Tag: letter

  • کراچی: شادی ودیگر تقریبات کے دوران ہوائی فائرنگ پر پابندی عائد

    کراچی: شادی ودیگر تقریبات کے دوران ہوائی فائرنگ پر پابندی عائد

    کراچی کے ضلع وسطی میں شادی ودیگر تقریبات کے دوران ہوائی فائرنگ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شادی بیاہ اور دیگر خوشی کی تقریبات میں ہوائی فائرنگ کے واقعات میں ہلاکتوں اور زخمی ہونے کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا، ضلع وسطی میں تقریبات کے دوران ہوائی فائرنگ پر سخت پابندی عائد کردی گئی۔

      ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے ضلع وسطی کے تمام ڈی ایس پیز اور ایس ایچ اوز کو خط لکھا ہے جس کے مطابق شادیوں اور دیگر تقریبات کے دوران ہوائی فائرنگ ہونا تشویشناک ہے۔

    ذیشان شفیق صدیقی نے خط میں لکھا کہ گولیوں کی زد میں آکر معصوم لوگوں کو نقصان پہنچتا ہے، اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے نئی پالیسی بنائی جارہی ہے، اب صرف ہوائی فائرنگ کرنے والا ہی نہیں بلکہ شادی ہالوں کے مالکان اور تقریب کے منتظمین کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

    ایس ایس پی سینٹرل نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے عناصر چاہے کتنا ہی بااثر ہو اس کیخلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی، شادی ہال کے باہر ہوائی فائرنگ پر ہال مالکان اور تقریب کے منتظمین مشترکہ ذمہ دار ہوں گے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تقریبات کے د وران ہوائی فائرنگ کو روکا جاسکے شادی ہال مالکان اور تقریب کے منتظمین کے ساتھ رابطہ رکھا جائے اور ان کو پالیسی سے متعلق بتایا جائے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ہوائی فائرنگ کیخلاف فوری کارروائی نا کرنے والے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کیخلاف سخت کاروائی کی جائے گی لہذا دی گئی ہدایت پر سختی سے عمل کیا جائے۔

  • چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دیدیا

    چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دیدیا

    اسلام آباد: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدارتی آرڈیننس  سے متعلق جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دیدیا۔

    ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے پریکٹس پروسیجر کمیٹی اجلاس میں شرکت سے انکار کیا، اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو خط لکھ کر انہوں نے صدارتی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے جسٹس منیب اختر کے کمیٹی سے اخراج پر سوال اٹھایا تھا، جسٹس منصور علی شاہ کے خط پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جوابی خط لکھا۔

    ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خط کے جواب میں لکھا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی کو ججز کمیٹی میں شامل ہونے کا کہا گیا تھا لیکن جسٹس یحییٰ آفریدی نے میٹی میں شامل ہونے سے معذرت کی، جسٹس یحییٰ کی معذرت پر جسٹس امین الدین خان کو کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔

    چیف جسٹس نے جسٹس منصور کو خط میں لکھا کہ سینئر ججز سے جسٹس منیب اختر کا رویہ انتہائی درشت تھا، ایسا جسٹس منصور آپ کے اصرار پر کیا گیا، میں ہمیشہ احتساب اور شفافیت کی حمایت کرتا رہا ہوں، میں وجوہات فراہم کروں گا کہ جسٹس منیب اختر کو کیوں تبدیل کیا گیا، جسٹس منصور یاد رہے وجوہات آپکے اصرار پر دے رہا ہوں ایسا نہ ہو کہ کوئی ناراض ہوجائے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے جسٹس منیب اختر کو کمیٹی میں شامل نہ کرنےکی 11 وجوہات بتائیں، انہوں نے کہا کہ قانوناً آپ اس بات پر سوال نہیں اٹھا سکتے کہ چیف جسٹس کس جج کو کمیٹی میں شامل کرے، آپ یہ نہیں پوچھ سکتے میں کمیٹی کے تیسرے رکن کے طور پر کس کو نامزد کروں۔

    چیف جسٹس نے خط میں لکھا کہ جسٹس منیب اختر نے پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کی سخت مخالفت کی تھی، جسٹس منیب دو ججز میں سے تھے جنہوں نے مقدمات کے بوجھ سے لاپرواہ تعطیلات کیں، جسٹس منیب تعطیلات میں عدالت کا کام کرنے کے لیے دستیاب نہیں تھے، تعطیلات پر ہونے کے باوجود انہوں نے کمیٹی میٹنگز میں شرکت پر اصرار کیا۔

    چیف جسٹس نے جوابی خط میں لکھا کہ اگلے سینئر جج جسٹس یحییٰ پر ان کا عدم اعتماد ظاہر کرتا ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کہتا ہے ارجنٹ مقدمات 14 روز میں سماعت کیلئے مقرر ہونگے، جسٹس منیب اختر نے ارجنٹ آئینی مقدمات سننے سے انکار کیا اور چھٹیوں کو فوقیت دی۔

