سڈنی : آسٹریلیا کے شہر ملبرن کے نائب کلب میں مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور دو سے زائد زخمی ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے شہر ملبرن واقع نائٹ کلب میں ہفتے اور اتوار کی رات نامعلوم مسلح فرد کی جانب اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جبکہ دو افراد سے زائد زخمی ہوگیا۔
ملبرن پولیس حکام کے مطابق واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاہم ایک زخمی کی حالت تشویش ناک ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے تاحال اس واقعے کی مزید تفصیل واضح نہیں کی تاہم خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ لٹل چابل اسٹریٹ اور مالفرن روڈ پر واقع کلب پر اس وقت فائرنگ کی جب لوگ کلب سے باہر نکل رہے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 1996 میں پورٹ آرتھر میں 35 افراد کو قتل کیا تھا جس کے بعد عام شہریوں کےلیے اسلحے کا حصول مشکل بنا دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس ایک مسلح شخص نے ایک ہی خاندان کے سات افراد کو قتل کرنے کے بعد خود کو بھی گولی مار کر خودکشی کرلی تھی۔
طرابلس : لیبیا کے دارالحکومت کے جنوبی علاقے میں جنرل حفتر کی لیبین نیشنل آرمی اور حکومتی فورسز کے درمیان خونریز جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے جنوبی علاقے میں جنرل خلیفہ حفتر کی لیبین نیشنل آرمی (ایل این اے) اور حکومتی فورسز کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے متحارب گروپوں کی ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر بمباری کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہوگئے۔
خلیفہ حفتر کی فورسز نے اعتراف کیا ہے کہ جھڑپوں میں ان کے 14 اہلکار مارے گئے جبکہ لیبین ریڈ کریسنٹ کا کہنا ہے کہ ان کا ایک ڈاکٹر بھی مارا گیا۔
دوسری جانب ایمرجنسی سروس کے ترجمان اسامہ علی نے کہا ہے کہ حالات کشیدہ ہونے کی وجہ سے رضاکار تاحال جنگی مقامات پر داخل نہیں ہو پائے اورامدادی کارروائیاں شروع نہیں کی گئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ وادی رابہ کے دور دراز علاقوں میں جھڑپوں کے نتیجے میں دارالحکومت کے جنوبی علاقے میں قائم انٹرنیشنل ایئر پورٹ تباہ ہو گیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیر کو جاری کیے گئے ایک بیان میں لیبیا کی اتحادی حکومت نے بتایا کہ لڑائی میں اب تک 21 افرادہلاک ہوئے ہیں۔
جی این اے فورسز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وادی رابہ کے دور دراز علاقوں میں جھڑپوں کے نتیجے میں دارالحکومت کے جنوبی علاقے میں قائم انٹرنیشنل ائر پورٹ تباہ ہو گیا ہے۔
کرنل محمد غونو نے کارروائیوں کے حوالے سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ لیبیا کے تمام شہروں میں جارحیت کرنے والے اور غیرقانونی فورسز کے خلاف شدید غصہ پایا جاتا ہے۔
اتحادی حکومت کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اب تک کم ازکم 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 27 افراد زخمی ہیں تاہم شہریوں اور فوجیوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے واضح نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب ایل این اے کا کہنا تھا کہ انہوں نے طرابلس کے مضافاتی علاقے میں پہلی مرتبہ فضائی کارروائی کی ہے جبکہ عالمی سطح پر جنگ بندی کی اپیلوں کو نظر انداز کردیا گیا۔
