Tag: lebanon

  • لبنان میں کرونا وائرس کی صورتحال بدترین، مریض گھروں میں جاں بحق

    لبنان میں کرونا وائرس کی صورتحال بدترین، مریض گھروں میں جاں بحق

    بیروت: لبنان میں کرونا وائرس کے مریض آکسیجن کی کمی کے باعث گھروں میں انتقال کر رہے ہیں، رواں سال کے پہلے 17 دنوں میں 67 ہزار 6 سو 55 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔

    لبنان میں بیکٹیریا اور انفیکشن بیماریوں کے ماہر کئی ڈاکٹروں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ اگلے ہفتے سے کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا جبکہ اسپتالوں میں نئے مریضوں کی گنجائش پہلے ہی ختم ہو چکی ہے۔

    اتوار کے روز تک ملک میں تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد ڈھائی لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، رواں سال کے پہلے 17 دنوں میں 67 ہزار 6 سو 55 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ لاک ڈاؤن کے دورانیے میں مزید 10 دنوں کے اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔

    لبنان میں نجی اسپتالوں کے سینڈیکیٹ کے سرابرہ سلیمان ہارون کا کہنا ہے کہ لبنان میں وبا کا منظر، حقیقت کی مکمل عکاسی نہیں کرتا۔ اصل صورتحال ابھی بدتر ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اسپتالوں میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے مخصوص تمام بستر بھر چکے ہیں، کئی مریض ایک بستر کی تلاش میں ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال جا رہے ہیں۔ اسپتالوں نے بھی اپنی استعداد بڑھا دی ہیں۔

    وبائی امراض کے ماہر اور انتہائی نگہداشت کے ماہر ڈاکٹر ویک جاروش کا کہنا ہے جو میں اسپتالوں میں اب دیکھ رہا ہوں، ایسا میں نے کبھی نہیں دیکھا، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ مجھے اس طرح کے تجربے سے گزرنا پڑے گا۔ ایمرجنسی ڈپارٹمنٹس میں مریضوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مریض اپنے گھروں میں مر رہے ہیں، ان میں سے کچھ نئے یا پرانے آکسیجن جنریٹرز خریدنے کے لیے منتیں کر رہے ہیں۔

    ڈاکٹر جاروش کا مزید کہنا تھا کہ نئے آکسیجن جنریٹر کی قیمت 700 امریکی ڈالر ہے، جبکہ لوگ پرانی ڈیوائس 5 ہزار امریکی ڈالرز میں بیچ رہے ہیں۔ بعض مریضوں کو غیر ملکی کرنسی میں خریدنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے، جس کا مطلب ہے کہ مریض کے گھر والے بلیک مارکیٹ سے آٹھ ہزار لبنانی پاؤنڈز سے زائد میں ڈالر خریدیں۔

    دوسری جانب اسپتالوں میں بستروں کی تلاش، لبنانی ریڈ کراس کے اسٹاف اور کچھ اسپتالوں کے مابین تنازعات کا سبب بنی ہے۔ لبنان میں پچھلے کچھ دنوں میں کئی مشہور افراد بھی کرونا وائرس کی وجہ سے جان کی بازی ہارے ہیں۔

  • لبنان : فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا، کرفیو نافذ

    لبنان : فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا، کرفیو نافذ

    بیروت : لبنانی فوج نے کورونا وائرس کی جان لیوا وبا کے پیش نظر ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر میں کرفیو نافذ کردیا، فوج کی اعلیٰ کونسل نے صدر کی خصوصی اجازت سے اقدامات اٹھائے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے بے قابو ہونے کے بعد لبنانی فوج نے کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث پورے ملک کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    لبنانی نیوز ایجنسی کے مطابق مسلح افواج کی اعلیٰ کونسل نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں جمعرات 14 جنوری، صبح 6 بجے سے پیر 25 جنوری تک مکمل کرفیو ہوگا۔

