Tag: law and order

  • سوات میں مکمل امن قائم ہے، سیاح بلا خوف آئیں: وزیر اعلیٰ پختونخواہ

    سوات میں مکمل امن قائم ہے، سیاح بلا خوف آئیں: وزیر اعلیٰ پختونخواہ

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ محمود خان کا کہنا ہے کہ سوات میں بدامنی کی لہر آئی نہیں بلکہ لائی گئی، امن پر کسی کو سیاست نہیں کرنے دیں گے۔ سوات میں مکمل امن قائم ہے، سیاح بلا خوف آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ محمود خان کا کہنا ہے کہ سوات میں مکمل امن قائم ہے، سیاح بلا خوف آئیں، سیاحت کے فروغ کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ آج ان علاقوں میں موجود ہوں جہاں پر بدامنی کی باتیں کی جارہی ہے، سیاحت اور کاروبار بہت جلد بحال ہوجائے گا۔ امن پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ بدامنی کی لہر آئی نہیں بلکہ اس کو پھیلایا گیا، نہ کسی کو بھتہ دیا اور نہ ہی کسی نے مجھ سے مانگا۔ امپورٹڈ حکومت کے آنے سے امن خراب ہوا اور بجٹ میں ہمارا حصہ روک دیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ میرا سوال ہے کہ کیا خیبر پختونخواہ پاکستان کا حصہ نہیں؟ امن ہوگا تو صوبے میں ترقی اور خوشحالی آئے گی۔ 4 سالوں میں جتنے کام کیے اس کو تباہ نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امن پر کسی کو سیاست نہیں کرنے دیں گے، افغانستان سے بھتے کی کالیں آنا مرکزی حکومت کی ناکامی ہے۔

  • کراچی میں امن و امان کی بہتری سے تعلیمی و ثقافتی سرگرمیوں میں تیزی آئی: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی میں امن و امان کی بہتری سے تعلیمی و ثقافتی سرگرمیوں میں تیزی آئی: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی دنیا کا چھٹا خطرناک شہر قرار دیا گیا تھا، اب شہر کراچی 76 ویں نمبر پر ہے۔ امن و امان میں بہتری سے تعلیمی، ثقافتی اور تجارتی سرگرمیوں میں تیزی آئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اسپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام کے افسران کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں 34 پولیس افسران، آئی جی، چیف سیکریٹری، پرنسپل، داخلہ، خزانہ، تعلیم اور صحت کے سیکریٹریز بھی موجود تھے۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم نے کراچی میں امن و امان بحال کیا، امن بحالی میں فوج اور رینجرز کے ساتھ پولیس نے زبردست کام کیا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی دنیا کا چھٹا خطرناک شہر قرار دیا گیا تھا، اب شہر کراچی 76 ویں نمبر پر ہے۔ امن و امان میں بہتری سے تعلیمی، ثقافتی اور تجارتی سرگرمیوں میں تیزی آئی۔

    انہوں نے کہا کہ سنہ 1992 میں تھر میں کوئلے کے ذخائر دریافت ہوئے، بے نظیر بھٹو نے مائننگ اور بجلی کی پیداوار کے 2 ایم او یوسائن کیے۔ کام مختلف وجوہات کی بنا پر آگے نہیں بڑ ھ سکا۔

    وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ جدوجہد کے بعد تھر کول بلاک 2 سے بجلی کی پیداوار شروع کی۔ تھر میں اب سرمایہ کاروں کی قطاریں لگی ہیں۔

  • باجوہ ڈاکٹرائن اگر ہے تو وہ  سیکیورٹی اورامن کے لیے ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

