Tag: LBE

  • ضمنی بلدیاتی الیکشن: جماعت اسلامی کا انتخابی عملے اور پولیس پر جانب داری کا الزام

    ضمنی بلدیاتی الیکشن: جماعت اسلامی کا انتخابی عملے اور پولیس پر جانب داری کا الزام

    کراچی: ضمنی بلدیاتی الیکشن کے دوران جماعت اسلامی نے انتخابی عملے اور پولیس پر جانب داری کا الزام لگا دیا ہے، دو علاقوں میں پولنگ اسٹیشنز کے باہر جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کے کارکنان آمنے سامنے آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے انتخابی حلقے یو سی 13 نیو کراچی میں ٹاؤن وارڈ 1 میں کشیدگی پھیل گئی ہے، جماعت اسلامی کے پولنگ ایجنٹس نے احتجاج کرتے ہوئے پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام لگا دیا ہے۔

    ترجمان جماعت اسلامی نے کہا کہ الیکشن عملے نے بیلٹ باکس 8 بجے سے پہلے ہی سیل کر دیے تھے، اور پولنگ اسٹیشن کے اندر پہلے سے پیپلز پارٹی کے لوگ موجود تھے، ترجمان نے کہا کہ بیلٹ باکس جماعت اسلامی کے پولنگ ایجنٹس کے بغیر ہی سیل کر دیے گئے۔

    بیلٹ باکس سیل کیے جانے کے معاملے پر یو سی 13 رشید آباد میں پولنگ اسٹیشن کے باہر پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے حامیوں میں جھگڑا ہو گیا، جس میں ایک شخص زخمی ہو گیا، جے آئی امیدوار نے کہا ’’پیپلز پارٹی دھاندلی کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔‘‘

    نیو کراچی ٹاؤن کے پولنگ اسٹیشن میں بیلٹ باکس پہلے ہی بند کرنے پر تلخ کلامی، ایک شخص زخمی

    جماعت اسلامی نے انتخابی عملے اور پولیس پر جانب داری کا الزام لگاتے ہوئے کہا ’’ہمارے کارکنوں کو پولیس کی موجودگی میں مارا گیا‘‘ تاہم پی پی امیدوار شاہ زیب ستی نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کا کوئی کارکن تشدد میں ملوث نہیں ہے۔

    ادھر ضمنی بلدیاتی الیکشن کے دوران لیاری بہار کالونی یو سی 2 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 5 میں بھی کشیدگی پیدا ہو گئی ہے، اور پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے کارکنان آمنے سامنے آ گئے، جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ان کے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکالا گیا، کشیدگی پھیلنے پر پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی۔

  • کراچی کی 246 میں سے 150 یوسیز کے غیر سرکاری نتائج، پی پی سب سے آگے

    کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے شہر قائد کی 246 میں 150 یوسیز کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج سامنے آگئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں گزشتہ روز کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے تاحال مکمل نتائج نہیں آسکے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے واضح احکامات کے باوجود 20 گھنٹے گزر جانے کے باوجود نتائج مکمل نہیں ہوسکے ہیں۔

    کراچی میں جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور پی پی پی میں سخت مقابلہ جاری ہے۔ حیدرآباد، بدین اورسندھ کے دیگر اضلاع میں پیپلزپارٹی کو برتری حاصل ہے۔ تاہم مجموعی طور پر ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا۔ ضلع وسطی اور شرقی میں جماعت اسلامی  کے زیادہ امیدوار کامیاب ہوئے۔ ضلع ملیر اور جنوبی میں تیر چل گیا۔ لیاری اورکیماڑی  میں بھی جیالوں نے میدان مارلیا۔

    غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق 150 یوسیز میں سے 75 نشستوں پر پیپلز پارٹی کامیابی حاصل کرکے آگے ہے جب کہ جماعت اسلامی 40 نشستوں پر کامیابی کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ پی ٹی آئی نے 35 نشستوں پر فتح سمیٹ رکھی ہے۔ تاہم تینوں جماعتوں میں مقابلہ جاری ہے اور جہاں نتائج آنے باقی ہیں وہاں جاری گنتی کے مطابق کہیں ترازو کا پلڑا بھاری ہے تو کہیں تیر اور کہیں بلا چل رہا ہے۔ اس حوالے سے جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کی جانب سے کراچی میں اکثریت لینے کے دعوے سامنے بھی آچکے ہیں۔

