Tag: lata mangeshkar

  • بھارتیوں کو آسکر اور گریمی کے منتظمین پر غصہ کیوں آیا؟

    بھارتیوں کو آسکر اور گریمی کے منتظمین پر غصہ کیوں آیا؟

    آسکر اور گریمی ایوارڈز 2022 میں بھارتی معروف گلوکارہ لتا منگیشکر اور گلوکار بپی لہری کو خراج عقیدت پیش نہ کرنے پر بھارتیوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔

    رواں ماہ آسکر اور گریمی ایوارڈز 2022 کے سلسلے میں ہونے والی تقریبات میں بھارتی معروف گلوکارہ لتا منگیشکر اور گلوکار بپی لہری کو خراج عقیدت پیش نہ کرنے پر بھارتی سوشل میڈیا پر سیخ پا نظر آ رہے ہیں۔

    گزشتہ روز لاس ویگس میں منعقد ہونے والے 64 ویں گریمی ایوارڈز میں، ایوارڈز کی انتظامیہ لیجنڈ گلوکارہ لتا منگیشکر اور بپی لہری کو خراج عقیدت پیش کرنا بھول گئی، جس کے نتیجے میں بھارتیوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    گزشتہ روز منعقد ہونے والے گریمی ایوارڈز 2022 اور اس سے قبل 27 فروری کو اکیڈمی ایوارڈز کی 94ویں تقریب، آسکر ایوارڈز 2022 کے دوران دونوں ایوارڈز کی انتظامیہ نے اپنے میموریم سیکشن میں دو بھارتی لیجنڈ گلوکاروں کو خراج عقیدت حتیٰ کہ ان کا ذکر تک نہیں کیا۔

    گزشتہ روز گریمی ایوارڈ 2022 کے میموریم سیکشن کے دوران براڈوے کے مرحوم موسیقار اسٹیفن سونڈہیم، ٹیلر ہاکنز اور ٹام پارکر کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب رواں سال ہی انتقال کر جانے والے بھارتی گلوکاروں لتا منگیشکر یا بپی لہری کا اس ایوارڈ شو کے دوران کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔

    آسکر اور گریمی کی انتظامیہ کی جانب سے ان دو بھارتی لیجنڈز کو نظر انداز کیے جانے پر بھارتی شائقین کافی نالاں نظر آرہے ہیں جس کا اظہار وہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال اکیڈمی ایوارڈز، آسکر نے اپنے میموریم سیکشن میں عرفان خان، بھانو اتھیا، سوشانت سنگھ راجپوت اور رشی کپور کو شامل اور خراجِ عقیدت پیش کیا تھا۔

  • لتا منگیشکر کی آخری رسومات: شاہ رخ خان انتہا پسندوں کی نفرت کا نشانہ بن گئے

    لتا منگیشکر کی آخری رسومات: شاہ رخ خان انتہا پسندوں کی نفرت کا نشانہ بن گئے

    برصغیر کی معروف گلوکارہ لتا منگیشکر گزشتہ روز چل بسی تھیں، ان کی آخری رسومات میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور بالی ووڈ کے بیشتر فنکاروں نے شرکت کی تاہم ان افسوسناک لمحات میں بھی ہندو انتہا پسندوں نے تنازعے کی وجہ ڈھونڈ لی۔

    لتا منگیشکر کی آخری رسومات میں وزیر اعظم نریندرمودی سمیت ملک بھر سے معروف شخصیات نے شرکت کی جن میں بالی ووڈ کے کنگ خان شاہ رخ بھی شامل تھے۔

    سوشل میڈیا پر ان کی کچھ تصاویر اور ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں وہ اور ان کی مینیجر لتا کے جسد خاکی کے قریب کھڑے ہیں، مینیجر ہاتھ جوڑ کر دعائیہ کلمات ادا کر رہی ہیں جبکہ شاہ رخ دونوں ہاتھ بلند کیے دعا مانگ رہے ہیں۔

