Tag: lebanon

  • لبنان میں فوج کا بڑا جانی نقصان، اسرائیل حزب اللہ سے جنگ بندی پر رضامند

    لبنان میں فوج کا بڑا جانی نقصان، اسرائیل حزب اللہ سے جنگ بندی پر رضامند

    لبنان میں اسرائیلی فوج کو بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا سامنا ہے، ایسے میں اسرائیل نے حزب اللہ سے جنگ بندی پر رضا مندی ظاہرر کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سرکاری میڈیا نے جنگ بندی تجویز کا مسودہ بھی نشر کردیا ہے، مسودے میں اسرائیل اور لبنان سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 60 روزہ سیز فائر کے دوران مکمل عمل درآمد کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    اسرائیلی افواج کے انخلا کے وقت لبنانی افواج کی تعیناتی فوری طور پر شروع کردی جائے گی، جبکہ اسرائیل جنگ بندی کے 7 دن کے اندر لبنان سے اپنی فوج نکال لے گا۔

    نگران لبنانی وزیراعظم نجیب مکاتی کی جانب سے اُمید کا اظہار کیا گیا ہے کہ چند گھنٹے میں سیز فائر ہوجائے گا۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اسرائیل لبنان سیز فائر سے متعلق رپورٹس اور مسودے گردش کررہے ہیں، مگر ان سے مذاکرات کی عطاسی نہیں ہوتی۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیل بھاری جانی نقصان کے باعث حزب اللہ کو دریائے لطانی سے دور دھکیلنے سے دستبردار ہورہا ہے۔ رواں ماہ لبنان اور غزہ میں حماس اور حزب اللّٰہ کے ہاتھوں 62 اسرائیلی فوجی واصل جہنم ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم نے اپنے پہلے خطاب میں اسرائیل کو واضح پیغام دے دیا۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سربراہ حزب اللہ نعیم قاسم نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں اسرائیل کو دفاع اور مزاحمت کا پیغام دیا۔

    تقریباً ایک گھنٹے پر مشتمل پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو میں نعیم قاسم نے اعلان کیا کہ آخر میں فتح ہماری ہی ہوگی۔ خطاب کے دوران ان کے پیچھے لبنان اور حزب اللہ کے جھنڈے اور شہید حسن نصر اللہ کی تصویر دکھائی دی۔

    نعیم قاسم نے کہا کہ حسن نصر اللہ میرے لیے ایک بھائی کی طرح تھے جبکہ شہید ہاشم صفی الدین ایک ایسی شخصیت تھے جن پر حسن نصر اللہ بہت زیادہ بھروسہ کرتے تھے۔

    اسرائیل کے فوجی مرکز پر حزب اللہ کا ڈرون حملہ

    انہوں نے فلسطین میں اسرائیلی فوج سے براہ راست جھڑپ کے دوران شہید ہونے والے یحییٰ سنوار کو بہادری، مزاحمت اور آزاد لوگوں کی مثال قرار دیا۔

  • جنوبی لبنان میں مرکزی تجارتی بازار کی سڑک پر بمباری، یو این امن دستے کے اہلکار پر بھی فائرنگ

    جنوبی لبنان میں مرکزی تجارتی بازار کی سڑک پر بمباری، یو این امن دستے کے اہلکار پر بھی فائرنگ

    بیروت: اسرائیلی فضائیہ نے جنوبی لبنان میں مرکزی تجارتی بازار کی سڑک پر بمباری کی جس میں 8 شہری زخمی ہوئے، ایک اور واقعے میں یو این امن دستے کے اہلکار پر فائرنگ کی گئی جس سے وہ زخمی ہو گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق لبنان کی وزارت صحت نے کہا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک کے شمال میں دو علاقوں اور دارالحکومت کے جنوب میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 15 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    اسرائیل نے ہفتے کی شام جنوبی لبنان کے ایک بڑے شہر نباتیح میں مرکزی تجارتی بازار کی سڑک پر بمباری کر دی، جس میں کم از کم آٹھ افراد زخمی ہوئے، امدادی کارکن لگنے والی آگ بجھانے کی کوشش اور بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں۔

    لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (UNIFIL) نے بتایا کہ جمعہ کی رات جنوبی لبنان میں نامعلوم حملہ آوروں کی طرف سے گولی چلنے سے اقوام متحدہ کے ایک امن دستے کے کارکن کو زخمی کیا گیا، یہ صرف دو دنوں میں اسرائیل کی سرحد کے قریب اقوام متحدہ کا پانچواں اہلکار تھا جو زخمی ہوا۔

    حزب اللہ کا اسرائیلی فوجی اڈے پر جوابی ڈرون حملہ

    غزہ کے بعد بین الاقوامی برادری لبنان میں بھی اسرائیلی بمباری روکنے میں ناکام ہو گئی ہے، لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ستمبر میں لبنان پر اسرائیل کے حملوں میں اضافے کے بعد سے کم از کم 1,645 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ حزب اللہ اور اسرائیلی افواج کے درمیان ایک سال کی لڑائی میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 2,255 ہو گئی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا سمیت 40 ممالک نے اسرائیل سے یو این کے امدادی کارکنان پر حملے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • فلسطین اور لبنان کے لیے 200 ٹن امدادی اشیا بھیجنے کے لیے چارٹر پروازوں کی پیشکش طلب

    فلسطین اور لبنان کے لیے 200 ٹن امدادی اشیا بھیجنے کے لیے چارٹر پروازوں کی پیشکش طلب

    کراچی: پاکستان فلسطین اور لبنان کے لیے 200 ٹن امدادی اشیا بھیجے گا، جس کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے چارٹر پروازوں کی پیشکش طلب کر لی ہے۔

    فلسطین اور لبنان کے لیے پاکستان کی انسانی امداد کے لیے کارگو ایئرکرافٹ کمپنیوں سے چارٹر پروازوں کی ضرورت ہے، این ڈی ایم اے نے فلسطین اور لبنان میں امداد کی نقل و حمل کے لیے 02x چارٹر پروازوں کے لیے معروف ایئر کارگو کمپنیوں سے بولی طلب کی ہے۔

    ہر طیارے میں 100 ٹن کے لگ بھگ امدادی سامان کی فراہمی کی جائے گی، شرط یہ رکھی گئی ہے کہ دل چسپی رکھنے والی ایئر کارگو کمپنیاں لازمی طور پر انکم اور سیلز ٹیکس کے محکموں میں رجسٹرڈ ہوں۔

    بولی میں شریک ہونے کے درخواست فارم این ڈی ایم اے اور پیپرا کی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کیے جا سکتے ہیں، بولی کی دستاویزات، ہدایات/شرائط و ضوابط کے ساتھ 13 اکتوبر تک جمع کروائے جا سکتی ہیں، اور درخواستیں بولی دہندگان کی موجودگی میں اسی روز کھولی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ لبنان کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 2,229 لبنانی مارے جا چکے ہیں، جب کہ اب تک 10,380 زخمی ہو چکے ہیں۔ کرائسس ریسپانس یونٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کی مدت میں اسرائیلی فوج نے 57 ہوائی حملے کیے، یہ حملے زیادہ تر جنوبی لبنان، بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں اور وادی بیکا میں کیے گئے۔

    دوسری طرف غزہ پر بھی اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے، شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی حملے میں کم از کم 22 افراد مارے گئے جسے ایک عینی شاہد نے ’زوردار زلزلہ‘ جیسا قرار دیا تھا۔ غزہ میں اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 42,126 افراد شہید اور 98,117 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیلی جارحیت، لبنان میں چوبیس گھنٹوں میں 60 شہری شہید

    اسرائیلی جارحیت، لبنان میں چوبیس گھنٹوں میں 60 شہری شہید

    بیروت: لبنان میں اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملے جاری ہیں، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 60 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق جنوبی لبنان میں اسرائیلی طیاروں نے چوبیس گھنٹوں میں 57 حملے کیے، لبنان کی وزارت صحت حکام کا جمعہ کو کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے فوجی مرکز کو نشانہ بنایا، جس میں دو لبنانی فوجی جان سے گئے۔

    لبنانی وزیر اعظم نجیب مقاتی نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے فوجیوں تک کو نہیں بخشا، اس جارحیت کو روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری کو کرادر ادا کرنا ہوگا۔

    گزشتہ دو دنوں کے دوران جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کے امن فوجیوں پر اسرائیلی حملوں اور ان کے زخمی ہونے کے واقعات پر فرانس، اٹلی، اسپین اور دیگر ممالک نے سخت رد عمل دیا اور ان حملوں کو بلاجواز قرار دے کر ان کی مذمت کی۔

    اسرائیلی فوج کے اقوام متحدہ کے امن دستوں پر حملے

    لبنان کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 2,229 لبنانی مارے جا چکے ہیں، جب کہ اب تک 10,380 زخمی ہو چکے ہیں۔ کرائسس ریسپانس یونٹ نے بھی اسی 24 گھنٹوں کی مدت میں 57 ہوائی حملے اور گولہ باری کے واقعات ریکارڈ کیے، زیادہ تر جنوبی لبنان، بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں اور وادی بیکا میں کیے گئے تھے۔

    ادھر 100 سے زائد ممالک نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں جس میں اس اقدام کی مذمت کی گئی ہے جس میں اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو ’’ناپسندیدہ شخصیت‘‘ قرار دیا گیا تھا۔

    نکاراگوا کی حکومت نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑ دیے ہیں، وسطی امریکی قوم نے اسرائیلی حکومت کو ’’فاشسٹ‘‘ اور ’’نسل کش‘‘ قرار دیا۔

  • غزہ، لبنان اور شام میں اسرائیلی فورسز کے تازہ حملے، مشرق وسطیٰ میں آگ اور خون کی بارش

    غزہ، لبنان اور شام میں اسرائیلی فورسز کے تازہ حملے، مشرق وسطیٰ میں آگ اور خون کی بارش

    غزہ، لبنان اور شام میں اسرائیلی فورسز نے تازہ حملے کیے ہیں، الجزیرہ کی رپورٹس کے مطابق مشرق وسطیٰ میں اس وقت بھی صہیونی فوج آگ اور خون کی بارش برسا رہی ہے۔

    تازہ ترین حملوں میں شام کے شہر حمص میں اسرائیلی میزائلوں نے ایک کار فیکٹری کو نشانہ بنایا، ملک کی سرکاری خبر رساں ویب سائٹ SANA کے مطابق شام کی حمص گورنری میں واقع ایک آٹوموٹو فیکٹری پر میزائل داغے گئے ہیں۔

    سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق دو اسرائیلی میزائلوں نے صنعتی علاقے کو نشانہ بنایا، اس حوالے سے ایک مختصر ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں علاقے سے دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس حملے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔

    لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی مضافات میں کچھ دیر قبل زبردست دھماکے ہوئے ہیں، جس نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا، جس علاقے میں چند گھنٹے قبل زبردست فضائی حملہ کیا گیا یہ وہ وہی جگہ ہے جس کو جمعرات سے اسرائیلی جنگی طیارے نشانہ بنا رہے ہیں، یہ بین الاقوامی ایئرپورٹ سے متصل علاقہ ہے، تاہم ہوائی اڈہ ابھی بھی کام کر رہا ہے۔

    حملے کے وقت پورا علاقہ لرز رہا تھا اور ایئرپورٹ کی طرف جانے والی سڑک کو بھی دو بار اسرائیلی جنگی طیاروں نے نشانہ بنایا، جنوبی مضافاتی علاقے میں کئی مقامات پر اسرائیلی ڈرون یا طیاروں سے حملہ کیا گیا اور اب بھی ہنگامی سروسز کو اس علاقے کے قریب جانے سے روکا جا رہا ہے۔

    عراق میں ایران کی حمایت یافتہ عسکری تنظیم اسلامی مزاحمت نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی اہداف پر تین الگ الگ ڈرون حملے کیے ہیں، دو دن قبل بھی اس گروپ نے اس علاقے میں ایک اسرائیلی فوجی اڈے پر دو ڈرون حملے کیے تھے، جن میں سے ایک کو روک لیا گیا لیکن دوسرے نے اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا، جس سے دو ہلاک اور 24 زخمی ہو گئے۔ اور یہ پہلا موقع تھا جب عراق سے داغے جانے والے میزائل نے اسرائیلی افواج کو جانی نقصان پہنچایا۔

    القدس بریگیڈ نے بھی شمالی غزہ میں اسرائیلی فورسز پر حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔ فلسطینی اسلامی جہاد کے مسلح ونگ کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے شمالی غزہ کے بیت حنون قصبے کے مشرق میں گرلز اسٹریٹ پر ایک اسرائیلی فوجی کو ہلاک کر دیا ہے۔ ٹیلیگرام پر کہا گیا کہ یہ حملہ حماس کے مسلح ونگ ’قسام بریگیڈز‘ کے ساتھ مل کر کیا گیا۔

    اسرائیل نے پیجر حملوں کا ’ٹروجن ہارس‘ 2015 ہی میں بھیج دیا تھا، واشنگٹن پوسٹ کا انکشاف

    ایک اور بیان میں القدس بریگیڈز نے کہا کہ اس نے ٹی بی جی یا تھرموبارک راکٹوں سے شمالی غزہ میں جبالیہ کیمپ میں گھسنے والی اسرائیلی افواج سے تعلق رکھنے والے ایک ’کمانڈ اینڈ کنٹرول روم‘ کو بھی نشانہ بنایا۔

    اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے دیہاتوں کے لیے ’فوری‘ انخلاء کا حکم جاری کر دیا ہے، اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے 25 دیہاتوں کے لوگوں کو فوری طور پر نکلنے کا حکم دیا، جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ وہ اپنی زمینی کارروائی میں اضافہ کرنے جا رہا ہے۔

    اسرائیل نے غزہ میں مزید فوجی بھیج دیے ہیں، اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی بشمول نیزارم کوریڈور اور علاقے کے سرحدی علاقوں میں مزید فوجی اور ہتھیار بھیجے ہیں۔

  • آسٹریلیا نے لبنان سے راتوں رات 407 شہریوں کو نکال لیا

    آسٹریلیا نے لبنان سے راتوں رات 407 شہریوں کو نکال لیا

    بیروت: آسٹریلیا نے لبنان سے راتوں رات اپنے 407 شہریوں کو نکال لیا۔

    الجزیرہ کے مطابق آسٹریلوی محکمہ خارجہ اور تجارت نے کہا ہے کہ چار سو سات آسٹریلوی شہریوں اور ان کے خاندان کے افراد کو 2 سرکاری امدادی پروازوں سے بیروت سے روانہ کیا گیا ہے۔

    جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ آج اتوار کو بھی بیروت سے دو مزید پروازیں روانہ ہو رہی ہیں، اور وہ بھی مکمل طور پر بک ہو چکی ہیں، زمینی حالات دیکھتے ہوئے اس طرح کی مزید پروازوں کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی فوج اور حزب اللہ کے درمیان جنگ کے درمیان کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو لبنان سے نکال لیا ہے۔ ان میں جاپان، نیدرلینڈز، پولینڈ، رومانیہ، روس، جنوبی کوریا، اسپین، برطانیہ اور امریکا شامل ہیں۔

    ادھر اسرائیل نے راتوں رات بیروت پر 30 سے ​​زائد حملے کیے ہیں، جو کہ اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے بھیانک ترین رات تھی۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بیروت کے جنوبی مضافات میں 30 سے ​​زائد حملوں میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا۔

    بیروت میں ایک ہی رات میں اسرائیل کے 30 سے زائد حملے

    لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) نے رپورٹ کیا کہ بیروت پر اسرائیل کی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک یہ سب سے زیادہ بھاری اور تباہ کن رات تھی، بھیانک دھماکوں کی آوازیں رات بھر پورے شہر میں سنی جاتی رہیں، اور مضافاتی علاقہ داحیہ سیاہ دھوئیں سے ڈھکا ہوا ہے۔

  • لبنان پر حملے : عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب

    لبنان پر حملے : عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب

    ریاض : عرب لیگ نے اپنے غیرمعمولی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا ہے جو آج بروز جمعرات منعقد ہوگا، اجلاس میں لبنان کی تازہ ترین صورتحال پر غور وخوص کیا جائے گا۔

    سعودی میڈیا رپورٹ کے مطابق عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس آج عراق کی درخواست پر طلب کیا گیا ہے، عرب لیگ میں مستقل نمائندوں کی سطح پراجلاس بلایا گیا ہے۔

    Arab League

    رپورٹ کے مطابق اجلاس میں لبنان کی موجودہ صورتحال اور اسرائیلی جارحیت پر غور کیا جائے گا، عراق کے علاوہ دیگر عرب ممالک نے بھی ہنگامی اجلاس بلانے کی حمایت کی ہے۔

    اس کے علاوہ اجلاس میں عرب ممالک کی لبنان کے ساتھ یکجہتی اور امدادی اقدامات پر تبادلہ خیال ہوگا۔ اجلاس میں لبنان میں بےگھر افراد اور پناہ گزینوں کے مسائل پر تبادلہ خیال ہوگا۔

  • ایران کا اسرائیل پر حملہ، غزہ اور لبنان میں جشن

    ایران کا اسرائیل پر حملہ، غزہ اور لبنان میں جشن

    ایران کے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد غزہ اور لبنان میں شہریوں کی جانب سے خوب جشن منایا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد ریاست اسرائیل پر ایران کی جانب سے میزائلوں کی بارش کے بعد لبنان کے دارالحکومت بیروت میں آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا، غزہ میں بھی شہری سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منایا۔

    واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ رات اسرائیل پر حملہ کیا اور کئی بیلسٹک میزائل داغ دیئے، اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 102 میزائل فائر کئے ہیں جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں سائرن بجنے لگے اور افراتفری مچ گئی۔

    اسرائیلی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایران سے اسرائیل کی جانب کم از کم 400 میزائل فائر کیے گئے۔

    دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے دہشت گرد ریاست اسرائیل کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوگا۔

    اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں اسرائیل کو خبردار کیا۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ اللّٰہ کی مدد سے مزاحمت محاذ جو ضرب صیہونی ریاست کو لگائے گا وہ اس سے کہیں زیادہ شدید اور تکلیف دہ ہوگی۔

    کاملا ہیرس کا ایرانی حملے کے بعد اہم بیان

    انہوں نے سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ عبرانی زبان میں کی ہے اور یہ پوسٹ ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلیسٹک میزائل برسانے کے چند ہی لمحے بعد کی گئی تھی۔

  • گاڑیوں میں سفر نہ کریں، اسرائیل کی لبنان کے شہریوں کو وارننگ

    گاڑیوں میں سفر نہ کریں، اسرائیل کی لبنان کے شہریوں کو وارننگ

    تل ابیب: اسرائیل نے لبنان کے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ گاڑیوں میں سفر نہ کریں۔

    الجزیرہ کے مطابق جنوبی لبنان میں شدید لڑائی کے دوران اسرائیل نے شہریوں کو گاڑیوں میں سفر کرنے پر وارننگ جاری کر دی ہے، اسرائیلی فوج نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ جنوبی لبنان میں دریائے لیطانی کے شمال سے دریا کے جنوب میں واقع علاقے تک گاڑیوں میں سفر نہ کریں۔

    فوج کا کہنا تھا کہ لبنان کے جنوب میں اسرائیلی افواج اور حزب اللہ کے جنگجوؤں کے درمیان شدید لڑائی ہو رہی ہے، اسرائیلی فوج نے الزام لگایا ہے کہ حزب اللہ اپنے حملوں کے لیے شہری ماحول اور شہریوں کا انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

    اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اپنے تحفظ کے لیے شہریوں کو مقررہ علاقے میں گاڑی سے سفر نہیں کرنا چاہیے، اسرائیلی فورسز حزب اللہ کی نقل و حرکت میں خلل ڈالیں گی اور انھیں اپنے حملے کرنے سے روکیں گی۔ اس لیے اگلے نوٹس تک اس انتباہ پر علم کیا جائے۔

    لبنان میں زمینی جنگ لڑتے ہوئے 2006 میں اسرائیلی فوج کا کیا انجام ہوا تھا؟

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے لبنان پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، بیروت کے جنوبی مضافات میں متعدد محلوں کے رہائشیوں کے لیے انخلا کے نئے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے منگل کو کہا کہ اس نے حزب اللہ کے خلاف جنوبی لبنان میں ’’محدود، مقامی اور ٹارگٹڈ‘‘ زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایک بار پھر لبنان میں ایک اور طویل جنگ میں الجھ سکتا ہے۔

    ادھر لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ نے کہا کہ اس نے آج بدھ کی صبح جنوبی لبنان کے قصبے عودیسیہ میں دراندازی کرنے والی اسرائیلی افواج کا سامنا کیا، اور انھیں پیچھے دھکیل دیا، ٹیلیگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے حزب اللہ نے کہا کہ اس کی افواج نے اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپیں کیں، انھیں نقصان پہنچایا، اور پسپائی پر مجبور کر دیا۔

  • لبنان میں زمینی جنگ لڑتے ہوئے 2006 میں اسرائیلی فوج کا کیا انجام ہوا تھا؟

    لبنان میں زمینی جنگ لڑتے ہوئے 2006 میں اسرائیلی فوج کا کیا انجام ہوا تھا؟

    کیا آپ جانتے ہیں کہ 2006 میں جب اسرائیلی فوج لبنان میں زمینی جنگ لڑنے کے لیے داخل ہوئی تھی تو اس کا کیا انجام ہوا تھا؟

    الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق آخری بار جب اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی جنگ لڑی تو یہ ایک عبرت ناک ناکامی پر منتج ہوئی تھی۔

    جولائی 2006 میں شروع ہونے والی اس ایک ماہ طویل جنگ نے اسرائیل کے فوجیوں کو شدید لڑائی میں جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا، کیوں کہ حزب اللہ کے جنگ جُوؤں نے یکے بعد دیگرے اسرائیلی ٹینکوں کو گھات لگا کر تباہ کر دیا تھا۔

    2006 لبنان جنگ کو ’’جولائی وار‘‘ بھی کہا جاتا ہے اور عربی میں اسے حربِ تموز کہا گیا، جب کہ اسرائیل میں اسے دوسری لبنان جنگ کہا گیا، یہ 34 دن طویل جنگ تھی جو لبنان، شمالی اسرائیل اور گولان کی پہاڑیوں پر حزب اللہ پیرا ملٹری فورسز اور اسرائیل ڈیفنس فورسز کے مابین لڑی گئی تھی۔

    اگلا حملہ اس سے زیادہ تکلیف دہ ہوگا، آیت اللّٰہ خامنہ ای نے خبردار کردیا

    یہ 12 جولائی کو شروع ہوئی، اور تب تک جاری رہی جب تک اقوام متحدہ نے بیچ میں پڑ کر جنگ بندی نہیں کرائی، جو کہ 14 اگست کی صبح سے قابل عمل ہوئی، حالاں کہ باضابطہ طور پر یہ جنگ 8 ستمبر کو تب ختم ہوئی جب اسرائیل نے لبنان کی بحری ناکہ بندی اٹھا لی۔

    اس جنگ میں حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں راکٹ داغ داغ کر اسرائیلی فورسز کو سخت مشکل میں ڈالا اور انھیں ایک گوریلا جنگ میں الجھا کر رکھ دیا تھا، اگرچہ اس جنگ میں صرف 165 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے جب کہ 1,300 تک لبنانی جاں بحق ہوئے تھے، کیوں کہ اس جنگ میں بھی اسرائیل نے شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا تھا، اس کے باوجود یہ جنگ اسرائیل کے لیے سخت مشکل ثابت ہوئی تھی۔

    تقریباً دو دہائیوں کے بعد، اسرائیلی فوج نے منگل کو کہا کہ اس نے حزب اللہ کے خلاف جنوبی لبنان میں ’’محدود، مقامی اور ٹارگٹڈ‘‘ زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایک بار پھر لبنان میں ایک اور طویل جنگ میں الجھ سکتا ہے۔

    لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ نے کہا کہ اس نے آج بدھ کی صبح جنوبی لبنان کے قصبے عودیسیہ میں دراندازی کرنے والی اسرائیلی افواج کا سامنا کیا، اور انھیں پیچھے دھکیل دیا، ٹیلیگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے حزب اللہ نے کہا کہ اس کی افواج نے اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپیں کیں، انھیں نقصان پہنچایا، اور پسپائی پر مجبور کر دیا۔

    ادھر لبنان کے ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ یونٹ نے کہا ہے کہ گزشتہ سال 8 اکتوبر سے ملک میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 1,873 افراد جاں بحق اور 9,134 زخمی ہو چکے ہیں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیلی جارحیت کے شکار علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں 155,600 پناہ گاہوں میں رجسٹرڈ ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے لبنان پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، بیروت کے جنوبی مضافات میں متعدد محلوں کے رہائشیوں کے لیے انخلا کے نئے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