Tag: legal battle

  • انجیلینا جولی اور بریڈ پِٹ کے درمیان نیا تنازعہ، ایک بار پھر آمنے سامنے

    انجیلینا جولی اور بریڈ پِٹ کے درمیان نیا تنازعہ، ایک بار پھر آمنے سامنے

    انجیلینا جولی اور بریڈ پِٹ کے درمیان ایک اور تنازعے نے جنم لے لیا، طلاق کے بعد دونوں اداکار ایک بار پھر عدالتی جنگ کا آغاز کرنے والے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہالی ووڈ اکارہ اینجلینا جولی اور بریڈ پٹ کی قانونی جنگ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی، ان کی آٹھ سالہ قانونی جنگ نے طلاق کے تصفیے کے بعد دوبارہ سر اٹھا لیا۔

    یہ سابق جوڑا ایک بار پھر اپنی مشترکہ ملکیت 500 ملین ڈالر مالیت کی فرانسیسی اراضی کے مسئلے پر قانونی محاذ آرائی میں مصروف ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اب دونوں کے درمیان کی چپقلش ایک مرتبہ پھر سے عدالت کا رُخ کرنے والی ہے۔ کیونکہ انجلینا جولی نے 17 جنوری کو بریڈ پِٹ کے فرانسیسی انگوروں کے باغ ’چیتو میرول‘ کے مقدمے میں باضابطہ جواب جمع کروا دیا ہے۔

    انجلینا جولی

    جولی نے پٹ کے مقدمے کے جواب میں نئی دستاویزات جمع کرائی ہیں، جس میں انہوں نے اس پر معاہدہ توڑنے کا الزام لگایا ہے۔

    دوسری جانب بریڈ پٹ کا دعویٰ ہے کہ اینجلینا جولی نے اس کی منظوری کے بغیر وائنری میں اپنی 50 فیصد ملکیت فروخت کرکے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

    معاملہ کیوں اور کب بگڑا؟

    بریڈ پٹ کا کہنا ہے کہ اس نے سالوں کی محنت اور خطیر رقم خرچ کرکے میراوال کو ایک کامیاب وائنری میں تبدیل کیا تھا۔ 2021 میں جولی نے اپنی ملکیت فروخت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا، جس پر پٹ نے اسے 55.4 ملین ڈالر ادا کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق جولی نے بعد میں یہ ڈیل ختم کر دی، جس پر پٹ کو شک ہوا، نتیجتاً جولی نے اپنی ملکیت 64 ملین ڈالر میں کسی اور کو فروخت کر دی، جس پر پٹ نے عدالت میں دعویٰ دائر کرتے ہوئے معاہدے کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کر دیا۔

    اینجلینا جولی نے برید پٹ کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ میں نے پٹ کو اپنی آدھی ملکیت فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی اور اس معاہدے میں صرف میراوال کی وائن بزنس کے خلاف بات نہ کرنے کی شرط شامل تھی۔

    اگر یہ معاہدہ مکمل ہو جاتا تو یہ مقدمہ کبھی دائر نہ ہوتا لیکن آخری لمحات میں پٹ نے خریداری سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کیا اور یوں معاہدہ ختم ہوگیا۔

  • میری عمر 20 سال کم قرار دی جائے، بزرگ ڈچ شہری کی انوکھی درخواست

    میری عمر 20 سال کم قرار دی جائے، بزرگ ڈچ شہری کی انوکھی درخواست

    ایمسٹرڈم : ہالینڈ کی عدالت نے 69 سالہ شخص کی اپنی عمر 20 برس کم قرار دینے کی انوکھی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ کے 69 سالہ شہری ایملی ریٹل بینڈ نے عدالت میں درخواست دی تھی کہ وہ خود کو انتہائی جوان و توانا محسوس کرتے ہیں لہذا ان کی عمر 20 برس گھٹا کر49 برس کی جائے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ میں توانا اور خوبصورت جسم کا مالک ہوں لیکن جب کسی کو اپنی عمر 69 برس بتاتا ہوں تفریق کا سامنا کرنا پڑتاہے۔

    ایملی ریٹل نے عدالت میں بیان دیا کہ ’میں ڈیٹنگ ویب سائٹز پر جن افراد کی توجہ حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوں ان کی توجہ اپنی جانب مبذول نہیں کرسکتا کیوں کہ ڈیٹنگ ایپس پر عمر واضح کرنا لازمی شرط ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق 69 سالہ شہری نے عدالت نے کہا کہ میں اچھی جسمانی ساخت کا حامل شخص ہوں، اس لیے اپنی موجودہ حالت کو قانونی طور پر تسلیم کروانے کا خواہاں ہوں تاکہ تفریق سے بچ سکوں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ مذکورہ شہری نے درخواست میں اپنی عمر 20 برس کم کروانے کےلیے اپنی تاریخ پیدائش 11مارچ 1969 مقرر کرنے کا کہاتھا۔

    ہالینڈ کی عدالت نے عمر رسیدہ شہری کی انوکھی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہ تحریری فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار کو آزادی ہے کہ وہ خود کو جوان، توانا اور جتنی عمر کا چاہے محسوس کرے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت ایملی ریٹل کی خواہش کے پیش نظر ان کے 20 سالہ ریکارڈ کو غائب نہیں کرسکتے ، اگر کسی شہری کی خواہش کے مطابق اس کی تاریخ پیدائش تبدیل کرنے لگے تو معاشرے میں قانونی و معاشرتی مسائل پیدا ہونے لگیں گے۔