یاد رہے کہ لیبیا میں 2011 میں اس وقت کے مضبوط حکمران معمر قذافی کے خلاف عوام نے شدید احتجاج کیا تھا اور عوام کو نیٹو ممالک کا تعاون بھی حاصل تھا تاہم معمر قذافی کے اقتدار کے خاتمے کے بعد انتظامیہ اور مسلح گروہوں کے درمیان حکومت کے حصول کے لیے لڑائی شروع ہوئی۔
لیما : پیرو کے دارالحکومت میں جنازے کا آلودہ غذا کھانے والے 9 افراد ہلاک جبکہ درجنوں بیمار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پیرو کے دارالحکومت لیما میں ایک شخص کی تدفین میں شرکت کرنے والے افراد کے لیے اہل خانہ کی جانب سے کھانے کا اہتمام کیا گیا تھاجسے کھانے کے باعث متعدد افراد ہلاک جبکہ درجنوں شدید علیل ہوگئے۔
پیروکے وزارت صحت کا کہنا ہے کہ آلودہ غذا کھانے سےکُل 50 افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 20 کو معدے میں شدید تکلیف اور قے کی شکایت کے باعث استپال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ پیرو کے جنوب وسطی علاقے آیاچوکو میں ایک روز قبل پیش آیا تھا۔
پیرو ریجنل ہیلتھ ڈائریکٹر جان ٹنکو کا کہنا ہے کہ متاثرین نے جنازے میں گوشت کی تیار ہوئی غذا اورچیچا نامی مشروب نوش کیا تھا، دونوں اشیاء غیر معیاری ہونے کے باعث زہریلی ہوچکی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے جنازے میں پیش کیے جانے والے غیر معیاری کھانے کے نمونے لے کر طبی معائنے کے لیے فارنسک لیب بھیجوا دئیے ہیں تاکہ واقعے کی حقیقت کا پتہ لگایا جاسکے۔
پیرو کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گذشتہ کچھ ماہ میں مذکورہ علاقے میں زہریلے کھانا کھانے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سنہ 2013 میں اسکول میں زیر تعلیم 23 بھارتی طلبہ زہریلا کھاناکھانے سے ہلاک ہوئے تھے۔
اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران کئے گئے معاہدوں اور مالیاتی پیکج کے معاملات کو حتمی شکل دینے کے لئے پاکستانی حکام کا وفد چین روانہ ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان حالیہ دورے میں کئے گئے معاہدوں اور مالیاتی پیکج کے معاملات کوحتمی شکل دینےکیلئے پاکستانی حکام کا وفد چین روانہ ہوگیا۔
وفد میں سیکریٹری خزانہ عارف احمد خان ، تجارت اور منصوبہ بندی کے سیکریٹریز محمد یونس ڈاگھا اور ظفر حسن ا اور گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ بھی شامل ہیں، دورے کے دوران چینی حکام سے مالیاتی پیکج کے خدوخال اور معاہدوں پر عمل درآمد کو آگے بڑھانے پر بات چیت ہوگی۔
زرائع کے مطابق چین کے ساتھ معاہدوں میں برآمدات کیلیے چینی مارکیٹ تک رسائی بھی شامل ہے، چین ایک ارب ڈالر مالیت کی پاکستانی مصنوعات کو ڈیوٹی فری رسائی بھی دے گا۔
خیال رہے پاکستانی حکام کا دورہ وزیر اعظم عمران خان کےحالیہ دورے کی کڑی ہے۔
گذشتہ روز وزیرِ اعظم نے اجلاس میں کہا تھا کہ چین سے پاکستان کو مالی امداد کی تفصیلات بیان کرنا قبل از وقت ہو گا، چین کتنی مدد دے رہا ہے ظاہر نہیں کر سکتے۔
یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے اپنے 5 روزہ دورہ چین میں چینی صدر اور وزیراعظم کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں اور ملکی معیشت پر تبادلہ خیال کیا جبکہ 15 دونوں ممالک کے درمیان 15 معاہدوں اور یاداشتوں پر بھی دستخط کئے گئے تھے۔
وزیرخزانہ نے بھی چین سے وطن واپسی پر کہا تھا پاکستان کو ادائیگیوں کا کوئی بحران نہیں رہا، ملک فوری بحران سے نکل چکا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا بحران بھی ٹل گیا ہے، معیشت کی سمت میں تبدیلی آئی ہے، سعودی عرب نے 6 ارب ڈالر دیے، مزید ذرائع سے بھی رقم آئی، اب حکومت کی توجہ طویل المیعاد استحکام پر مرکوز ہے۔