    چیف جسٹس نے لکھا کہ سپریم کورٹ کی روایت کے برعکس اپنے سینئر ججز (ایڈہاک ججز) کا احترام نہ کیا، سینئر ججز (ایڈہاک ججز) کو ایسے 1100 مقدمات کی سماعت تک ہی محدود کردیا، ایڈہاک ججز کو شریعت اپیلٹ بینچ کے مقدمات بھی سننے نہیں دیئے گئے۔

    چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خط کے جواب میں لکھا کہ جسٹس منیب اختر نے کمیٹی کے معزز رکن سے غیر شائستہ درشت اور نامناسب رویہ اختیار کیا، جسٹس منیب اختر محض عبوری حکم جاری کر کے 11 بجے تک کام کرتے ہیں، جسٹس منیب اختر کے ساتھی ججز نے ان کے رویے کی شکایت کی۔

    چیف جسٹس نے جوابی خط میں لکھا کہ آڈیولیک کیس پر حکم امتناع جاری کر کے وہ کیس سماعت کیلئے مقرر ہی نہ کرنے دیا گیا، جسٹس منیب اختر کا کمیٹی میں رویہ مناسب نہیں تھا، واک آؤٹ کر گئے تھے۔

  • بجلی، گیس مہنگی اور شرح سود میں اضافہ، انڈسٹری چلانا مشکل ہوگیا: وزیر اعظم کو خط

    بجلی، گیس مہنگی اور شرح سود میں اضافہ، انڈسٹری چلانا مشکل ہوگیا: وزیر اعظم کو خط

    اسلام آباد: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط تحریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہائی مہنگی بجلی، گیساور 20 فیصد شرح سود کے ساتھ انڈسٹری چلانا مشکل ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے  پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط تحریر کیا ہے۔

    خط میں گوہر اعجاز نے لکھا ہے کہ ملک میں بجلی اور گیس انتہائی مہنگی ہوچکی ہے اور شرح سود 20 فیصد ہونے سے انڈسٹری چلانا مشکل ہوگیا ہے، ایل سیز نہ کھلنے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو خام مال بھی دستیاب نہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ شدید معاشی مشکلات کے باعث 50 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہوچکی ہے۔

    گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ اس سال ٹیکسٹائل برآمدات 3 ارب ڈالر کم ہونے کا خدشہ ہے، پیداواری لاگت میں مسلسل اضافے سے دیگر ممالک کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

    خط میں گوہر اعجاز نے لکھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف صورتحال کا نوٹس لیں اور انڈسٹری کو تباہ ہونے سے بچائیں۔

  • الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لیے مزید 14 ارب روپے مانگ لیے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاق سے انتخابات کے لیے مزید 14 ارب روپے مانگ لیے، قومی اسمبلی کی 93 خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات 60 روز میں کروانے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے وزارت خزانہ کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں وفاق سے انتخابات کے لیے مزید 14 ارب روپے طلب کیے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں انتخابات کے لیے 25 ارب روپے درکار ہوں گے، دونوں صوبوں میں انتخابات پہلے ہونے سے خرچہ 61 ارب 85 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت فوری طور پر انتخابات کے لیے 20 ارب روپے جاری کرے، قومی اسمبلی کی 93 خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات 60 روز میں کروانے ہیں۔

  • ملک میں تیل کے بحران کا سنگین خدشہ

    ملک میں تیل کے بحران کا سنگین خدشہ

    اسلام آباد: ملک میں تیل کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا جس کے بعد حکومت کو اہم خط لکھ دیا گیا، ملکی ضروریات کے لیے 1 ارب 30 کروڑ ڈالر کا تیل درآمد کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں تیل بحران کے خدشے کے تحت آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے حکومت کو خط لکھ دیا۔

    اپنے خط میں او سی اے سی نے کہا کہ بروقت ایل سیز نہ کھلنے سے ملک میں تیل بحران کا خدشہ ہے، ایل سیز یقینی بنانے کے لیے وزیر خزانہ اور وزیر پیٹرولیم کردار ادا کریں۔

    خط میں کہا گیا کہ بینکوں کی جانب سے ایل سیز نہ کھلنے سے کچھ آئل کارگوز منسوخ ہو چکے ہیں اور تیل سپلائی میں بھی تعطل پیدا ہو رہا ہے، ایک بار سپلائی چین متاثر ہونے کے بعد بحالی میں 6 سے 8 ہفتے لگیں گے۔

    خط میں کہا گیا کہ ملکی ضروریات کے لیے 1 ارب 30 کروڑ ڈالر کا تیل درآمد کیا جاتا ہے جبکہ ماہانہ 4 لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن پیٹرول اور 2 لاکھ میٹرک ٹن ڈیزل درآمد ہوتا ہے۔

