Tag: lebanon

  • اقوام متحدہ اسرائیلی حملوں سے بے گھر 10 لاکھ افراد کے لیے امداد فراہم کرے، لبنانی وزیر اعظم کا مطالبہ

    اقوام متحدہ اسرائیلی حملوں سے بے گھر 10 لاکھ افراد کے لیے امداد فراہم کرے، لبنانی وزیر اعظم کا مطالبہ

    بیروت: لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں سے بے گھر 10 لاکھ افراد کے لیے امداد فراہم کرے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی ایک بیان میں کہا کہ لبنان تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے، اسرائیلی حملوں کے باعث ملک میں دس لاکھ لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ لبنانی حکومت اقوام متحدہ کی اس قرارداد پر مکمل عمل درآمد کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​روکنے کے معاہدے کے تحت، دریائے لیطانی کے جنوب میں حزب اللہ کی مسلح موجودگی کو ختم کرنا ہے۔

    میقاتی نے کہا کہ حکومت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر مکمل عمل درآمد کرنے اور دریا کے جنوب میں فوج کو تعینات کرنے کے لیے تیار ہے، جو جنوبی سرحد سے تقریباً 30 کلومیٹر (تقریباً 20 میل) کے فاصلے پر واقع ہے۔

    ادھر لبنانی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پچھلے دو ہفتوں میں اسرائیلی حملوں میں ایک ہزار سے زیادہ لبنانی ہلاک اور 6 ہزار زخمی ہوئے ہیں، حکومت کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ لوگ یعنی آبادی کا پانچواں حصہ اپنے گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔

    دمشق پر اسرائیلی حملوں میں خاتون ٹی وی اینکر سمیت 3 شہری جاں بحق، 9 زخمی

    واضح رہے کہ جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل بے قابو ہو گیا ہے، اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان پر دھاوا بول دیا ہے، سرحد سے قریب جنوبی علاقوں میں صہیوںی فورسز ٹینک اور آرٹلری لے کر گھس گئیں، اور اسرائیلی کمانڈو زاور پیراٹروپرز نے اندھا دھند حملے کیے، بیروت ایئرپورٹ کے قریب ایک میزائل لانچرز پیڈ کو نشانہ بنایا، جنوبی علاقے دحیہ میں عربی میں انتباہ جاری کیا گیا کہ علاقہ مکین ان محلوں کو خالی کر دیں۔

    آج صبح جنوبی لبنان میں گھر پر اسرائیلی بمباری سے 10 افراد شہید ہوئے، اسرائیلی طیاروں نے سیدون کے الحلوہ مہاجر کیمپ میں الاقصیٰ بریگیڈ کے کمانڈر منیر المقدہ کے گھر پر بھی بمباری کی، جس میں 5 افراد شہید ہو گئے، گزشتہ روز فضائی حملے میں اموات کی تعداد 95 ہو گئی ہے، حزب اللہ کا کہنا ہے کہ جواب میں شمالی اسرائیلی کی جانب میزائل داغے گئے ہیں۔

  • اسرائیلی حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران 136 لبنانی جاں بحق

    اسرائیلی حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران 136 لبنانی جاں بحق

    تل ابیب : اسرائیل نے غزہ کی طرز پر اب لبنان میں بھی فضائی حملوں کے بعد زمینی کارروائی شروع کردی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 136 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    لبنانی حکام کے مطابق بیروت کے جنوب میں واقع عین الدلب میں کم از کم 45 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں لبنان میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 136 تک پہنچ گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے تین اراکین بھی شامل ہیں جو بیروت کے علاقے کولا میں مارے گئے، جہاں اسرائیل نے جنوبی مضافات کے علاوہ پہلی بار دارالحکومت پر حملہ کیا۔

    حسن نصراللہ کی ہلاکت کے بعد حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ حزب اللہ اسرائیلی زمینی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے اور نئے سربراہ کا انتخاب موجودہ طریقہ کار کے مطابق کیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں اسرائیل نے غزہ پٹی پر بھی اپنے حملے جاری رکھے ہیں، جن میں گزشتہ روز میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہوئے، غزہ میں 7اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 41,615 افراد ہلاک اور 96,359 زخمی ہو چکے ہیں۔