    لبنانی فوج نے کہا ہے کہ تمام اسپتالوں پر لازم ہے کہ وہ کورونا کے مریضوں کا علاج کریں، ان اسپتالوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جہاں پر کورونا وائرس میں مبتلا مریض کو داخلہ نہیں ملے گا۔

    اس کے علاوہ ملک بھر کے ہوائی اڈوں میں پروازوں کی شرح کم کرکے 20 فیصد کردی جائے گی، ملک میں آنے والے غیر ملکی مسافر ہوٹل میں7 دن تک خود کو محدود رکھیں گے جبکہ شہری اپنے گھروں میں خود کو قرنطینہ کریں گے۔

    مسلح افواج کی اعلیٰ کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں تمام پبلک مقامات بند اور ہر طرح کی تقریبات اور میل جول کے علاوہ تجارتی سرگرمیاں معطل رکھی جائیں گی، تمام شہریوں کو چاہئے کہ وہ کرفیو کی مکمل پابندی کریں، انتہائی ناگزیر حالات کے علاوہ گھر سے باہر نہ نکلیں۔

    لبنانی فوج نے کہا ہے کہ کرفیو سے صرف ان افراد اور اداروں کو استثنی حاصل ہوگا جنہیں متعلقہ سرکاری اداروں سے خصوصی اجازت نامہ جاری کیا گیا ہوگا۔

    قبل ازیں لبنان کی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ کابینہ کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے لبنان کے صدر نے ملک کا کنٹرول فوج کے حوالے کرنے کی منظوری دی ہے۔

    فوج کی اعلیٰ کونسل نے ہنگامی بنیادوں پر اجتماع منعقد کیا جس میں ملک کے حالات کا جائزہ لینے کے بعد ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • سعد الحریری دوبارہ لبنان کے وزیراعظم نامزد

    سعد الحریری دوبارہ لبنان کے وزیراعظم نامزد

    بیروت: لبنان میں ایک سال قبل عہدہ چھوڑنے والے سعد حریری کو دوبارہ وزیراعظم نامزد کردیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ارکان پارلیمان کے ساتھ مشاورت کے بعد صدر مائیکل عون نے سعد حریری کی نامزدگی کا اعلان کیا، مگر سعد الحریری کو وزارتِ عظمیٰ کی نامزدگی کی پارلیمان سے منظوری کے وقت ماضی کے مقابلے میں کم ووٹ پڑے ہیں۔

    لبنانی فورسز نے صدارتی محل میں نئے وزیراعظم کی نامزد گی کے لیے مشاورت کے بعد ایک مختصر بیان  میں  واضح کیا  ہے کہ اس
    نے ستمبر 2019 میں قومی مکالمے کے موقع پر مکمل طور پر آزاد حکومت کی تشکیل پر زور دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سعد الحریری کا معاملہ: سعودیہ کے جرمنی سے تعلقات کشیدہ

    گذ شتہ سال لبنان میں معاشی بد حالی کے خلاف مظاہروں کے دباؤ میں آکر اس وقت سعد حریری نے وزارت عظمی کے عہدے سے
    استعفیٰ دے دیا تھا۔

    یاد رہے کہ سعد حریری نے دوسری بار وزارت عظمیٰ کا قلمدان اگست 2016 میں سنبھالا تھا، قبل ازیں وہ 2009ء سے 2011ء تک وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہے ہیں،اس کے علاوہ سعد حریری کے والد رفیق حریری بھی دو مرتبہ لبنان کے وزیراعظم منتخب ہوچکے ہیں۔

  • بیروت دھماکے، لبنانی حکومت کا 4 دن میں مجرموں کو سامنے لانے کا حکم

    بیروت دھماکے، لبنانی حکومت کا 4 دن میں مجرموں کو سامنے لانے کا حکم

    بیروت : لبنانی حکومت نے بیروت دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل دیتے ہوئے 4 دن میں مجرموں کوسامنے لانے کا حکم دے دیا، دھماکوں کا ذمہ دار حکومت کوٹھہرایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے بیروت دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل دے دی اور تحقیقاتی کمیٹی کو4 دن میں مجرموں کو سامنے لانے کا حکم دے دیا، وزیرخارجہ لبنان نے کہا ہے کہ واقعےکےذمہ دارتمام افرادکوسزادی جائےگی۔