    کراچی کے ضلع شرقی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن سہراب گوٹھ یوسی ایک کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق یہاں سے بھی پی ٹی آئی کے دولت خان چیئرمین اور سفیر اللہ وائس چیئرمین 1074 ووٹ لے کر کامیاب جب کہ آزاد امیدوار ہمایوں اور نور محمد 850 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ سہراب گوٹھ یوسی 2 سے پی ٹی آئی کے حیات اللہ اور عبدالمالک نے 1427 ووٹ لے کامیابی حاصل کی جب کہ آزاد امیدوارو محمد گل اور شہباز گبول 833 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہا۔

    ضلع شرقی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن سہراب گوٹھ یوسی 3 کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کے حسین برفت اور قادر بخش پر مشتمل پینل 726 ووٹ لے کر کامیاب رہا جب کہ پی ٹی آئی 321 کے ساتھ دوسرے نمبر پر آئی۔

    ضلع شرقی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن چنیسر یوسی3 کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق جما عت اسلامی کے شاہد فرمان اور محمد فراز آفریدی 4155 ووٹ لے کر کامیاب رہے جب کہ پی ٹی آئی کا پینل 2233 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہا۔

    ضلع جنوبی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن لیاری یوسی ایک کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجے کے مطابق جماعت اسلامی کے فتح محمد چیئرمین اور محمد یوسف962 ووٹ لے کر وائس چیئرمین کامیاب قرار پائے۔ پی ٹی آئی 835 ووٹ لے کر یہاں دوسرے نمبر پر آئی۔ لیاری یوسی 3 سے پی پی کے عنایت اللہ اور شکیل احمد 3638 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے۔ پی ٹی آئی 1496 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر آئی۔ لیاری کی یونین کونسل 5 پر پی پی کے شاہد حسین بلوچ اور محمد عرفان 3651 ووٹ لے کر فاتح ٹھہرے۔ پی ٹی آئی کے شاہد علی اور خالد پر مشتمل پینل 3488 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہا۔

    ضلع جنوبی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن لیاری یوسی 8 سے بھی پی پی کامیاب قرار پائی۔ عبدالمجید اور جمیل احمد پر مشتمل پینل 4894 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہا۔ جماعت اسلامی کے امیدوار 1943 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر آئے۔ لیاری یوسی 9 کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پی پی کے غلام یاسین اور محمد اقبال ہنگورو 3480 ووٹ لے کر چیئرمین اور وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔ پی ٹی آئی کے مزمل اور  محمد نوید 3003 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ لیاری یوسی 11 کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق یہاں پی پی نے میدان مارا۔ محمد اسلم میمن اور محمد اقبال پر مشتمل پینل 2051 ووٹ لے کر کامیاب رہا۔ پی ٹی آئی کے امیدوار 1748 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    ضلع جنوبی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن صدر یوسی 4 کے غیر سرکاری وغیر حتمی نتائج کے مطابق یہاں پی ٹی آئی نے میدان مارا۔ طاہر پرویز اور عبدالرحمان پر مشتمل پینل 1273 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہا۔ جماعت اسلامی کے امیدوار 1104 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ صدر یوسی 13 کے غیر سرکاری وغیر حتمی نتائج کے مطابق پی پی کے کرم اللہ اور وسیم گل 3744 ووٹ لے کر چیئرمین اور وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔ پی ٹی آئی 1744 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہی۔

    ضلع جنوبی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن صدر یوسی 8 سے پی ٹی آئی کو فتح ملی۔ احمد سلمان اور شاکر اللہ 2829 ووٹ لے کر چیئرمین اور وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔ جماعت اسلامی کا دوسرا نمبر رہا۔ صدر یوسی 9 سے پی ٹی آئی آئی کے محمد علی رضا چیئرمین اور محمد رحمان وائس چیئرمین 2233 ووٹ لے کر کامیاب رہے ہیں جب کہ جماعت اسلامی کے محمد فاضل اور غلام رزاق 1944 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔

    ضلع وسطی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن لیاقت آباد یوسی4 کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق جماعت اسلامی کے عبید احمد خان اور طلحہ حسیب 1818 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔ پی ٹی آئی کے امیدوار ظہور حسن اور ظفر بیگ 1260 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

