Tag: lebanon

  • صحافی کے لائیو انٹرویو کے دوران اچانک میزائل حملہ ہو گیا، خوفناک ویڈیو وائرل

    صحافی کے لائیو انٹرویو کے دوران اچانک میزائل حملہ ہو گیا، خوفناک ویڈیو وائرل

    بیروت: غزہ کے بعد صہیونی فورسز نے لبنان پر وحشیانہ بمباری شروع کر دی ہے، لبنان کی ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں دکھایا گیا ہے کہ عین اس وقت خوفناک دھماکا ہوا جب ایک صحافی لائیو انٹرویو کے لیے تیار ہو گیا تھا۔

    لبنان کے صحافی فادی بودایا نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں یہ خوفناک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ لائیو انٹرویو کی تیاری کر رہے تھے کہ اچانک ان کے گھر پر میزائل حملہ ہو گیا، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زوردار دھماکا ہوتا ہے اور سب کچھ دہل جاتا ہے۔

    صحافی فادی بودایا ’میرا انٹرنیشنل نیٹ ورک‘ کے چیف ایڈیٹر ہیں، انھوں نے ویڈیو ایکس پر شیئر کی جو وائرل ہو گئی، ان کے گھر کا ایک حصہ میزائل کی زد پر آ گیا تھا، دھماکے میں فادی بودایا خوش قسمتی سے بچ گئے تھے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آغاز میں فادی بودایا پرسکون انداز میں انٹرویو کر رہے ہیں، جب اچانک ان کے گھر پر میزائل گرتا ہے، وہ یہ انٹرویو اسکائپ کے ذریعے کر رہے تھے، حادثے کے بعد بہت سے لوگوں نے فادی بودایا کی خیریت جاننے کی کوشش کی، حملے کے کچھ دیر بعد انھوں نے ٹوئٹر پر اپنی خیریت کی اطلاع دی۔

  • اسرائیلی فوج نے لبنان پر طاقت ور بموں سے حملے شروع کر دیے

    اسرائیلی فوج نے لبنان پر طاقت ور بموں سے حملے شروع کر دیے

    لبنان اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں شدت آ گئی، اسرائیلی فوج نے لبنان پر طاقت ور بموں سے حملے شروع کر دیے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنان پر حملے تیز کر دیے ہیں، اسرائیل کے طاقت ور بم حملوں کے نتیجے میں لبنان میں خوف ناک دھماکے ہوئے ہیں، حملوں میں مشرقی اور جنوبی لبنان کے قصبوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی فضائیہ نے جنوبی لبنان کی بیکا وادی پر شدید بم باری کی، جب کہ ثور اور نبطیہ کے علاقوں میں بھی زور دار دھماکے ہوئے ہیں، اسرائیل کی جانب سے حزب اللّٰہ کے اہداف پر حملوں کا دعویٰ کیا گیا ہے، جب کہ بم باری کے بعد اسرائیلی فوج کے ترجمان نے لبنانی عوام کو حزب اللّٰہ کی پوسٹوں سے دور رہنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی (این این اے) نے اطلاع دی ہے کہ مشرقی اور جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملوں کی نئی لہر میں کم از کم ایک شہری ہلاک جب کہ ایک چرواہا اور اس کے خاندان کے دو افراد زخمی ہو گئے۔ دشمن کے جنگی طیاروں نے آدھے گھنٹے میں 80 سے زیادہ فضائی حملے کیے، جس میں جنوبی لبنان کے ضلع نبطیہ اور طائر کو نشانہ بنایا گیا۔

    ہم نہیں سمجھتے کہ لبنان کے ساتھ کشیدگی بڑھانا اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے، جان کربی

    اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ لبنانی شہریوں سے ہم کہتے ہیں کہ وہ حزب اللہ کے زیر استعمال عمارتوں اور علاقوں سے نکل جائیں، یہ ان کی حفاظت کے لیے ہے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ جب صحافیوں نے لبنان میں ممکنہ زمینی دراندازی کے بارے میں سوال کیا تو اسرائیلی فوجی ترجمان نے کہا کہ ’’ہم شمالی اسرائیل سے بے دخل کیے گئے مکینوں کی بہ حفاظت اپنے گھروں کو واپسی کو یقینی بنانے کے لیے جو کچھ بھی ہو سکا وہ کریں گے۔‘‘

