Tag: lebanons

  • خود کش بمباروں کے خاندانوں کی کفالت کرنے والے لبنانی بنک پرامریکی پابندیاں

    خود کش بمباروں کے خاندانوں کی کفالت کرنے والے لبنانی بنک پرامریکی پابندیاں

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہےکہ جمال ٹرسٹ بنک جیسے لبنانی مالیاتی ادارے کرپٹ ،لبنان کی خود مختاری اور اس کے مالیاتی نظام کے لیے خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے لبنان کے ایک بنک جمال ٹرسٹ بنک اور اس کے ماتحت متعدد کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے، اس بنک پر ایرانی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی معالی معاونت اور معاشی سہولت کاری کا الزام عاید کیا ہے۔

    خیال رہے کہ واشنگٹن کافی عرصے سے لبنان کے ہر اس ادارے، تنظیم اور فرم پر پابندیاں عاید کررہا ہے جو دہشت گردوں کی معاونت میں ملوث پائے جاتے ہیں۔

    جمال ٹرسٹ بنک پر حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کی مالی معاونت اور ایران میں قائم ‘شہدا فاﺅنڈیشن’ کی مدد کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ لبنانی بنک خود کش بمباروں کے اہل خانہ کی کفالت کررہا ہے۔

    امریکی حکومت نے ایرانی پاسدارا انقلاب کے چار عہدیداروں پربھی پابندیاں عاید کی ہیں جن پر حزب اللہ کے ذریعے فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کو فنڈز کی فراہمی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ جمال ٹرسٹ کا شمار لبنان کے چھوٹے بنکوں میں ہوتا ہے، جمال ٹرسٹ بنک کے کل اثاثوں کی مالیت لبنانی بنکنگ سیکٹر کے اثاثوں کی نسبت صفر اعشاریہ 39 فی صد ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی مالی مدد کرنے والے لبنانی بنک پر تنظیم کو ٹیکنالوجی میں معاونت اور ایران میں قائم شہداءفاﺅنڈیشن کی مالی مدد بھی شامل ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ کے سیکرٹری برائے انسداد دہشت گردی سیگل منڈلکر کا کہنا تھا کہ جمال ٹرسٹ بنک جیسے لبنانی مالیاتی ادارے کرپٹ ہیں جو لبنان کی خود مختاری اور اس کے مالیاتی نظام کے لیے خطرہ ہیں۔

  • اقتصادی بحران کے باعث لبنان کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ

    اقتصادی بحران کے باعث لبنان کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ

    بیروت : سعودی عرب اور خلیجی ممالک نے ہاتھ کھینچ لیا، لبنانی معیشت مزید مشکل صورتحال سے دوچار ہو گئی، عالمی بینک کا کہنا ہے کہ لبنان کی معیشت کا بنیادی ڈھانچہ مخدوش ہے‘شامی بحران کے حل سے اس کی لاٹری نہیں کھلے۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ کا ملک لبنان ان دنوں شدید اقتصادی بحران میں گھرا ہے۔ لبنانی وزیراعظم سعد الحریری نے کہا ہے کہ بلاشبہ لبنان کو اقتصادی بحران بیشک درپیش ہے لیکن ملک کے دیوالیہ ہونے کا کوئی امکان نہیں، اصلاحات سے مسئلہ حل ہو جائے گا۔

    بعض سیاستدان اقتصادی تجزیہ کار اور مالیاتی ادارے لبنان کے اقتصادی حالات کا مختلف منظر نامہ پیش کر رہے ہیں۔ سرسری سی نظر ڈالنے سے لبنان کا اقتصادی منظر نامہ دھندلایا ہوا نظر آرہا ہے۔

    عالمی بینک نے رپورٹ دی ہے کہ لبنان کی معیشت کا بنیادی ڈھانچہ مخدوش ہے۔شامی بحران کے حل سے اس کی لاٹری نہیں کھلے گی بلکہ شام کے بحران نے لبنانی معیشت کو مزید بگاڑ دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ لبنان کے ایک بڑے حلقے کو ملک کے دیوالیہ ہونے کا بہت خدشہ ہے، اس کی دلیل یہ دی جا رہی ہے کہ لبنان کا توازن و تجارت خسارے سے دوچار ہے۔

    لبنان کو قومی قرضوں کا سود چکانے کیلئے سالانہ 20ارب ڈالرز سے زیادہ کا قرضہ لینا پڑ رہا ہے، گذشتہ 3برسوں میں شرح نمو صرف ایک فیصد سے دو فیصد تک رہی ۔اس کے علاوہ دیگر ممالک میں برسرِ روزگار لبنان تارکین کی جانب سے ترسیلات زر میں بھی مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔

    سعودی عرب اور خلیجی ممالک ماضی میں لبنان کی اچھی خاصی مالی امداد کیا کرتے تھے لیکن اب ان ملکوں نے بھی ہاتھ کھینچ لیا ہے، اس سے لبنانی معیشت مزید مشکل صورتحال سے دوچار ہو گئی ہے۔

    لبنانی حکومت اقتصادی اصلاحات کی بات تو کر رہی ہے تاہم عملی اقدامات اور خارجی امداد لانے سے قاصر نظر آرہی ہے، خدشات یہ بھی ہیں کہ سیاسی بحران اپریل میں ہونے والی مجوزہ پیرس کانفرنس کے عالمی شرکاء کو 11ارب ڈالرز دینے کا وعدہ پورا کرنے سے روک دیں گے۔

  • اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ

    بیروت : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ لبنان کی نئی حکومت اقتصادی صورت حال کی بہتری پر توجہ دے رہی ہے، حزب اللہ کا اسلحہ غیر قانونی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے عالمی ادارے کی ششماہی رپورٹ میں لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے اور شام میں اپنی عسکری سرگرمیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ لبنان کی نئی حکومت اقتصادی صورت حال کی بہتری پر توجہ دے رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی اہم ہے کہ وہ قومی تزویراتی اور دفاعی حکمت عملی کو بھی تبدیل کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلحہ صرف لبنانی ریاست کے پاس ہونا چاہیے اور اسلحے کے استعمال کا حق بھی ریاست ہی کے پاس ہو، لبنان کے سیاسی استحکام کے لیے مسلح گروپوں کا غیر مسلح ہونا ضروری ہے۔

    یو این جنرل سیکرٹری انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ غیر ریاستی عناصر کے پاس اسلحہ اور ملک میں مسلح ملیشیاﺅں کی سرگرمیاں لبنان کے امن استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کا عسکری آلات، ہتھیار اور اسلحہ رکھنا غیر قانونی ہے۔ لبنان میں ریاست سے ہٹ کر کسی گروپ کا اسلحہ رکھنا بڑی تشویش کا باعث ہے۔

    انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ شام کی خانہ جنگی میں پوری طرح شریک ہے، اس نے لبنان کو علاقائی خانہ جنگی میں دھکیل کر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کی ہے۔

    انتونیو گوٹیرس کا مزید کہنا تھا کہ لبنان میں حزب اللہ سمیت دیگر تمام جماعتوں کو اندرون اور بیرون ملک اپنی عسکری سرگرمیاں ختم کر کے ”معاہدہ طائف“ اور اقوام متحدہ کی قرارداد 1559 مجریہ 2004ءپر عمل درآمد یقینی بنانا ہو گا۔