Tag: last-rites

  • شین وارن کی آخری رسومات ادا، کئی بڑے کھلاڑی شریک

    شین وارن کی آخری رسومات ادا، کئی بڑے کھلاڑی شریک

    آسٹریلوی لیجنڈ کرکٹر شین وارن کی آخری رسومات ادا کردی گئیں جس میں کئی بڑے کھلاڑی شریک ہوئے پرانے ساتھی میک گرا رو پڑے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کے لیجنڈ کرکٹر شین وارن کی آخری رسومات اتوار کے روز میلبورن میں ادا کردی گئیں جس میں کئی بڑے کھلاڑی شریک ہوئے، شریک ہونے والوں میں انکے کھیل کے میدان کے پرانے ساتھی بھی شامل تھے۔

    جادوگر اسپنر کا خطاب پانے والے شین وارن جن کا جسد خاکی 10 مارچ کو تھائی لینڈ سے آسٹریلیا لایا گیا تھا کی آخری رسومات کلدا فٹبال کلب میں ادا کی گئیں، سین وارن کے جسد خاکی کو کار کے ذریعے فٹبال اسٹیڈیم لایا گیا وارن کے بیٹے جیکسن اور اہلخانہ کے دیگر لوگوں نے تابوت کو اٹھایا ہوا تھا جبکہ بیٹے نے اس موقع پر ہاتھ میں گیند بھی تھام رکھی تھی۔ آخری رسوم میں بیٹی براک وارن بھی شامل تھیں، اس موقع پر وارن کے بیٹے جیکسن نے والد کی کرکٹ بال اور گولف اسٹک ان کے تابوت کے پاس رکھ دی۔

    شین وارن کے آخری سفر میں لیجنڈ ایلن بارڈر، مائیکل کلارک، مرو ہیوج، گلین میک گرا سمیت کئی کھلاڑی شریک ہوئے، میگ گرا اس موقع پر جذباتی ہوگئے اور ان کے اپنے دوست کی جدائی کے غم میں آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے جبکہ اس موقع پر وارن کے مداحوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔

    خبر کے مطابق 30 مارچ کو شین وارن کو بعد ازمرگ میلبورن کرکٹ اسٹیڈیم میں سرکاری اعزاز سے نوازا جائے گا، میلبورن کرکٹ اسٹیڈیم کا ایک اسٹینڈ شین وارن کے نام پر رکھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ شین وارن کا 4 مارچ کو تھائی لینڈ میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث 52 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا تھا۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 700 سے زائد وکٹیں حاصل کی تھیں۔

  • کورونا سے موت : مسلمان دوست نے دوستی کی مثال قائم کردی

    کورونا سے موت : مسلمان دوست نے دوستی کی مثال قائم کردی

    الہٰ آباد : بھارت میں مسلمان دوست نے دوستی کی بہترین مثال قائم کرتے ہوئے کورونا سے ہلاک ہونے والے ہندو دوست کی آخری رسومات ادا کیں، متوفی کے کسی رشتہ دار نے میت کو کاندھا تک نہیں دیا۔

    بھارت کے شہر الہٰ آباد میں ایک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ہندو شخص کو موت کے بعد اس کے قریبی رشتہ داروں نے بھی آخری رسومات کی ادائیگی سے انکار کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق الہٰ آباد ہائی کورٹ کے جوائنٹ رجسٹرار ہیم سنگھ پچھلے دنوں کورونا سے متاثر تھے۔ انہوں نے اٹاوہ میں مقیم اپنے دوست سراج احمد کو فون کرکے اس کے بارے میں آگاہ کیا۔

    بعد ازاں سراج احمد نے الہٰ آباد آکر اپنے دوست کو اسپتال داخل کروایا لیکن چند دن بعد ہی کورونا کا مریض ہیم سنگھ دوران علاج چل بسا لیکن اسپتال میں اس کا کوئی رشتہ دار لاش وصول کرنے نہیں آیا۔

    اسپتال انتظامیہ کی جانب سے اطلاع ملنے پر اگلے روز سراج احمد نے لاش وصول کی اور گھر لاکر اس کے رشتہ داروں سے آخری رسومات ادا کرنے کی درخواست کی لیکن کوئی بھی رشتہ دار اس کیلئے راضی نہ ہوا۔

    الہٰ آباد: کورونا کا خوف، لاش کو چھونے سے خاندانی رشتہ داروں نے کیا انکار، مسلمان دوست نے ادا کی آخری رسومات

    آخر کار سراج احمد نے مسلمان ہونے کے باوجود خود ہی اس کام کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا اور دوستی کا فرض نبھاتے ہوئے ہندو رسومات کے مطابق اپنے دوست کو رخصت کیا۔

    سراج احمد اپنے دوست کی لاش شمشان گھاٹ لے گئے اور وہاں موجود لوگوں کی مدد سے آخری رسومات ادا کیں۔ صرف یہی نہیں، آخری رسومات سے لے کر لاش کو جلانے کے بعد کی رسومات تک جتنی بھی رقم خرچ ہوئی سراج نے اپنی جیب سے ادا کی۔

