Tag: launch

  • سعودی شہر ابہا کی سمت بھیجا گیا حوثیوں کا ڈرون عرب اتحاد کے ہاتھوں تباہ

    سعودی شہر ابہا کی سمت بھیجا گیا حوثیوں کا ڈرون عرب اتحاد کے ہاتھوں تباہ

    صنعاء : سعودی اتحادی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے ڈرون طیارے بھیجے جانے کی تمام کوششوں کا انجام ناکامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد کی فورسز کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی کے مطابق اتحادی فورسز نے ایران نواز دہشت گرد حوثی ملیشیا کا ایک ڈرون طیارہ مار گرایا،یہ طیارہ یمن کے صوبے صنعاء سے سعودی عرب کے شہر ابہا کی سمت بھیجا گیا تھا۔

    کرنل المالکی نے واضح کیا کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے ڈرون طیارے بھیجے جانے کی تمام کوششوں کا انجام ناکامی ہے، اتحادی فورسز شہریوں کی حفاظت کےلئے ان طیاروں کے ساتھ بہترین انداز سے نمٹ رہی ہے،بار بار ڈرون طیارے بھیجے جانے کی کوشش اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ یمن میں ایران کی ایجنٹ ملیشیا کتنی مایوسی کا شکار ہے۔

    المالکی نے باور کرایا کہ اتحاد کی مشترکہ فورسز کی کمان اس دہشت گرد ملیشیا کے خلاف منہ توڑ جوابی اقدامات پر عمل درامد جاری رکھے گی تا کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی روشنی میں ملیشیا کی اس صلاحیت کو تباہ کیا جا سکے۔

  • دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں فوجی آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں، اردوآن

    دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں فوجی آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں، اردوآن

    انقرہ : ترک صدر نے امریکا اور روس کو واضح کردیا ہے کہ مشرقی شام میں آپریشن ہوگا، ہمارے پاس اب دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں فوجی آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ روس اور امریکا پر واضح کردیا ہے کہ ترک فوج شمالی شام میں دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں کرد عسکریت پسند گروپ پیپلز پروٹیکشن یونٹس کے خلاف فوجی آپریشن کا ارادہ کا رکھتا ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی امریکا اور روس کے ساتھ مل کر شمال مشرقی شام میں سیف زون کے قیام کے لیے ایک سمجھوتہ کرنا چاہتا تھا مگر فی الحال ترکی کو اس میں ناکامی کاسامنا ہے اور اسے سخت مایوسی ہے۔

    ترک صدر نے کہا کہ ہمارے پاس اب دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں فوجی آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا۔ ہم نے اس حوالے سے امریکا اور روس کو بھی بتا دیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی شام سےاپنی فوج نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت نیٹو کے دونوں رکن ملکوں نے ترکی کی شمال مشرقی سرحد سے متصل شامی علاقوں میں سیف زون کےقیام کی کوششوں پر اتفاق کیاگیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شام میں کرد پروٹیکشن یونٹس کو امریکا کی حمایت حاصل ہے جب کہ ترکی اسے دہشت گرد تنظیم قرار دیتا ہے۔

    ترک حکومت کا کہنا تھا کہ مشرقی شام میں سیف زون کےقیام کے حوالے سے کوششیں جمود کا شکار ہیں۔

    انقرہ نے واشنگٹن پرزور دیا ہے کہ وہ کردوں کے ساتھ رابطے ختم کرے،ترکی اگرشام میں فوجی کشی کرتا ہے تو یہ تین سال کے دوران کردوں کے خلاف تیسر آپریشن ہوگا۔

  • ایک ہفتے کے دوران شمالی کوریا کا ایک اور بلاسٹک میزائل کا تجربہ

    ایک ہفتے کے دوران شمالی کوریا کا ایک اور بلاسٹک میزائل کا تجربہ

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے اپنی مضبوط دفاعی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ہفتے کے دوران دوسرے بلاسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے ایک اور شارٹ رینج بلاسٹک میزائل کا تجربہ کیا گیا ہے، جسے شمالی کوریائی ملٹری دفاعی سسٹم میں شامل کیا جائے گا جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق شمالی کوریا نے ایک ہفتے کے دوران دوسرا میزائل لانچ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریائی حکومت نے اس سے قبل میزائل تجربے کے بعد مزید میزائل تجربات کرنے کا عندیہ کا دیا تھا، کوریائی حکومت کا پے در پے میزائل تجربات کرنے کا مقصدامریکا کو اپنی طاقت کا احساس دلانا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کی جانب سے مذکورہ میزائل کا تجربہ سیئول حکومت کے لیے واشنگٹن کے ساتھ مشترکا فوجی مشقوں کی منصوبہ بندی پر ’سنجیدہ انتباہ‘ قرار دیا جارہا ہے۔

