Tag: legal notice

  • پروپیگنڈے، بہتان تراشی پر ریحام خان کو نوٹس جاری

    پروپیگنڈے، بہتان تراشی پر ریحام خان کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیرمراد سعید نے پروپیگنڈے اور بہتان تراشی پر ریحام خان کو قانونی نوٹس بھیج دیا، ریحام خان چودہ روز میں تحریری جواب دینے کا پابند کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرمراد سعید کی جانب سے دئیے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مراد سعید پاکستان تحریک انصاف کی طلبا تنظیم کے بانی صدر رہے، انہوں نے دہشت گردی کے خلاف و دیگر تحریکوں ،عوامی ایشوز میں حصہ لیا۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ الیکشن2013 میں سیاسی جدوجہد کی بدولت ریکارڈ ووٹ کیساتھ رکن اسمبلی بنے جبکہ الیکشن2018 میں بھی دوبارہ عوام کا اعتماد ملا اوربڑی کامیابی حاصل کی۔

    وفاقی وزیر کی جانب سے ریحام خان کو بھیجے گئے قانونی نوٹس میں کہا گیا کہہ ستمبر2018میں وزیربنا اورحکومتی وژن کے مطابق اہداف حاصل کئے، مراد سعید کی وزارت کو 100فیصد کارکردگی پر پہلا نمبر ملا۔

    قانونی نوٹس میں کہا گیا کہ آپ کے مسودےکاحوالہ دے کر وزارت مواصلات کو متنازع بنایا گیا، جس کے باعث درخواست کنندہ کی ہتک اور وزارت سےمنسلک اہلکاروں کی حوصلہ شکنی ہوئی۔

    مراد سعید کی جانب سے دئیے جانے والے نوٹس میں کہا گیا کہ آپ کی تحریر کا حوالہ دے کر بہتان تراشی اور غلیظ پروپیگنڈ کیا جاتا ہے، آپ کے نام سے پہلے ایک مسودہ لیک ہوا جس کی آج تک آپ نے تردید نہیں کی بعد میں شائع کردہ مسودہ کا حوالہ دے کر مراد مجھ پر پر تہمت لگائی گئی۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ ریحام خان چودہ دن میں تحریری وضاحت سے کر معافی مانگیں بصورت دیگر عدالت سے سزا اور ایک ارب ہرجانے کی استدعا کی جائیگی۔

  • شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس: میاں منشا کو لیگل نوٹس جاری

    شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس: میاں منشا کو لیگل نوٹس جاری

    لاہور : شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے میاں منشا کو 25بلین کی جعلی اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشنز پر لیگل نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں میاں منشا کو لیگل نوٹس جاری کردیا، میاں منشا کونوٹس 25بلین کی جعلی اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشنز پرجاری کیا گیا۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ اکاؤنٹس 2008 سے 2018 تک رمضان شوگرملز کے کم آمدنی والےملازمین کےنام پر بنائےگئے۔

    نوٹس میں کہا ہے کہ کھاتہ داروں نے انکشاف کیا ہے خفیہ ٹرانزیکشن شہبازشریف خاندان کے نام پر تھیں ، ٹرانزیکشنز لاہور اور چنیوٹ کی ایم سی بی کی مختلف برانچز میں گئیں۔

    بینک افسران نےتسلیم کیا ٹرانزیکشن شریف فیملی،بینک انتظامیہ کےدباؤپرکی گئیں، متعلقہ افسران انکشافات ریکارڈ پر لانے سے خوفزدہ ہیں۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ایم سی بی نے2008 سے2018تک جعلی اکاؤنٹس پرایس ٹی آرنہیں بھجوائی ، ایم سی بی کےعہدیدار بینکرز پر تبدیلی بیان کے لیے دباؤ ڈال رہےہیں، اعلی عہدیداروں کو فوری بینکرز پر دباؤ نہ ڈالنے کی ہدایات جاری کی جائیں۔

    مراسلے کے مطابق سینئروائس پریزیڈنٹ عاصم سوری اور اظہرمحمودکے بینکرزسےرابطوں کےشواہدملے، جعلی اکاؤنٹس کیس میں ایم سی بی کے 12 بینکرز سے تحقیقات کی گئیں۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب  کا  عظمیٰ بخاری کو 25 کروڑ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس

    وزیراعلیٰ پنجاب کا عظمیٰ بخاری کو 25 کروڑ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری کو 25کروڑ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوا دیا، جس میں کہا ہے کہ 14دن میں بے بنیادالزامات پر معافی مانگیں یا قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مسلم لیگ ن پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری کو 25کروڑ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوا دیا، وزیراعلیٰ کی قانونی ٹیم کی جانب سے عظمیٰ بخاری کو ہتک عزت کالیگل نوٹس بھجوایاگیا۔

    لیگل نوٹس میں وزیراعلیٰ اور پرنسپل سیکریٹری کیخلاف الزامات من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عظمیٰ بخاری نےپریس کانفرنس میں شرانگیز ،گمراہ کن الزامات لگائے۔

    نوٹس کے متن میں کہا ہے کہ عظمیٰ بخاری نےوزیراعلیٰ آفس پرپوسٹنگ ٹرانسفرپیسےلیکر کرنےکے الزامات لگائےتھے ، وہ 14دن میں بےبنیادالزامات پر معافی مانگیں یا قانونی کارروائی کاسامناکرنا ہوگا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے لیگل نوٹس میں عظمیٰ بخاری کی پریس کانفرنس کا متن بھی لف کیا گیا۔

  • شہزاد اکبر نے سابق ڈی جی ایف آئی اے کو لیگل نوٹس بھجوادیا

    شہزاد اکبر نے سابق ڈی جی ایف آئی اے کو لیگل نوٹس بھجوادیا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کی جانب سے عائد کردہ الزامات پر قانونی نوٹس بھجوادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں شہزاد اکبر نے کہا کہ وکلا نے بشیر میمن کو ناجائز الزامات، بغیرثبوت جھوٹ پرلیگل نوٹس بھیجا، میں قانونی کی بالادستی پر یقین رکھتا ہوں جبکہ بشیر میمن عدالت کےسامنے اپنے الزامات کیلئے جوابدہ ہیں۔

    لیگل نوٹس میں کہا گیا کہ مؤکل شہزاد اکبر ملک میں کرپشن کےخلاف اہم کردار ادا کررہے ہیں، مؤکل کی ساکھ کو نقصان پہنچانےکا مقصدکرپشن کےخلاف اقدامات کو ٹھیس پہنچانا ہے، کل بے بنیاد الزامات سے مؤکل کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے کوشش کی گئی ہے۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کی جانب سے سابق ڈی جی ایف آئی اے کو پچاس کروڑ ہرجانے کا نوٹس بھی بھجوایا گیا ہے ساتھ ہی نوٹس میں کہا گیا کہ کل ٹی وی چینل کے زریعے میرے مؤکل ،پرنسپل سیکریٹری اور وزیرقانون کےخلاف جھوٹےالزامات عائد کیے گئے، الزام عائد کیےگئےکہ معزز جج کےخلاف ایف آئی اے کو استعمال کرناچاہتےتھے۔

    شہزاد اکبر کے وکلا کی جانب سے بھیجے گئے لیگل نوٹس میں الزامات پر غیر مشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا اور بشیر میمن کو پچاس کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا گیا ہے،نوٹس میں کہا گیا کہ ٹی وی پروگرام میں لگائےگئےتمام ترالزامات کی سختی سےتردیدکی جاتی ہے، بشیر میمن شہزاد اکبر پر لگائےگئےتمام الزامات واپس لیں اور باضابطہ معافی مانگیں 14دن میں الزام واپس نہ لیےتو قانونی کارروائی کی جائےگی۔

    اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ ان لوگوں نے جج ارشد ملک کو رشوت آفر کی، گوہر ایوب سے کہا کہ چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو ہتھکڑی لگانے کا طریقہ نکالو ، مریم کے چچا نے جسٹس قیوم سے من پسند فیصلے کیلئے دباؤ ڈالا۔

    شہزاد اکبر نے لکھا کہ مریم کے ابو نے بطور وزیر اعظم غنڈوں سے چیف جسٹس اور سپریم کورٹ ججز پر حملہ کرایا، نہال ہاشمی سے ججوں کے بچوں کو قتل کی دھمکی دی، نون لیگ نے اپنے خلاف فیصلہ دینے والے ہر جج اور عدالت کو متنازع بنانے کی کوشش کی۔

    مریم نواز کا مخاطب کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب نے لکھا کہ محترمہ جتنا احترام آپ اور آپ کے خاندان نے کیا پوری قوم جانتی ہے، ابھی آپ کے ابا عدالت کا اتنا احترام کرتے ہیں کہ لندن میں اشتہاری مجرم بنے بیٹھے ہیں، حد ہے ویسے منافقت کی!۔