    باجوہ ڈاکٹرائن اگر ہے تو وہ سیکیورٹی اورامن کے لیے ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ نشر واشاعت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ باجوہ ڈاکٹرائن اگر ہے تو وہ  سیکیورٹی اورامن کےلیے ہے‘ بھارت کی طرف سے ہماری آنکھ کبھی بند نہیں ہوتی۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بریفنگ میں ملکی اور سرحدی صورتحال پر بات کروں گا‘ ملک میں اکانومی کی صورتحال بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتہ واقعات کے حساب سے بھرپور تھا‘ ۲۳ مارچ کو اسلام آباد میں شاندار پریڈ کا انعقاد ہوا‘ لاہور میں پی ایس ایل کے پلے آف میچز اور کراچی میں فائنل کا شاندا ر انعقاد ہوا‘ پریڈکےلیےاسلام آباد پولیس اوردیگراداروں کاشکرگزارہوں۔کراچی کےعوام فائنل کےلیےقطارمیں لگ کراسٹیڈیم پہنچے‘کراچی میں فائنل میں پاکستان زندہ بادکانعرہ لگتارہا۔

    انہوں نے کرکٹ کی بحالی پر چیئرمیں پی سی بی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی کرکٹ کی بحالی پر ان کا شکراداکرتےہیں۔نجم سیٹھی سے کہیں گے کہ اگلے پی ایس ایل کےمیچزملک کےدیگرشہروں میں کرائےجائیں۔ انشااللہ! راولپنڈی اور فیصل آباد سمیت دیگرشہروں میں بھی میچز ہوں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نقیب اللہ کیس میں ملزمان کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے، اس کیس میں راؤانوارعدالت میں پیش ہوچکے ہیں۔

    سرحدی صورتحال پر نظر

    ان کا کہنا تھا کہ امریکاایک سپرپاورہےاس میں کوئی شک نہیں ‘ ان کاملک کےہرخطےمیں کردارہے‘ اگر پاکستان اپنا کردار ادا نہ کرتا تو امریکا آج واحد سپر پاور نہیں ہوتا۔ ٹرمپ کے ٹویٹ سے پاک امریکا تعلقات پر فرق پڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کااپناجغرافیہ ہےاس سےمتعلق چیزیں کرنےکی ضرورت ہے۔

    ان کا کہناتھا کہ خواہش ہےسی پیک کوکامیاب بنائیں ‘ پاکستان کردارادانہ کرتاتوچین اورامریکامیں تعلقات قائم نہ ہوتے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا کہ خطے کےممالک کوپاکستان کوساتھ لے کر چلنےکی ضرورت ہے۔

    بھارت کو ہمارا شکر گزار ہونا چاہیے

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی میں عالمی فوج کےخلاف بھرپورکرداراداکیا‘ اگریہ کردارادانہ کرتےتو دہشت گردی کےخلاف جنگ بھارت تک پہنچ چکی ہوچکی ہوتی‘ پاکستان نے بفر اسٹیٹ کا کردار ادا کیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ 948 بار سیزفائرمعاہدےکی خلاف ورزی ہوچکی ہے‘ بھارت کی شرانگیزی سے خطے میں امن کی صورتحال خراب ہونےکااندیشہ ہے‘ بھارت کو شہری آبادی کو نشانہ بنانےکاسلسلہ ختم کرناچاہیے۔،

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہمیں بھارت سے خطرہ ہے اور اس سے ہماری آنکھ کبھی بند نہیں ہوتی، بھارت نے کوئی مہم جوئی کی توسخت جواب دیں گے، جب بھارت کی بات ہوتی ہے تو سب پاکستانی ایک ہوجاتے ہیں۔

    بھارتی فائرنگ میں زخمی ہونے والی پاکستانی بچی

    آرمی چیف کا دورہ سعودی عرب

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے سعودی عرب کادورہ بھی کیا‘ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سعودی عرب سے فوجی تعاون کا معاہدہ ہے۔پاکستانی دستےسعودی عرب ٹریننگ فراہم کرنےجاتےرہےہیں۔

    پاکستان کےگلف ممالک سےبھی فوجی تعاون کےمعاہدےہیں اور پاکستان مشکل صورتحال میں انہیں مدد فراہم کرتا ہے ‘ اسی پاک سعودی معاہدے کے تحت وہاں موجود ناز ک صورتحال میں پاک فوج نے انہیں ٹریننگ فراہم کی۔

