Tag: lebanon

  • متحدہ عرب امارات کا لبنان پر سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان

    متحدہ عرب امارات کا لبنان پر سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان

    متحدہ عرب امارات کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے گزشتہ روز یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ وہ اپنے شہریوں پر لبنان کا سفر کرنے پر عائد پابندی 7 مئی 2025 سے ختم کر دے گی۔

    عرب خبر رساں ادارے وام نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ یہ اعلان لبنانی صدرِ مملکت کے گزشتہ ہفتے کے دورہ متحدہ عرب امارات کے بعد کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق مذکورہ فیصلہ جمعرات کو جاری کردہ ایک مشترکہ بیان کے بعد سامنے آیا، جس میں لبنانی صدر جوزف عون اور اماراتی صدر نے دونوں ممالک کے درمیان سفر کو آسان بنانے اور نقل و حرکت کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا۔

    امارات کی جانب سے 2021 میں اپنے شہریوں کے لبنان کا سفر کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔ تاہم، لبنانی شہریوں پر امارات آنے کی کوئی پابندی نہیں تھی۔

    اس سے قبل لبنان نے حماس کو ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے حملوں کے خلاف خبردار کیا بھی کیا تھا۔

    لبنان کے اعلیٰ سکیورٹی ادارے نے فلسطینی گروپ حماس کو خبردار کیا تھا کہ وہ ملک کی سرزمین کو ایسی کارروائیوں کے لیے استعمال کرنے سے روکیں جو قومی سلامتی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔یہ بیان اسرائیل کی جانب سے راکٹ فائر کے جوابی حملوں کے بعد سامنے آیا تھا۔

    ہائر ڈیفنس کونسل نے یہ انتباہ جاری کیا جب لبنان کو ریاستی کنٹرول سے باہر گروپوں کو غیر مسلح کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے امریکی دباؤ کا سامنا ہے۔

    اسرائیل اور حماس کے اتحادی مسلح لبنانی گروپ حزب اللہ کے درمیان 14 ماہ کی جنگ کے بعد امریکا اور دیگر ممالک نے لبنان پر زور دیا ہے کہ وہ مسلح گروپوں کو کنٹرول کرے۔

    سعودی ایئر لائن نے عالمی اعزاز اپنے نام کر لیا

    خود لبنان نے حزب اللہ سے غیرمسلح ہونے کا مطالبہ کیا ہے اور زور دیا ہے کہ وہ ملکی خودمختاری اور سلامتی کو کمزور کرنے والی کسی بھی مسلح کارروائی سے باز رہے۔

  • لبنانی صدر کا حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان

    لبنانی صدر کا حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان

    بیروت: لبنان کے صدر نے حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کے صدر جوزف عون نے پیر کے روز مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان کر دیا ہے، انھوں نے کہا تنظیم کو غیر مسلح کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم ملک میں خانہ جنگی نہیں چاہتے۔

    جوزف عون نے کہا ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ لبنان میں تمام ہتھیار ریاست کے کنٹرول میں آئیں، ریاستی کنٹرول سے باہر ہتھیاروں کی موجودگی ناقابل قبول ہے، ہتھیاروں کی تحویل سے متعلق حزب اللہ سے مذاکرات کیے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا حزب نئی جنگ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی، تنظیم کے جنگجوؤں کو فوج میں علیحدہ یونٹ کے طور پر شامل نہیں کیا جائے گا، تاہم حزب اللہ کے ارکان فوج میں شامل ہو کر مختلف کورسز کا حصہ بن سکتے ہیں۔


    نیتن یاہو غزہ پہنچ گئے، حماس کو نتائج بھگتنے کی دھمکی


    تاہم، ملک کے صدر نے واضح کیا ہے کہ عسکریت پسند گروپ کو غیر مسلح کرنے کا عمل ’’طاقت‘‘ کے ذریعے نہیں بلکہ قومی دفاعی حکمت عملی کے تحت مذاکرات کے ذریعے ممکن بنایا جائے گا۔