  • عدالت نے میشا شفیع کو اداکار علی ظفر کیخلاف بیان بازی سے روک دیا

    عدالت نے میشا شفیع کو اداکار علی ظفر کیخلاف بیان بازی سے روک دیا

    لاہور : سیشن عدالت نے میشا شفیع کو اداکار علی ظفر کیخلاف بیان بازی سے روک دیا اور  5جولائی کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت میں گلوکار اور اداکار  علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہرجانہ کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے میشا شفیع کو علی ظفر کے خلاف بیان بازی سے روکتے ہوئے پانچ جولائی کے لئے نوٹس جاری کردیئے۔

    علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف سو کروڑ ہرجانے کا دعوٰی دائر کر رکھا ہے، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ مجھ پر ہراسگی کا جھوٹا اور بے بنیاد الزام لگایا گیا‘۔

    دائر دعویٰ میں کہا گیا تھا کہ میشا شفیع نے سستی شہرت کے لیے علی ظفر پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے اور لیگل نوٹس کے باوجود معافی نہیں مانگی لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ خاتون گلوکارہ کو 1 ارب ہرجانہ ادا کرنے کا حکم جاری کرے۔


    مزید پڑھیں :  علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا


    واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی ظفر نے انہیں ایک زائد بار جنسی طور پر ہراساں کیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر میشا شفیع نے لکھا تھا کہ ‘میں اپنے ساتھ جنسی ہراساں کرنے کے واقعے پر اس لیے خاموشی توڑ رہی ہوں، کیونکہ مجھے لگتا ہے اس اقدام کے ذریعے اُس روایت کو ختم کرسکتی ہوں جو ہمارے معاشرے کا حصہ ہے‘۔

    الزامات کا جواب دیتے ہوئے نامور پاکستانی گلوکار علی ظفر نے ساتھی گلوکارہ کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں سوشل میڈیا پر الزام تراشی کے بجائے میں میشا کو عدالت لے کر جاؤں گا۔

    علی ظفر نے ان الزامات پر میشا شفیع کو قانونی نوٹس بھیجا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ میشا شفیع ان پر لگائے گئے الزامات واپس لیں ورنہ وہ ان پر 100 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیں گے۔

    میشا شفیع کے وکیل بیرسٹرمحمد احمد پنسوٹا نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں نوٹس موصول ہوگیا ہے ہم جائزہ لے رہے ہیں، میشا کی جانب سے علی ظفر پر لگائے گئے تمام الزامات سچ پر مبنی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کتاب میں شرمناک الزامات : مختلف شخصیات نے ریحام خان کو قانونی نوٹس بھجوادیا

    کتاب میں شرمناک الزامات : مختلف شخصیات نے ریحام خان کو قانونی نوٹس بھجوادیا

    اسلام آباد / لندن : عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کی کتاب میں جھوٹے اور شرم ناک الزمات پر زلفی بخاری ، اعجازالرحمن ،وسیم اکرم اور انیلہ خواجہ نے قانونی نوٹس بھجوا دیا، فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ان الزامات پر سخت دفعات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ریحام خان کی کتاب کا شائع ہونے سے قبل ہی پنڈورا باکس کھل گیا، ریحام نے اپنی کتاب میں مختلف شخصیات پر متنازع الزمات لگائے جن لوگوں کی کرداری کشی کی گئی ہے انہوں نے ریحام خان کو قانونی نوٹس بھجوادیا، ان کا کہنا ہے کہ ریحام خان کی کتاب جھوٹ اور گھٹیا الزام کا مجموعہ ہے، مذکورہ نوٹس زلفی بخاری، اعجاز الرحمن، وسیم اکرم اور انیلہ خواجہ نے مشترکہ طور پر بھیجا ہے۔

    یہ نوٹس لندن کی قانونی فرم کے ذریعے ریحام خان کے لندن کے ایڈریس پر اور ای میل کے ذریعے بھیجا گیا ہے۔ قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ چھ سو صفحات پرمشتمل کتاب کا مسودہ ذرائع نے موکلین تک پہنچایا۔ کتاب میں شامل مواد جھوٹا ہے۔

    قانونی نوٹس کی  تفصیلات

    ریحام خان اپنی کتاب میں لگائے گئے عمران خان ،زلفی بخاری ،وسیم اکرم کے خلاف گھٹیا الزامات کا ثبوت دیں، نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ ریحام خان تحریری وضاحت دیں کہ کتاب کے مسودے میں شامل گھٹیا الزمات غلط ہیں اور مصنفہ ضمانت دیں کہ وہ اپنی کتاب سے گھٹیا الزامات نکال دیں گی۔