ٹوکیو : جاپان میں ’ٹائیفون جیبی‘ نامی سمندری طوفان اور تیز ہواؤں کے باعث مختلف حادثات میں 10 افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق جاپان میں آنے والے سمندری طوفان نے گذشتہ 25 برسوں میں آنے والے طوفانوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے، ’ٹائیفون جیبی‘ نامی طوفان نے ملک کے مختلف حصّوں میں تباہی مچادہی ہے جبکہ طوفان کے باعث 10 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہیں۔
جاپانی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ مختلف حادثات میں زخمی ہونے والے افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
کنسائی ایئرپورٹ بارش کا پانی بھرا ہوا ہے
عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث ہوا کی شدت 216 کلو میٹر ہوگئی جس کے نتیجے میں اوساکا کے ریلوے اسٹیشن سمیت گھروں کی چھتیں اُڑ گئی جبکہ سڑکوں پر موجود گاڑیاں بھی الٹ گئیں۔
تیز ہواؤں اور طوفان کے نتیجے میں گھر اور عمارتیں بھی بڑے پیمانے پر متاثر ہوئی ہیں
غیر ملکی میڈیا کہنا ہے کہ ’ٹائیفون جیبی‘ نامی طوفان کے باعث جاپان کے شہر ’شیکوکو‘ میں لینڈ سلائنڈنگ کے متعدد واقعات پیش آئے جبکہ ہزاروں مسافروں سے بھرے ہوئے کنسائی ایئرپورٹ بارش کا پانی کا بھرنے کے باعث اسے خالی کروانا پڑا۔
طوفان کے باعث اوساکا میں ہونے والی تباہی
جاپانی میڈیا کا کہنا ہے کہ طوفان کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں 10 شہریوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا، دوسری جانب مکانات کی چھتیں گرنے اور گاڑیاں الٹنے کے باعث سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکومت نے ٹائیفون جیبی سے محفوظ رہنے کے لیے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایات جاری کی ہے، جبکہ پروازیں اور ٹرینوں کی آمد رفت بھی بند کردی گئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پوسٹ ہونے والے ویڈیو میں دکھا جاسکتا ہے کہ اوساکا میں لگا ہوا 328 فٹ بلند ’فیری ویل‘ جھولا تیز ہواؤں کے باعث تیزی سے گھوم رہا ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں جاپان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں مرنے والے افراد کی تعداد 199 ہوگئی جبکہ لاکھوں افراد بے گھرہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ جولائی میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے بعد جاپانی حکام نے کہا تھا کہ 30 سالوں میں سیلاب اور بارش کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔
گذشتہ برس موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کے حوالے سے ایک تباہ کن سال ثابت ہوا۔ فرسٹ ورلڈ امریکہ سے لے کر تیسری دنیا کے جنوبی ایشیا تک طوفانوں اور سیلابوں نے وہ تباہی مچاہی کہ دنیا لرز اٹھی تھی۔
اس بارے میں اے آر وائی نیوز نے آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے زمینی و آبی سائنس (ارتھ اینڈ میرین سائنسز) شعبے کے پروفیسر ڈاکٹر بریڈلے اوپ ڈک سے رابطہ کیا تو انہوں نے ساری صورتحال کو ایک جملے میں سمود یا۔
ان کا کہنا تھا، ’سمندروں میں آنے والا گرم پانی (جو مختلف دریاؤں سے آتا ہے) سمندر کے پانی کو گرم کرتا ہے، جس سے پانی مزید تیزی سے بخارات بن کر بادلوں اور پھر بارشوں کو تخلیق کرتا ہے‘۔
ڈاکٹر بریڈلے اوپ ڈک کے مطابق سمندروں کا گرم درجہ حرارت پہلے سے موجود طوفانوں کو تقویت دیتا ہے، نئے طوفان پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے، اور یہ طوفان بارشوں کا سبب بنتے ہیں جو بڑے پیمانے پر سیلاب اور جانی و معاشی نقصان کا باعث بنتے ہیں۔