    کراچی اور بلوچستان کی صورتحال

    میجر جنرل آٓصف غفور کا کہنا تھا کہ 6سے8ماہ کےدوران تمام ترفوکس بلوچستان کی طرف ہے۔آپریشن ردالفسادکےتحت سرچ آپریشنزبلوچستان میں جاری ہیں اور اس میں ہمیں کامیابیاں بھی مل رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہاں کے مسائل کو مدنظررکھتےہوئےوزیراعظم نےخوشحال بلوچستان پیکج دیا۔تربت کےکھلےاسٹیڈیم میں10ہزارلوگوں نے شرکت کی‘ شہریوں کی بڑی تعدادمیں شرکت امن کی بحالی ظاہر کرتی ہے۔

    کراچی کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج کا کراچی 2013سے بہت مختلف ہے‘ 2013میں کراچی میں کرائم کی وارداتیں بہت زیادہ تھیں۔ 2018کاکراچی نیشنل اسٹیڈیم میں میچ کےدوران لوگوں نے دیکھ لیا۔کرائم کےلحاظ سےکراچی کانمبر6تھا اور آج اس عالمی فہرست میں کراچی کا56واں نمبرہے،شہرامن کی طرف لوٹ رہاہے۔ اس شہر میں اب شٹر ڈاؤن ہڑتال کا تاثر بھی ختم ہوچکا ہے اور کراچی میں صنعت بحال اوراسٹاک ایکسچینج اوپرجارہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی رونقیں بحال ہونےکامطلب یہ نہیں کہ کام ختم ہوگیا‘ کراچی میں اب بھی کام کرناہے،امن کوآگے لےکرچلنا ہے۔

    امن کی بحالی‘ سیکیورٹی ایجنسیز کا کارنامہ ہے

    ان کا کہنا تھا کہ امن کی بحالی میں انٹیلی جنس ایجنسیزکی بھی کاوشیں شامل ہیں‘ 16خودکش حملہ آور انٹیلی جنس ایجنسیزنےگرفتار کئے اور ان گرفتار شدگان خودکش حملہ آورو ں 9افغانی تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھاجائے‘ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے۔انٹیلی جنس ایجنسیزنے573دہشت گردی کےواقعات ناکام بنائے۔

    باجوہ ڈاکٹرائن

    جنرل باجوہ ڈاکٹرائن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر باجوہ ڈاکٹرائن ہے بھی تو اس کا میڈیا سے کوئی تعلق نہیں‘ جو بات بھی ہوتی ہے سیاق و سباق سے ہوتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ باجوہ ڈاکٹرائن اگر ہے تو وہ سیکیورٹی اور امن کے لیے ہے‘ باجوہ ڈاکٹرائن کو سیکیورٹی پیرا میٹرز میں دیکھا جائے۔ انہوں نے اس حوالے سے اے آروائی نیوز کے پروگرام’ پاورپلے ‘ میں دیے انٹرویو کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلے بھی اس حوالے سے یہی بات کی تھی۔

    18ویں ترمیم

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف 18 ویں ترمیم کےخلاف نہیں، وہ صوبوں کواپنے فیصلے خود کرتے دیکھنا چاہتےہیں، صوبوں کو اپنے معاملات کا خود ذمہ دار اور اپنے فیصلے خود کرنے کی اہلیت ہونی چاہیے۔

  • غیر ملکی سرمایہ کار امن و امان کی صورتحال پر مطمئن، رپورٹ

    غیر ملکی سرمایہ کار امن و امان کی صورتحال پر مطمئن، رپورٹ

    کراچی: او آئی سی سی آئی کی جانب سے جون 2017ء میں منعقد کیے گئے سیکیورٹی سروے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے ملک میں سیکیورٹی کے بہتر ماحول پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔

    سروے رپورٹ میں کراچی کو 89 فیصد مثبت، لاہور کو 85 فیصد مثبت اور بقیہ پنجاب کو 82 فیصد مثبت قرار دیا گیا ہے۔