     

  • لبنان پر اسرائیلی حملوں کے بعد اقوام متحدہ کا بڑا فیصلہ

    لبنان پر اسرائیلی حملوں کے بعد اقوام متحدہ کا بڑا فیصلہ

    تازہ اسرائیلی حملوں کے باعث لبنان میں اقوام متحدہ کے امن دستوں نے گشت کا عمل روک دیا ہے، حملوں کی شدت کی وجہ سے اہلکاروں کے کام میں رکاوٹ پیش آرہی ہے۔

    اس حوالے سے اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی آرٹلری اور ٹینکوں کی لبنان میں شدید گولہ باری کی وجہ سے گشت کا عمل روک دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں تعینات امن دستے، جن کی تعداد 10ہزار سے زائد ہے، 1978 سے وہاں موجود ہیں اور 2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے بعد ان کا کردار مزید مضبوط ہوا۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفان دجارک نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ہمارے یونفیل بلیو ہیلمٹس اپنے علاقے میں موجود ہیں لیکن لڑائی کی شدت ان کی نقل و حرکت اور ان کے مقررہ کاموں کو انجام دینے کی صلاحیت میں رکاوٹ بن رہی ہے۔”

    حال ہی میں ہونے والی شدید لڑائی سے پہلے بھی کئی امن دستوں کے اہلکار اسرائیل اور لبنان کی حزب اللہ تحریک کے درمیان ہونے والے فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ لبنان پر اسرائیل نے زمینی حملوں کا سلسلہ شروع کردیا، جنوبی لبنان پر اسرائیلی ٹینک اور آرٹلری کے حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ جنوبی لبنان میں دراندازی پر لبنانی فوج نے بھی اسرائیل پر جوابی حملے شروع کردیئے ہیں۔

  • لبنانی فوج کے اسرائیل پر جوابی حملے شروع

    لبنانی فوج کے اسرائیل پر جوابی حملے شروع

    اسرائیل نے لبنان میں ’محدود زمینی کارروائی‘ کے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے جنوبی لبنان میں دراندازی کی جس کے جواب میں لبنانی فوج نے بھی جوابی حملے شروع کردیئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ اسرائیل نے لبنان پر جارحیت کیلئے زمینی حملے کی تیاری شروع کرنے سے قبل باقاعدہ امریکہ کو مطلع کیا تھا۔

    اسرائیل کی جانب سے کارروائی کرتے ہوئے جنوبی لبنان پر آرٹلری اور ٹینکوں سے حملے کیے، جنوبی لبنان میں دراندازی پر لبنانی فوج نے بھی اسرائیل پر جوابی حملے شروع کردیئے۔

    اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل نے شمالی سرحدی علاقوں کو فوجی زون قرار دے دیا، جس کے جواب میں حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ ہم اسرائیلی حملوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    دوسری جانب امریکی حکام نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حکام نے زمینی کارروائی سے متعلق واشنگٹن کو آگاہ کردیا ہے، اسرائیل لبنان میں زمینی حملے کسی بھی وقت شروع کرسکتا ہے۔

    دوسری جانب واشنگٹن ڈی سی میں پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ لبنان میں اسرائیل کی محدود زمینی کارروائی کے منصوبے سے آگاہ اور مطمئن ہیں؟ اس پر بائیڈن نے جواب دیا کہ ’میں آپ کی سوچ سے زیادہ آگاہ ہوں اور میں ان کے رُکنے پر مطمئن ہوں گا۔ ہمیں فوراً جنگ بندی چاہیے۔‘

    علاوہ ازیں امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکہ دہشتگردی کے خلاف اسرائیل کے حق دفاع کی حمایت کرتا ہے مگر مشرق وسطیٰ کے بحران کا ’سفارتی حل‘ چاہتا ہے۔