    صدر جوزف عون نے قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ لبنانی حکومت نے ایک فیصلہ کیا ہے کہ ’’ہتھیار صرف ریاست کے ہاتھ میں ہوں گے‘‘ لیکن ’’اس فیصلے پر عمل درآمد کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ یہ بات چیت ایوان صدر اور حزب اللہ کے درمیان ’’دوطرفہ مکالمے‘‘ کی شکل میں ہے۔

    واضح رہے کہ لبنان پر حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے امریکا کا دباؤ ہے، لیکن ملک کے اندر یہ خدشہ موجود ہے کہ اس معاملے کو زبردستی حل کرنے سے خانہ جنگی ہو سکتی ہے۔

  • اسرائیل کو خطرہ ہوا تو لبنان کو نشانہ بنائیں گے، نیتن یاہو کی دھمکی

    اسرائیل کو خطرہ ہوا تو لبنان کو نشانہ بنائیں گے، نیتن یاہو کی دھمکی

    اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اسرائیل کے لیے کسی بھی ممکنہ خطرے کی صورت میں لبنانی علاقوں پر حملہ آور ہوں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی لبنان اور بیروت کے جنوبی مضافی علاقوں پر جاری فضائی حملوں کے حوالے سے نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا ہے جو لوگ لبنان کی صورتِ حال کو نہیں سمجھتے تھے انہیں ہمارے عمل سے ہماری سوچ کا پتہ چل گیا ہوگا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ روز جنگ بندی معاہدے کے بعد لبنان پر پہلی بم باری کی گئی۔

    بیروت پر اسرائیلی فضائی حملوں کو لبنان کے صدر جوزف عون نے اسرائیل اور لبنان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ کی پٹی میں خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، 10 روز میں 900 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا۔

    غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری اور حملوں کے باعث 43 فلسطینی شہد اور 115 زخمی ہوگئے۔

    میانمار میں خوفناک زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد 1000 سے تجاوز کرگئی

    رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد 18 مارچ سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 896 فلسطینی شہید اور دوہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

  • پروازوں کی بحالی، ایران اور لبنان رضامند ہوگئے

    پروازوں کی بحالی، ایران اور لبنان رضامند ہوگئے

    ایران کا کہنا ہے کہ پروازوں کی معطلی کے سلسلے میں لبنان سے بامعنی گفتگو کے لیے تیار ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیرِ خارجہ اور لبنان میں اُن کے ہم منصب کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، اس دوران ایرانی وزیرِ خارجہ نے کشیدگی کے خاتمے کے حوالے سے تعمیری بات چیت کرنے کے لیے رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق لبنان کے وزیرِ ٹرانسپورٹ اور تعمیرات کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ لبنانی حکام ایران میں موجود لبنانی شہریوں کی واپسی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    اس حوالے سے مشرقِ وسطیٰ کی ایک ایئر لائن نے اپنے 3 طیارے فراہم کرنے کے لیے تیاری کی تھی مگر ایران کی جانب سے اجازت دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے لبنان میں ایرانی طیاروں کو مار گرانے کے بیان کے بعد لبنان نے ایرانی پروازوں پر اپنے ملک میں اترنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

    نیتن یاہو نے ایال ضمیر کونیا آرمی چیف مقرر کردیا

    رپورٹس کے مطابق تہران کی جانب سے جوابی اقدام کے طور پر لبنانی پروازوں پر اپنے ملک میں لینڈنگ پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

    ایران میں موجود درجنوں لبنانی زائرین اس صورتِ حال کے بعد اپنے ملک واپس نہیں پہنچ سکے تھے۔

  • اسرائیل نے لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی کتنی بار خلاف ورزی کی؟ فرانسیسی رپورٹ میں شرمناک انکشاف

    اسرائیل نے لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی کتنی بار خلاف ورزی کی؟ فرانسیسی رپورٹ میں شرمناک انکشاف