    ضلع وسطی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن گلبرگ یوسی ایک سے جماعت اسلامی فاتح رہی۔ عاصم علی مخدومی اور صابر حسین 3139 ووٹ لے کر چیئرمین اور وائس چیئرمین  منتخب ہوگئے۔ پی ٹی آئی نے 2395 ووٹ حاصل کیے۔ گلبرگ یوسی 2 کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج میں یہاں بھی جماعت اسلامی نے میدان مارا۔ فیصل شیخاور ظہیر مصطفیٰ پر مشتمل پینل 5567 ووٹ لے کر کامیاب رہا۔ پی ٹی آئی 2631 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔

    ضلع وسطی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن نارتھ ناظم آباد یوسی 4 کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق جماعت اسلامی کا محمد ابرار اور سید ذیشان علی پر مشتمل پینل 6428 ووٹ لے کر کامیاب رہا۔ پی ٹی آئی نے 2807 ووٹ حاصل کرکے دوسری پوزیشن حاصل کی۔

    ضلع ملیر ٹاؤن میونسپل کارپوریشن ملیر یوسی 9 سے پی پی کے صابر علی اور محمد ابراہیم پر مشتمل پینل 1394 ووٹ لے کر کامیاب رہا۔ جماعت اسلامی 1058 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر آئی۔

    ضلع کیماڑی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن بلدیہ یوسی 8 سے پی پی کے محمد فاروق اور محمد آصف پر مشتمل پینل 2660 ووٹ لے کر کامیاب قرار پایا۔ پی ٹی آئی 1717 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہی۔

    ضلع غربی ٹاؤن میونسپل کمیٹی منگھو پیر یوسی4 کے غیرسرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کا عاطف حیات اور جبران شیخ پر مشتمل پینل 1309 ووٹ لے کامیاب رہا ہے جب کہ جماعت اسلامی یہاں دوسرے نمبر پر رہی۔

  • بلدیاتی انتخابات، اندرون سندھ پی پی نے مخالفین پر جھاڑو پھیر دیا

    ٹھٹھہ، سجاول اور ٹنڈو محمد خان کے بلدیاتی انتخابات کے مکمل غیر سرکاری وغیر حتمی نتائج آگئے جس کے مطابق پی پی نے مخالفین پر جھاڑو پھیر دیا۔

    ٹھٹھہ ضلع میں پاکستان پیپلز پارٹی نے تنہا پرواز کرتے ہوئے یونین کونسل کی 40 نشستوں میں سے 38 نشستیں اڑا لیں۔ غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق ٹھٹھہ ضلع کی مجموعی طور پر 40 یونین کونسلوں میں سے صرف دو پر آزاد امیدوار فتح یاب ہونے میں کامیاب ہوئے باقی 38 یوسیز کے عوام نے تیر پر ٹھپہ لگا کر پی پی پر اعتماد کا اظہار کیا۔

    ٹھٹھہ کی 5 ٹاؤن کمیٹیوں کے 23 وارڈز میں سے 21 پر فتح پیپلز پارٹی کے نام رہی۔ ٹاؤن کمیٹیوں کے 2 وارڈز پر آزاد امیدواروں نے کامیابی سمیٹی جب کہ ایک میونسپل کمیٹی میں سندھ کی حکمران جماعت نے کلین سوئپ کرتے ہوئے تمام 9 وارڈز میں کامیابی کو گلے لگایا۔

    ضلع سجاول کی تمام 37 یونین کونسل کے بھی غیر سرکاری غیر حتمی نتائج آگئے۔ پیپلز پارٹی نے ضلع سجاول میں بھی اپنی فتح کے جھنڈے گاڑھے اور 35 یونین کونسلیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ جمعیت علمائے اسلام اور آزاد امیدوار کو ایک ایک نشست ملی۔

    سجاول کی 5 ٹاؤن کمیٹیوں کے 31 وارڈز میں سے 27 پیپلز پارٹی کے نام رہے۔ دو دو وارڈز پر جے یو آئی اور آزاد امیدواروں نے کامیابی سمیٹی۔

    ضلع ٹنڈو محمد خان کی تمام یونین کونسلوں کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق 28 یوسیز میں سے 26 پر پیپلز پارٹی کامیاب رہی جب کہ جی ڈی اے اور پی ٹی آئی صرف ایک ایک نشست حاصل کر پائیں۔