    لبنانیوں نے تنقید کرتے ہوئے دھماکوں کا ذمہ دار حکومت کوٹھہرا دیا ہے۔

    یاد رہے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں اب تک 135 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 5 ہزار افراد زخمی ہیں۔

    لبنانی حکومت نے سال 2014ء سے اب تک بندرگاہ میں سامان ذخیرہ کرنے اور سیکیورٹی کی ذمہ داری ادا کرنے والے اہلکاروں کو تحقیقات مکمل ہونے تک گھروں میں نظر بند کر دیا ہے۔

    قبل ازیں لبنانی وزیراعظم حسان دیاب نے کہا تھا کہ بیروت دھماکوں کے نتائج جلد سامنے آنے چاہئیں، انہوں نے واقعے کو سیاسی رنگ دینے سے باز رہنے پر زور دیا اور کہا تھا کہ اس وقت ان کی پہلی ترجیح ان دھماکوں کی تحقیقات ہیں۔

    لبنانی صدر میشل عون نے کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کو عبرت ناک سزا دی جائے گی، انہوں‌ نے کہا کہ لبنان اس وقت بدترین اور غیر مسبوق اقتصادی بحران سے گزر رہا ہے۔

  • بیروت دھماکا : ہلاکتوں کی تعداد135 تک جا پہنچی، 5ہزار افراد زخمی

    بیروت دھماکا : ہلاکتوں کی تعداد135 تک جا پہنچی، 5ہزار افراد زخمی

    بیروت : لبنان کے دارالحکومت بیروت میں گزشتہ شام ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں اب تک 135 افراد کی ہلاکت کی تصدیق  ہوچکی ہے جب کہ 5 ہزار افراد زخمی ہیں، دھماکوں کی تحقیقات پانچ روز میں مکمل کر لی جائیں گی۔

    لبنانی حکومت نے سال 2014ء سے اب تک بندرگاہ میں سامان ذخیرہ کرنے اور سیکیورٹی کی ذمہ داری ادا کرنے والے اہلکاروں کو تحقیقات مکمل ہونے تک گھروں میں نظر بند کر دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لبنانی فوج بندرگاہ کے سیکیورٹی اہلکاروں کو اس وقت تک گھروں میں بند رکھے گی جب تک دھماکوں کے ذمہ داروں کی نشاندہی نہیں‌ ہو جاتی۔

    لبنان کی خاتون وزیر اطلاعات منال عبدالصمد نے بتایا کہ سپریم ملٹری اتھارٹی سے کہا گیا ہے کہ بیروت بندرگاہ پر دھماکہ خیز مواد بالخصوص المونیم نائیٹریٹ ذخیرہ کرنے والے تمام عہدیداروں اور ملازمین کو گھروں میں نطر بند کیا جائے۔

    لبنانی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں‌ کہا ہے کہ بیروت بندرگاہ میں‌ ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات پانچ روز میں مکمل کر لی جائیں گی۔ اس واقعے میں جو بھی قصور وار پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    قبل ازیں لبنانی وزیراعظم حسان دیاب نے کہا تھا کہ بیروت دھماکوں کے نتائج جلد سامنے آنے چاہئیں، انہوں نے واقعے کو سیاسی رنگ دینے سے باز رہنے پر زور دیا اور کہا کہ اس وقت ان کی پہلی ترجیح ان دھماکوں کی تحقیقات ہیں۔

    لبنانی صدر میشل عون نے کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کو عبرت ناک سزا دی جائے گی، انہوں‌ نے کہا کہ لبنان اس وقت بدترین اور غیر مسبوق اقتصادی بحران سے گزر رہا ہے۔

  • لبنانی وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے بعد امریکا کا اہم بیان

    لبنانی وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے بعد امریکا کا اہم بیان

