Tag: left

  • ظالم ماں تین سالہ بچی کو کار میں چھوڑگئی، بچی گرمی کی شدت سے ہلاک

    ظالم ماں تین سالہ بچی کو کار میں چھوڑگئی، بچی گرمی کی شدت سے ہلاک

    واشنگٹن : امریکا کی خاتون پولیس اہلکار نے اپنے باس سے ملاقات کےلیے تین سالہ بیٹی کو گاڑی میں ہی چھوڑ دیا ، کمسن بچی  گرمی کی شدت کے باعث ہلاک ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مسی سپی کے شہر بیلُکس میں تعینات خاتون پولیس اہلکار چیزی ہوپ بارکر کی تین سالہ بیٹی چیزنی ہائیر اس وقت گاڑی میں مردہ پائی گئی جب وہ اپنے باس کے ساتھ چار گھنٹے طویل ملاقات میں مصروف تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس افسر کی وردی زیب تن کیے ظالم ماں کو بیٹی کو تنہا چار گھنٹے کے لیے گاڑی میں چھوڑنے کے جرم میںعدالت  کی جانب سے کم از کم 20 برس قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون پولیس اہلکار نے اپنی بیٹی کو پیٹرول کار میں ہی چھوڑ دیا تھا تاکہ اپنے باس کے ساتھ طویل ملاقات کرسکے، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کے اپنے باس کے ساتھ جنسی تعلقات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 29 سالہ چیزی بارکر نے گزشتہ روز عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس نے اپنے بیٹی کو چار گھنٹوں کےلیے گاڑی میں تنہا بند کردیا تھا۔

    عدالت کا کہنا ہےکہ ظالم ماں جن گاڑی میں پہنچی تو کمسن بچی بدحال پڑی ہوئی تھی اور اس کے جسم میں کوئی حرکت نہیں تھی جبکہ اس کے جسم کا درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالت اگلےماہ بارکر کو سزا سنائے گی، قانون کے مطابق اس جرم میں بیس سال کی سزا ممکن ہے۔

  • یمنی بچہ والدہ سے ملاقات کے بعد دنیا سے رخصت ہوگیا

    یمنی بچہ والدہ سے ملاقات کے بعد دنیا سے رخصت ہوگیا

    واشنگٹن : امریکی اسپتال میں زیر علاج یمنی بچہ عبداللہ حسن اپنی والدہ سے ملاقات کے کچھ روز انتقال کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی خاتون شائمہ صالح گذشتہ ایک برس سے امریکا جانے کے لیے ویزے کی درخواست دے رہی تھی لیکن ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ’مسلم بین‘ مہم چلائے جانے کے باعث ویزہ نہیں مل رہا تھا، طویل مدت کے بعد ماں بیٹے میں ملاقات ہوئی تاہم ماں اپنے لخت جگر کے ساتھ زیادہ وقت نہ گزار سکی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دو سالہ عبد اللہ حسن پیدائشی طور پر دماغی کینسر ’ہائپومائلینیشن‘ میں مبتلا تھا، یمنی بچہ کیلیفورنیا کے اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔

    عبداللہ کے والد کا کہنا ہے کہ ’ہم انتہائی غم و رنج میں ہیں، عبداللہ ہماری زندگی کا نور تھا، ہمیں اپنے بیٹے کو خدا حافظ کہنا پڑا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عبداللہ اور اس کا والد علی حسن امریکی شہری ہیں لیکن ان کی زوجہ کے پاس امریکی شہریت نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ کمسن بچے کی حالت بگڑنے پر ماں نے دوسری مرتبہ ویزے کی درخواست دی جسے مسلم بین مہم کے باعث مسترد کردیا گیا جس پر وہ یمن سے مصر منتل ہوگئی۔

    شائمہ صالح کی فریاد سوشل میڈیا پر پہنچی کو کہرام مچ گیا، ہزاروں کی تعداد میں امریکی حکام کو کانگریس اراکین اور عوام کے ای میل اور ٹویٹ موصول ہوئے جس میں متاثرہ خاندان کی حمایت کی گئی تھی اور امریکی حکام کو مجبور ہوکر شائمہ صالح کو امریکا کا ویزہ جاری کرنا پڑا۔

    مزید پڑھیں : یمنی ماں بیٹے کا آخری دیدار کرنے امریکا پہنچ گئی

    یاد رہے کہ عبداللہ صالح پیدائشی طور پر دماغ کے موذی مرض میں مبتلا تھا جس کے باعث ڈاکٹر نے والدین کو بچے کے مستقبل سے پہلے ہی آگاہ کردیا تھا۔