  • کیا اسرائیل لبنان میں زمینی حملہ بھی کرنے والا ہے؟

    کیا اسرائیل لبنان میں زمینی حملہ بھی کرنے والا ہے؟

    اسرائیلی فورسز نے فوجی ساز و سامان کے ساتھ ممکنہ طور پر لبنان کی سرحد کے قریب جمع ہونا شروع کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوجی ممکنہ طور پر جنگی ساز و سامان اور گاڑیوں کے ساتھ لبنان کی سرحد کے قریب جمع ہو رہے ہیں، اور لبنان پر ممکنہ زمینی حملے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔

    اسرائیل نے اپنے وسیع حملے کے آغاز کے بعد جنوبی مضافات سے باہر لبنان کے دارالحکومت پر اپنے پہلے حملے میں بیروت کے علاقے کولا پر بمباری کی ہے۔

    لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 105 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ صہیونی فوج کے جیٹ طیاروں کی ملک بھر میں مسلسل بمباری جاری ہے۔

    واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی دفاعی افواج لبنان کے ساتھ سرحد پر ممکنہ حملے کی تیاری کر رہی ہیں اور جعمہ کو بھی انھوں نے بڑے پیمانے پر فوجیوں کی تعیناتی کی ہے۔

    وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایا تھا کہ ’’جب تک ہم فتح حاصل نہیں کر لیتے تب تک لڑیں گے۔‘‘ اسرائیل کے چیف آف اسٹاف ہرزی حلوی نے اس ہفتے فوجیوں سے کہا تھا کہ وہ ’’دشمن کے علاقے میں داخل ہونے‘‘ کے لیے تیاری کریں۔

    ادھر ایران کے ایک اعلیٰ فوجی کمانڈر نے جمعہ کو کہا کہ اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے خلاف زمینی کارروائی کا اختتام اسرائیل کے لیے ’’بڑی شکست‘‘ پر ہوگا۔

  • اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا لبنان پر حملے جاری رکھنے کا اعلان

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا لبنان پر حملے جاری رکھنے کا اعلان

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنان پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے لبنان پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، نیتن یاہو نے کہا کہ جو اسرائیل پر حملہ کرے گا، اس کو نشانہ بنائیں گے۔

    انھوں نے ہفتے کے روز اپنے بیان میں کہا اسرائیل کے مقاصد کے حصول کے لیے حسن نصر اللہ کو ختم کرنا ضروری تھا، ہم نے ان گنت اسرائیلوں کی موت کے ذمہ داروں سے بدلہ لے لیا، حسن نصر اللہ اور ان کے ساتھی اسرائیل کو تباہ کرنا چاہتے تھے۔

    تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حسن نصر اللہ کی موت مشرق وسطیٰ میں پھیلتے ہوئے تنازع کو ختم کرنے کے لیے کافی نہیں ہے، آئی ڈی ایف کی طرف سے حزب اللہ پر لگائی گئی تباہ کن ضربیں کافی نہیں ہوں گی۔

    واضح رہے کہ 64 سالہ نصر اللہ کو مشرق وسطیٰ کی بااثر شخصیات میں شمار کیا جاتا تھا اور انھوں نے حزب اللہ کو ایک بڑی فوجی اور سیاسی قوت میں تبدیل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

    اسرائیل کی لبنان میں بمباری، 77 شہری شہید

    حسن نصراللہ 1992 سے لبنان میں مقیم گروپ کی قیادت کر رہے تھے، اسرائیل کی جانب سے گروپ کے سابق سربراہ عباس الموسوی کے قتل کے بعد انھوں نے تنظیم کی باگ ڈور سنبھالی۔

    نتین یاہو نے ایران کو بھی تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے اسرائیل پر حملہ کیا تو اسے بھی فیصلہ کُن جواب دیا جائے گا، دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ لبنان پر حملہ کرنے والوں کو پچھتانا پڑے گا۔ ادھر ایران نے اسرائیلی جارحیت پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے، اقوامِ متحدہ میں ایرانی مندوب نے سلامتی کونسل کے 15 اراکان کو خط لکھ دیا ہے۔

  • حزب اللہ ’’لبنان غزہ کی طرح اسرائیل کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا‘‘

    حزب اللہ ’’لبنان غزہ کی طرح اسرائیل کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا‘‘

    لبنان میں حزب اللہ پر ہونے والے اسرائیلی حملوں سے متعلق سینئر تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ لبنان غزہ کی طرح اسرائیل کیلئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار برائے مشرق وسطیٰ امور منصور جعفر نے لبنان اور اسرائیل کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

    انہوں نے بتایا کہ گریٹر اسرائیل کے ایجنڈے پر کام شروع کردیا گیا ہے لیکن اسرائیل جو چاہ رہا ہے وہ غزہ میں کسی حد تک تو ممکن ہے لیکن لبنان میں اس کو اپنے ارادوں میں کامیابی ملنا مشکل ہے کیونکہ لبنان کے پیچھے مغربی طاقتیں اور گلف ریاستوں کے مفادات ہیں اور وہ اسے اسرائیل کے ہاتھوں کبھی غیر مستحکم نہیں ہونے دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ حماس کی طرز کی جماعت نہیں بلکہ لبنان کی ایک طاقتور جماعت ہے اور وہ وہاں کی سیاست میں کنگ میکر کی حیثت رکھتی ہے۔

    حسن نصراللہ کی شہادت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ ایک منظم جماعت ہے حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد بھی ان کے قدم نہیں لڑکھڑائے اور انہوں نے اس دن بھی اسرائیل پر 65 کے قریب میزائل اور راکٹ فائر کیے۔

    منصور جعفر نے بتایا کہ سال 2006 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہونے والی جنگ میں آخر کار 45 روز بعد اسرائیل اقوام متحدہ میں جاکر جنگ بندی کرانے پر مجبور ہوگیا تھا۔

  • اسرائیل کی لبنان میں بمباری، 77 شہری شہید

    اسرائیل کی لبنان میں بمباری، 77 شہری شہید

    بیروت : اسرائیل نے غزہ کے بعد لبنان میں ایک نیا محاذ جنگ کھول رکھا ہے، تازہ حملے میں بمباری سے مزید77لبنانی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے لبنان کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت کم از کم 77 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔

    لبنانی وزارت صحت کے مطابق 8اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں 1600لبنانی شہری شہید ہوچکے ہیں، شہید لبنانی شہریوں میں 104بچے اور194خواتین شامل ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق اسرائیل بیروت اور اطراف میں مسلسل بمباری کررہا ہے، لبنان میں 2روز کے دوران طبی عملے کے14 ارکان شہید ہوچکے۔

    لبنان کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کے جیٹ طیارے ملک بھر میں، بشمول دارالحکومت بیروت کے مضافاتی علاقوں میں مسلسل بمباری کر رہے ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ نے یمن کے حُدیدہ اور راس عیسیٰ میں بجلی گھر اور بندرگاہ کو نشانہ بنایا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل کی جانب مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی بھی جاری ہے، اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے غزہ میں مزید 28فلسطینی شہید ہوگئے۔

    اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد42ہزار سے زائد ہوگئی، شہداء میں ساڑھے16ہزار سے زائد فلسطینی معصوم بچے شامل ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 96ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں، حملوں کے بعد10ہزارسے زائد فلسطینی لاپتا ہیں۔

  • سعودی عرب کا خطے میں بڑھتے تنازعات پر بین الاقوامی برادری سے سخت مؤقف اختیار کرنے کا مطالبہ

    سعودی عرب کا خطے میں بڑھتے تنازعات پر بین الاقوامی برادری سے سخت مؤقف اختیار کرنے کا مطالبہ

    سعودی عرب نے خطے میں بڑھتے تنازعات پر بین الاقوامی برادری سے سخت مؤقف اختیار کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اسرائیل کی بڑھتی جارحیت دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، جارح کو سزا نہ دینے سے قیام امن کے اہداف حاصل نہیں کیے جا سکتے۔