  • ہم نہیں سمجھتے کہ لبنان کے ساتھ کشیدگی بڑھانا اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے، جان کربی

    ہم نہیں سمجھتے کہ لبنان کے ساتھ کشیدگی بڑھانا اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے، جان کربی

    واشنگٹن: امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ ’’ہم نہیں سمجھتے کہ لبنان کے ساتھ کشیدگی بڑھانا اسرائیل کے بہترین مفاد میں ہے۔‘‘

    اتوار کو اے بی سی نیوز کو انٹرویو میں وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مواصلاتی مشیر جان کربی نے کہا کہ لبنان پر اسرائیل کے حملوں کے ساتھ یہ تنازع اب مکمل جنگ میں تبدیل ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    یہ بیان امریکا کی جانب سے اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار ہے، جان کربی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان تناؤ اب اس سے کہیں زیادہ ہے جو کچھ دن پہلے تھا، علاقائی فوجی کشیدگی اسرائیل کے ’’بہترین مفاد‘‘ میں نہیں ہے، کیوں کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ نے جنگ کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکا اسرائیل پر واضح کر چکا ہے کہ ہم نہیں سمجھتے کہ خطے میں فوجی کشیدگی میں اضافہ کسی بھی طرح اسرائیل کے حق میں بہتر ثابت ہو سکتا ہے، ہمیں اب بھی یقین ہے کہ یہاں سفارتی حل کے لیے وقت اور جگہ موجود ہے اور ہم اسی پر کام کر رہے ہیں۔

    جان کربی نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ اس تنازع کو حزب اللہ کے ساتھ لبنان کے اندر کسی بھی طرح کی جنگ بننے سے روکا جائے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان اتوار کی صبح میزائل حملوں کا تبادلہ ہوا، اسرائیلی دفاعی افواج کے ترجمان نے کہا کہ حزب اللہ نے اسرائیل کی طرف 150 راکٹ داغے، جو پہلی بار اسرائیل میں زیادہ گہرائی تک پہنچ گئے۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے ہفتے کے روز 400 اہداف کو نشانہ بنایا۔

  • امریکا کی لبنان میں موجود اپنے شہریوں کو فوری ملک چھوڑنے کی ہدایت

    امریکا کی لبنان میں موجود اپنے شہریوں کو فوری ملک چھوڑنے کی ہدایت

    واشنگٹن: امریکا نے لبنان میں موجود اپنے شہریوں کو فوری طور پر لبنان چھوڑنے کی ہدایت جاری کر دی۔

    امریکا نے اپنے شہریوں کو سفری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی سے حالات خطرناک ہو گئے ہیں، حالات بہتر ہونے سے پہلے امریکی شہری لبنان کا سفر کرنے کا ارادہ ملتوی کر دیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے ہفتے کے روز جاری ٹریول ایڈوائزری میں لبنان میں موجود امریکیوں پر زور دیا کہ کمرشل پروازیں اس وقت موجود ہیں اس لیے وہ فوراً وہاں سے نکل جائیں۔

    امریکی سفارت خانے نے امریکی شہریوں سے لبنان چھوڑنے کی یہ اپیل حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعہ کی غیر متوقع نوعیت اور بیروت سمیت پورے لبنان میں حالیہ دھماکوں کی وجہ سے کی ہے۔

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے آج صبح لبنان میں 110 مقامات پر حملے

    ایڈوائزری میں زور دیا گیا ہے کہ اس وقت لبنان میں تجارتی پروازیں دستیاب ہیں، اگر امن و امان کی صورت حال مزید خراب ہوتی ہے تو روانگی کے لیے تجارتی آپشنز دستیاب نہیں ہو سکیں گے۔

  • جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے آج صبح لبنان میں 110 مقامات پر حملے

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے آج صبح لبنان میں 110 مقامات پر حملے

    بیروت: جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل نے لبنان پر وحشیانہ حملے شروع کر دیے ہیں، آج صبح اسرائیلی فورسز نے جنوبی لبنان میں 110 مقامات پر حملے کیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے بعد لبنان میں بھی دہشت گردی شروع کر دی، گزشتہ رات صہیونی فورسز نے جنوبی لبنان میں ایک سو دس مقامات پر 400 حملے کیے، جس میں متعدد مکانات تباہ ہوئے۔

    حزب اللہ نے جوابی کارروائی میں شمالی اسرائیل پر میزائل داغے اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس میں 3 افراد زخمی ہوئے، حملوں کی وجہ سے شمالی اسرائیل میں عوامی اجتماعات پر پابندی اور اسکول بند کر دیے گئے۔

    دوسری طرف لبنانی وزارت صحت نے کہا ہے کہ جنوبی لبنان میں جمعہ کو اسرائیلی حملوں میں اموات کی تعداد 45 ہو گئی ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا، لبنان کو ایک اور غزہ بننے نہیں دیا جا سکتا، لبنان اسرائیل جنگ ہر صورت روکنا ہوگی۔ انھوں نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کے پاس کچھ اختیارات ہیں مگر ویٹو پاور کی وجہ سے وہ مفلوج ہے۔

  • حزب اللہ کو مہلک پیجرز کی فراہمی میں بھارتی شہری ملوث نکلا

    حزب اللہ کو مہلک پیجرز کی فراہمی میں بھارتی شہری ملوث نکلا

    بھارت کی مسلم دشمنی کا ایک اور ثبوت سامنے آگیا، لبنانی مزاحمتی تنظیم  حزب اللہ کو مہلک پیجرز کی فراہمی میں بھارتی شہری ملوث نکلا۔

    ہنگری کی نیوز ویب سائٹ ٹیلکس نے پیجر دھماکوں سے متعلق بھارتی شہری کی کمپنی کو بے نقاب کر دیا، جنرل اسمبلی میں فلسطین کے خلاف ووٹ دینے والے بھارتی شہری کی کمپنی نے حزب اللہ کو مہلک پیجرز فراہم کیے۔

    ہنگری میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست کیرالہ کے رنسن جوز کی کمپنی نورٹا گلوبل حزب اللہ کو پیجرز کی فراہمی میں ملوث ہے، دھماکوں کے بعد بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ میں رجسٹرڈ نورٹا گلوبل ویب سائٹ ڈیلیٹ کردی گئی، جبکہ نورٹا گلوبل کا رجسٹرڈ پتے پر بھی کوئی دفتر نہیں ہے۔

    کیرالا پولیس اور بھارتی ایجنسی نے بھی رنسن جوز کے آبائی علاقے میں تحقیقات شروع کردیں، کیرالہ میں رنسن جوز کے رشتہ داروں کا کہنا اس کا کئی روز سے کوئی پتہ نہیں ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بظاہر تو تائیوان کی کمپنی سے بی اے سی کنسلٹنگ نے معاہدہ کیا، لیکن درحقیقت معاہدے کے پیچھے بھارتی شہری کی نورٹا گلوبل تھی۔

    مواصلاتی ڈیوائس پھٹنے سے لبنان میں حزب اللہ کے ہزاروں کارکنوں سمیت کئی عام شہری بھی زخمی ہوئے۔ دھماکے کے ساتھ پیجرز پھٹنے سے اب تک 37 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔

    اس پراسرار کارروائی نے مشرق وسطیٰ میں جنگ کا دائرہ پھیلنے کے خطرے کو بڑھا دیا ہے۔ حزب اللہ نے پھٹنے والے پیجرز میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔

  • کیا لبنان میں پھٹنے والے واکی ٹاکی جاپان میں بنے؟

    کیا لبنان میں پھٹنے والے واکی ٹاکی جاپان میں بنے؟

    بیروت: لبنان میں متواتر دوسرے دن کمیونکیشنز ذرائع کو تباہ کن ہتھیار بنانے کے اسرائیلی آپریشن میں جو واکی ٹاکیز استعمال کیے گئے، وہ جاپان کی کمپنی کے بنائے گئے لگتے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق بیروت میں پھٹنے والی واکی ٹاکیز کی تصاویر پر جو لیبل دیکھنے کو ملے ہیں وہ جاپان کی ریڈیو کمیونیکیشنز اینڈ ٹیلی فون کمپنی ICOM (6208.T) کے نام والے ہیں، اپنے نئے کھلتے ٹیب کے ساتھ یہ واکی ٹاکی جاپانی فرم کے ماڈل IC-V82 ڈیوائس سے مشابہت رکھتا ہے۔

    ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج میں درج ICOM نے جمعرات کو کہا کہ وہ ان خبروں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ اس کے لوگو والے ریڈیو ڈیوائسز لبنان میں پھٹے ہیں، اور تازہ ترین معلومات ویب سائٹ پر جاری کیے جائیں گے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے تمام ریڈیوز جاپان کے اندر ہی تیار کرتی ہے، اس نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا اس نے ڈیوائس باہر بھیجے ہیں یا نہیں، کیوں کہ یہ والا ماڈل 10 سال پہلے بند کر دیا گیا تھا۔

    پھٹنے والے پیجرز ہنگری میں بنے تھے

    اوساکا میں قائم فرم نے کہا کہ بیرون ملک منڈیوں کے لیے اس کی مصنوعات خصوصی طور پر مجاز تقسیم کاروں کے ذریعے فروخت کی جاتی ہیں، اور برآمدات کی جانچ جاپان کے سیکیورٹی تجارتی کنٹرول کے ضوابط کے مطابق کی جاتی ہے۔

    واضح رہے کہ مارکیٹ میں اس سے قبل اس کمپنی کی ڈیوائسز کی نقلیں فروخت ہونے لگی تھیں، جس پر کمپنی نے صارفین کو جعلی ورژن سے متعلق خبردار کر دیا تھا، بالخصوص ان ماڈلوں سے متعلق جو اس نے بنانا بند کر دی تھیں۔

    ایک سیکورٹی ذریعے نے بتایا کہ ہاتھوں میں پکڑے جانے والے ریڈیوز کو حزب اللہ نے پانچ ماہ قبل خریدا تھا، لگ بھگ ان ہی دنوں میں جن دنوں میں اس نے پیجرز خریدے تھے۔

  • پھٹنے والے پیجرز ہنگری میں بنے تھے

    پھٹنے والے پیجرز ہنگری میں بنے تھے

    تائپے: تائیوان کی کمپنی گولڈ اپولو نے بدھ کے روز کہا کہ لبنان میں حزب اللہ کے کمیونیکیشن نیٹ ورک کو نشانہ بنانے والے پیجرز بہ ظاہر گولڈ اپولو کے برانڈ کے ہیں لیکن اسے بڈاپسٹ (ہنگری) کی ایک دوسری کمپنی تیار کرتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپنی کی جانب سے یہ وضاحت ایک عہدے دار نے کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ AR-924 پیجر ہنگری کے دارالحکومت بڈاپسٹ کی بی اے سی کنسلٹنگ کے ایف ٹی تیار کرتی ہے۔

    واضح رہے کہ 17 ستمبر کو بہ یک وقت ہونے والے دھماکوں میں تباہ ہونے والے پیجرز کی تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ وہ تائیوان کی کمپنی گولڈ اپولو کے بنائے گئے پیجرز سے مطابقت رکھتے تھے۔ تاہم گولڈ اپولو کے بانی ہسو چنگ کوآنگ نے کہا کہ دھماکوں میں استعمال ہونے والے پیجرز یورپ کی ایک کمپنی نے بنائے تھے، جسے گولڈ اپولو نے ایک بیان میں BAC Consulting KFT کا نام دیا۔