    دعا مانگنے کے بعد شاہ رخ نے اپنا ماسک اتارا اور لتا کے جسد خاکی کے اوپر پھونک دیا۔

    اس ویڈیو کا سامنے آنا تھا کہ ہندو انتہا پسندوں نے طوفان کھڑا کردیا، بیشتر افراد نے الزام عائد کیا کہ شاہ رخ نے لتا کے جسد خاکی پر تھوکا ہے۔

    ٹویٹر پر شاہ رخ خان کی یہ ویڈیو پوسٹ کی گئی اور اس پر نفرت آمیز اور تضحیکی تبصرے کیے۔

    تاہم ایسے افراد کی بھی کمی نہیں تھی جو اس عمل کے بارے میں جانتے تھے، انہوں نے نہ صرف دعا پڑھ کر پھونکنے کے عمل کی وضاحت کی بلکہ اس پر بلا وجہ کا تنازعہ کھڑا کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں بھی لیا۔

    معروف آنجہانی گلوکارہ لتا منگیشکر کی آخری رسومات گزشتہ روز قومی اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی ہیں، ان کے انتقال پر بھارتی حکومت نے قومی سطح پر 2 روزہ سوگ منانے کا بھی اعلان کیا ہے، اس دوران قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

  • ‘ایک سنہری دور تمام ہوا’، بابراعظم کا لتامنگیشکر کو خراج عقیدت

    ‘ایک سنہری دور تمام ہوا’، بابراعظم کا لتامنگیشکر کو خراج عقیدت

    کراچی: کراچی کنگز کے کپتان بابراعظم نے بھی لتا منگیشکر کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھارتی گلوکارہ لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھا کہ ایک سنہری دور تمام ہوا لیکن لتا منگیشکر کی جادوئی آواز لاکھوں دلوں میں زندہ رہے گی۔

    بابر اعظم نے لتا کا پوٹرریٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ لتا منگیشکر کا کسی سے کوئی موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔

    واضح رہے کہ بولی وڈ میں چھ دہائیوں سے اپنی بے مثال اور جادوئی آواز میں 20 سے بھی زائد زبانوں اور 30 ہزار سے بھی زیادہ نغموں کو اپنی آواز دے کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج کرانے والی موسیقی کی دیوی لتا منگیشکر آج ممبئی کے اسپتال میں انتقال کرگئیں تھیں۔

    دنیا بھر میں موجود لتا منگیشکر کے چاہنے والوں کے لئے یہ خبر بجلی بن کر گری، نہ صرف بھارت بلکہ دنیا کے طول وعرض سے لتا کی موت پر افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر بھی لتامنگیشکر ٹرینڈنگ میں شامل ہوچکا ہے

  • لتا کے انتقال پر پاکستانی مداح  بھی غمگین

    لتا کے انتقال پر پاکستانی مداح بھی غمگین

    کراچی: سروں کی ملکہ لتامنگیشکر کے انتقال پر پاکستانی سیاستدانوں سمیت گلوکارہ نے بھی اظہار افسوس کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ لتا منگیشکر کا انتقال موسیقی کے ایک عہد کاخاتمہ ہے، ان کی آواز کاجادو رہتی دنیاتک رہےگا۔

    فواد چوہدری نے لکھا کہ جہاں اردو بولی اور سمجھی جاتی ہے، وہاں لتا کو الوداع کہنے والوں کا ہجوم ہے۔

    قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھی سُروں کی ملکہ لتا منگیشکر کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لتا منگیشکر کے انتقال سے موسیقی کی دنیا ایک ایسے گلوکار سے محروم ہوگئی جس نے اپنی سُریلی آواز سے نسلوں کو مسحور کیا، میری نسل کے لوگ ان کے خوبصورت گانے سنتے ہوئے بڑے ہوئے جو ہماری یادوں کا حصہ رہیں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان نے بھی گلوکارہ لتامنگیشکر کےانتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لتامنگیشکر کا گلوکاری میں کوئی ثانی نہیں تھا، ان کےانتقال سے فن موسیقی کےایک عہدکاخاتمہ ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: ہیما سے لتا تک کا سفر: جانیے لتا منگیشکر کی مختصر آب بیتی میں!