    واشنگٹن: لبنانی وزیراعظم سعد حریری کے مستعفی ہونے کے بعد امریکی حکومت کا اہم بیان سامنے آگیا، مؤثر حکومت بنانے پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان میں دو ہفتوں سے جاری شدید مظاہرے کے بعد لبنانی وزیراعظم سعد حریری مستعفی ہوئے، امریکا نے عوامی نمائندہ حکومت بنانے پر زور دیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق لبنان میں سعد حریری کے خلاف دو ہفتے سے مظاہرے جاری تھے اور ان میں شدت آتی جارہی تھی، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ وزیراعظم فوری طور پر مستعفی ہوں، شدید دباؤ کے بعد سعد حریری نے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

    امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ لبنانی عوام مؤثر حکومت، معاشی اصلاحات اور کرپشن کاخاتمہ چاہتے ہیں، سیاسی رہنما معاملے کا جائزہ لیں۔

    لبنان میں حکومت مخالف مظاہرے اور سعدحریری کے استعفے پر پومپیو کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنما ایسی حکومت بنائیں جو لوگوں کی ضروریات پوری کرے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 13دن کے مظاہروں اور قومی یکجہتی نے واضح پیغام دیا ہے کہ لبنانی عوام کرپشن سے پاک حکومت چاہتے ہیں۔

    لبنانی مظاہرین کی فتح، وزیراعظم کا مستعفی ہونے کا اعلان

    یاد رہے کہ 19 اکتوبر کو سعد الحریری نے حکومتی اتحادیوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ ملک بھر میں جاری عوامی مظاہروں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے کے لیے 72 گھنٹے میں کوئی لائحہ عمل پیش کریں۔

    الحریری نے زور دیا تھا کہ معاشی اصلاحات اور سرکاری کاموں میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں جبکہ حکومت ٹیکس اہداف بڑھانے کے لیے اصلاحات لارہی ہے۔ خیال رہے کہ لبنانی وزیراعظم کے تمام دعوے اور اعلانات بےسود ثابت ہوئے اور بلآخر انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔

  • لبنان میں حکومت مخالف پرتشدد مظاہرے، ہلاکتوں کا خدشہ

    لبنان میں حکومت مخالف پرتشدد مظاہرے، ہلاکتوں کا خدشہ

    بیروت: لبنان میں مظاہرین مسلسل ساتویں دن احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، پرتشدد مظاہرے کے باعث ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان میں مظاہرین ملک کے سیاسی طبقے کی کارکردگی اور معاشی ابتری کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، حکام پر دباﺅ بڑھانے کے لیے مختلف علاقوں میں سڑکوں کو بلاک کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیروت اور باقی علاقوں میں گذشتہ روز بھی معمول کے مطابق مظاہرے ہوتے رہے، جنوبی لبنان کے نبطیہ میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا۔

    پولیس نے مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ النبطیہ کو حزب اللہ کا گڑھ قرار دیا جاتا ہے۔ گذشتہ روز یہاں پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں 7 مظاہرین زخمی ہوئے۔

    النبطیہ میں فوج مداخلت نہ کرتی تو مظاہرے مزید پر تشدد انداز اختیار کر سکتے تھے تاہم فوج نے مظاہرین کو پرامن طور پرمنتشر کردیا، فوج نے مظاہرین اور شرپسند عناصر کو ایک دوسرے سے الگ کیا جس کے بعد شہری منتشر ہوگئے۔

    لبنان کےعوام نے حکمرانوں کو بدعنوان اور نااہل قرار دے دیا

    دوسری طرف النبطیہ بلدیہ نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ مظاہرین کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار وہ خود ہیں، بیان میں مظاہرین پر الزام عاید کیا یا کہ انہوں نے سرکاری املاک پر چڑھائی کی کوشش کی، پارکنگ اسٹینڈ بند کردیے اور سڑکیں بلاک کیں، اس کے باوجود انہیں احتجاج کی اجازت دی گئی۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس نے نقل وحرکت کو بحال کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا مگر مظاہرین نے ان پر حملے کی کوشش کی جس کے جواب میں پولیس کو کارروائی کرنا پڑی۔