    اوآئی سی سی آئی کے صدر خالد منصور کا کہنا ہے کہ 2017ء کے سیکیورٹی سروے کے مطابق مجموعی طور پر اسٹریٹ کرائمز جس میں موبائل اور نقدی چھیننے میں 69فیصد کمی ہوئی جبکہ بڑے جرائم جیسے گاڑی چھیننے کے واقعات  میں 90 فیصد تک کمی آئی ہے، اغواء برائے تاوان اور بھتہ جیسے سنگین جرائم میں لاہور، خیبر پختونخوا اور کراچی میں بالترتیب 93,94 اور 92 فیصد تک کمی آئی ہے۔

    سروے رپورٹ میں اہم ترین بات یہ ہے کہ گذشتہ ایک سال میں غیر ملکی کاروباری افراد کی بڑی تعداد کاروباری میٹنگز اب پاکستان میں منعقد کر رہی ہیں جو کہ 2013ء میں سیکیورٹی کی ابتر صورتِ حال کی وجہ سے ملک سے باہر منعقد کی جارہی تھیں اور غیر ملکی کاروباری افراد کو ان کے سفارت خانوں اور ٹریول سیکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے پاکستان کے دورے کےلیے سفری اجازت دی جا رہی ہے۔

    سروے کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد نے پاکستان کا دورہ کیا ہے۔

    خالد منصور نے کہا کہ سروے تصدیق کرتا ہے کہ پاکستان میں تمام اہم کاروباری اداروں کے لیے خطرات اور سیکیورٹی خدشات میں کافی کمی آئی ہے، سیکیورٹی سروے میں کراچی کے سیکیورٹی ماحول پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    سروے میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی توجہ سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے، لا اینڈ آرڈر کو بین الاقوامی معیار کے برابر لانے اور سی پیک میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کو فروغ دینے پر مرکوز رکھے۔

  • کراچی میں کلنگ میں 50 فیصد کمی: رپورٹ

    کراچی میں کلنگ میں 50 فیصد کمی: رپورٹ

    کراچی: کراچی پولیس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ چھ ماہ میں شہرمیں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے نتیجے میں شہرمیں قتل و غارت کی وارداتوں میں 50 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق 1 جنوری 2015 سے لے کر30 جون 2015 تک قتل و غارت کے مختلف واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد501 ہے جبکہ گزشتہ سال اسی دورانیے میں یہ تعداد 1،062 تھی۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2011 میں لگ بھگ 2،042 افراد مارے گئے تھے، 2012 میں 2،403 ، 2013 میں 2،789اور 2014 میں یہ تعداد 1،823 تھی

    رواں سال 2015 قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مجرموں سے کل 965 مقابلے ہوچکے ہیں جن میں 424 مجرم ہلاک جبکہ 17،103 گرفتار کئے گئے ہیں۔،

    رواں سال دہشت گردی اور بد امنی کے خلاف جنگ میں 55 پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 142 تھی۔

  • بھارت سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، آرمی چیف

    بھارت سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، آرمی چیف

    اسلام آباد: آرمی چیف راحیل شریف نے چیئرمین سینٹ رضاربانی سے ملاقات کی ، اس موقع پرصحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ بھارت کے معاملے پرپریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف نے چیئرمین سینٹررضاربانی سے ملاقات کی جس میں امن و امان سمیت ملک کی مجموعی صورتحال پرصورتحال پرگفتگو کی۔

    اس موقع پرصحافیوں سے بات چیت کے دوران آرمی چیف نے کہا کہ ’’پاک فوج ہر قسم کی جارحیت کا جواب دینا جانتی ہے‘‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’’بھارت کے معاملے پر کسی قسم کی پریشانی میں مبتلا ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے‘‘۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال مجموعی طور پر بہتر ہورہی ہے اور حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے نیشنل ڈیفنس یونی ورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے معاملے پر سو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل منصوبہ ہے‘‘۔

  • وزیراعظم اے پی سی کی صدارت کے لئے کوئٹہ پہنچ گئے

    وزیراعظم اے پی سی کی صدارت کے لئے کوئٹہ پہنچ گئے

    کوئٹہ: وزیراعظم نوازشریف آل پارٹیزاجلاس کی صدارت کے لئے ایک روزہ دورے پرکوئٹہ پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آج صبح بروزمنگل اسلام آباد سے کوئٹہ پہنچے اس موقع پرمسلم لیگ ن کے صوبائی صدراورصوبائی وزیرنواب ثنااللہ خان زہری بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    میاں نوازشریف کے استقبال کے لئے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک اوران کے ہمراہ دیگرصوبائی وزراء بھی وزیراعظم کے استقبال کے لئے موجود تھے۔

    کورکمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ بھی اے پی سی میں شریک ہوں گے۔

    آل پارٹیزکانفرنس کا انعقاد گورنرہاؤس میں ہوگا اجلاس میں امن و امان اورصوبے کی مجموعی صورتحال کے بارے میں گفتگو کی جائے گی۔

    وزیرِاعظم کی آمد کے موقع پرشہرمیں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں اور وی آئی پی روٹس پر بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

  • پنجاب حکومت، 10اگست سے رینجرز طلب کرنے کا فیصلہ

    پنجاب حکومت، 10اگست سے رینجرز طلب کرنے کا فیصلہ

    پنجاب: حکومت پنجاب نے آزادی مارچ کے پیشِ نظر دس سے چودہ اگست کے درمیان رینجرز کی پانچ کمپنیاں تعینات کرنے کا حکم دے دیا ہے، سیکورٹی خدشات کی وجہ سےچودہ اگست کو پندرہ شہروں میں موبائل فون سروس بندکرنے لیے محکمہ داخلہ کو خط بھی لکھ دیا گیا۔

    حکومت پنجاب نے جشن آزادی کے موقع پر امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے دس سے چودہ اگست کے درمیان رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے آزادی مارچ سے متعلق سیکورٹی خدشات کےپیش نظر لاہور میں رینجرز کی پانچ کمپنیوں کی تعیناتی کا حکم جاری کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت مخالف جماعتوں پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف نے چودہ اگست کو مارچ اور دھرنوں کا اعلان کررکھا ہے۔

    اس موقع پر سکیورٹی ایجنسیوں نے امن و امان کے خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جس کے بعد حکومت نے فیصلہ کیا کہ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ اس کی مدد کے لیے رینجرز کو بھی تعینات کیا جائے۔

  • آئی ڈی پیز کی صورتحال، اپوزیشن لیڈرکا وزیراعظم سے رابطہ

    آئی ڈی پیز کی صورتحال، اپوزیشن لیڈرکا وزیراعظم سے رابطہ

    اسلام آباد:  آئی ڈی پیز کی صورتحال سے آگاہ کرنے کے لئےاپوزیشن لیڈرنے وزیراعظم نوازشریف سے رابطہ کرلیا۔

    بنوں میں آئی ڈی پیز کے کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد قائدحزب اختلاف خورشید شاہ نےوزیراعظم نوازشریف سے ٹیلی فون پررابطہ  کیا اور متاثرین شمالی وزیرستان کے حالات سے  متعلق آگاہ کیا۔

    خورشید شاہ نے وزیراعظم کوبتایاکہ آئی ڈی پیز  کیمپ میں طویل لوڈشیڈنگ کی شکایت کر رہے ہیں ۔کیمپ میں چھ گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔

    اپوزیشن لیڈر کاکہناتھا آئی ڈی پیز چاہتے ہیں کہ انہیں پنجاب ،سندھ، اسلام آباد اور خیبرپختونخوا سے پولیس کی مزید نفری فراہم کی جائے تاکہ امن وامان کے مسائل پیدا نہ ہوں۔ وزیر اعظم اورخورشید شاہ نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پربھی تبادلہ خیال کیا