    جنوبی کوریا کے لیے جوئنٹ چیف آف اسٹاف نے جاری بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کا میزائل 155 میل (250 کلومیٹر)کا فاصلہ طے کرنے کے بعد جاپان کی سمندری حدود میں جاگرا جو ’’مشرقی سمندر‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    جاپانی وزیر اعظم نےمشرقی سمند رمیں کوریا ئی میزائل گرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ میزائل تجربے سے جاپان کی سیکیورٹی پر کوئی اثر نہیں پڑا۔

    یاد رہے کہ چھ روز قبل شمالی کوریائی حکومت نے کم فاصلے پر مار کرنے والے دو شارٹ رینج میزائل کا تجربہ کیا تھا، جس میں سے ایک نے 690 کلومیٹر جبکہ دوسرے میزائل نے 430 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا تھا۔

  • برطانوی سفیر کی ای میل لیک، میٹروپولیٹن پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا

    برطانوی سفیر کی ای میل لیک، میٹروپولیٹن پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا

    لندن : میٹروپولیٹن پولیس نے امریکا میں تعینات برطانوی سفیرکی سفارتی ای میلز مبینہ طور پر لیک ہونے پر کرمنل انوسٹی گیشن شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے امریکا میں تعینات برطانوی سفیر سر کِم ڈاروچ نے ای میل کے ذریعے ٹرمپ انتطامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا ،سفارتی ای میل لیک ہونے کے باعث صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خود پر تنقید کا علم ہوا تو انہوں نے سر کم کے ساتھ مزید کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    اسٹنٹ کمشنر نیل باسو کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ واقعے کے ذمہ دار کو سزا دینے میں عوام کی دلچسپی بھی شامل ہے۔

    امریکا میں تعینات برطانوی سفیر سر کم ڈاروچ نے ای میل لیک ہونے کے معاملے پر بدھ کے روز استعفیٰ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’میرے لیے مزید جاری رکھنا بہت مشکل ہوجائے گا‘ قبل ازیں امریکی صدر ٹرمپ نے بھی کہا تھا کہ امریکا سر کم کے ساتھ مزید کام نہیں کرسکتا ۔

    امریکی صدر نے برطانوی سفیرکی سفارتی ای میل لیک ہونے کے بعد جس میں انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کو ’غیرمربوط اور خلفشار‘ کا شکارقرار دیا تھا، کو ’بے وقوف آدمی‘ قرار دیا ہے۔

    نیل باسو نے کرمنل انوسٹی گیشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’جس نے بھی ای میل لیک ہے وہ مطمئن تھا کہ برطانیہ کے عالمی سطح پر تعلقات خراب کردے گا، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی اس واقعے کا ذمہ دار ہے اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں: برطانوی سفیر کی ای میلز میں وائٹ ہاؤس پر تنقید، امریکی صدر برہم

    یاد رہے کہ برطانوی سفیر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران پالیسی کو غیرمربوط اور خلفشار کا شکار قرار دیا لیکن امریکی صدر کو مکمل طور پر نظرانداز نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا تھا، ای میل میں امریکی صدر کا کیریئر بے عزتی کے ساتھ ختم ہونے کی پیش گوئی بھی کی گئی تھی۔

    کم ڈیروک کا کہنا تھا کہ امریکی صدرکا ایران پر حملے کو 10 منٹ پہلے یہ کہہ کر روک دینا کہ صرف 150 افراد مارے جائیں گے، سمجھ سے بالاتر ہے اور وہ کبھی بھی اس کے حق میں نہیں تھے، امریکی صدر بیرونی جھگڑوں میں شامل ہونے کی اپنی انتخابی مہم کے وعدے کے خلاف نہیں جانا چاہتے ہیں۔