  • حزب اللہ لبنان کے لیے خطرہ ہے، مائیک پومپیو دعویٰ

    حزب اللہ لبنان کے لیے خطرہ ہے، مائیک پومپیو دعویٰ

    واشنگٹن /بیروت : امریکی وزیر خارجہ نے لبنان کو ایک ایسی ریاست قرار دے دیا جس کو ایران اور حزب اللہ کی جانب سے خطرے کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ان کا ملک لبنانی ریاست کے اداروں کی سپورٹ کے سلسلے میں اپنی ذمے داریوں کا پابند رہے گا،پومپیو نے یہ بات لبنانی وزیراعظم سعد حریری کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔

    امریکی وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ لبنان ایک ایسی ریاست ہے جس کو ایران اور حزب اللہ کی جانب سے خطرے کا سامنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم لبنان اور اسرائیل کے درمیان سمندری اختلاف کے معاملے میں ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

    اس موقع پر سعد حریری نے کہا کہ ہم لبنان کی مسلح افواج کے لیے امریکی سپورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں اپنی ذمے داریوں کے پابند ہیں۔

    حریری نے باور کرایا کہ لبنان اپنی زمینی اور سمندری سرحدوں کے معاملے میں مذاکرات کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے چند ماہ میں کسی حتمی فیصلے تک پہنچ جانے کا امکان ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ ستمبر میں ایسا ہو سکے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی وزیراعظم کی جانب سے ماہرین کی سطح پر بات چیت کے دوبارہ آغاز پر کاربند رہنے کا خیر مقدم کیا۔

    پومپیو نے کہا کہ اس بات چیت میں بلیو لائن سے متعلق باقی ماندہ نکات کو شامل کیا جانا چاہیے،بلیو لائن وہ سرحدی لائن ہے جو اقوام متحدہ نے 2000ء میں اسرائیل کے انخلا کی تصدیق کے لیے جنوبی لبنان میں کھینچی تھی۔

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق مذاکرات کی میز پر لبنان اور اسرائیل کے بیچ سمندری سرحد کے حوالے سے بات چیت بھی شامل ہو گی،مشترکہ سمندری سرحد کا معاملہ دونوں ملکوں کے درمیان انتہائی حساس نوعیت کا شمار ہوتا ہے۔ اس کی خاص وجہ ان ملکوں کا اپنے پانیوں میں گیس اور تیل کے لیے ڈرلنگ کے حوالے سے اختلاف ہے۔

    آخری چند ماہ میں واشنگٹن نے فریقین کے درمیان ثالثی کے کردار کی تجویز پیش کی ہوئی ہے،رواں سال مئی کے اواخر میں اسرائیلی حکومت نے امریکی وساطت سے لبنان کے ساتھ بات چیت پر آمادگی کا اظہار کیا تھا تا کہ سمندری سرحدی تنازع کو حل کیا جا سکے۔

  • لبنان نے اردنی پاسپورٹ ہولڈر فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی لگادی

    لبنان نے اردنی پاسپورٹ ہولڈر فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی لگادی

    بیروت:لبنانی حکومت نے اردن کی طرف سے جاری کردہ گرین کارڈ اور پاسپورٹ کے حامل فلسطینیوں کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سمندر پار فلسطینیوں کی عوامی کانفرنس کے ترجمان زیاد العالول نے بتایا کی لبنانی حکام نے فلسطینی پناہ گزینوں کے خلاف ایک نئی انتقامی حکمت عملی اختیار کی ہے جس کے تحت اردنی پاسپورٹ کے حامل فلسطینیوں کو ملک میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے۔