    اسرائیل نے ثابت کیا ہے کہ وہ خود کو کسی بھی اخلاقی معاہدے میں باندھے نہیں رکھ سکتا، لبنان کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی بھی اب تک وہ شرم ناک طور پر 52 مرتبہ خلاف ورزی کر چکا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے وائی نیٹ نیوز نے فرانس کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے ساتھ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی 52 بار خلاف ورزی کی ہے، اس میں ہفتے کے روز ہونے والا حملہ بھی شامل ہے، جس میں تین لبنانی شہری مارے گئے تھے۔

    اسرائیلی فوج نے ان حملوں کو جائز قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حزب اللہ کی خلاف ورزیوں کے جواب میں کیے گئے تھے، تاہم وائی نیٹ نیوز نے فرانسیسی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے معاہدے کی تعمیل کی نگرانی کرنے والی بین الاقوامی کمیٹی سے مشاورت کے بغیر یہ کارروائی کی ہے۔

    میڈیا نے ایک فرانسیسی اہلکار کے حوالے سے کہا کہ لبنان جنگ بندی کو برقرار رکھنے اور حزب اللہ کو جنوبی لبنان میں اپنی موجودگی کو دوبارہ قائم کرنے سے روکنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں، لیکن انھیں خود کو ثابت کرنے کے لیے وقت دیا جانا چاہیے۔

    اقوام متحدہ نے شام میں موجودہ انتشار کی وجہ بتا دی

    دوسری جانب اسرائیلی حکام اپنے شرم ناک اقدامات کا دفاع کرنے پر مصر ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مانیٹرنگ کمیٹی پیر یا منگل سے پہلے مکمل طور پر فعال نہیں ہو سکے گی، اس لیے وہ اس وقت تک حملے جاری رکھیں گے۔

  • جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کرفیو نافذ کر دیا

    جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کرفیو نافذ کر دیا

    بیروت: جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان میں گزشتہ رات کرفیو نافذ کر دیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ دریائے لیطانی کے جنوب میں سفر جمعرات کی شام تک ممنوع ہے۔

    کرفیو کا نفاذ دریائے لیطانی کے جنوبی علاقوں میں ہوگا، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شہری خالی کرائے گئے قصبوں میں ابھی واپس نہیں جا سکتے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز جنگ بندی کے بعد ہزاروں لبنانیوں نے جنوب میں اپنے گھروں کو لوٹنا شروع کیا تھا، تباہی دیکھ کر شہری پریشان ہیں۔

    دوسری طرف جنگ بندی کے معاہدے کے بعد اپنے پہلے بیان میں حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیل پر فتح حاصل کر لی ہے اور اس کے جنگجو تیار ہیں۔ حزب اللّٰہ نے اعلان نے کیا ہے کہ حسن نصراللّٰہ کا جسد خاکی شایان شان انداز میں سپرد خاک کیا جائے گا، جلد تاریخ بتائی جائے گی۔

    حسن نصراللہ کی شہادت کے 2 ماہ بعد نماز جنازہ کا اعلان

    حسن نصراللّٰہ 27 ستمبر کو بیروت کے جنوبی ٹاؤن پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئے تھے، ان کا جسد خاکی امانتاً دفن کیا گیا تھا۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی نے لبنان پر اسرائیلی حملوں کے مستقل خاتمے کی امیدیں پیدا کر دی ہیں، اور سرحد پار سے ایک سال سے زیادہ جاری رہنے والی لڑائی بھی اب ختم ہو چکی ہے۔

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت شروع ہونے کے بعد سے لبنان میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3,823 افراد مارے جا چکے ہیں اور 15,859 زخمی ہوئے۔