    ٹنڈو محمد خان کی 2 ٹاؤن کمیٹی کے 9 وارڈز میں سے 8 پر پی پی اور ایک پر آزاد امیدوار کامیاب رہا۔ ایک میونسپل کمیٹی کے 19 وارڈز میں سے 15 پی پی کے نام رہے جبکہ دو وارڈز پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے جب کہ ایس ٹی پی اور جی ڈی اے نے ایک ایک نشست پائی۔

    ضلع بدین کی 64 میں سے 38 ٹاؤن کمیٹی میں سے30 پر پیپلز پارٹی کامیاب رہی ہے۔ 6 پر آزاد امیدوار جب کہ جی ڈی اے 2 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

    ضلع دادو کی 66 یونین کونسل میں سے 59 پر پیپلز پارٹی کامیاب ہوچکی ہے۔ 4 ٹاؤن کمیٹیوں کے 26 وارڈز میں سے 24 پر پیپلز پارٹی اور2 پر پی ٹی آئی کامیاب رہی ہے۔ چار میونسپل کمیٹیوں کے 57 وارڈز میں سے 50 کے موصولہ غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پی پی 34 پر کامیاب ہوکر پہلے نمبر پر ہے۔ پی ٹی آئی نے 14 پر فتح حاصل کی ہے جب کہ دو وارڈز پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔

    ضلع جامشورو کی 30 میں سے 26 ٹاؤن کمیٹی کے نتائج سامنے آگئے۔ 18 نشستوں پر پی پی نے فتح حاصل کی جب کہ تین پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔

      یہ بھی پڑھیں: کراچی کے 4 اضلاع کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج، پی پی سب سے آگے

    ٹنڈوالہیار کی 5 ٹاؤن کمیٹی کے 27 وارڈز میں سے 24 پر پی پی اور تین پر آزاد امیدوار جیتے ہیں۔ ایک میونسپل کمیٹی کے 22 وارڈز میں سے 15 پر پی پی پی نے فتح کی مہر لگائی۔ تین وارڈز پر پی ٹی آئی کامیاب رہی جب کہ ٹی ایل پی اور آزاد امیدوار کے ہاتھ دو دو نشسیں آئی ہیں۔

  • کراچی کے 4 اضلاع کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج، پی پی سب سے آگے

    کراچی کے 4 اضلاع کی 131 میں سے 113 یونین کونسلوں کے نتائج آگئے ہیں اور پیپلز پارٹی 69 یونین کونسلیں جیت کر سب سے آگے ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے عوام کو باخبر رکھنے کی روایت برقرار رکھی ہے اور کراچی ڈویژن کے 4 اضلاع کی 131 یونین کونسلوں میں سے 113 یونین کونسلوں کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج سب سے پہلے اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیے ہیں۔

    کراچی کے چار اضلاع کے موصولہ غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی 69 یوسیز جیت کر سب سے آگے ہے۔ جماعت اسلامی چاروں اضلاع کی 20 یونین کونسلیں جیت پائی ہے جب کہ پاکستان تحریک انصاف کا بلا 18 یوسیز میں چلا ہے۔

    کراچی کے ضلع شرقی اور ضلع جنوبی سے پیپلز پارٹی نے 15 پندرہ نشستوں پر کامیابی سمیٹی ہے۔ ضلع کیماڑی کی 18 یوسیز پر فاتح رہی جب کہ ضلع ملیر کی 21 یوسیز پر فتح کے جھنڈے گاڑھے۔

    جماعت اسلامی نے ضلع شرقی کی 19 یوسیز جیت رکھی ہیں۔

  • کراچی بلدیاتی انتخابات، صوبائی وزیر سعید غنی کے بھائی ہار گئے

    کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں اب تک جاری غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پی پی سب سے آگے ہے لیکن صوبائی وزیر سعید غنی کے بھائی کو کامیابی نہ مل سکی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں گزشتہ روز ہونے والے الیکشن کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک کے موصولہ نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی سب سے آگے ہے تاہم اسی جماعت سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر سعید غنی کے بھائی فرحان غنی کامیابی اپنے نام نہ کرسکے۔