    برطانوی سفیر کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے بعد جب تجارتی تعلقات بہتر ہوں گے تو برطانیہ اور امریکا کے درمیان آب و ہوا میں تبدیلی، میڈیا کی آزادی اور سزائے موت پر اختلاف سامنے آسکتے ہیں۔

  • ایران پر حملہ ضروری ہے امریکا تاخیر نہ کرے، سعودی اخبار کا مطالبہ

    ایران پر حملہ ضروری ہے امریکا تاخیر نہ کرے، سعودی اخبار کا مطالبہ

    ریاض : سعودی خبر رساں ادارے نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ ایران پر پابندیوں کے واضح نتائج ابھی تک سامنے نہیں آئے، اس لیے حملے ضروری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حکومت نواز خبر رساں ادارے ’عرب نیوز‘ نے اپنے ایک اداریے میں امریکا سے ایران پر سرجیکل حملے شروع کر دینے کا مطالبہ کیا ہے اورلکھا ہے کہ ایران پر پابندیوں کے واضح نتائج ابھی تک سامنے نہیں آئے، اس لیے حملے ضروری ہیں۔

    سعودی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کو ایرانی دھمکیوں کے تناظر میں ایسے حملے ضروری ہو گئے ہیں۔ اخبار نے ان حملوں کو موجودہ کشیدہ صورت حال میں منطقی قدم قرار دیا۔

    اخبار کے مطابق امریکا نے شام کی کیمیائی ہتھیار سازی کی تنصیبات کو نشانہ بنا کر پہلے ہی مثال قائم کر دی تھی۔

    اداریے میں کہا گیا کہ ایران پر پابندیوں کے واضح نتائج ابھی تک سامنے نہیں آئے، اس لیے حملے ضروری ہیں۔ سعودی اخبار سعودی حکومت کے ریسرچ اور مارکیٹنگ گروپ کا حصہ ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا سرکار کی جانب سے گزشتہ دنوں ایران پر پابندیوں کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنے دستوں کی تعداد بھی بڑھا دی ہے.

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں‌ عسکری اشتعال انگیزی کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا ایک برس قبل ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایرانی وزیر دفاع میجر جنرل امیر حاتمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کسی بھی نوعیت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اعلی ترین دفاعی عسکری استعداد کا حامل ہے۔

  • جرمنی میں تارکین وطن کی آمد کے لیے نئے نرم قوانین، بارہ لاکھ کارکن درکار

    جرمنی میں تارکین وطن کی آمد کے لیے نئے نرم قوانین، بارہ لاکھ کارکن درکار

    برلن : رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ماہر کارکنوں کی ضروریات پوری کرنے کے لئے جرمنی کو تارکین وطن پر ہی انحصارکرنا ہوگا جس کے لیے حکومت نے مہاجرین کے لیے قوانین میں مزید نرمی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کو کم از کم بھی مزید بارہ لاکھ ماہر کارکنوں کی ضرورت ہے۔ جرمن معیشت کو اس وقت کم از کم بھی مزید 1.2 ملین ماہر کارکنوں کی ضرورت ہے اور اس کے لیے تارکین وطن پر ہی انحصار کرنا ہو گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حالات کی ایک مثال جرمنی کے مشرقی صوبے تھیورنگیا کا چھوٹا سا شہر زوہل ہے، جو وفاقی صوبے ہیسے کے سرحد کے قریب واقع ہے۔

    قریب تین عشرے قبل دیوار برلن کے گرائے جانے کے بعد سے اب تک اس شہر کے ایک تہائی باسی وہاں سے رخصت ہو چکے ہیں۔ اب وہاں صرف 35 ہزار افراد رہتے ہیں، جن کی اکثریت بزرگ شہریوں پر مشتمل ہے۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زوہل میں اس وقت عام شہریوں کی اوسط عمر 50 سال سے زائد بنتی ہے اور یوں یہ شہر جرمنی کا، اگر کہا جا سکے، تو اپنی آبادی کی وجہ سے سب سے بوڑھا شہر ہے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں ایسے غیر ملکیوں کی تعداد تقریبا 11 ملین ہے، جو جرمن شہری تو نہیں ہیں لیکن یہاں قانونی طور پر رہتے ہوئے کام کرتے ہیں۔ ان میں سے ہر سال 10 ہزار سے زائد غیر ملکی جرمن شہریت بھی حاصل کر لیتے ہیں۔

