Tag: larkana

  • لاڑکانہ اور کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

    لاڑکانہ اور کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

    شکار پور: سندھ حکومت نے آپریشن کا دائرہ کار اندرون سندھ تک پھیلانے کا فیصلہ کرلیا۔ گرینڈ آپریشن پولیس کرے گی ضرورت پڑنے پر فوج کی مدد لی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا دائرہ صوبے کے دیگرعلاقوں تک بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    شکارپور میں شہید اہلکار کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکھر اورلاڑکانہ کے کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن ہوگا،اورجرائم پیشہ افراد سے سختی سے نمٹا جائے گا۔


    Decision to extend circle of operation in Sindh by arynews

    گرینڈ آپریشن کی منظوری سندھ کابینہ کے اجلاس میں دی گئی جس کا احوال مولا بخش چانڈیو نے میڈیا کو سنایا، صوبائی وزیر اطلاعات نے میڈیا کو بتایا کہ گرینڈ آپریشن پولیس کرے گی تاہم اس میں رینجرز کا تعاون بھی شامل ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق گرینڈ آپریشن کا آغاز لاڑکانہ اور سکھر کےکچے کےعلاقوں سےہوگا۔ دریا میں پانی کی روانی کم ہوتے ہی ڈاکوؤں، دہشت گردوں اوران کے سہولت کاروں کےخلاف کارروائی شروع کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق آپریشن کےدوران ضرورت پڑنے پر فوج بھی طلب کی جاسکتی ہے۔

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے شکارپورمیں عید کے اجتماع کو خودکش دھماکے سے اڑانے کی کوشش ناکام بنانے اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے پولیس کانسٹیبل محمد رفیق کی بیوہ کو پچاس لاکھ روپے امداد اور بیٹے کو پولیس میں نوکری دینے کا اعلان کیا ہے۔

     

  • ابھی جوان ہوں زیادہ کام کرسکتا ہوں، قائم علی شاہ

    ابھی جوان ہوں زیادہ کام کرسکتا ہوں، قائم علی شاہ

    لاڑکانہ: سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ جب تک ہاتھ پاؤں سلامت ہیں اسی طرح قوم کی خدمت کرتا رہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اپنی صاحبزادی نفیسہ شاہ کے ہمراہ سخت سیکیورٹی میں گڑھی خدا بخش پہنچے، جہاں انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

    مزار پر حاضری دینے کے بعد سید قائم علی شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں ابھی جوانوں سے بھی زیادہ جوان ہوں اور اُن سے زیادہ کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوں‘‘۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے عہدے سے منصب سے مستعفیٰ ہونے کے بعد قائم علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’جب تک زندہ ہوں قوم کی خدمت کرتا رہوں گا ‘‘۔

    قائم علی شاہ کا کہنا تھا ’’، پاکستان پیپلزپارٹی عوامی جماعت ہے اور ایک سمندر کی مانند ہے، جس میں سب سما سکتے ہیں، انہوں نے مراد علی شاہ سمیت سندھ کابینہ کے ممبران کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا‘‘۔

    قائم علی شاہ نے کہا ’’میں پیپلزپارٹی کا کارکن ہوں قیادت کا ہر فیصلے کے آگے سرخمِ تسلیم کروں گا کیونکہ پی پی صوبے کی فلاح اور عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے‘‘۔

     

  • ممتاز بھٹو  کا مسلم لیگ ن سے علیحدگی کا فیصلہ

    ممتاز بھٹو کا مسلم لیگ ن سے علیحدگی کا فیصلہ

    لاڑکانہ: سابق وزیر اعلیٰ سندھ ممتاز بھٹو نے مسلم لیگ سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے اپنی جماعت سندھ نیشنل فرنٹ کو دوبارہ بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ممتاز بھٹو کے ترجمان انور گجر کے مطابق لاڑکانہ میں ممتاز بھٹو کی زیر صدارت اجلاس منعقد کیا گیا جس میں قریبی رفقاء سے مشاورت کے بعد ممتاز بھٹو نے مسلم لیگ ن سے علیحدگی کا فیصلہ کرتے ہوئے سندھ نیشنل فرنٹ کو دوبارہ بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

    ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ’’مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے ممتاز بھٹو کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا تھا جس کے بعد انہوں نے پارٹی قیادت کے سامنے کئی بار احتجاج کیا گیا۔

    مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے مسلسل نظر انداز کئے جانے کے بعد ممتاز بھٹو نے سندھ نیشنل فرنٹ کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کیا، جس میں انہوں نے کمیٹی کے اراکین کو اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’صوبے کی بہتری کے لیے مسلم لیگ (ن) میں اپنی پارٹی ضم کی گئی تاہم حکمراں جماعت کی جانب سے سندھ کو مسلسل نظر انداز کیے جانے کے بعد اب دوبارہ نیشنل فرنٹ کو بحال کرکے صوبے کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے‘‘۔