  • معروف اسرائیلی مؤرخ زئيو ايرلچ حزب اللہ کی چال میں پھنس کر ہلاک

    معروف اسرائیلی مؤرخ زئيو ايرلچ حزب اللہ کی چال میں پھنس کر ہلاک

    بیروت: معروف اسرائیلی محقق، مؤرخ اور جغرافیہ دان زئيو ايرلچ حزب اللہ کے حملے میں ہلاک ہو گیا۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے بدھ کے روز جاری بیان کے مطابق بین الاقوامی سطح پر معروف اسرائیلی مؤرخ 71 سالہ زئيو ايرلچ ’’آپریشنل آرڈرز کی خلاف ورزی‘‘ کرتے ہوئے جنوبی لبنان میں حزب اللہ حملے میں ہلاک ہو گئے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی مؤرخ سرحد سے 5 سے 6 کلو میٹر دور جنوبی لبنان میں موجود تھے، اس علاقے کو کلیئر کرنے کی کارروائی کے دوران میں وہاں چھپے ہوئے حزب اللہ جنگجوؤں نے اچانک راکٹ داغ دیے، جس مؤرخ سمیت کئی فوجی موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، اسرائیلی فوج کے مطابق فوجی وردی میں ملبوس ہتھیار اور حفاظتی سامان سے لیس ایرلچ علاقے میں بطور شہری موجود تھے۔

    تاہم تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی مؤرخ کا اس علاقے میں داخل ہونا ’آپریشنل آرڈرز کی خلاف ورزی‘ تھا، جہاں حزب اللہ نے اسرائیلی فوجیوں کے لیے جال بچھایا تھا جس کا شکار ہو کر اسرائیلی فوجی علاقے میں گھس گئے تھے۔

    انٹرنیٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق زئیو ایرلچ نے بطور محقق ’ارض اسرائیل‘ کے بارے میں متعدد تحقیقی مقالے تحریر کیے، انھوں نے صہیونی مذہبی اداروں میں تعلیم حاصل کی تھی، مقبوضہ بیت المقدس میں واقع عبرانی یونیورسٹی سے گریجویشن کے بعد امریکی ٹورو یونیورسٹی کالج سے ’اسرائیلی قوم کی تاریخ‘ میں دوسرا گریجویشن مکمل کیا۔ ایرلچ نے ماضی میں بھی اسرائیلی فوج میں بطور انفنٹری افسر خدمات بھی انجام دیں۔

    اسرائیل کے حملے میں لبنان کی شدید زخمی فٹبالر کو ادویات سے بے ہوش کرنا پڑا

    واضح رہے کہ بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں لڑائی کے دوران اپنے 3 فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا، اسرائیلی حملے کے آغاز کے بعد سے لبنان میں لرائی میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 52 ہو گئی ہے۔ جب کہ اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک لبنان میں اسرائیلی حملوں میں مجموعی طور پر 3558 لبنانی مارے جا چکے ہیں اور 15123 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • بیروت میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر اسرائیلی فورسز نے 59 لبنانی شہید کر دیے

    بیروت میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر اسرائیلی فورسز نے 59 لبنانی شہید کر دیے

    بیروت: لبنان پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں 59 لبنانی شہید ہو گئے، جب کہ 128 زخمی ہوئے۔

    لبنان کی وزارت صحت کے مطابق صہیونی فورسز نے جنوبی بیروت میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فورسز نے رہائشی عمارتوں پر بم برسائے تو ہر طرف بھگدڑ مچ گئی، بمباری سے پولیس اسٹیشن بھی تباہ ہو گیا، اور بیروت کے کئی علاقے کھنڈر بن گئے۔

    اکتوبر 2023 میں غزہ میں جارحیت شروع ہونے کے بعد سے لبنان میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3,445 لبنانی شہید اور 14,599 زخمی ہو چکے ہیں۔ ادھر حزب اللہ کی جانب سے بھی شمالی اسرائیل میں راکٹ داغے گئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے بیروت پر اس وقت پے در پے فضائی حملے کیے جب ایران کے سپریم لیڈر کے ایک سینئر مشیر نے لبنانی دارالحکومت کا دورہ کیا۔ یہ دورہ امریکا کی طرف سے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی کے خاتمے کے لیے جنگ بندی کی تجویز پیش کرنے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔

    ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے سینئر مشیر علی لاریجانی نے بیروت کے دورے کے دوران کہا کہ ایران اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی کے لیے کسی بھی فیصلے میں لبنان کی حمایت کرے گا۔