    ان اعداد و شمار کا مطلب یہ ہے کہ اگرچہ جرمن ریاست خود کو ماضی میں عام طور پر کوئی ایسا ملک نہیں سمجھتی تھی، جہاں روایتی طور پر بڑی تعداد میں تارکین وطن آ کر آباد ہوتے ہوں، لیکن آج کے جرمنی کا نیا سچ یہ ہے کہ یہ ملک، جو یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، واقعی ایک امیگریشن سوسائٹی بن چکا ہے۔

    جرمنی نے اپنے ہاں ماہر کارکنوں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے جو نئی قانونی ترامیم کی ہیں، انہیں بہت سے ماہرین ملکی امیگریشن قوانین میں تاریخی حد تک نرمی کا نام دے رہے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قوانین میں ترامیم کے بعد جو کوئی بھی تعلیم یافتہ ہو اور مناسب پیشہ ورانہ اہلیت رکھتا ہو، اور جرمن زبان بول سکتا ہو، وہ روزگار کے کسی معاہدے کے بغیر بھی جرمنی آ سکتا ہے اور یہاں آ کر اپنے لیے روزگار تلاش کر سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پہلے یہ قانون صرف یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہنر مند کارکنوں پر ہی لاگو ہوتا تھا۔ اب لیکن یہ شرط ختم کر دی گئی ہے۔

  • وزیر اعظم نے "غربت مٹاؤ پروگرام” کا افتتاح‌ کر دیا، 80 ارب روپے مختص کرنے کا اعلان

    وزیر اعظم نے "غربت مٹاؤ پروگرام” کا افتتاح‌ کر دیا، 80 ارب روپے مختص کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ” غربت مٹاؤ پروگرام” کا افتتاح کردیا، غربت مٹاؤ پروگرام کا نام "احساس اورکفالت” رکھا گیا ہے، پروگرام کے تحت بیواؤں، یتیموں اور بزرگوں کو مالی مدد دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی جانب سے غربت مٹاؤ پروگرام کا افتتاح کر دیا گیا، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ  ثانیہ نشتر کو یہ دستاویز تیار کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اس پروگرام پر عمل در آمد کے لئے جہاد کریں گے.

    [bs-quote quote=”غربت مٹاؤ پروگرام میں 80 ارب روپے کا اضافہ کررہے ہیں، غریبوں کی مددکرنے والےتمام اداروں کوایک پلیٹ فارم پر لائیں گے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ پاکستان دنیامیں واحد ملک ہے، جو اسلام کےنام پر بنا، جو انسان کامیاب ہوتا ہے، لوگ اس سے سیکھنا چاہتے ہیں اور دنیا کے سب سے کامیاب انسان ہمارےنبیﷺ ہیں، نبیﷺ نے جو ریاست بنائی تھی، وہ مدینہ کی ریاست تھی، یورپ کے لوگوں نے مسلمانوں کی لائبریریوں میں ریسرچ کی.

    انھوں‌ نے کہا کہ غربت مٹاؤ پروگرام انسانیت کے راستے پر چلنے کی پہلی کوشش ہے، انسانیت کی مدد کرنا ریاست کی ذمہ داری ہونی چاہیے، چین کی ہرپالیسی میں غربت کے خاتمے کا وژن ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 38 ڈی کہتا ہے کہ عوام کو تمام سہولتیں فراہم کرنی ہیں، غربت مٹاؤ پروگرام میں 80 ارب روپے کا اضافہ کررہے ہیں، غریبوں کی مددکرنے والےتمام اداروں کوایک پلیٹ فارم پر لائیں گے، غریبوں کی مدد کرنے والے اداروں کا ڈیٹا بیس دسمبر تک مکمل کرلیں گے، تفصیلات سے مکمل طورپر پتا چلے گا کہاں کتنے غریب لوگ موجود ہیں.