    آصف علی زرداری کی جانب سے لتا منگیشکر کےانتقال پر اظہار افسوس کیا گیا ہے، اپنے تعزیتی بیان میں سابق صدر نے کہا کہ لتا منگیشکر کےگیت مدتوں تک ان کی یاددلاتےرہیں گے، اس موقع پر انہوں نے لتامنگیشکر کےخاندان اور پرستاروں سےاظہار افسوس بھی کیا۔

    گلوکار عالمگیرخان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ لتا منگیشکر کےانتقال کا سن کرافسردہ ہوں، لتاجی گلوکاروں کیلئےانسٹی ٹیوشن تھیں، ان کی آواز کانوں میں گونجتی رہےگی۔

  • "لتا منگیشکر کو یاد کرنے پر آپ سب کا شکریہ”

    "لتا منگیشکر کو یاد کرنے پر آپ سب کا شکریہ”

    کراچی: بھارتی پاپ گلوکار سونو نگم نے سروں کی ملکہ لتا منگیشکر کے انتقال کو سانحہ قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بھارتی پاپ گلوکار سونو نگم نے کہا کہ لتا منگیشکر خوش مزاج اور سب سے پیار کرنے والی تھیں، ان کےبچھڑنے کا افسوس ہے، ہم سب کی زندگیوں میں لتا منگیشکر کا بہت اہم کردار ہے۔

    سونو نگم نے بتایا کہ لتا منگیشکر کا آخری میسج 4 جنوری کو آیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ” چنتا نہیں کرنا میں ہمیشہ ساتھ ہوں”۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں سونونگم نے کہا کہ لتا منگیشکر کو یاد کرنے پر آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں: سروں کی ملکہ لتا منگیشکر چل بسیں

    واضح رہے کہ بولی وڈ میں چھ دہائیوں سے اپنی بے مثال اور جادوئی آواز میں 20 سے بھی زائد زبانوں اور 30 ہزار سے بھی زیادہ نغموں کو اپنی آواز دے کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج کرانے والی موسیقی کی دیوی لتا منگیشکر آج انتقال کرچکی ہیں۔

  • سروں کی ملکہ لتا منگیشکر چل بسیں

    سروں کی ملکہ لتا منگیشکر چل بسیں

    بولی وڈ میں چھ دہائیوں سے اپنی بے مثال اور جادوئی آواز میں 20 سے بھی زائد زبانوں اور 30 ہزار سے بھی زیادہ نغموں کو اپنی آواز دے کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج کرانے والی موسیقی کی دیوی لتا منگیشکر چل بسیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق لتا منگیشکر 92 برس کی عمر میں ممبئی کے برج کینڈی اسپتال میں انتقال کرگئیں، لتامنگیشکر کی بہن اوشامنگیشکر نےان کی وفات کی تصدیق کردی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق لتامنگیشکر کرونا وائرس میں مبتلا تھیں اور ایک ماہ سےآئی سی یو میں تھیں، اس سے قبل وہ نمونیہ کا شکار ہوئیں تھیں۔

    لتامنگیشکر نے1939میں فلم سیوا سےفنی سفرکاآغاز کیا، سروں کے بادشاہ محمد رفیع کےساتھ گایا انکاہرگانا امرہوا، 2001میں لتامنگیشکر کو اعلیٰ ترین سول اعزازبھارت رتن سےبھی نوازاگیا۔

    بریچ کینڈی اسپتال میں لتا منگیشکر کا علاج کرنے والے ڈاکٹر پرتیت سمدانی نے میڈیا کو بتایا کہ لتا منگیشکر کا صبح 8.12 بجے انتقال ہوا، کرونا سے متاثرہ ہونے پر مسلسل 28 دنوں تک داخل اسپتال رہنے کے بعد ان کے متعدد اعضا نے کام کرنا چھوڑدیا تھا۔

    لتا منگیشکر کے انتقال کی خبر سن کر ان کے مداح سوگ میں ڈوب گئے ہیں۔

    بھارتی صدر و وزیراعظم کا اظہار افسوس

    بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے لتامنگیشکر کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لتامنگیشکر نےرانی بن کرہندی فلم انڈسٹری پرراج کیا، ان کی آواز خاموش ہوگئی لیکن ان کے سر گونجتےرہیں گے۔بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی نے بھی لتا منگیشکر کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا ہے اپنے بیان میں مودی کا کہنا تھا کہ لتا منگیشکر کےانتقال پر غم زدہ ہیں، وہ ایسا خلاچھوڑ گئی ہیں جسے کوئی پر نہیں کر سکتا۔

  • بھارتی گلوکارہ لتا منگیشکر کورونا کے بعد ایک اور بیماری میں مبتلا

    بھارتی گلوکارہ لتا منگیشکر کورونا کے بعد ایک اور بیماری میں مبتلا

    دہلی : بھارت کی نامور گلوکارہ لتا منگیشکر کو کورونا کے بعد ایک اور بیماری لاحق ہوگئی ہے، خبر سن کر ان کے مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

    گزشتہ روز گلوکارہ کے کورونا میں مبتلا ہونے اور آئی سی یو میں داخل ہونے کے بعد ایک اور بیماری کی بھی تشخیص ہوئی ہے، جس کے بعد ان کے عزیز و اقارب اور مداح تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کی رپورٹ  میں  بتایا گیا ہے کہ لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر میں کورونا وائرس کی رپورٹ مثبت آنے کے  بعد اب نمونیا کی بھی تشخیص ہوئی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 92 سالہ لتا منگیشکر کو اسپتال منتقل کیے جانے سے متعلق خبریں گزشتہ روز منظرِ عام پر آئیں لیکن وہ ہفتے کی شب سے ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال کے آئی سی یو میں داخل ہیں۔

    اس حوالے سے گلوکارہ لتا منگیشکر کے ذاتی معالج ڈاکٹر پریت صمدانی کا کہنا ہے کہ گلوکارہ کورونا کے ساتھ ساتھ نمونیا میں بھی مبتلا ہیں۔

    بریچ کینڈی اسپتال سے تعلق رکھنے والے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر پریت صمدانی پچھلے کئی برسوں سے لتا منگیشکر کی دیکھ بھال کررہے ہیں۔

  • سُروں کی ملکہ لتا منگیشکر کرونا کا شکار

    سُروں کی ملکہ لتا منگیشکر کرونا کا شکار

    ممبئی: بھارت میں کرونا وائرس قہر ڈھانے لگا ہے، لیجنڈ گلوکارہ لتا منگیشکر بھی عالمی وبا سے متاثر ہوگئیں ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت عظیم گلوکارہ لتا منگیشکر کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے،92 سالہ گلوکارہ میں عالمی وبا کی تشخیص کے بعد انہیں ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق لتا منگیشکر کی بھتیجی رچنا نے گلوکارہ کے کووڈ سے متاثر ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں کرونا کی معمولی علامات ظاہر ہوئی ہیں،لتا منگیشکر طبعیت بہتر ہے اور ان کی عمر کے پیش نظر احتیاط کے طور پر انہیں آئی سی یو میں رکھا گیا ہے۔

     

     

  • لتا منگیشکرکومتاثرکرنے والے گلوکارماسٹراسلم

    لتا منگیشکرکومتاثرکرنے والے گلوکارماسٹراسلم

    کراچی : سوشل میڈیا کے ذریعے خوبصورت آواز اور سروں سے اپنی پہچان کرانے والے رکشا ڈرائیور ماسٹر محمد اسلم کا کہنا ہے کہ گلوکاری کا شوق بچپن سے تھا اور اگر معاشی طور پر بے فکری ہو تو اس شوق کا جاری رکھنا آسان ہوجا تا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ رکشا ڈرائیور ماسٹر اسلم نے ڈیڑھ سال قبل جب استاد غلام علی کی ٹھمری گائی تو اس کا سوز سوشل میڈیا پر پاکستان اوربھارت کے عوام کے دلوں کو چھو گیا۔