    اسرائیل نے لبنان میں پیجر دھماکوں سے قبل امریکا کو کیا بتایا؟

    گولڈ اپولو کے مطابق باہمی تعاون کے معاہدہ کے تحت گولڈ اپولو نے بی اے سی کو اپنا برانڈ ٹریڈ مارک استعمال کرنے کی اجازت دی ہے لیکن ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ کے لیے بی اے سی پوری طرح ذمہ دار ہے۔ گولڈ اپولو کے سربراہ نے بدھ کو میڈیا کو بتایا کہ ان کی کمپنی کا گزشتہ 3 سال سے بی اے سی کے ساتھ لائسنسنگ اگریمنٹ ہے، تاہم انھوں نے کنٹریکٹ کا کوئی ثبوت نہیں دیا۔

    AR-924 پیجر میں ری چارج والی لیتھیم بیٹری لگی ہوتی ہے، کمپنی 85 دنوں کی بیٹری لائف کا دعویٰ کرتی ہے، لبنان میں اس کی بڑی اہمیت ہے کیوں کہ وہاں بجلی کے مسائل ہیں، چوں کہ پیجر موبائل فون سے مختلف وائرلیس نیٹ ورکس پر چلتے ہیں اس لیے ایمرجنسی میں یہ لبنان میں بڑے کام کی چیز ہے۔ تائیوان کی وزارت معاشی امور کا کہنا ہے کہ 2022 سے اگست 2024 تک گولڈ اپولو نے 2 لاکھ 60 ہزار پیجرز برآمد کیے۔

    پیجر زیادہ تر یورپین اور امریکی ممالک کو بھیجے جاتے ہیں، گولڈ اپولو کے پاس لبنان کو براہ راست پیجر بھیجنے کا کوئی ریکارڈ میسر نہیں ہے، حزب اللہ کے جنگجو اسرائیل کی الیکٹرانک نگرانی سے بچنے کے لیے موبائل کی بجائے پیجر استعمال کرتے ہیں۔ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے فروری میں ایک تقریر میں خبردار کیا تھا کہ موبائل فون استعمال کرنے والے کی جاسوسی ہو سکتی ہے۔ انھوں نے اسے خطرناک ایجنٹ قرار دیا۔

  • اسرائیل نے لبنان میں پیجر دھماکوں سے قبل امریکا کو کیا بتایا؟

    اسرائیل نے لبنان میں پیجر دھماکوں سے قبل امریکا کو کیا بتایا؟

    لبنان میں پیجر دھماکوں کے ایک ہولناک سلسلے کے بعد امریکا نے کہا تھا کہ اس میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں ہے، تاہم اب یہ اہم انکشاف سامنے آیا ہے کہ اسرائیل نے اس دہشت گردانہ حملے سے قبل امریکا کو اس کے بارے میں ایک اشارہ دے دیا تھا۔

    روئٹرز کے مطابق ایک امریکی اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل نے منگل کو واشنگٹن کو بتایا تھا کہ وہ لبنان میں ’کچھ‘ کرنے جا رہا ہے۔ لیکن اسرائیل نے تفصیلات فراہم نہیں کیں، اس کے بعد لبنان میں پیجرز دھماکوں والی کارروائی خود واشنگٹن کے لیے حیران کن تھی۔

    مسلح گروپ حزب اللہ کے ارکان رابطوں کے لیے واکی ٹاکی کا استعمال کرتے ہیں، گزشتہ روز بدھ کو بیروت کے مضافاتی علاقوں اور وادی بیکا میں جگہ جگہ یہ واکی ٹاکی خوف ناک دھماکوں کی صورت میں پھٹنے لگے اور تقریباً 20 افراد ہلاک ہو گئے، اور 450 سے زائد زخمی ہوئے۔

    ایک روز قبل یعنی منگل کو بالکل اسی طرح پیجرز میں دھماکے ہوئے، جس سے 12 افراد ہلاک ہوئے، جن میں دو بچے بھی شامل تھے، جب کہ تقریباً 3000 زخمی ہوئے۔