  • غزہ اور لبنان میں اسرائیلی فوجیوں کو منہ توڑ جواب، 26 فوجی زخمی

    غزہ اور لبنان میں اسرائیلی فوجیوں کو منہ توڑ جواب، 26 فوجی زخمی

    غزہ اور لبنان میں اسرائیلی فوجیوں کو ان کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جا رہا ہے، شمالی غزہ میں 4 جب کہ لبنان میں 2 اسرائیلی فوجی مارے گئے، جب کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 26 صہیونی فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے چار فوجی شمالی غزہ میں لڑائی میں مارے گئے، اس سے قبل لبنان میں بھی دو فوجی مارے گئے تھے۔

    غزہ میں مارے گئے فوجیوں میں میجر (ر) ایتامر لیون فریڈمین بھی شامل تھا، جو پیر کو شمالی غزہ کے کیمپ جبالیہ میں ایک ٹینک شکن میزائل لگنے سے موت کے گھاٹ اتر گیا، 34 سالہ لیون فریڈمین ایلات کاؤنٹر ٹیررازم یونٹ میں ٹیم کمانڈر تھا۔

    ترک ایجنسی انادولو کے مطابق اسرائیلی فوج نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی اور جنوبی لبنان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جھڑپوں میں کم از کم 26 مزید اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے غزہ میں 11 فوجی زخمی ہوئے۔

    اسرائیلی فوج کی لبنان پر بمباری، 53 شہید، درجنوں زخمی

    آئی ڈی ایف کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کو غزہ تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے تقریباً 782 فوجی ہلاک اور 5,325 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔

    دوسری طرف غزہ میں اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر سیف زون پر حملہ کیا جس میں 10 فلسطینی شہید ہوئے، نصیرات کیمپ پر اسرائیلی ٹینکوں کی بمباری میں 20 فلسطینی شہید ہوئے، لبنان کے جنوبی علاقوں میں اسرائیلی بمباری جاری ہے، وادی بیکا میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 14 افراد شہید ہوئے۔

  • لبنان پر اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ کے چچا شہید

    لبنان پر اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ کے چچا شہید

    بیروت: لبنان کے دارالحکومت پر وحشیانہ اسرائیلی بمباری میں حسن نصر اللہ کے چچا شہید ہو گئے ہیں۔

    لبنان کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی کی وحشیانہ بمباری سے لبنان کا دارالحکومت بیروت گونج اٹھا، اسرائیلی طیاروں نے 2 گھنٹوں تک بیروت پر بم برسائے، بیروت ایئرپورٹ کے ایک حصے پر بھی بم گرنے سے دھماکا ہوا۔

    مشرقی لبنان کی وادی بیکا اور بعلبک شہر کے علاقوں پر رات بھر اسرائیلی فضائی بمباری میں 40 افراد شہید اور 53 زخمی ہوئے، حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں حسن نصر اللہ کے چچا بھی شہید ہوئے۔

    لبنان کی سرحد پر زمینی لڑائی میں ایک اسرائیلی فوجی بھی مارا گیا ہے، جب کہ حزب اللہ نے تل ابیب کے جنوبی علاقے میں اسرائیلی بیس پر ڈرون حملہ کیا۔ حزب اللہ کا کہنا تھا کہ حملہ آور ڈرونز کے جھنڈ نے پہلی بار تل ابیب کے جنوب میں اسرائیلی فوج کے بِلو اڈے کو نشانہ بنایا ہے، جب کہ اسرائیل کے شمالی بندرگاہی شہر حیفہ میں ایک بحری اڈے پر دوبارہ حملہ کیا گیا ہے۔

    امریکا نے ایٹمی صلاحیت والا ہولناک ’منٹ مین تھری‘ میزائل کامیابی سے داغ دیا

    اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شمال مشرقی لبنان کے بعلبک علاقے اور دریائے لیطانی کے شمال میں واقع دیگر علاقوں میں تقریباً 20 اہداف پر اسرائیلی فضائی حملوں میں حزب اللہ کے تقریباً 60 کارکن مارے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ غزہ پر جنگ شروع ہونے کے بعد سے لبنان میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3,050 افراد شہید اور 13,658 زخمی ہو چکے ہیں۔