    Master Aslam graces 11th Hour by arynews

    ان کا گا نا جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو سروں کی دیوی لتا منگیشکر نے بھی ان کو مائیک کے سامنے کھڑا دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

    ماسٹر محمد اسلم نے کہا کہ میں گزشتہ سات سال سے رکشا چلا رہا ہوں اور یہ ہی میرا ذریعہ معاش ہے، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال قبل کسی نے میری آواز میں گانا ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر چلادیا تھا جو بہت مقبول ہوا اور بھارت کی مشہور ترین گلوکارہ لتا منگیشکر جی نے میری تعریف کی جو میرے لئے باعث اعزاز ہے۔

    اس کے بعد ملکی اورغیرملکی میڈیا چینلز نے میرے گھرآ کر مجھ سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بچپن میں گھر والوں سے چھپ کر گانا سیکھنے جایا کرتا تھا۔

    مجھے حیدرآباد میں میرے استاد امید علی خان اور فتح علی خان سے سیکھنے کا موقع ملا، اس کے بعد معاشی پریشانیوں کی وجہ سے اس شوق کو پورا نہیں کر سکا، بس گنگنا کر ہی اپنا دل بہلا لیتا ہوں۔

  • لتا منگیشکر نے شہرت کی وجہ میڈم نورجہاں اور اردو کو قرار دے دیا

    لتا منگیشکر نے شہرت کی وجہ میڈم نورجہاں اور اردو کو قرار دے دیا

    ممبئی: بھارت کی لیجنڈ گلوکارہ لتا منگیشکر نے کہا ہے کہ میڈم نورجہاں کا انداز بہت پسند تھا اور میں آج تک اپنی اردو بہتر بنانے کے لیے اُن کے گائے ہوئے گیت سنتی ہوں۔

    موسیقی کی دنیا میں اپنے 75 سال مکمل ہونے پر لتا منگیشکر نے کہا کہ ’’میوزک انڈسٹری میں حاصل ہونے والی کامیابی کی بڑی وجہ اردو ہے، اس کے بہترین تلفظ کی وجہ سے ہی فلموں میں گائے ہوئے گانوں کے باعث عروج حاصل ہوا‘‘۔

    انہوں نے اپنی کامیابی کے راز پر سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی گلوکارہ میڈم نورجہاں کا انداز، کے ایل سہگل اور موسیقار نوشاد علی کی گائیکی نے ہی مجھے شہرت کی بلندیوں تک پہنچایا، ان لوگوں کے اردو زبان میں گائے ہوئے گیت سننے کے بعد اردو سمجھنے میں کافی مدد ملی۔


    پڑھیں: ’’ پینسٹھ کی جنگ میں ملکہ ترنم نورجہاں نے ملّی جذبے کو پروان چڑھایا ‘‘


    لتا منگیشکر نے کہا کہ میڈم نورجہاں کے انداز اور اُن کے گیتوں کو سننے کے بعد ہی اردو الفاظ سمجھنے اور ان کی ادا کرنے میں بہت مدد ملی، خیال رہے لیجنڈ اداکارہ نے بالی ووڈ انڈسٹری کی متعدد فلموں کے لیے گیت گائے ہیں۔

    واضح رہے کہ لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر 1942 سے گلوکاری سے وابستہ ہیں اور کم عمری میں ہی اپنی آواز کا جادو جگانا شروع کیا تھا۔ لیجنڈ گلوکارہ نے اپنی منفرد آواز سے دنیا بھر میں ممتاز مقام حاصل کررکھا ہے اور اُن کے گائے ہوئے کئی گیت آج بھی میوزک کے شوقین افراد کو بے حد پسند ہیں۔