Tag: last year

  • اس سال کا آخری مکمل سورج گرہن براہ راست دیکھیں

    اس سال کا آخری مکمل سورج گرہن براہ راست دیکھیں

    کراچی : رواں سال کا آخری مکمل سورج گرہن شروع ہوچکا ہے لیکن اس کا نظارہ پاکستان میں نہیں کیا جاسکے گا، یہ منظر جنوبی افریقہ، جنوبی امریکا، بحرالکاہل اور بحرااوقیانوس میں دیکھا جارہا ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال یعنی 2020 کا آخری اور مکمل سورج گرہن آج شروع ہوگیا، سورج گرہن پاکستانی وقت کے مطابق شام 6 بجکر 34 منٹ پر شروع ہو ا اور  رات 11 بجکر 53 منٹ تک جاری رہےگا۔

    ماہرین فلکیات کا مکمل سورج گرہن کے متعلق کہنا ہے کہ یہ اس وقت لگتا ہے جب چاند سورج کو پوری طرح سے ڈھانپ لیتا ہے۔

    پاکستان میں اس سے قبل21 جون2020 کو سورج گرہن دیکھا گیا اور سکھر میں 98 فیصد سورج گرہن ہوا تھا۔ رواں سال سورج کو دو بار اور چاند کو 4 بار گرہن لگا۔

    رواں سال 10 جنوری،5 جون، 4 جولائی اور30 نمبر کو چاند گرہن ہوا تھا۔ سال2020 میں پہلا سورج گرہن21 جون کو ہوا اور دوسرا آج14 دسمبر کو لگا۔

    اس کے علاوہ محکمہ موسمیات کے مطابق سال2021 اکیس کا پہلا چاند گرہن 26 مئی اور سورج گرہن دس جون 2021 کو لگے گا۔

  • امریکا میں رواں سال لاکھوں طلبہ  اسکول میں کیوں پھنسے؟

    امریکا میں رواں سال لاکھوں طلبہ اسکول میں کیوں پھنسے؟

    واشنگٹن : امریکا میں رواں سال ایمرجنسی صورتحال کے باعث 41 لاکھ سے زائد طلبہ وقتی طور پر اسکول میں پھنس گئے تھے، بیشتر طلبہ شدت پسندانہ کارروائیوں کے باعث اسکولوں میں محصور ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے تعلیمی سال 2017 اور 18 کے دوران لاکھوں بچے ناگزیر وجواہات کے باعث اسکولوں میں پھنس گئے تھے، امریکا کے 16 اسکول ایسے ہیں جنہیں معمول کے حالات میں بھی اچانک بندش کا سامنا کرنا پڑا جس کے  باعث بچے بھی وقتی طور پر اسکول میں قید ہوگئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 6 ہزار 200 سے زیادہ اسکول ہیں جن میں زیر تعلیم بچوں کو کچھ دیر اسکولوں میں قید رہ پڑا، 61 فیصد اسکول طلبہ ایسے تھے جو مسلح افراد  کے حملوں کے باعث اسکول میں پھنسے جبکہ 15 فیصد تعلیمی مراکز وہ تھے جن میں دھماکا خیز مواد کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سروے ٹیم کے پاس ملک کے  31 بڑے شہروں کے اسکولوں کا ڈیٹا موجود ہے جہاں اسکولوں میں بچے پھنس گئے ہوں۔

    خبر رساں ادارے کی سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متاثر ہونے والے 41 لاکھ سے زائد اسکول طلبہ میں سے 2 لاکھ 20 ہزار کنڈر گارڈن اور پری کنڈرگارڈن کے بچے تھے۔

    امریکی اسکولوں میں رونما ہونے والے کچھ واقعات

    مزید پڑھیں : امریکا: اسکول میں طالب علم کی فائرنگ، ٹیچر سمیت ایک طالبہ زخمی

    یاد رہے کہ رواں برس 26 مئی کو امریکی ریاست ’انڈیانہ‘ کے اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جہاں ایک طالب علم نے کلاس میں اندھا دھند فائرنگ کرکے ایک ٹیچر اور ایک طالبہ بھی شدید زخمی کردیا تھا، جس کے بعد کئی روز تک اسکول میں تعلیمی سرگرمیاں معطل رہی تھیں۔

