Tag: latin america

  • ایرانی صدر لاطینی امریکا پہنچ گئے، امریکا ایران مذاکرات بحال

    ایرانی صدر لاطینی امریکا پہنچ گئے، امریکا ایران مذاکرات بحال

    تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاطینی امریکا کے دورے پر وینزویلا پہنچ گئے، امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات کی بحالی کی بھی تصدیق کر دی گئی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی صدر لاطینی امریکا کے دورے پر وینزویلا پہنچ گئے ہیں، صدر ابراہیم رئیسی لاطینی امریکی ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔

    ایرانی صدر کیوبا اور نکاراگوا بھی جائیں گے، لاطینی امریکا کے اپنے پہلے دورے میں، ایران کے سخت گیر صدر نے پیر کے روز اپنے وینزویلا کے ہم منصب سے ملاقات کی اور امریکا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک ’’مشترکہ دشمن‘‘ موجود ہے۔

    صدر ابراہیم رئیسی کے وینزویلا کے دورے سے ٹھیک ایک سال اور ایک دن قبل وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے ایرا کا دورہ کیا تھا، یہ دونوں ممالک امریکی اقتصادی پابندیوں کی زد میں ہیں۔

    رئیسی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان روابط ’’معمولی نہیں ہیں، بلکہ ایک اسٹریٹجک تعلقات ہیں‘‘، انھوں نے اس بات پر اصرار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کے ’’مشترکہ مفادات اور ہمارے مشترکہ دشمن ہیں۔‘‘

    ایرانی میڈیا کے مطابق دوسری جانب ایران نے امریکا کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے عمان میں مذاکرات کی تصدیق کر دی ہے، ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے عمانی حکام کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا امریکا سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو قیدیوں کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا جا سکتا ہے، سفارتی عمل کو کبھی نہیں روکا، اور امریکا کے ساتھ خفیہ بات چیت نہیں کی۔

  • امریکا کے ساتھ کشیدگی، روس اہم قدم اٹھا سکتا ہے

    امریکا کے ساتھ کشیدگی، روس اہم قدم اٹھا سکتا ہے

    ماسکو: امریکا کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر روس کی جانب سے لاطینی امریکا میں فوج کی تعیناتی کا امکان سامنے آیا ہے، روسی وزیر خارجہ نے امکان کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق روس و امریکا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مغربی ممالک کی جانب سے روس کو سلامتی کی ضمانتیں نہ دینے پر ایک اور تجویز سامنے آئی ہے۔

    تجویز میں کہا گیا ہے کہ روس لاطینی امریکا میں فوج بھیج سکتا ہے۔

    روسی ٹی وی چینل پر روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کے انٹرویو کے دوران، ان سے روسی فوج کی وینز ویلا اور کیوبا میں مبینہ تعیناتی کے امکان کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔

    تاہم روسی وزیر خارجہ نے نہ تو اس بات کی تصدیق کی اور نہ ہی اس بات کا انکار کیا کہ آیا یہ امکان کریملن کے منصوبوں میں شامل ہے یا نہیں۔

  • لاطینی امریکا میں حزب اللہ کا پھیلاؤ روکا جائے، سینیٹر ٹیڈ کروز

    لاطینی امریکا میں حزب اللہ کا پھیلاؤ روکا جائے، سینیٹر ٹیڈ کروز

    واشنگٹن:امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے خبردار کیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم حزب اللہ ابھی تک لاطینی امریکا میں سرگرم ہے،ا ب وقت آگیا ہے کہ لاطینی امریکا حزب اللہ کی سرگرمیوں پراختتام کی مہر ثبت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق کروز نے ایک خصوصی گفتگومیں کہاکہ اس حملے کی ذمے دار دہشت گرد تنظیم حزب اللہ ابھی تک مساجد اور اسکولوں کے ذریعے ارجنٹائن، پیراگوائے اور برازیل میں شدت پسندی اور دہشت گردی کی سوچ پھیلانے کی سرگرمیاں انجام دے رہی ہے،ارجنٹائن میں ہونے والے دھماکے میں 85 افراد کی جان چلی گئی تھی جب کہ 200 افراد زخمی ہوئے۔

    ٹیڈ کروز کے مطابق اب وقت آ گیا ہے کہ لاطینی امریکا خطے میں حزب اللہ کی خطرناک سرگرمیوں پر اختتام کی مہر ثبت کرے، امریکی سینیٹر نے 18 جولائی کو حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر لاطینی امریکا میں یہ قدم اٹھانے والا پہلا ملک ہونے پر ارجنٹائن کومبارک باد پیش کی۔