    فرحان غنی ضلع شرقی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن چنیسر کی یوسی 3 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار تھے جہاں سے جماعت اسلامی نے کامیابی سمیٹی، پی ٹی آئی دوسرے نمبر پر رہی جب کہ صوبائی وزیر کی تمام تر الیکشن مہم کے باوجود پی پی یہاں تیسرے نمبر پر آئی۔

    یہ بھی پڑھیں: بلدیاتی الیکشن، لیاری میں پیپلز پارٹی کا کم بیک

    چنیسر یوسی 3 کے غیر سرکاری اور غیر حمتی نتیجے کے مطابق جماعت اسلامی کے شاہد فرمان اور محمد فراز پر مشتمل چیئرمین اور وائس چیئرمین کے پینل نے 4155 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔ پی ٹی آئی کے امیدوار 2233 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

  • بلدیاتی انتخابات، حیدرآباد اور اندرون سندھ میں پیپلز پارٹی سب سے آگے

    حیدرآباد سمیت اندرون سندھ کے اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے اب تک سامنے آنے والے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی سب سے آگے ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حیدرآباد ضلع کی مجموعی طور پر 160 یونین کونسلوں میں سے اب تک 94 یونین کونسلوں کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کا اعلان کیا جا چکا ہے جب کہ 66 یوسیز کے نتائج موصول ہونا باقی ہیں۔

    اب تک موصولہ غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق حیدرآباد میں پیپلز پارٹی نے 160 میں سے 55 یونین کونسلیں جیت کر سب سے آگے ہے۔ پی ٹی آئی 20 یوسیز پر کامیابی کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ تین یونین کونسلوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جب کہ جماعت اسلامی کے ہاتھ صرف ایک نشست آئی ہے۔

    واضح رہے  کہ حیدرآباد ضلع کی 31 یونین کونسلوں پر پیپلز پارٹی کے امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ کامیابی حاصل کرچکے تھے جب کہ ٹنڈوالہیار کی گیارہ یونین کونسل پر جیالے امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔

    ضلع بدین کی 64 یوسیز میں سے 38 کے نتائج سامنے آگئے۔ پی پی 30 نشستوں پر کامیابی کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ 6 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جب کہ دو نشستیں جی ڈی اے کے نام رہی ہیں۔ ضلع سجاول کی 31 میں سے 21 یوسیز کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی 20 نشستوں کے ساتھ سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جے یو آئی کے ہاتھ اب تک ایک نشست آئی ہے۔

    ضلع دادو کی 26 میں سے 9 ٹاؤن کمیٹی کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج سامنے آگئے جس کے مطابق پیپلز پارٹی نے 7 جب کہ آزاد امیدواروں نے دو یوسیز پر کامیابی حاصل کر رکھی ہے۔ ضلع جامشورو کی 30 میں سے 26 یونین کونسلوں میں پی پی 18 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی ہے جب کہ تین آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی بلدیاتی الیکشن، پی پی نے بڑا دعویٰ کر دیا

    واضح رہے کہ حیدرآباد ضلع کی 31 یونین کونسلوں پر پیپلز پارٹی کے امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ کامیابی حاصل کرچکے تھے جب کہ ٹنڈوالہیار کی گیارہ یونین کونسل پر جیالے امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔

  • بلدیاتی الیکشن، لیاری میں پیپلز پارٹی کا کم بیک

    پاکستان پیپلز پارٹی جو گزشتہ عام انتخابات میں اپنے گڑھ لیاری سے تقریباً آؤٹ ہوگئی تھی بلدیاتی الیکشن میں اس نے کم بیک کرلیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے کراچی میں اپنے گڑھ لیاری میں کم بیک کرلیا ہے اور بلدیاتی انتخابات کے اب تک موصولہ غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق لیاری ٹاؤن کی 13 یونین کونسلوں میں سے 10 یوسیز پر جیالے امیدوار فتح یاب رہے ہیں۔

    لیاری کی ایک یوسی پر امیدوار کے انتقال کے باعث الیکشن نہیں ہوسکے جب کہ ایک پر جماعت اسلامی نے کامیابی پائی ہے اور ایک نشست کا نتیجہ آنا باقی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی بلدیاتی الیکشن، پی پی نے بڑا دعویٰ کر دیا

