Tag: Last Song

  • گلوکار سدھو کے آخری گانے میں ان کی موت کا حوالہ، مداح بھی رو پڑے

    گلوکار سدھو کے آخری گانے میں ان کی موت کا حوالہ، مداح بھی رو پڑے

    بھارتی پنجاب میں قتل ہونے والے انڈیا کے مشہور سکھ گلوکار اور کانگریس کے رہنما سدھو موسے والا نے دو ہفتے قبل ایک گانا ریلیز کیا تھا۔

    یہ گانا شوبھدیپ سنگھ سدھو کی زندگی کا آخری گانا ثابت ہوا اس گانے کے بول بھی کچھ ایسے ہیں کہ جس میں وہ اپنی موت کا ذکر خود کررہے ہوں۔ اس گانے بول تھے۔۔۔۔۔ !!

    چوبر تے چہرے اُتے نور دسدا
    نی ایدا اُٹھو گا جوانی چی جنازہ مٹھیئے

    قتل سے دو ہفتے پہلے ریلیز ہونے والے اس گانے کے حوالے سے فیضان ریاض نامی صارف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ "دا لاسٹ رائیڈ” سدھو موسے والا کا آخری گانا تھا۔ گانے کا کور ویسا ہی ہے جیسے انہیں قتل کیا گیا جبکہ کچھ سوشل میڈیا صآرفین کا کہنا ہے کہ ان کے آخری گانے کا ہر لفظ سچ ثابت ہوگیا ہے۔

    علی رضا بھٹی نے سدھو کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اور وہ ان کی آخری رائیڈ بن گئی۔ آپ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اِک سدھو ہُندا سی۔

    28سالہ سدھو موسے والا پر بھارتی ریاست پنجاب میں اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے، انہیں فوری طور پر مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑچکے تھے۔

    مقتول گلوکار سدھو موسے والا سے پنجاب حکومت نے واقعے سے ایک دن قبل ہی ان کی سیکیورٹی واپس لے لی تھی۔

    سوشل میڈیا پر سدھو موسے والا کے گانوں کے مداح اور کانگریس سے تعلق رکھنے والے ساتھی ان کے قتل پر دکھ کا اظہار کر رہے ہیں۔

    سدھو موسے والا کے مداح ان کی موت کے دو ہفتے قبل آنے والے گانے کا ان پر کیے جانے والے قاتلانہ حملے سے مماثلت رہے ہیں۔

    سدھو موسے والا کی ہلاکت کی خبر نے نہ صرف بھارت بلکہ پاکستان میں بھی ان کے پرستاروں کو افسردہ کر دیا ہے۔ ریاست پنجاب کے ضلع منسہ میں سدھو موسے والا کے قتل پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : مشہور نوجوان بھارتی گلوکار کو قتل کردیا گیا

    اسلام آباد کے سابق ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے ٹوئٹر پر سدھو موسے والا کے انتقال کے حوالے سے لکھا کہ ’انڈیا میں پنجابی گلوکار کے قتل کی خبر افسوسناک ہے، وہ صرف 28 برس کے تھے اور کانگریس کی ٹکٹ پر الیکشن لڑے تھے۔

  • امجد صابری کا آخری کلام ریلیز کردیا گیا

    امجد صابری کا آخری کلام ریلیز کردیا گیا

    کراچی: کوک اسٹوڈیو سیزن میں وہ قوالی ریلیز کردی گئی جس کا مداحوں کو شدت سے انتظار تھا، جس میں معروف شہید قوال امجد صابری اور کلاسیکل گلوکار راحت فتح علی نے اپنی آواز کا جادو جگایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 40 سال قبل امجد صابری کے والد غلام فرید صابری اور راحت فتح علی خان کے چچا نصرت فتح علی خان کی آواز میں گایا گیا کلام ’’رنگ‘‘ کوک اسٹوڈیو میں ایک نئی طرز کےساتھ سامعین کے لیے پیش کیا گیا۔ یہ کلام ’’رنگ‘‘ حضرت امیر خسرو نے تحریر کیا تھا جسے 40 سال قبل قوالی کی صورت میں پیش کیا جاچکا ہے۔

    دو گھرانوں کے سپوتوں کو ملا کر ایک بار پھر اس ترانے کو نئے طرز پر پیش کیا گیا جس کا مقصد کلام کو مزید بہتر طریقے سے پیش کرنا تھا، جس میں امجد صابری کی آواز نے سحر طاری کردیا۔

    معروف قوال کی آواز اور اُن کی کارکردگی دیکھنے کے بعد اُن کے مداح ایک بار پھر غم زدہ ہوگئے، امجد صابری کی مخصوص آواز اور انداز نے اس کلام میں ایک نیا رنگ ڈال دیا جبکہ راحت فتح علی خان نے بھی اس میں اپنی آواز کا جادو جگا کر قوالی کے حسن کو مزید نکھار دیا۔اس کلام کو نئی طرز میں پیش کرنے کے لیے شانی ارشد نے ڈائریکشن کی ہے۔

    کوک اسٹوڈیو نے سیزن 9 کے اختتام پر اس پورے سیزن کو امجد صابری کے نام سے منسوب کرتے ہوئے انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا ہے تاہم کلام نشر ہونے کے بعد مداح ایک بار پھر معروف قوام کی کمی کو شدت سے محسوس کرتے ہوئے غم زدہ ہوگئے ہیں۔