    وزیراعظم نے کہا کہ غریبوں کی مدد کرنے والے اداروں کو ایک منسٹری کے نیچے لائیں گے، ملک کی تحصیلوں میں 500 ڈیجٹل حب بنا رہے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ حکومت تحفظ پروگرام کے ذریعے لوگوں کو قانونی مدد فراہم کرے گی، کسی بھی شیلٹر ہوم میں حکومت کا پیسہ خرچ نہیں ہورہا، شیلٹر ہوم میں لوگ خود آ کر پیسہ فراہم کر رہے ہیں، بیت المال 4 سال میں 10 ہزار یتیم بچوں کے لئے سوئٹ ہومز بنائے گا، اگلے 4 سال میں 33لاکھ لوگوں کی مدد کی جائے گی، انصاف انشورنس میں 33ارب روپے اضافہ کردیا ہے ، جنہیں انصاف کارڈ نہیں ملےگا، انھیں غربت مٹاؤ پروگرام میں لائیں گے، کلین اورگرین پاکستان مہم میں سیورج کے مسائل دور کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ وزیراعظم آفس میں ملٹی سیکٹوریل نیوٹریشن باڈی بنائیں گے، پنجاب میں دودھ کی کوالٹی چیک کرنے کے لئے فوڈ انسپکٹرز کو بھیجا، افسوس ہے 75 فیصد کھلا دودھ پینے کے قابل نہیں ہے، بچوں کو جو کھلا دودھ دیاجارہا ہے، وہ حقیقی اجزا کے بغیر تھا،  کاروبار کے لیے دیہی خواتین کو بکریاں ،دیسی مرغیاں دی جائیں گی، خوردنی تیل کی کمپنیوں سے کسانوں کے لئے بیج لیں گے، بدقسمتی سے پاکستان میں معذور افراد کو بےحسی کا سامنا ہے ، معذور اور خصوصی افراد کے لئے 20 مراکز کھولے جائیں گے، بیرون ملک محنت کشوں کو گھر واپسی کے لئے رعایتی ٹکٹس فراہم کریں گے۔

    [bs-quote quote=” عوام کو ہنر سکھانے کے لئے 25ارب روپے مختص کئے ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]


    ان کا کہنا تھا کہ بلاسود قرضےدینےکےلئے 5ارب روپے مختص کردیئے، ای اوبی آئی کی پنشن 5200سےبڑھا کر 6500کررہے ہیں، ای اوبی آئی پنشن میں کرپشن روکنے کےلئے بائیومیٹرک سسٹم ہوگا، فشری کےشعبے میں آگے بڑھنے کے لئے چینی ماہرین کی مدد لےرہے ہیں، محنت کش اور مزدوروں کے حقوق کے لئے آواز اٹھائیں گے، ہم ملک کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ٹاسک دیں گے، آن لائن سسٹم کے ذریعے لوگوں کے لئے ملازمت کے مواقع فراہم کریں گے، عوام کو ہنر سکھانے کے لئے 25ارب روپے مختص کئے ہیں، 40مائیکروفنانس انسٹی ٹیوشنز کے پاس 400ارب روپے ہیں، کمرشل بینکس کومائیکروفنانس انسٹی ٹیوشنزکوپیسہ دینے کے لئے کہیں گے۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹر ثانیہ نشتر سے ملاقات میں پروگرام کی اصولی منظوری دی تھی، ابتدائی مرحلے میں ایک سو بیس ارب روپے کی رقم مختص کی گئی۔

    مزید پڑھیں : ملک سے غربت کے خاتمے کے لیے پہلا بڑا قدم اٹھا رہے ہیں، وزیراعظم

    قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ملک سے غربت کے خاتمے کے لیے پہلا بڑا قدم اٹھا رہے ہیں، عوام کااحساس ریاست کی اولین ترجیح ہے، غربت میں کمی کیلئےتمام وسائل بروئےکارلائیں گے۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ فلاحی ریاست کاتصور عوام کے احساس کے بغیر نامکمل ہوگا، چین کےتجربات سےاستفادے کی پوری کوشش کریں گے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے صحت انصاف کارڈ کے پہلے مرحلے کے آغاز کی تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بارغربت میں کمی کا پروگرام لارہےہیں، ہماری ہرپالیسی کامحورغربت ختم کرنا ہوگا چاہے جو بھی پالیسی ہو۔