    لیاری میں بھاری مارجن سے پی پی امیدواروں کی کامیابی پر پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لیاری کی تنظیم اور ذمے داروں کو مبارک باد پیش کی ہے۔

  • بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر کی وجہ کیا ہے؟

    کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں گزشتہ روز ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج میں تاخیر پر الیکشن کمشنر سندھ کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں گزشتہ روز کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں ہونے والے الیکشن کے نتائج غیر معمولی تاخیر کا شکار ہیں۔

    آج صبح تک کراچی کی 246 یوسیز میں سے صرف 20 یوسیز کے مکمل غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کا اعلان کیا گیا ہے جب کہ حیدرآباد کی بھی 32 یونین کونسلوں سمیت اندرون سندھ کے اضلاع میں بھی کئی یوسیز میں تاحال نتائج کا اعلان نہیں ہوسکا ہے۔

    اس صورتحال پر صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان کا کہنا ہے کہ تمام پولنگ اسٹیشنز سے نتائج آر اوز کے دفتر پہنچ رہے ہیں۔ یہ پیچیدہ عمل ہوتا ہے، ایک یوسی کا رزلٹ بنانے میں وقت لگتا ہے۔

    الیکشن کمشنر سندھ نے مزید کہا کہ ہر یوسی کے 4 وارڈز ہیں اوراوسط 20 پولنگ اسٹیشن ہیں۔ ایک بھی پولنگ اسٹیشن کا نتیجہ نہ آئے تو یوسی کا نتیجہ مکمل نہیں ہوتا۔

    یہ بھی پڑھیں: بلدیاتی انتخابات کے نتائج تاخیر کا شکار، کراچی کی 246 میں سے صرف 20 یوسیز کے نتائج کا اعلان

    ان کا کہنا تھا کہ ہر ریٹرننگ افسر کے پاس تقریباً 5 یوسیز ہیں۔ اسی لیے نتائج میں وقت لگ رہا ہے۔ ان انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم نہیں ہے بلکہ کمپیوٹر پر نتیجہ مرتب کیا جا رہا ہے۔

  • انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمیشن کا سندھ حکومت کو نوٹس

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سندھ حکومت کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

    ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری کے ذریعے سندھ حکومت کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت کہ پولنگ کے دوران تشہیری مہم قواعد وضوابط کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے کہ سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں پولنگ جاری ہے اور اس کے ختم ہونے میں ایک گھنٹے کا وقت رہ گیا ہے۔

    کراچی سمیت مختلف اضلاع میں پولنگ کا عمل تاخیر سے شروع ہوا جب کہ ووٹر ٹرن آؤٹ کم ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ دوران پولنگ مختلف پولنگ اسٹیشن پر سیاسی جماعتوں میں جھگڑوں اور بے ضابطگی کے بھی متعدد واقعات رونما ہوئے جن پر الیکشن کمیشن کی جانب سے ایکشن بھی لیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی وحیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کیلیے پولنگ جاری، بے ضابطگیوں کے واقعات

    پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے پولنگ کے وقت میں دو گھنٹے اضافے کا مطالبہ کیا تھا تاہم الیکشن کمیشن نے یہ مطالبہ مسترد کرتے ہوئے پولنگ کے وقت میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

  • بلدیاتی انتخابات میں شکایات سے متعلق الیکشن کمیشن کا اہم بیان

    سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں پولنگ جاری ہے اس دوران شکایات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔

    ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی الیکشن کمیشن کے مرکزی کنٹرول روم اسلام آباد سے مانیٹرنگ جاری ہے۔ اب اتک الیکشن کمیشن کو پولنگ سے متعلق 38 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 34 کا ازالہ کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان الیکشن کمیشن کا مزید کہنا ہے کہ چار شکایات کے ازالے کے لیے الیکشن کمیشن کی کارروائی جاری ہے۔ شکایات ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور لڑائی جھگڑوں سے متعلق ہیں اور ہر شکایت یا مسئلے پر فوری ایکشن لیا جا رہا ہے۔ معمولی نوعیت کی شکایات کو حل کر لیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی وحیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کیلیے پولنگ جاری، بے ضابطگیوں کے واقعات

    ترجمان کے مطابق تمام اضلاع میں پولنگ خوش اسلوبی سے جاری ہے۔ کنٹرول روم کل رات تک مسلسل کام کرتا رہے گا۔