    ریحام یہ بھی بتائیں کہ کتاب کے مسودے میں شامل جھوٹے الزمات کے نقصانات کا ازالہ کیسے کریں گی؟ ریحام خان کو قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وہ چودہ جون دو ہزار اٹھارہ تک قانونی نوٹس پر عمل کریں اورکتاب سے جھوٹے الزمات نکال دیں اگر ایسا نہ ہوا تو ہتک عزت کے دعوے کے لیے تیار رہیں۔

    قانونی نوٹس کے مطابق کتاب میں وسیم اکرم اور ان کی مرحوم اہلیہ کے خلاف گھٹیا کہانی لکھی گئی ہے۔ کتاب میں زلفی بخاری پرعمران خان کیلئے ناجائز کام کرنے کا الزام لگایا گیا، زلفی بخاری پر ایک خاتون کا اسقاط حمل کرانے کا الزام بھی لگایا گیا۔

    ریحام نے پہلی شادی کی تباہی کا ذمہ دار اعجاز رحمان کو قرار دیا، اپنے سابقہ شوہر اعجاز رحمان پرتشدد کےالزامات جھوٹے الزامات لگائے گئے، ریحام نے اعجاز رحمان کو گھٹیا، ظالم آدمی کے طور پر پیش کیا جوغلط ہے، سابق شوہر پر لگائےگئے الزامات میں واضح تضادات موجود ہیں۔

    کتاب میں انیلہ خواجہ کو چیف آف حرم قرار دیا گیا ہے مصنفہ  نے انیلہ خواجہ پر عمران خان کے ساتھ تعلقات کا جھوٹا اور شرمناک  الزام بھی لگایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • اربوں ڈالربھارت بھیجنے کا الزام،  نوازشریف نے چیئرمین نیب کو قانونی نوٹس بھیج دیا

    اربوں ڈالربھارت بھیجنے کا الزام، نوازشریف نے چیئرمین نیب کو قانونی نوٹس بھیج دیا

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف نے چیئرمین نیب جاوید اقبال کو قانونی نوٹس بھیج دیا، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چیئرمین نیب توہین آمیز  پریس ریلیز پر14 دن میں معافی مانگیں اور ایک ارب روپے کاہرجانہ ادا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ریفرنسز میں گھرے نوازشریف کی نیب کو دباؤ میں لانے کی کوشش کرتے ہوئے چیئرمین نیب جاوید اقبال کو قانونی نوٹس بھیج دیا، نوٹس ایڈووکیٹ سپریم کورٹ بیرسٹر منور نے بھجوایا، جس میں چیئرمین نیب کے الزامات کو قبل ازانتخابات دھاندلی قرار دیا گیا ہے۔

    نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چیئرمین نیب توہین آمیز پریس ریلیز پر14 دن میں معافی مانگیں اور 14 روز میں ایک ارب روپے کا ہرجانہ ادا کریں، انگریزی اور اردو کے اخبارات میں باقاعدہ معافی شائع کی جائے، معافی نہ مانگنے اورہرجانہ ادا نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    قانونی نوٹس کے مطابق 8 مئی کو نیب نےجھوٹی اور توہین آمیز پریس ریلیز جاری کی، بھارت میں منی لانڈرنگ سے 4.9 ارب ڈالر منتقلی کا الزام لگایا گیا، جن رپورٹس پر نوٹس لیا گیا 8 مئی کی پریس ریلیز میں ان کا حوالہ نہیں۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ بینک، اسٹیٹ بینک کی وضاحت کے باوجود 9مئی کو ایک اور پریس ریلیز جاری ہوئی، جس میں ورلڈ بینک نے 8مئی کو وضاحت میں الزامات کی نفی کر دی تھی اور واضح کیا رپورٹ میں کسی کا نام دیا نہ منی لانڈرنگ کا کہا۔

    قانونی نوٹس کے مطابق 9 مئی کی پریس ریلیز میں ورلڈ بینک کی وضاحت کا ذکر نہیں کیا گیا ،محض شکایت موصول ہونے پر اعلامیہ جاری کرنے کی نظیر نہیں ملتی۔

    نوٹس میں مزید کہا گیا نواز شریف تجربہ کار سیاستدان ہیں 3مرتبہ ملک کے وزیراعظم رہ چکے ہیں، با وثوق ذرائع سے تصدیق کے بغیر اعلامیہ جاری کر دینا بدنیتی پر مبنی ہے۔