    سندھ نیشنل فرنٹ کو بحال کرنے اور کارکنان سے رابطے بڑھانے کے لیے 9 رُکنی کمیٹی تشکیل کی گئی ہے جو 15 روز میں اپنی سفارشات ایگزیکٹو کمیٹی کو پیش کرے گی۔

     

  • لاڑکانہ میں رینجرز پر حملہ ، تھانہ ولید میں مقدمہ درج

    لاڑکانہ میں رینجرز پر حملہ ، تھانہ ولید میں مقدمہ درج

    لاڑکانہ : گزشتہ روز رینجرز پر ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ ولید تھانے میں 4 نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لاڑکانہ میں ہونے والے دھماکے کا مقدمہ ولید تھانے میں رینجرز اہلکار اسلم سیال کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، 19 گھنٹے بعد درج ہونے والے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    پڑھیں :    لاڑکانہ :کریکردھماکہ،1اہلکار جاں بحق،سیاسی شخصیات کی مذمت

    دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردی کے الزام میں لاڑکانہ اور قمبر سے 10 سے رائد مشکوک افراد کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے، یاد رہے گزشتہ روز لاڑکانہ کے مقام پر نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک رینجرز اہلکار جاں بحق جبکہ راہگیروں سمیت 7 افراد زخمی ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : کسی علاقے کی بات نہیں،کرمنل کے پیچھے ہر جگہ جائیں گے،ڈی جی رینجرز

    گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے بعد وزیر اعظم پاکستان سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے رینجرز پر حملے کی مذمت اور قاتلوں کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ سے ملاقات کر کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی اور دہشت گردوں کی جلد از جلد گرفتاری کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کیں۔

    ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے جاں بحق ہونے والے اہلکار کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’واقعے کی تفتیش جاری ہے اس دہشت گردی میں کون ملوث ہے کچھ کہنا قبل از وقت ہے تاہم تفتیش پر مختلف پہلوؤں سے غور کیا جارہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ’’دہشت گرد چاہیے جس علاقے میں ہوں اُن کاپیچھا کریں گے اور اس ناسور کو جلد جڑ سے اکھاڑ دیں گے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں : اب ممکن نہیں کہ رینجرز کو اختیارات نہ دیے جائیں ، چودھری نثار علی خان

    واضح رہے سندھ حکومت کی جانب سے رینجرز کو خصوصی اختیارات دینے کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ عبداللہ مراد نے کہا ہے کہ ’’رینجرز 1989 سے سندھ میں موجود ہے اختیارات کا معاملہ ایک دو روز آگے پیچھے ہو تو اس پر واویلہ شروع ہوجاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ’’خصوصی اختیارات اور رینجرز کے سندھ میں قیام کے حوالے سے معاملہ ایک دو روز میں مشاورت کے بعد حل ہوجائے گا‘‘۔

  • رینجرزکو اختیارات صرف کراچی کے لئے دیئے تھے، قائم علی شاہ

    رینجرزکو اختیارات صرف کراچی کے لئے دیئے تھے، قائم علی شاہ

    لاڑکانہ : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز کو کراچی کے سوا کسی اور شہر میں کارروائی کا اختیار نہیں۔ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کیلئے پارٹی قیادت کی ہاں کا انتظار ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، قائم علی شاہ نے کہا کہ 4 سنگین جرائم پر قابو پانے کے لئے رینجرز کو اختیارات صرف کراچی کے لئے دیئے تھے۔

    رینجرز اور پولیس کو اپنے اختیارات سے تجاوز نہیں کرنا چاہئیے، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کے اغواء سے متعلق کافی قیاس آرائیاں ہوئیں، شکر ہے کہ وہ خیریت سے بازیاب ہو گئے۔

    انہوں نے بتایا کہ امجد صابری قتل کیس کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے، خالد محمود سومرو قتل کیس میں بھی ملزمان پکڑے گئے۔

    پی پی رہنما عبدالقادر پٹیل کی گرفتاری سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ عبدالقادر پٹیل کی گرفتاری وزیرداخلہ اور آئی جی کا فرض ہے، وہ انسداد دہشت گردی کی عدالت سے فرارہوئے، پولیس کو انہیں پکڑنا ہوگا۔

    سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں ہورہی ہیں اس پرقابوپارہے ہیں، پولیس کوجدید ہتھیاروں سے لیس کریں گے۔

     