    خیال رہے 5 نومبر کو وزیرِ اعظم عمران خان نے چینی شہر شنگھائی میں ’پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین نے جو کچھ 70 سال میں حاصل کیا کوئی اور ملک حاصل نہیں کر سکا، چین نے 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔

    وزیرِ اعظم نے اپنے خطاب میں غربت کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے بڑا پیکج لا رہے ہیں، انسانی وسائل کی ترقی اور استعداد کار میں اضافے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، کیوں کہ ہمیں ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہے۔

  • سابق رکن کانگرنس رابرٹ بیٹو نے بھی 2020 کے صدراتی الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا

    سابق رکن کانگرنس رابرٹ بیٹو نے بھی 2020 کے صدراتی الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا

    واشنگٹن : ٹیکساس کے سابق رکن کانگریس ’رابرٹ بیٹو‘ نے بھی 2020 میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں حصّہ لینے کا باضابطہ اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں آئندہ برس ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے اور بطور صدر صدارتی محل میں زندگی گزارنے کے خواہشمند سیاست دانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹ سیاست دان 46 سالہ ’رابرٹ بیٹو او رارکی‘ نے کچھ ماہ سوچ بچار کے بعد ایک انٹرویو کے دوران اعلان کیا کہ ’وہ آبائی ریاست ٹیکساس سے صدارتی انتخابات میں شامل ہوں گے‘۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ رابرٹ بیٹو پندرویں دیموکریٹ ہیں جو امریکی صدر منتخب ہونے کےلیے انتخابی میدان میں اتریں ہیں۔

    ڈیموکریٹ سیاست دان رابرٹ بیٹو گزشتہ برس نومبر میں امریکا میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں ریپنلیکن سینیٹر ٹڈکروز سے سخت مقابلہ کرچکے ہیں۔

    خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ رابرٹ بیٹو بہترین انتخابی مہم چلانے کے باوجود ناکام ہوگئے تھے لیکن یہ ٹیکساس میں دیگر ڈیموکریٹس سے کافی بہتر ہیں۔

    مزید پڑھیں : آئندہ ہفتے صدارتی الیکشن میں شرکت کا باقاعدہ اعلان کروں گی، ہندو ایم پی تلسی گبّارڈ

    خیال رہے کہ رابرٹ کے علاوہ سینیٹر برنی سینڈرز، سینیٹر الزبتھ وارن، سینیٹر کمالا حارث، ہندو رکن کانگریس تلسی گبارڈ اور انڈیانا کے میئر پیٹی بٹیگیگ بھی ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 46 سالہ ڈیموکریٹ سیاست دان کو سنہ 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصّہ لینے سے قبل ڈیموکریٹ پارٹی کے دیگر امیدواروں کو پارٹی الیکشن میں شکست دینا ہوگی، جو صدارتی الیکیشن سے پہلے ہوں گے۔

  • وزیراعظم عمران خان  آج پنجاب میں ہیلتھ کارڈ اسکیم کا آغاز کریں گے

    وزیراعظم عمران خان آج پنجاب میں ہیلتھ کارڈ اسکیم کا آغاز کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان پنجاب میں ہیلتھ کارڈاسکیم کاافتتاح کرنے آج راجن پور جائیں گے، راجن پورکےبعداسکیم پنجاب کے36 اضلاع تک پھیلائی جائے گی، رواں سال مختلف اضلاع میں72لاکھ غریب گھرانوں میں کارڈتقسیم ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان آج پنجاب میں ہیلتھ کارڈ اسکیم کاآغازکریں گے ، ہیلتھ کارڈاسکیم کاافتتاح راجن پور سے کیا جائے گا ، ہیلتھ کارڈکےاجراکی تقریب آج شام 4 بجے ہوگی، تقریب میں وزیراعظم خود ہیلتھ کارڈزتقسیم کریں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ، وزیر صحت یاسمین راشد تقریب میں شریک ہوں گے۔

    راجن پورکےبعداسکیم پنجاب کے36 اضلاع تک پھیلائی جائے گی، رواں سال مختلف اضلاع میں72لاکھ غریب گھرانوں میں کارڈتقسیم ہوں گے جبکہ پنجاب کے دیگر اضلاع میں 30 لاکھ ہیلتھ کارڈ اگلے سال تقسیم ہوں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کل اور پرسوں رحیم یارخان، مظفرگڑھ اور ملتان میں اجرا کریں گ جبکہ رواں ماہ 4پسماندہ اضلاع کے8 لاکھ خاندانوں میں ہیلتھ کارڈ تقسیم ہوں گے۔

