Tag: lawyers storm Lahore hospital

  • وکلا کی کالی بھیڑوں نےقانون کو آئے دن ہاتھ میں لینےکو وطیرہ بنالیا ہے،فردوس عاشق اعوان

    وکلا کی کالی بھیڑوں نےقانون کو آئے دن ہاتھ میں لینےکو وطیرہ بنالیا ہے،فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وکلا کی کالی بھیڑوں نےقانون کو آئے دن ہاتھ میں لینےکو وطیرہ بنالیا ہے، قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کریں گے، لاقانونیت کوکسی صورت برداشت نہیں کیاجا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وکلا کے اسپتال پرحملےکی مذمت کرتے ہیں، وکلا بگڑےہوئے طوفان کی طرح اسپتال سے ٹکرارہےتھے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کالا کوٹ پہننے والے قانون کے محافظ ہیں، وکلا کی کالی بھیڑوں نےقانون کو آئے دن ہاتھ میں لینےکو وطیرہ بنالیا ہے، قانون کے رکھوالوں نے اسپتال کومیدان جنگ بنایا۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم نے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی اور پنجاب کو واقعے پر ایکشن لینے کی ہدایت کی گئی ہے، قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ لاقانونیت کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا، قانون کا یونیفارم پہننے والوں کو قانون کی پاسداری کرنا ہوگی، مریضوں، تیمارداروں ، ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے ، قانون حرکت میں آئے گا اور طریقہ کار اختیار کرے گا۔

    اس سے قبل فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا فیاض چوہان پر تشدد، توڑ پھوڑ اور مریضوں کو ہراساں کرنا قابل افسوس ہے۔

    مزید پڑھیں : وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    یاد رہے ایک ویڈیو کے تنازع پر وکلا آپےسےباہرہوگئے ، وکلاء کی بڑی تعداد پنجاب انسی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ایمرجنسی کادروازہ کھواکراندرداخل ہوگئی اور توڑ پھوڑشروع کردی جبکہ پارکنگ میں کھڑی گاڑیاں تہس نہس کردیں گئیں۔

    حملہ آور وکلا نے آپریشن تھیٹرزکو بھی نہ بخشا، کشیدہ صورتحال کےباعث آپریشن رک گئے ، اس دوران 6 مریض جان کی بازی بھی ہار گئے، ہنگامہ آرائی کےآدھے گھنٹےتک پنجاب انتظامیہ لاپتہ رہی۔

    وزیرصحت یاسمین راشد پہنچیں لیکن وکلا نے ان سے مذاکرات سے انکار کردیا اور ایک گھنٹے بعد پولیس ایکشن میں آئی اور وکلاء کو منتشر کرنے کیلئے کارروائی شروع کی گئی۔

  • وکلا کی ہنگامہ آرائی ، وزیراعلیٰ پنجاب  نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی

    وکلا کی ہنگامہ آرائی ، وزیراعلیٰ پنجاب نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی وکلا کی ہنگامہ آرائی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی اور ہنگامہ آرائی کرنے والے  وکلا کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پنجاب انسی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی وکلا کی ہنگامہ آرائی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے راجہ بشارت کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہیں، یاسمین راشد،آئی جی پی،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ، سیکرٹری اسپیشلائزڈہیلتھ اینڈمیڈیکل ایجوکیشن کمیٹی میں شامل ہیں۔

    کمیٹی وکلا کی ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کرے گی اور ہنگامہ آرائی کرنے والے وکلا کا تعین کرے گی۔

    عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ہنگامہ آرائی کرنےوالوں کےخلاف بلاامتیازکارروائی ہوگی، قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا، اسپتال میں انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت واقعہ ہوا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے ہنگامہ آرائی کرنے والے وکلا کے خلاف سخت کارروائی کا بھی حکم دے دیا۔

    بعد ازاں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا اسپتال میں ہنگامہ آرائی کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، انتظامیہ کو قانون ہاتھ میں لینےوالوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کردی، پی آئی سی واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلا کی ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور،سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ ایجوکیشن سےرپورٹ طلب کرلی تھی۔

    مزید پڑھیں : وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    یاد رہے ایک ویڈیو کے تنازع پر وکلا آپےسےباہرہوگئے ، وکلاء کی بڑی تعداد پنجاب انسی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ایمرجنسی کادروازہ کھواکراندرداخل ہوگئی اور توڑ پھوڑشروع کردی جبکہ پارکنگ میں کھڑی گاڑیاں تہس نہس کردیں گئیں۔

    حملہ آور وکلا نے آپریشن تھیٹرزکو بھی نہ بخشا، کشیدہ صورتحال کےباعث آپریشن رک گئے ، اس دوران 6 مریض جان کی بازی بھی ہار گئے، ہنگامہ آرائی کےآدھے گھنٹےتک پنجاب انتظامیہ لاپتہ رہی۔

    وزیرصحت یاسمین راشد پہنچیں لیکن وکلا نے ان سے مذاکرات سے انکار کردیا اور ایک گھنٹے بعد پولیس ایکشن میں آئی اور وکلاء کو منتشر کرنے کیلئے کارروائی شروع کی گئی۔