  • لاڑکانہ : طارق سیال اور اسد کھرل کے ساتھی سمیت دس افراد گرفتار

    لاڑکانہ : طارق سیال اور اسد کھرل کے ساتھی سمیت دس افراد گرفتار

    لاڑکانہ: رینجرز نے طارق سیال اور اسد کھرل کے قریبی ساتھی عابد بگھیو سمیت دس مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کے بھائی طارق سیال کے فرنٹ مین کے فرار کے بعد لاڑکانہ میں رینجرز ایکشن میں آ گئی۔ اسد کھرل کے قریبی ساتھی انسپکٹر سی آئی اے جانی شاہ کے گھر کے اطراف ناکے لگادئیے گئے۔


    10 including former naib nazim arrested in Asad… by arynews

    رینجرز نے وزیر داخلہ سہیل انور سیال کے گھر کی جانب جانے والے راستوں کی پر بھی ناکہ بندی کر دی تھی لیکن وزیراعلیٰ سندھ کےرابطے کے بعد ڈی جی رینجرز نےناکہ بندی ختم کرادی۔

    تحصیل ڈوکری کے گاؤں کارانی میں کارروائی کے دوران سابق یونین ناظم عابد بگھیو سمیت رینجرز نے دس مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا، گرفتار افراد میں عامر بگھیو، ساجد بگھیو، راحب بگھیو، ابراہیم بگھیو ودیگر شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق گرفتارافراد سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، رینجرز نے لاڑکانہ کے سابق مئیر قربان عباسی کے بھتیجے منصور عباسی اور ڈگری کالج کے ہیڈ کلرک منظور منگن کی گرفتاری کیلئے بھی ان کے گھروں پر چھاپے مارے لیکن دونوں اپنے گھروں سے غائب تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد کھرل کے فرارمیں ملوث بااثر افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کرایا جائے گا۔ رینجرز کے مطابق عابد بگھیو مفرور اسد کھرل اور طارق سیال کا انتہائی قریبی ساتھی ہے۔ تازہ ترین اطکاعات کے مطابق رینجرز نے تفتیش کے بعد دس میں سے تین افراد کو چھوڑ دیاہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ کی اہم حکومتی شخصیت کے ایک مبینہ فرنٹ مین کو لاڑکانہ میں حساس ادارے کی قید سے چھڑایا گیا تھا، معاملہ نمٹانے کے لئے وزیر داخلہ سندھ لاڑکانہ پہنچ گئے۔

    لاڑکانہ کی اہم حکومتی شخصیت کے بھائی طارق سیال بھی اس دوران دو سو سے زائد افراد کے ہمراہ ناکے پر پہنچ گئے اور مشتعل افراد نے حساس ادارے کے اہلکاروں سے مبینہ طور پر بدسلوکی کی اور زیر حراست اسد نامی شخص کو اس ادارے کی حراست سے چھڑا کر فرار کرادیا گیا۔

     

  • بینظیربھٹوشہید کے صاحبزادے بلاول نے خون کاعطیہ دیا

    بینظیربھٹوشہید کے صاحبزادے بلاول نے خون کاعطیہ دیا

    لاڑکانہ : بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر بلاول بھٹو سمیت پارٹی کارکنوں نے خون کا عطیہ دیا ۔

    تفصیلات کے مطابق بےنظیر بھٹو کی آٹھویں برسی کے موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے محبت کے اظہار کا انوکھا طریقہ اپنایا۔ اپنی والدہ بے نظیر بھٹو کی آٹھویں برسی پر بلاول بھٹو نے خون کا عطیہ دے دیا ۔

    چندجیالوں نے بھی خون کا عطیہ دے کر بینظیربھٹو سے عقیدت کا اظہار کیا ۔برسی سے پہلے بلاول بھٹو کی ہدایت پر محکمہ صحت نے خون عطیہ کرنے کا کیمپ لگایا تھا۔

    بلاول نے نوڈیر ہاؤس پہنچ کر خون کا عطیہ دیا۔ پارٹی چیئرمین کی اپیل پر چند کارکنان نے عطیہ تو دیا لیکن ان کی اتنی تعداد نہیں تھی ۔کارکنوں کا کہنا تھا کہ پہلے قائدین اور رہنما آگے آئیں اور خون کا عطیہ دیں اس کے بعد وہ عطیہ دیں گے۔

  • ڈاکٹر عاصم کیلئے طویل ریمانڈ مانگنے کی ضرورت نہیں تھی، نثار کھوڑو

    ڈاکٹر عاصم کیلئے طویل ریمانڈ مانگنے کی ضرورت نہیں تھی، نثار کھوڑو

    لاڑکانہ : وزیر اطلاعات سندھ نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں شامل کئے گئے دیگر ناموں کے خلاف کارروائی کرنے والے کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے عاصم حسین کو بھی تین ماہ زیر حراست رکھا، انہوں نے کہا کہ 4 اور 14 دن کے ریمانڈ کی بحث مناسب نہیں تھی۔