    العالول نے کہا کہ لبنانی حکومت کے انتقامی فیصلے سے اردن میں مقیم 7 لاکھ فلسطینی متاثر ہوسکتے ہیں،اس کے علاوہ غرب اردن کے فلسطین جو اردن کا گرین کارڈ حاصل کر کے بیرون ملک سفر کرتے ہیں، کو بھی بیرون ملک سفر میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ ایام میں لبنانی حکام نے ہر اس فلسطینی کو ہوائی اڈے سے واپس بھیج دیا جس کے پاس اردن کا پاسپورٹ تھا یا وہ مقبوضہ فلسطین کا باشندہ ہونے کے ساتھ اردن کے گرین کارڈ پرسفر کر رہا تھا۔

    العالول کا کہنا تھا کہ لبنانی حکام کی طرف سے اختیار کردہ اس انتقامی حربے کا شکار ہونے والوں میں فلسطینی طلباءبھی شامل ہیں۔

  • شام کی خانہ جنگی سے مرجھائے گلاب لبنان میں لہلہانے لگے

    شام کی خانہ جنگی سے مرجھائے گلاب لبنان میں لہلہانے لگے

    شام میں ہونے والی خانہ جنگی نے ایک طرف تو ہزاروں لاکھوں افراد کی جانیں لے لیں، تو دوسری اس ملک کی ثقافت و روایات اور تاریخ کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔

    انہی میں سے ایک شام کا خوبصورت پھول ’دمسک‘ بھی ہے جسے تاریخ کا قدیم ترین گلاب ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس پھول کا تذکرہ مغربی شاعری و ادب میں بھی ملتا ہے جبکہ شیکسپیئر نے بھی 400 سال قبل اپنی تحاریر میں اس کا ذکر کیا۔

    اپنی خوشبو اور خصوصیات کی وجہ سے مشہور یہ پھول شام میں بڑے پیمانے پر کاشت کیا جاتا رہا جہاں سے اسے یورپ بھی بھیجا جاتا تھا۔

    تاہم خانہ جنگی نے اس پھول اور اس کی تجارت سے جڑے چہروں کو مرجھا دیا۔

    دمسک گلاب جس کی وجہ سے ہی شام کے دارالحکومت کا نام دمشق پڑا، شام میں تو اب تقریباً خاتمے کے قریب ہے، تاہم لبنان میں ایک مقام پر اپنی بہار دکھا رہا ہے۔

    یہ مقام اس شامی جوڑے کا گھر ہے جو 5 سال قبل شام سے ہجرت کر کے لبنان آیا، کچھ عرصہ پناہ گزین کیمپ میں رہا اور پھر شام سے لائی اپنی تمام جمع پونچی خرچ کر کے اپنے لیے ایک چھت تعمیر کرنے میں کامیاب ہوگیا۔

    نہلا الزردہ اور سلیم الذوق اپنے دو بچوں کے ساتھ ہجرت کرتے ہوئے اس گلاب کے بیج بھی لبنان لے آئے۔ یہاں انہوں نے اس گلاب کی افزائش شروع کی اور 5 سال بعد اب ان کے گھر کا پچھلا حصہ گلابوں سے بھر چکا ہے۔

    یہ دونوں اس گلاب کو لبنان کے مختلف شہروں میں فروخت کرتے ہیں جہاں اس سے عرق گلاب بنایا جاتا ہے۔ وہ خود عرق گلاب نہیں بنا سکتے کیونکہ ان کے پاس مناسب سامان نہیں۔

    شام کی خانہ جنگی نے اس تاریخی و خوبصورت پھول کو بری طرح متاثر کیا ہے، صرف دارالحکومت دمشق کے قریب ایک گاؤں ’نبک‘ میں، جو دمسک کی افزائش کے لیے مشہور ہے، ہر سال 80 ٹن ان گلابوں کی افزائش ہوتی تھی تاہم خانہ جنگی کے دوران یہ گھٹ کر 20 ٹن رہ گئی۔

    نہلا اور سلیم پرامید ہیں کہ اپنی اس کوشش کے ذریعے وہ اپنی اس ثقافتی و تاریخی علامت کو بچانے اور پھر سے زندہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