    یاد رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر 4.9 ارب روپے کی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے بھارت بھجوانے کے الزام کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس پر مسلم لیگ ن نے سخت احتجاج کیا۔

    نیب ترجمان کا کہنا تھا کہ نوازشریف پررقم منی لانڈرنگ کےذریعےبھارت بھجوانے کا الزام ہے، ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکر موجود ہے، رقم بھجوانے سے  بھارت کے غیرملکی ذخائربڑھے اور منی لانڈرنگ سے رقم بھجوانے پر پاکستان کونقصان اٹھانا پڑا۔


    مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف 4.9 بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی شکایت


    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کے لئے چیئرمین نیب کو طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ میاں نواز شریف کی جانب سے چیئرمین نیب سے 24 میں معافی مانگنے، بہ صورت دیگر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    رکن قومی اسمبلی راناحیات نے اس حوالے سے نکتہ اعتراض اٹھایا، جس کا نوٹس لیتے ہوئے قائمہ کمیٹی نے چئیرمین نیب کو آج طلب کیا تھا ۔

    جس کے بعدچیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے قائمہ کمیٹی قانون وانصاف میں پیش ہونے سے معذرت کرلی تھی  اور قائمہ کمیٹی قانون وانصاف نے  چیئرمین نیب کی معذرت قبول کرتے ہوئے 22 مئی کو طلب کرلیا ہے۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن جاپان کے عہدے داروں کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پریس ریلیز نواز شریف کوبدنام کرنے کے لیے جاری کی گئی، چیئرمین نیب سے غیر مشروط معافی مانگنے کا حکم دیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • علی ظفر کا میشا شفیع کو لیگل نوٹس، معافی مانگنے کا مطالبہ

    علی ظفر کا میشا شفیع کو لیگل نوٹس، معافی مانگنے کا مطالبہ

    لاہور: نامور فنکار علی ظفرنے معروف گلوکارہ میشا شفیع کو لیگل نوٹس بھجوا دیا ہے اور ان سے فوری معافی کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میشا شفیع کی جانب سے جنسی ہراسگی کے الزامات کے جواب میں علی ظفر نے انھیں‌ قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے.

    علی ظفر نے موقف اختیار کیا ہے کہ میشا شفیع نے سوشل میڈیا پربے بنیاد الزام لگائے اور میڈیا پرانھیں ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام عائد کرکے ان کی شہرت کو نقصان پہنچایا۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ میشا شفیع دو ہفتے میں میڈیا پر آکر تمام الزامات واپس لیں اور معافی مانگیں، اگر انہوں نے معافی نہ مانگی تو 10 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ دائرکروں گا.

    یاد رہے کہ چند روزل قبل میشا شفیع نے ساتھی گلوکار علی ظفر پر مبینہ جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کردیا تھا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر میشا شفیع نے  لکھا تھا کہ ‘میں اپنے ساتھ جنسی ہراساں کرنے کے واقعے پر  اس لیے خاموشی توڑ رہی ہوں، کیونکہ مجھے لگتا ہے اس اقدام کے ذریعے اُس روایت کو ختم کرسکتی ہوں جو ہمارے معاشرے کا حصہ ہے‘۔

    الزامات کا جواب دیتے ہوئے نامور پاکستانی گلوکار علی ظفر نے ساتھی گلوکارہ کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں سوشل میڈیا پر الزام تراشی کے بجائے میں میشا کو عدالت لے کر جاؤں گا۔

    اب علی ظفر نے میشا شفیع کو لیگل نوٹس بھجوا دیا ہے اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔


    علی ظفر نے ایک سے زیادہ بار ہراساں کیا، نوجوان گلوکارہ کا الزام


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عمران خان پر الزامات، عائشہ گلالئی کو لیگل نوٹس بھجوادیا گیا

    عمران خان پر الزامات، عائشہ گلالئی کو لیگل نوٹس بھجوادیا گیا

    لاہور : عمران خان پر لگائے جانے والے سنگین الزامات پرتحریک انصاف نے عائشہ گلالئی کو لیگل نوٹس بھجوادیا، دس دن میں الزامات کے ثبوت فراہم نہ کرنے پر معافی نہ مانگی تو تین کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی سے منحرف ہونے والی عائشہ گلالئی کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر لگائے جانے والے سنگین الزامات پر اہم قدم اٹھا لیا ہے۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی نے عائشہ گلالئی کو لیگل نوٹس بھجوادیا ہے، مذکورہ لیگل نوٹس ان کے مستقل پتہ اور پارلیمنٹ لاجز پر بھجوایا گیا ہے۔