    متوفی ہیم سنگھ کی اکلوتی بیٹی کئی سال قبل جب کہ بیوی ڈیڑھ سال قبل فوت ہوگئی تھی۔ فی الحال اس کے قریبی رشتے دار قریب ہی رہتے ہیں، جن کا ان کے ساتھ ہمیشہ ملنا جلنا تھا لیکن ہیم سنگھ کے کورونا سے انفیکشن ہونے کے بارے میں معلوم ہونے کے بعد سب ساتھ چھوڑ کر چلے گئے۔

  • بھارت : کورونا سے ہلاک افراد کو بھی کمائی کا ذریعہ بنالیا گیا

    بھارت : کورونا سے ہلاک افراد کو بھی کمائی کا ذریعہ بنالیا گیا

    کانپور : بھارت میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ دہری مصیبت کا شکار ہوگئے، ان کے پیاروں کی لاشوں کی آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے منہ مانگا معاوضہ طلب کیا جارہا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں ساڑھے 3سے4لاکھ کیسز روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ہورہے ہیں، شمشان گھاٹ اور قبرستان بھر چکے ہیں، پولیس نے اس کام میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا،

    کانپور میں کورونا وائرس کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والے لوگوں کی آخری رسومات کے لیے لے جانے کے نام پر کافی زیادہ رقم وصولی جا رہی تھی، جس کے بعد انتظامیہ حرکت میں آئی اور وبا سے فائدہ اٹھانے والے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔

    صرف ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں کورونا وائرس کے مریضوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے گزشتہ دو روز سے روزآنہ دو ہزار سے زائد کورونا کے کیسز درج کیے جارہے ہیں وہیں بڑی تعداد میں اموات بھی ہو رہی ہیں۔

    کورونا سے متاثر شخص کا علاج حکومت کی طرف سے مفت میں کیا جا رہا ہے وہیں اس وبا کے سبب ہلاک ہونے والے مریضوں کی آخری رسومات کو بھی سرکاری خرچ پر کیا جارہا ہے اس کے باوجود کچھ لوگ اس وبا سے ہلاکتوں کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    کورونا وائرس کی وجہ سے لوگ اپنے مریضوں سے دوری اختیار کیے ہوئے ہیں اور آخری رسومات میں بھی ورثاء اور رشتہ دار خوف کی وجہ سے میت کو ہاتھ لگانا پسند نہیں کر رہے ہیں ایسی صورت میں اسپتالوں میں موجود وارڈ بوائز اور ایمبولینس ڈرائیورز ہلاک شدہ شخص کو اٹھانے اور ان کی آخری رسومات کے لیے لے جانے کے نام پر کافی زیادہ رقم وصول رہے ہیں۔

    ضلع انتظامیہ نے ایسے ہی ایک ایمبولینس ڈرائیور کو گرفتار کرلیا جو لاش کو آخری رسومات کے لیے لے جانے کے نام پر بھاری رقم وصول رہا تھا۔

  • سابق بھارتی وزیراعظم واجپائی کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں  گی

    سابق بھارتی وزیراعظم واجپائی کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی

    نئی دہلی : بھارت کے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات آج ادا کی جائیں گی، واجپائی گزشتہ روز دہلی کے اسپتال میں انتقال کرگئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات  نئی دہلی میں واقع اسمرتی استھل میں  آج مقامی وقت کے مطابق چاربجے ادا کی جائیں گی۔

    دفترخارجہ کے مطابق نگراں وزیراطلاعات علی ظفر کی قیادت میں 4 رکنی پاکستانی وفداٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات میں شرکت کررہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفدخصوصی طیارےسےساڑھے12بجےنئی دہلی کیلئےروانہ ہوگا، پاکستانی وفد میں وزیراطلاعات، وزارت قانون کا عہدیدار جبکہ دفترخارجہ کے 2 سینئر افسران بھی شامل ہیں، پاکستانی وفد شرکت کے بعد آج ہی وطن واپس آئے گا۔ْ

    گزشتہ روز سابق بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی ترانوے سال کی عمر میں چل بسے تھے، بھارتیہ جنتا پارٹی کے بانی رکن اٹل بہاری واجپائی تین باربھارت کے وزیراعظم رہے۔


    مزید پڑھیں : بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی چل بسے


    واجپائی نے دومرتبہ پاکستان کا دورہ بھی کیا جبکہ وہ بھارت کے صف اول کے سیاسی رہنما کے ساتھ ہندی کے شاعر بھی تھے۔

    سابق بھارتی وزیراعظم کے انتقال پر بھارت میں سات روز کے لئے سوگ منایا جارہاہے اورقومی پرچم سرنگوں ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے واجپائی کے انتقال پرافسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ واجپائی نے پاک بھارت تعلقات میں مثبت تبدیلی کیلئے اہم کردار ادا کیا، انھوں نے سارک اور علاقائی تعاون کے فروغ کی ہمیشہ حمایت کی۔

    عمران خان نے بھی سابق بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے انتقال پر اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا اٹل بہاری واجپائی برصغیر کی قد آور سیاسی شخصیت تھے، پاک بھارت تعلقات میں ان کی کوششیں یاد رکھی جائیں گی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ واجپائی کےانتقال سےجنوبی ایشیاکی سیاست میں خلا پیدا ہوا، قیام امن کی خواہش سرحدکی دونوں جانب پائی جاتی ہیں، دکھ کی اس گھڑی میں بھارت کے غم میں شریک ہیں۔