Tag: legal aid

  • حکومت کا غریب افراد کو قانونی معاونت فراہم کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا غریب افراد کو قانونی معاونت فراہم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے غریب افراد کو قانونی معاونت فراہم کرنے کے لیے لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ اتھارٹی غریب افراد کے لیے وکلا کو پیشہ ورانہ فیس اور دیگر اخراجات کی ادائیگی کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی غریب افراد کو قانونی معاونت فراہم کرے گی۔

    لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی صدارتی آرڈیننس کے ذریعے قائم کی جائے گی۔ آرڈیننس کے مطابق اتھارٹی مستحق افراد کو قانونی یا مالی معاونت کی پالیسی وضع کرے گی، اتھارٹی کے تحت وکلا کا پینل بنایا جائے گا۔

    آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی وکلا کو پیشہ ورانہ فیس اور دیگر اخراجات کی ادائیگی کرے گی۔ اتھارٹی وکلا کی فیس اسٹرکچر اور عدالتی نظام سے آگاہی بھی پیدا کرے گی۔ مستحق شخص مفت قانونی معاونت کے لیے اتھارٹی کو درخواست دے سکے گا۔

    آرڈیننس کے مطابق بچوں اور ذہنی مریضوں کو بیان حلفی کی ضرورت نہیں پڑے گی، اتھارٹی درخواست ملنے کے 7 روز تک جائزہ لے کر معاونت کا فیصلہ کرے گی۔ اتھارٹی تنازعات کے عدالت کے باہر حل کے لیے کردار ادا کرے گی۔

    لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی کا فنڈ بھی قائم کیا جائے گا۔ وفاق، صوبائی حکومتیں اور بین الاقوامی ایجنسیز فنڈ کے لیے گرانٹس دے سکیں گی، اتھارٹی کے افسران کے خلاف قانونی چارہ جوئی نہیں کی جا سکے گی۔ غلط معلومات پر درخواست گزار کی قانونی معاونت روک دی جائے گی۔

    آرڈیننس میں مزید کہا گیا ہے کہ اتھارٹی قانونی معاونت کی فراہمی اور مانیٹرنگ کے لیے مؤثر میکنزم تیار کرے گی، لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی کا بورڈ آف گورنرز بنایا جائے گا۔ بورڈ کی سربراہی وفاقی وزیر انسانی حقوق کریں گے۔

  • شہریت کی جنگ لڑنے کےلیے داعشی لڑکی کو لیگل ایڈ فراہم کی جائے گی

    شہریت کی جنگ لڑنے کےلیے داعشی لڑکی کو لیگل ایڈ فراہم کی جائے گی

    لندن : برطانوی لیگل ایڈ ایجنسی نے داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی لڑکی شمیمہ بیگم کو قانونی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ وہ برطانوی شہریت ختم کرنے کے خلاف چارہ جوئی کرسکے۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر وزیر داخلہ نے داعشی لڑکی کی شہریت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر 19 سالہ شمیمہ واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ لیگل ایڈ ایجنسی نے شمیمہ بیگم کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ کیوں وہ بے چینی کا شکار تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمپ بیگم فروری میں شام کے پناہ گزین کیمپ میں مقیم تھی اور واپس اپنے گھر (برطانیہ) جانا چاہتی تھیں۔

    واضح رہے کہ سیکریٹری داخلہ ساجد جاوید کو داعشی لڑکی کے نومولود بچے کی ہلاکت پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا تھا، شمیمہ بیگم کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ساجد جاوید کے ’غیر انسانی فیصلے نے نومولود کو موت کے گھاٹ اتارا‘۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹوری پارٹی کے ایم پی فلپ ڈیوس کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم کو لیگن ایڈ فراہم کرنے کا فیصلہ انتہائی بُرا ہے۔

    فلپ ڈیوس کا کہنا ہے کہ ’یہ کیسے ممکن ہے کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے ایسی لڑکی کی برطانیہ واپس آنے میں مدد کی جائے جو برطانیہ سے نفرت کرتی تھی‘۔

    خیال رہے کہ لیگل ایڈ ایسے افراد کو فراہم کی جاتی ہے جو خود اپنی چارہ جوئی کےلیے انتظام نہیں کرسکتے اور لیگل ایڈ ایجنسی کو عوام کے ٹیکس سے رقم فراہم کی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں : شمیمہ بیگم کے نومولود کی ہلاکت پر برطانوی وزیر داخلہ کو تنقید کا سامنا

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم سنہ 2015 میں اپنی دو اسکول ساتھیوں کے ہمراہ داعش میں شامل ہوئیں تھیں اور رواں برس فروری کے وسط میں ایک صحافی کو شام کے پناہ گزین کیمپ میں ملی تھیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمہ کے دو بچے پہلے ہی مناسب ماحول نہ ملنے کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں، شمیمہ نے تیسرے بچے ’جرح‘ کی پیدائش پر کہا تھا کہ ’میری خواہش ہے کہ میرا بیٹا برطانیہ میں بہتر زندگی گزارے‘ تاہم وہ 21 روز میں ہی مر گیا تھا۔

    یاد رہے کہ مارچ کے اوائل میں شمیمہ کے 21 دن کے بچے جرح کی موت نمونیا کے باعث ہوئی تھی۔