سکھر: سابقہ صوبائی وزیر مرحوم میر ہزار خان بجارانی کے فرزند سابق ایم این اے شبیر جان بجارانی نے پی پی پی سے بغاوت کرلی، پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت اب میرا فیصلہ بدل نہیں سکتی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں پاکستان پیپلزپارٹی کو ایک بڑا دھچکا، رہنما شبیر بجارانی نے سکھر پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی چھوڑنے اور آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔
اس ہنگامی پریس کانفرنس میں انکے ساتھ پی ٹی آئی امیدوار محمد میاں سومرو اور جی ڈی اے رہنما علی گوہر مہر بھی موجود تھے۔
پریس کانفرنس میں شبیر بجارانی نے کہا کہ مرحوم والد سابق صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی ہمیشہ سے پاکستان پیپلز پارٹی کا حصہ رہے ہیں،عزت نفس پر کبھی میرے والد اور خاندان نے سمجھوتہ نہیں کیا، میں بھی نہیں کروں گا ۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بڑے دکھ سے اہم فیصلے سے آگاہ کرنا چاہتاہوں، والد نے 1968سے پیپلزپارٹی میں خدمات انجام دیں، والد نے شہید بی بی کے ساتھ کام کیا اور صوبائی صدر بھی رہے، ایم آر ڈی کی تحریک میں سکھرسے لیڈ کیا، ہر دکھ اور سکھ میں پیپلزپارٹی کے ساتھ کھڑے رہے، کشمورکی قومی صوبائی اسمبلی کی نشست سے ہمیشہ کامیاب ہوئے۔
شبیر بجارانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے والد کی وفات کے بعد نشست سے محروم کیا، آر اونے میرے خلاف پٹیشن دائر کرائی جو مسترد ہوئی، اپنی ہی پارٹی کے عابد سنجرانی میرے خلاف آخر تک کھڑے رہے، پارٹی قیادت کو مستقل بتاتا رہا مگر کوئی جواب نہیں ملا ، اب پی پی پی کو پتا چلے گا میرا ہونا کیا تھا اور میرا نہ ہونا کیا ہے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اپنے علاقے سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکش لڑوں گا، دنیا کی کوئی طاقت اب میرا فیصلہ بدل نہیں سکتی ، الیکشن کے بعد کسی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کروں گا، پاکستان پیپلز پارٹی کے لیے میرے والد کی بڑی قربانیاں ہیں لیکن ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے مگر پی پی پی کو یہ دکھا دوں گا کہ علاقے میں میری حیثیت کیا ہے۔
شبیر بجارانی نے مزید کہا کہ شکارپور میں بھی ہمارا قبیلہ ہے، وہاں شہریار مہر کو سپورٹ کریں گے، آغا تیمور خان کو بھی سپورٹ کریں گے، علی گوہر خان سے میٹنگ ہوگی مل کر محاذ میں محنت کریں گے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
دوشنبے : وزیراعظم نواز شریف آج دو روزہ دورے پر تاجکستان روانہ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف دو روزہ دورے پر تاجکستان روانہ ہوگئے ، خواجہ آصف، خرم دستگیر اور سرتاج عزیز بھی وزیراعظم کے ہمراہ موجود ہے۔
تاجکستان کے دارلحکومت دوشنبے میں وزیراعظم نواز شریف تاجکستان کے صدر ایمومیل رحمن سے ملاقات کریں گے، دونوں ممالک کے رہنما سرمایہ کاری، تجارت، توانائی سمیت دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر بات چیت کریں گے۔
دورے کے دوران علاقائی استحکام کیلئے تزویراتی شراکت داری کی جانب سفر کے عنوان سے ایک مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے جائیں گے۔