    مزید پڑھیں : فلوریڈا کے ہائی اسکول میں فائرنگ، 17 افراد ہلاک

    اس سے قبل امریکی ریاست فلوریڈا میں 15 جنوری کو ہائی اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : امریکا، اسکول میں فائرنگ 10 افراد ہلاک، حملہ آور گرفتار

    واضح رہے کہ 19 مئی کو امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن کے قریب واقع سانٹا فی نامی اسکول میں 17 سالہ سابق طالب علم نے فائرنگ کرکے 10 سے زائد افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد کو زخمی کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : امریکا: اسکول میں فائرنگ، 2 طالب علم زخمی

    امریکی ریاست میری لینڈ میں 21 مارچ کو مسلح نوجوان نے اسکول میں داخل ہوکر طلباء پر فائرنگ کردی تھی۔ جس کے نتیجے میں دو طالب علم شدید زخمی ہوگئے تھے، تاہم موقع پر موجود پولیس افسر کی بروقت کارروائی نے مزید نقصان ہونے سے بچا لیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کی میت کل پاکستان پہنچے گی

    خیال رہے کہ 19 مئی کو امریکی ریاست ٹیکساس میں شہرہوسٹن کے سانٹا فے ہائی اسکول میں طالبعلم کی فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ بھی ہلاک ہوئی تھی جس کی میت 22 مئی کو پاکستان پہنچی تھی۔

  • سعودی عرب نے سعد حریری کو یرغمال بنا رکھا تھا، فرانسیسی صدر کا دعویٰ

    سعودی عرب نے سعد حریری کو یرغمال بنا رکھا تھا، فرانسیسی صدر کا دعویٰ

    ریاض : فرانسیسی صدر ایمنیئول مکرون نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ برس لبنانی وزیر اعظم سعد حریری کو یرغمال بنا رکھا تھا جیسے فرانس کی سفارتکاری کے ذریعے آزاد کروایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لبنانی وزیر اعظم سعد حریری یورپی یونین کے رکن ملک فرانس کے صدر کو غلط ثابت کرنے کے لیے ایک مرتبہ پھر سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں، جہاں وہ چند روز قیام کریں گے۔

    سعد حریری کے دورے سعودی عرب سے متعلق بات منگل کے روز لبنانی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کی گئی ہے۔ بیان میں بتایا گیا ہے کہ سعد حریری گذشتہ سال سعودی عرب میں استعفیٰ دینے کے بعد دوسرا دورہ کررہے ہیں۔

    لبنانی وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب فرانسیسی صدر کے حالیہ دنوں سعد حریری سے متعلق دیئے گئے بیان کی نفی کرتا ہے جس میں ایمنیئول مکرون نے کہا تھا کہ گذشتہ برس سعد حریری کو سعودی عرب میں قید کرلیا گیا تھا جنہیں بعد میں فرانس کی سفارتکاری کے ذریعے آزاد کروایا گیا تھا۔

    فرانسیسی صدر نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ’بی ایف ایم‘ کو خصوصی انٹر ویو دیتے ہوئے یہ انکشاف کیا تھا کہ سعودی عرب نے لبنانی وزیر اعظم کو یرغمال بنا رکھا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے نے بتایا کہ سعودی وزارت خارجہ نے منگل کے روز جاری بیان میں کہا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمینئول مکرون کا دعویٰ بلکل بھی درست نہیں ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور اس کے حکمران لبنان سمیت پورے مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے خواہاں ہیں اور سعودی حکام تمام وسائل کا استعمال کرتے ہوئے لبنانی وزیر اعظم سعد حریری کی حمایت و مدد جاری رکھے گیں۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں لبنان میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد سعد حریری کو ایک مرتبہ پھر وفاقی حکومت بنانے کی ذمہ داری ملی ہے۔

    یاد رہے کہ 6 مئی کو لبنان کے پارلیمانی الیکشن میں لبنانی وزیر اعظم کی پارٹی پارلیمنٹ میں اپنی ایک تہائی نشتیں گواں چکی ہے، جبکہ لبنان اور مشرق وسطیٰ میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ مسلح تنظیم حزب اللہ اور اس کے اتحادیوں نے واضح برتری حاصل کی ہے۔

    خیال رہے کہ موجودہ لبنانی وزیر اعظم سعد حریری نے سنہ 2016 میں پہلی بار لبنان کی وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا تھا، انہوں نے پہلی مرتبہ سنہ 2009 سے 2011 تک حکومت کا حصّہ رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں