بعد میونسپل کارپوریشن نے ابلتے گٹروں کے باعث گلیوں میں پھیلنے والا سیوریج کا پانی صاف کردیا۔

    اس کے علاوہ کچرا اٹھانے کیلئے اقدامات کرتے ہوئے محلہ کوثر مل میں صفائی کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے، کچرہ اٹھانے کے کام کا جائزہ لینے کے لئے میئر لاڑکانہ اور ڈپٹی کمشنر نے علاقے کا دورہ کیا تاہم اہل علاقہ ابھی تک مطمئن نہیں اور ان کا کہنا ہے کہ گندگی کے خاتمے کے لئے جامع انتظامات کئے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق محلہ کوثر مل کے مکینوں بلاول بھٹو زرداری کو کوثر مل اور لاڑکانہ کا دورہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ میں جس علاقے کی وڈیو دکھائی گئی یقیناً وہ اچھی نہیں ہے، سیوریج پمپ نہ چلانے کے معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے مذکورہ علاقے کی گندگی کے خاتمے کے لئے محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران کو کراچی طلب کرلیا ہے۔

    واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر گزشتہ روز ایک نوجوان عبداللہ بھٹی نے محلہ کوثر مل میں ابلتے گٹروں کی ویڈیو بناکر شیئر کی تھی، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بلاول بھٹو نے صفائی کی ہدایت کی تھی۔

  • جمہوری طریقے سے الیکشن جیت کر ہم دوبارہ واپس آئیں گے، آصف زرداری

    جمہوری طریقے سے الیکشن جیت کر ہم دوبارہ واپس آئیں گے، آصف زرداری

    نوڈیرو: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جمہوری طریقے سے الیکشن جیت کر ہم دوبارہ واپس آئیں گے، باپ بیٹا کھڑے ہیں پوری جماعت بھی ہمارے ساتھ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری گڑھی خدا بخش میں پیپلزپارٹی کی شہید چیئرپرسن محترمہ بے نظیربھٹو کی گیارویں برسی کے جلسے سے خطاب کررہے تھے۔

    جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ پہلے 100 دن میں ہم نے بی بی کارڈ دے دیا تھا، جس کو کام آتا ہو اس کے لیے 100 دن ہی بہت ہیں، پہلے 100 دن میں ہم نے مشرف کو بھی ہٹا دیا تھا اور آئین میں بھی  ترامیم کی تھیں۔

    [bs-quote quote=”انشاء اللہ ہم عدالتوں میں بھی مقابلہ کریں گے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”آصف زرداری”][/bs-quote]

    آصف زرداری نے کہا کہ دونوں باپ بیٹا کھڑے ہیں، جیالوں نے بتادیا ہم سب بھٹو ہیں یہ فخر کی بات ہے، جیسا کام یہ کرتے ہیں ہم ان کو جواب دیں گے۔

    سابق صدر نے کہا کہ ہتھکنڈوں کا پہلے بھی مقابلہ کیا ہے اور اب بھی کریں گے، جیالوں میں اتنی ہمت ہے کہ ہم ان کا مقابلہ کریں گے، مخالفین کو پیپلزپارٹی اکیلے ہی منہ دے گی۔

    انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ ہم عدالتوں میں بھی مقابلہ کریں گے، مخالفین کو صرف ٹی وی پر بیٹھ کر تنقید کرنے کے سوا کچھ نہیں آتا ہے۔