اس موقع پر پاکستان اور تاجکستان کامشترکا بزنس کونسل کا اجلاس بھی ہوگا، تاجکستان چار ملکی سمٹ کاسا 1000 کی میزبانی بھی کرے گا ، جس میں وزیراعظم پاکستان کی نمائندگی کریں گے، افغانستان ، کرغزستان ، پاکستان کا سہ ملکی سمٹ بھی دورے کی سائیڈ لائن میں شامل ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تاریخ ، ثقافت پر مبنی قریبی تعلقات ہیں، پاکستان اور تاجکستان کے درمیان باہمی احترام ، سوچ اور خطے کے امن و استحکام کی خواہش مشترک ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد حیات طبیعت ناساز ہونے کے باعث کینیا کے شہر نیروبی کے اسپتال میں داخل ہوگئے، خاندانی ذرائع نے اُن کی حالت بگڑنے کی تصدیق کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک سال کی رخصت لے کر کینیا کے شہر نیروبی ٹریننگ حاصل کرنے جانے والے ڈائریکٹر ایف آئی اے شاہد حیات کی اچانک طبیعت ناساز ہوئی جس کے بعد انہیں کینیا کے شہر نیروبی کے مقامی اسپتال میں داخل کروایا گیا۔
خاندانی ذرائع نے حالت بگڑنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’‘ڈاکٹرز نےبگڑی طبیعت دیکھ کر مرض کی تشخیص کے لیے کچھ ٹیسٹ لکھ کر دیئے جن کی رپورٹس آنے پر پتہ چلا کہ انہیں پھیپھڑوں کا مرض لاحق ہے‘‘۔
خاندانی ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ انہیں ڈاکٹر نے سفر کرنے سے منع کردیا ہے اور وہ اس وقت تشیوشناک حالت میں نیروبی کے نجی اسپتال میں داخل ہیں تاہم جلد اہل خانہ میں سے کوئی فرد کینیا روانہ ہوگا۔
یاد رہے ڈائریکٹر ایف آئی نے رواں سال جولائی کی 29 تاریخ کو شاہد حیات نے حکومت سے رخصت طلب کی اور وہ چارج نیشنل انسٹیوٹ آف مینجمنٹ کے کورس کی ٹریننگ حاصل کرنے کے لیے روانہ ہوگئے تھے۔ڈائریکٹر کی جگہ آصف قائم خانی کو ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے کا چارج دے دیا گیا تھا۔
یاد رہے شاہد حیات کو کراچی کے مختلف کیسس کی تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی تھی، انہوں نے مصطفیٰ کمال کی واپسی کے بعد اں کی جانب سے بھارتی خفیہ ایجنسی راء اور ایم کیو ایم کے تعلقات کے حوالے سے لگائے جانے والے الزمات تحقیقات شروع کی تھیں۔
قبل ازیں شاہد حیات نے ایگزیکٹ اسکینڈل سمیت دیگر بڑے کیسوں کی تحقیقات مکمل کی ہیں۔
چندی گڑھ: مودی سرکار کو پنجاب کی ریاست میں ایک اور دھچکا، بھارتی جنتا پارٹی کے اہم رہنماء و سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کے بعد ان کی اہلیہ نوجوت کور نے بھی بھارتی جنتا پارٹی کو خیرآباد کہہ دیا۔
چندی گڑھ میں پریس کانفرنس کے دوران مسز نوجوت کور نے بی جے پی سے علیحدگی کا اعلان کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اپنی سابق جماعت اور بھارتی وزیر اعظم کے حوالے سے انکشاف کیا کہ ’’مودی کے ساتھ کوئی ایماندار شخص نہیں چل سکتا‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی کے ساتھ چلنے کے لیے بدعنوان ہونا ضروری ہے، مودی کی جماعت میں صرف کرپٹ، بدعنوان اور جرائم کرنے والے افراد کی جگہ ہے تاہم ایماندار شخص اس کے ساتھ نہیں چل سکتا تاہم میں عوام کے ساتھ زیادتی ہوتی نہیں دیکھ سکتی اس لیے مودی اور بی جے پی سے علیحدگی اختیار کررہی ہوں‘‘۔
قبل ازیں رواں سال جولائی کی 25 تاریخ کو سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے پارٹی پالیسیوں کے سبب بی جے پی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا، بھارتی تجزیہ نگاروں کے مطابق دونوں جلد ہی کانگریس یا عام آدمی پارٹی میں شامل ہوجائیں گے۔
یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم، لائن آف کنٹرول پر کشیدگی اور خصوصاً سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کرنے کے باوجود قوم کے سامنے ثبوت پیش نہ کرنے کے باعث بھارتی وزیراعظم اور اُن کی جماعت کو اپنے ہی ملک کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