    کیا ڈاکٹر عاصم کو 3 ماہ حراست میں رکھنا کافی نہیں تھا؟ اس لئے طویل ریمانڈ مانگنے کی ضرورت نہیں تھی۔ لاڑکانہ میں یونین کمیٹی 8 کے نو منتخب چیئرمین کی جانب سے لگائے گئے فری میڈیکل کیمپ کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ میں نئے چہرے شامل کرنے کی بات نہیں، سارے چہرے اسمبلی میں موجود ہیں۔

    صوبائی کابینہ میں رد و بدل ہوتی رہتی ہے، ابھی پارٹی کی جانب سے کئے گئے نئے فیصلوں کے اعلانات نہیں ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت کو کسانوں سے ہمدردی کی اہلیت دکھانی ہے تو وہ سندھ میں دھان کی فصل کی قیمتیں بڑھانے کے لئے سبسڈی کا اعلان کرے، اس میں حکومت سندھ بھی شامل ہوگی۔

    اس موقع پر نثار کھوڑو نے طبی کیمپ کا تفصیلی دورہ بھی کیا۔

  • لاڑکانہ : کارو کاری کے الزام میں خاتون اور نوجوان کا بہیمانہ قتل

    لاڑکانہ : کارو کاری کے الزام میں خاتون اور نوجوان کا بہیمانہ قتل

    لاڑکانہ : سیاہ کاری کے الزام میں ملزمان نے فائرنگ کرکے خاتون اور نوجوان کو قتل کردیا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ مقتول نوجوان کو کراچی سے اغوا کرکے قتل کیا گیا ہے،پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا، ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے نواحی گاؤں آگانی میں ملزمان نے فائرنگ کرکے 25 سالہ نوجوان تسیلم گاد اور 35 سالہ خاتون حنیفاں گاد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔

    ملزمان نے دونوں کو قتل کرنے کے بعد ان کی لاشوں کو کھیتوں میں پھینک دیا تھا، اہل علاقہ کی جانب سے اطلاع دینے پر تھانہ ماہوٹہ کی پولیس نے پہنچ کر لاشوں کو چانڈکا اسپتال منتقل کیا اور پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد ورثاء کے حوالے کیا۔

    مقتول تسیلم گاد کے بھائی وسیم گاد کا کہنا تھا کہ ان کے بھائی پر سیاہ کاری کا الزام جھوٹا تھا، میرا بھائی کراچی میں رہتا تھا جس کو حنیفاں کے ورثاء نے اغوا کرکے حنیفاں کے ساتھ قتل کیا اور لاشیں کھیتوں میں پھینک دیں۔

    ادھر واقعہ کا مقدمہ پانچ ملزمان کے خلاف درج کرلیا گیا تاہم پولیس نے مقدمے کے حوالے سے تاحال کوئی گرفتاری طاہر نہیں کی۔

  • عوام کو مرتضیٰ بھٹو کے قاتلوں کے بارے میں بتایا جائے، غنویٰ بھٹو

    عوام کو مرتضیٰ بھٹو کے قاتلوں کے بارے میں بتایا جائے، غنویٰ بھٹو

    لاڑکانہ : پیپلز پارٹی شھید بھٹو کی چیئرپرسن غنویٰ بھٹو نے کہا ہے کہ عوام کو شہید مرتضی بھٹو کے قاتلوں کے بارے میں ابھی تک کچھ نہیں بتایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گڑھی خدا بخش بھٹو میں پیپلز پارٹی شھید بھٹو کے بانی چیئرمین شہید مرتضی بھٹو کی 19 ویں برسی منائی گئی۔ کارکنان نے ان کے مزار پر حاضری دی، جبکہ شھداء کے مزار کے سامنے مرکزی جلسہ ہوا جس میں ملک اور سندھ بھر سے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی شہید بھٹو کی چیئرپرسن غنویٰ بھٹو نے کہا کہ جنرل ضیاء کے دور میں منائے گئے لوگوں کو آج فوج اور حکمران پکڑ رہے ہیں جس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ اعتراف کر رہے ہیں کہ ان کی ماضی کی جو پالیسیاں تھیں وہ غلط تھیں۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائیاں کی جائیں جو ملک کے اندر مختلف اداروں میں موجود ہیں۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو دہشت گردی ختم نہیں ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کا موجودہ نظام اپنے ہی بچوں کو نگلنے والا ہے جس کو تبدیل کرنے کے لئے جدوجہد کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو شہید مرتضی بھٹو کے قاتلوں کے بارے میں ابھی تک کچھ نہیں بتایا گیا.

    اس حوالے سے سابق صدر آصف علی زرداری۔ شعیب سڈل اور دیگر افسران کو ہمارے بہت سے سوالات کے جوابات دینے ہیں اور وہ ان کے لئے ذمہ دار بھی ہیں۔ جلسے سے پارٹی کے دیگر مرکزی و صوبائی رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