    روئٹرز کے مطابق اسرائیلی حکام نے ان دھماکوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جاسوسی ایجنسی موساد اس کے لیے ذمہ دار ہے۔ ایک طرف غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا بدترین سلسلہ 11 ماہ سے جاری ہے اور اب لبنان میں ان کارروائیوں سے ایک مکمل علاقائی جنگ کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔

    واکی ٹاکی دھماکے، جاں بحق حزب اللہ ارکان کی تعداد 20 ہو گئی

    اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے فضائیہ کے ایئرپورٹ پر بیان میں کہا تھا کہ ’’ہم جنگ میں ایک نیا مرحلہ شروع کر رہے ہیں اور اس کے لیے ہمت، اور عزم کی ضرورت ہے۔‘‘ اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ مشرق وسطیٰ کو کئی محاذوں پر خطرناک کشیدگی کے ذریعے علاقائی جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔

    امریکا نے ان دھماکوں میں کسی بھی قسم کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے، تاہم ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل نے منگل کو واشنگٹن کو بتا دیا تھا کہ وہ لبنان میں کچھ کرنے جا رہا ہے، تاہم اسرائیل نے تفصیلات فراہم نہیں کیں، یہ کارروائی خود واشنگٹن کے لیے حیران کن تھی۔

    بیروت کے رپورٹرز کے مطابق دھماکوں کے بعد حزب اللہ کے ارکان نے ان واکی ٹاکیز سے بیٹریاں نکال کر دھاتی بیرل میں پھینکے جو نہیں پھٹے تھے، حزب اللہ نے موبائل فونز کی اسرائیلی نگرانی سے بچنے کے لیے ان پیجرز اور دیگر کم ٹیکنالوجی والے مواصلاتی آلات کا انتخاب کیا تھا لیکن اس تک بھی اسرائیل نے رسائی کی۔

  • واکی ٹاکی دھماکے، جاں بحق حزب اللہ ارکان کی تعداد 20 ہو گئی

    واکی ٹاکی دھماکے، جاں بحق حزب اللہ ارکان کی تعداد 20 ہو گئی

    بیروت: لبنان میں حزب اللہ ارکان کے زیر استعمال مواصلاتی آلات میں دھماکوں سے جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہو گئی ہے۔

    لبنانی وزارت صحت کے مطابق بیروت کے مضافاتی علاقوں اور وادی بیکا میں واکی ٹاکی دھماکوں میں حزب اللہ کے جاں بحق ارکان کی تعداد بڑھ کر بیس ہو گئی ہے، جب کہ دھماکوں سے ساڑھے چار سو سے زائد افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    واکی ٹاکی میں نصب دھماکا خیز مواد اتنا طاقت ور تھا کہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلیں آگ لگنے سے تباہ ہو گئیں، گزشتہ روز بھی ایک دھماکا شہید ہونے والے حزب اللہ ممبر کے جنازے میں ہوا تھا، دوسری طرف پیجر پھٹنے سے لبنانی وزیر کے بیٹے سمیت 12 افراد جاں بحق ہوئے تھے، ان میں دو بچے بھی شامل ہیں۔

    پیجر دھماکوں میں ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی سمیت 4 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں، جب کہ زخمیوں میں 400 کی حالت تشویش ناک ہے۔

    روئٹرز کا کہنا ہے کہ بدھ کا روز لبنان کے لیے سب سے تباہ کن دن ثابت ہوا جب اسرائیل کے ساتھ ایک سال قبل شروع ہونے والی جھڑپوں کے بعد اچانک لبنان کے جنوب میں جگہ جگہ ہاتھوں میں پکڑ کر رابطہ کاری کے لیے استعمال ہونے والے ریڈیو میں دھماکے ہونے لگے۔

    اسرائیلی حکام نے ان دھماکوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جاسوسی ایجنسی موساد اس کے لیے ذمہ دار ہے۔ حزب اللہ کے ایک اہلکار نے کہا کہ یہ واقعہ گروپ کی تاریخ کی سب سے بڑی سیکیورٹی ناکامی ہے۔