    امریکی ریپبلکن پارٹی کے رکن کروز نے برازیل اور پیراگوائے پر زور دیا کہ وہ ایرانی نظام کے مفاد میں کام کرنے والی تنظیم حزب اللہ کے نیٹ ورک کے پھیلاؤپر روک لگائیں اور ارجنٹائن کے نقش قدم پر چلتے ہوئے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیں۔

    امریکی سینیٹرنے دعویٰ کیا کہ حزب اللہ طویل عرصے سے سہ ملکی (برازیل، ارجنٹائن اور پیراگوائے) سرحدی علاقے میں کمزور سیکورٹی کنٹرول کا فائدہ اٹھا کر منی لانڈرنگ کے ذریعے اپنی سرگرمیوں کی سپورٹ میں معاونت کر رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس جولائی میں ارجنٹائن میں مالیاتی انٹیلی جنس کے یونٹ نے امریکا کے تعاون سے 14 لبنانیوں کے کھاتوں اور اثاثوں کو منجمد کر دیا تھا، یہ افراد سہ ملکی سرحدی علاقے میں سکونت پذیر تھے اور کئی لاکھ ڈالر کے ایک منصوبے میں شریک تھے۔

  • نوجوان نے اپنے ہی جنازے میں شرکت کرکے سب کو حیران کردیا

    نوجوان نے اپنے ہی جنازے میں شرکت کرکے سب کو حیران کردیا

    لاطینی امریکا کے ملک پیراگوئے کے رہائشی نوجوان نے اپنے ہی جنازے میں شریک ہوکر سب کو حیران کردیا، والدین جھلسی ہوئی لاش کو بیٹا سمجھ کر آخری رسومات ادا کررہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق لاطینی امریکا کے ملک پاراگوئے کے چھوٹے سے گاؤں سانتا تریسا کے رہائشی 20 سالہ جان ریمن الفونسو پینایو نے جمعرات کے روز برازیل کی سرحد پر واقع اپنے آبائی گھر سے کام کے سلسلے میں نکلا تھا اور پھر واپس ہی نہیں آیا۔

    پیراگوئے کی پولیس کا کہنا تھا کہ ریمن الفونسو پینایو جس گاؤں میں رہتا ہے وہ منشیات فروشوں اور اغواء کاروں کی پناہ گاہ ہے، وہاں سے لوگوں کا گمشدہ ہوجانا عام بات ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جب پینایو کئی روز گزرنے کے باوجود اپنے گھر واپس نہیں آیا تو اس کے والدین سمجھ گئے کہ ان کا بیٹا کسی مصیبت ہے یا پھر کسی منشیات فروش گروہ کے ہاتھوں لقمہ اجل بن چکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے پینایو کی تلاش شروع کی تو اہلکاروں کو اتوار کے روز بری طرح جھلسی ہوئی ایک لاش ملی جسے پولیس نے پینایو کی نعش سمجھ کر اہل خانہ کے حوالے کردیا۔

    جان ریمن پینایو کے والدین نے اپنے 20 سالہ بیٹے کی آخری رسومات کی تیاریاں شروع کی، جس میں اہل علاقہ اور خاندان کے افراد بڑی تعداد میں شریک تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پینایو 3 روز بعد اپنے گھر لوٹا تو اہل خانہ لاش کے ہمراہ بیٹے کا سوگ منا رہے تھے، بیٹے جو زندہ دیکھ کر والدین بے قابو ہوگئے اور جذبات پر قابو نہ رکھ سکے، دوسری جانب جنازے میں شریک دیگر افراد پینایو کو زندہ دیکھ کر حیران رہ گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پنیایو کے گھر والوں نے بیٹے کے صحیح سلامت گھر واپس آجانے کے بعد نامعلوم نعش مردہ خانے کے حوالے کردی۔

    پیراگوئے کے پولیس حکام کا کہنا تھا کہ تاحال مذکورہ نعش کی شناخت نہیں ہوسکی ہے، اگر اس لاش کا کوئی عویدار سامنے نہیں آتا تو اسے نا معلوم افراد میں شمار کیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جان ریمن پینایو تین دنوں تک کہاں تھا اور کیا کررہا تھا اس بارے کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر نے لاطینی امریکا کا دورہ منسوخ کردیا

    امریکی صدر نے لاطینی امریکا کا دورہ منسوخ کردیا

    واشنگٹن: شام میں جاری خانہ جنگی کے باعث امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاطینی امریکا کا دورہ منسوخ کردیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ شام کو دئیے جانے والے امریکی جواب کی نگرانی خود کرنا چاہتے ہیں، وہ اس حوالے سے جلد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔

    قبل ازیں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ صدر بشار الاسد کو دوما میں کیے گئے مبینہ کیمیائی حملے کا سخت جواب دیا جائے گا، عورتوں اور بچوں سمیت بہت سے لوگ مارے گئے ہیں، کیمیائی حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، دریں اثناء شامی حکومت نے ایسی کسی بھی ممکنہ خطرات کے پیش نظر ملکی فوج کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔

    یہ پڑھیں: شام میں کیمیائی حملہ بلاجواز ہے، بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ٹرمپ

    دوسری جانب شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے لیے سرگرم بین الاقوامی تنظیم او پی سی ڈبلیو نے اپنے ماہرین کو شام روانہ کردیا ہے۔

    ماہرین کی جانب سے باغیوں کے زیر قبضہ شامی علاقے دوما میں پہنچ کر تحقیقات کی جائیں گی کہ حال ہی میں وہاں کیمیائی ہتھیاروں سے کوئی حملہ کیا گیا تھا یا نہیں۔

    قبل ازیں شامی حکومت اور روس نے کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ استعمال کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیمیائی حملوں کی تحقیقات کسی بین الاقوامی تنظیم سے کرائی جاسکتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پوپ فرانسس نے لاطینی امریکہ کے عوام سے معافی مانگ لی

    پوپ فرانسس نے لاطینی امریکہ کے عوام سے معافی مانگ لی

    سانٹا کروز/بولیویا: پوپ فرانسس نے گزشتہ روزاپنی پاپائیت کی تاریخ سازتقریرکی جس میں انہوں نے نوآبادیاتی دورمیں رومن کیتھولک چرچ کی جانب سے لاطینی امریکیوں پرڈھائے گئے مظالم کی براہ راست معافی مانگ لی۔

    انہوں دنیا میں بڑھتے ہوئے عدم مساوات اور غریبوں کے استحصال کے خلاف ایک بھرپور سماجی تحریک چلانے کی بھی اپیل کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پسماندہ، محروم اورمحنت کش طبقہ ہی ایک عظیم سماجی تبدیلی کی ضمانت بن سکتا ہے۔

    جنوبی امریکہ کے دورے کے دوران جمعرات کے روز پوپ فرانسس نےاپنی پاپائیت کے تاریخ سازخطبوں میں سے ایک خبطہ دیا جس میں ان کے سامعین سماجی رہنما، کسان، کوڑا چننے والے اور بولیویا کے مقامی افراد تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ’’کسی نے ٹھیک کہا ہےکہ جب پوپ نوآبادیاتی دور کے بارے میں گفتگو کرتے ہیں تو انہیں چرچ کے کئی اقدامات نظراندازکرنے ہوتے ہیں‘‘۔

    پوپ نے مزید کہا کہ’’میں انتہائی افسوس کے ساتھ یہ کہتا ہوں کہ لاطینی امریکہ کی عوام کے ساتھ خدا کے نام پرکئی عظیم گناہ کئے گئے ہیں‘‘۔

    انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ میں انتہائی عاجزی کے ساتھ ان تمام جرائم کی معافی مانگتا ہوں جو کہ چرچ کی جانب سے کیے گئے اور نا صرف یہ بلکہ ان تمام جرائم کی بھی جو کہ امریکہ کی نام نہاد فتح کے نام پرمقامی افراد کے خلاف روا رکھے گئے تھے۔

  • امریکی صدر براک اوباما کی لاطینی امریکی صدورسےملاقات

    امریکی صدر براک اوباما کی لاطینی امریکی صدورسےملاقات

    واشنگٹن:امریکی صدربراک اوباما لاطین امریکی صدورسے ملاقات میں تارکین وطن پروگرام کی منظوری کے لیے پرامیدہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نےپریس بریفنگ دیتےہوئےکہا کہ صدر براک اوباما وائٹ ہاؤس میں تین لاطین امریکی ممالک کےسربراہان سےملاقات کریں گے۔

    BN-DV795_OBAIMM_G_20140725163713

    ملاقات میں امریکا میں پناہ حاصل کرنے کی پالیسی اورتارکین وطن پروگرام میں اصلاحات کی منظوری کے لیےبات چیت کی جائےگی۔

    امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کےبحران کے حل کے لیے بارڈرسیکیورٹی حکام کی جانب سے لاطینی ممالک میں مہم شروع کی گئی ہے جس کا مقصدامریکا میں پناہ کےخواہشمند افراد کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