    شہزادہ فیصل نے کہا کہ سعودی عرب جنگ کے آغاز سے اب تک فلسطینی عوام کے لیے 5 ارب ڈالرز امداد دے چکا ہے، اور یو این امدادی ایجنسیوں کے تعاون سے 106 ارب ڈالرز کے پراجیکٹس پر کام کر رہا ہے۔

    شہزاد فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب یمن بحران اور بحیرۂ احمر کی صورتِ حال کے پُرامن حل کے لیے ہر کوشش کی حمایت کر رہا ہے، روس یوکرین بحران ختم کرنے کے لیے بھی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

    حسن نصر اللہ کی شہادت پر لبنان میں 3 روزہ سوگ کا اعلان

    انھوں نے خطاب میں کہا کہ افغانستان کو دہشت گردوں کا شکار بننے کے لیے اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا، افغانستان کی صورتِ حال جنگجو ملیشیا اور مختلف گروپوں کے لیے سازگار بنی ہوئی ہے، وہاں انسانی بحران اور سیکیورٹی صورت حال درست کرنا ضروری ہے۔

    سعودی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ اُمید ہے ایران خصوصاً اپنے ایٹمی اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر بین الاقوامی برادری سے تعاون کرے گا۔

  • اسرائیلی آرمی چیف نے 2 ریزرو بریگیڈز کو لبنان کی سرحد پر بلا لیا

    اسرائیلی آرمی چیف نے 2 ریزرو بریگیڈز کو لبنان کی سرحد پر بلا لیا

    تل ابیب: اسرائیلی آرمی چیف نے 2 ریزرو بریگیڈز کو لبنان کی سرحد پر بلا لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ کے ساتھ سرحد پار لڑائی میں شدت آتے ہی اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز دو ریزرو بریگیڈز کو لبنان کے ساتھ شمالی سرحد پر بلا لیا ہے۔ ایک فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں بریگیڈز کو ’’شمالی میدان میں آپریشنل مشنز‘‘ کے لیے بلایا گیا ہے۔

    غزہ کے بعد لبنان میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ میں جنگ کا دائرہ پھیلنے لگا ہے، عالمی سطح پر اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے، ایسے میں اسرائیلی چیف آف اسٹاف نے لبنان میں ممکنہ دراندازی کے لیے فوج کو تیار رہنے کا حکم دے دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ وہ لبنان پر زمینی حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔

    لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے ٹینک بریگیڈ سے خطاب میں کہا کہ ہم سارا دن حملے کرتے رہے ہیں، یہ حملے آپ کے وہاں داخل ہونے کا میدان تیار کرنے کے لیے ہیں، اور حزب اللہ پر مسلسل ضرب لگانے کے لیے، حزب اللہ کے ٹھکانوں تک بہت اندر تک پہنچیں، اور وہاں دشمن کو ہمیشہ کے لیے تباہ کر دیں۔

    صحافی کے لائیو انٹرویو کے دوران اچانک میزائل حملہ ہو گیا، خوفناک ویڈیو وائرل

    واضح رہے کہ لبنان میں اسرائیل کے پے درپے حملے جاری ہیں، اسرائیلی طیاروں کی جنوبی علاقوں میں بمباری میں 72 افراد شہید ہو گئے ہیں، 4 دنوں میں شہدا کی تعداد 620 ہو گئی ہے۔

    اس صورت حال پر غور کے لیے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ لبنان کوایک اور غزہ نہیں بننا چاہیے، مکمل جنگ کو ہر صورت روکنا ہوگا۔ امریکا اور فرانس نے مشترکہ طور پر 21 دن کی عارضی جنگ بندی کی تجویز پیش کی۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ عارضی جنگ بندی کے لیے امریکا کے ساتھ کام کر رہے ہیں، جلد منصوبہ سامنے آ جائے گا۔ آسٹریلیا، کینیڈا، یورپی یونین، جرمنی، اٹلی، جاپان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر نے اس تجویز کی حمایت کی۔