    نوڑس میں کہا گیا ہے کہ عائشہ گلالئی دس دن کے اندر اندر لگائے گئے الزامات کے ثبوت فراہم کریں، ثبوت فراہم نہ کیے گئے تو جھوٹے الزام لگانے پرمعافی مانگیں۔


    مزید پڑھیں: پی ٹی آئی چھوڑ رہی ہوں، خواتین کی عزت نہیں عائشہ گلالئی


    نوٹس کے متن میں مزید لکھا ہے کہ عائشہ گلالئی نے ثبوت کی عدم فراہمی پر معافی نہ مانگی تو انہیں تین کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنا ہوگا۔


    مزید پڑھیں: عائشہ گلالئی نے ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی چھوڑی، شیریں مزاری


    یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے عمران خان پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔


    مزید پڑھیں: تحریک انصاف میں خواتین کی عزت محفوظ نہیں، عائشہ گلالئی


    اپنی پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پارٹی کی خواتین کی عزت نہیں کرتے اور انہیں نازیبا قسم کے ٹیکسٹ میسجز بھیجتے ہیں۔

  • ڈان لیکس میں ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے خلاف راؤ تحسین نے قانونی جنگ شروع کر دی

    ڈان لیکس میں ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے خلاف راؤ تحسین نے قانونی جنگ شروع کر دی

    اسلام آباد : ڈان لیکس میں ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے خلاف راؤ تحسین نے قانونی جنگ شروع کر دی، راؤ تحسین نے تحقیقاتی کمیٹی اور حکومت کو لیگل نوٹسس بھجوا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈان لیکس کا معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا، پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین نے عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف لیگل نوٹس بھجوادیا۔ لیگل نوٹس میں راؤ تحسین نے ڈان لیکس رپورٹ کی کاپی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    راؤ تحسین کی جانب سے قانونی نوٹس ڈان لیکس تحقیقاتی کمیٹی، وزارت داخلہ اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو بھجوائے گئے ہیں، نوٹس قاسم امام ایڈووکیٹ کی توسط سے بھجوائے گئے ہیں، لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہمارے موکل کو ڈان لیکس کی انکوائری کمیٹی نے طلب کیا تھا، رپورٹ مکمل ہونے کے بعد وزیر اعظم کو بھجوائی گئی ، رپورٹ کی دیگر سفارشات کو نظر انداز کیا گیا، مگر راؤ تحسین کیخلاف ای اینڈ ڈی قواعد کے تحت کارروائی کا حکم دیا گیا۔

    نوٹس میں کہا گیا ہےکہ متعلقہ فریق سات دن کے اندر جواب دیں، راؤ تحسین سے متعلق انکوائری رپورٹ اور تمام شواہد سات دن میں فراہم کیے جائیں۔


    مزید پڑھیں : ڈان لیکس : راؤ تحسین کوبھی عہدے سے ہٹا دیا گیا


    یاد رہے کہ ڈان لیکس رپورٹ میں طارق فاطمی اور راؤتحسین کو ذمے قرار دیتے ہوئے انکے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی ، جس کے بعد رپورٹ کی سفارشات پر منظوری دیتے ہوئے حکومت نے راؤتحسین کو بھی عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

    واضح رہے کہ 6 اکتوبر 2016 کو انگریزی اخبار ڈان نے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق ایک خبرشائع کی تھی، جسے خصوصی خبر کا نام دے کر شائع کیا گیا تھا، اس خبر میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

    صحافی سرل المیڈا کی خبر پر وزیر اعظم ہاؤس سے سخت رد عمل سامنے آیا تاہم خبرکی تردید کے ساتھ اسے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا گیا۔ خبر پر عسکری حکام نے بھی تشویش کا اظہار کیا جبکہ اس ضمن میں سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی صدارت میں کور کمانڈر کانفرنس بھی ہوئی تھی۔

    نیوز لیکس کے پیچھے کون ہے ؟ تحقیقات کے لیے صحافی سرل المیڈا کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا تاہم کچھ روز بعد ہی اُس کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کردیا گیا تھا، جس کے بعد وہ بیرون ملک روانہ ہوگئے تھے جبکہ سینیٹر پرویز رشید سے اطلاعات کی وزارت بھی واپس لی گئی اور ساتھ ہی ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن قائم کر دیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