    دوسرے مرحلے میں مڈل کلاس خاندانواں میں ہیلتھ کارڈ تقسیم کئے جائیں گے۔

    یاد رہے 15  فروری کو  وزیراعظم عمران خان  نے قبائلی اضلاع کے لئے صحت انصاف کارڈ کا افتتاح کیا تھا ،  پروگرام کےتحت قبائلی علاقوں میں ہیلتھ کارڈسےتمام طرح کاعلاج مفت ہوسکےگا۔

    مزید پڑھیں :   ہیلتھ کارڈ غریب گھرانوں کے لئے سب سے بڑی نعمت ہے، وزیراعظم

    وزیراعظم نے تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ  ہیلتھ کارڈ غریب گھرانوں کے لئے سب سے بڑی نعمت ہے، بیماری کی وجہ سے غریب خاندان مزید غربت کا شکار ہو جاتا ہے، غریب خاندانوں کے لئے سب سے بڑا مسئلہ بیماری ہوتی ہے، قبائلی علاقوں کو ہیلتھ انشورنش بھی فراہم کریں گے، 7 لاکھ 20 ہزارروپے کا ہیلتھ کارڈ غریب خاندان کو تقسیم کیاجائے گا۔

    خیال رہے 4 فروری کو وزیراعظم عمران خان نے صحت انصاف کارڈکے پہلے مرحلے کا آغاز کیا تھا ، صحت کارڈ سے عام آدمی سات سےنولاکھ روپے تک کا علاج کرواسکے گا۔

    پہلےمرحلےمیں اسلام آباد کے85 ہزار مستحقین میں کارڈ تقسیم کیے جائیں گے، صحت کارڈ سے ملک کے ڈیڑھ کروڑ غریب خاندان مستفید ہوں گے، کارڈ ہولڈر کو7 لاکھ 20 ہزار روپے تک کے اخراجات کی سہولت دستیاب ہوگی، جبکہ مریض 150 سے زائد سرکاری و نجی اسپتالوں میں علاج کرواسکیں گے۔

     

  • وزیر اعظم عمران خان 28 فروری کو غربت مکاؤ پروگرام کا آغاز کریں گے

    وزیر اعظم عمران خان 28 فروری کو غربت مکاؤ پروگرام کا آغاز کریں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان 28 فروری کوغربت مکاؤ پروگرام کا آغاز کریں گے، وزارت خزانہ اور دیگر اداروں نے کام مکمل کرلیا ہے ، وزیراعظم غربت کے خاتمے کیلئے حکومتی اقدامات پربات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے غربت مکاؤ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، وزیر اعظم عمران خان28 فروری کوپروگرام کاآغازکریں گے، پروگرام کا آغاز وزیراعظم آفس میں تقریب سےکیا جائے گا۔

    وزارت خزانہ اور دیگر اداروں نےکام مکمل کرلیا، تقریب میں وزیر اعظم غربت کے خاتمے کیلئے حکومتی اقدامات پربات کریں گے۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیراعظم عمران خان نے صحت انصاف کارڈ کے پہلے مرحلے کے آغاز کی تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بارغربت میں کمی کا پروگرام لارہےہیں، ہماری ہرپالیسی کامحورغربت ختم کرنا ہوگا چاہے جو بھی پالیسی ہو۔

    مزید پڑھیں : ملکی تاریخ میں پہلی بارغربت میں کمی کا پروگرام لارہے ہیں، وزیراعظم عمران خان

    خیال رہے 5 نومبر کو وزیرِ اعظم عمران خان نے چینی شہر شنگھائی میں ’پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین نے جو کچھ 70 سال میں حاصل کیا کوئی اور ملک حاصل نہیں کر سکا، چین نے 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔

    وزیرِ اعظم نے اپنے خطاب میں غربت کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے بڑا پیکج لا رہے ہیں، انسانی وسائل کی ترقی اور استعداد کار میں اضافے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، کیوں کہ ہمیں ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہے۔