  • اگلے برس الیکشن ہوں گے یا نہیں؟ الیکشن کمیشن نے اہم خط لکھ دیا

    اگلے برس الیکشن ہوں گے یا نہیں؟ الیکشن کمیشن نے اہم خط لکھ دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ مردم و خانہ شماری کی فہرستیں تاخیر سے ملیں تو اگلے برس عام انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں، موجودہ حالات میں الیکشن کمیشن کے لیے نئی حلقہ بندیوں کی مشق شروع کرنا مشکل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ شماریات نے مردم و خانہ شماری کی فہرستیں 31 دسمبر 2022 تک فراہم کرنے سے معذوری ظاہر کردی۔ محکمہ شماریات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 30 اپریل 2023 تک ہی مردم و خانہ شماری کے عبوری نتائج فراہم کیے جاسکتے ہیں۔

    اس حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اسپیشل سیکریٹری ظفر اقبال حسین نے وزارت منصوبہ بندی کے وفاقی سیکریٹری کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ مردم شماری اور خانہ شماری کے بغیر عام انتخابات نہیں کروا سکتے، موجودہ حالات میں الیکشن کمیشن کے لیے نئی حلقہ بندیوں کی مشق شروع کرنا مشکل ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ 31 مارچ 2023 تک فہرستیں نہ ملیں تو آئین کے آرٹیکل 51(5) پر عمل درآمد ممکن نہیں ہوگا۔

    خط کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس نے ساتویں مردم و خانہ شماری کروانے کی منظوری دی تھی، یہ مردم اور خانہ شماری ڈیجیٹل طریقے سے ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ 31 دسمبر 2022 تک پاکستان بیورو آف سٹیٹس ٹکس نے عبوری نتائج الیکشن کمیشن کو بھجوانے تھے، تاہم سافٹ ویئر، ہارڈویئر اور خدمات کی فراہمی میں این آر ٹی سی کی ناکامی کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔

    خط میں کہا گیا کہ این آر ٹی سی کی وجہ سے 4 ماہ کی تاخیر ہوگئی، نادرا سے بھی رابطہ کیا گیا۔ حکومت کی تبدیلی اور معاشی صورتحال سے مردم و خانہ شماری کروانے میں مزید تاخیر ہوگئی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بار بار کہہ چکے ہیں کہ 31 دسمبر 2022 تک مردم و خانہ شماری کی فہرستیں فراہم کی جائیں، فہرستیں ملنے پر ہی الیکشن کمیشن کلیدی انتخابی سرگرمیاں مکمل کر سکتا۔

    الیکشن کمیشن نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ فہرستیں ملنے پر ہی آئین کے متعین وقت کے مطابق 2023 میں عام انتخابات منعقد ہو سکیں گے۔

    اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن کے خط کی کاپی وزیر اعظم کے سیکریٹری کو بھی بھجوادی گئی ہے۔

  • صدر مملکت کا وزیر اعظم اور میڈیا کے نام اہم خط

    صدر مملکت کا وزیر اعظم اور میڈیا کے نام اہم خط

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزرا، اراکین پارلیمنٹ اور میڈیا کے نام خط تحریر کر کے چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی مہم میں فعال شراکت دار بننے کی دعوت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزرا، اراکین پارلیمنٹ اور میڈیا کے نام خط تحریر کیا ہے، اپنے خط میں انہوں نے تمام مذکور اداروں کو چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی مہم میں فعال شراکت دار بننے کی دعوت دی ہے۔

    صدر مملکت نے اپنے خطوط میں چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگاہی مہم میں تعاون کی اپیل ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ آگاہی مہم میں پسماندہ طبقے اور سیلاب زدہ علاقوں کی خواتین پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔

    صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال چھاتی کے کینسر کے تقریباً 1 لاکھ نئے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، تاخیر سے تشخیص کے باعث 50 فیصد مریض موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ جسمانی معائنہ کرنے اور مرض کی جلد تشخیص سے 98 فیصد جانیں بچائیں جا سکتی ہیں۔

  • دادو میں پولنگ اسٹیشنز زیر آب آگئے، بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سفارش

    دادو میں پولنگ اسٹیشنز زیر آب آگئے، بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سفارش

    دادو: صوبہ سندھ کے ضلع دادو کے ڈپٹی کمشنر نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سفارش کی ہے اور کہا ہے کہ ضلع کے 100 پولنگ اسٹیشن زیر آب ہیں اور 175 پولنگ اسٹیشنز کو ریلیف کیمپ قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دادو کے ڈپٹی کمشنر نے الیکشن کمیشن سندھ کو خط لکھ کر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سفارش کی ہے، ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کے باعث بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔

    ڈپٹی کمشنر نے اپنے مراسلے میں کہا ہے کہ سندھ حکومت نے پہلے ہی ضلع کی تمام یو سیز کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ضلع کے 100 پولنگ اسٹیشن زیر آب ہیں اور 175 پولنگ اسٹیشنز کو ریلیف کیمپ قرار دیا گیا ہے، ضلع کی تحصیل اور دیہات کی رابطہ سڑکیں منقطع ہیں، پولنگ کا سامان پہنچنا ممکن نہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کو 3 ماہ تک ملتوی کیا جائے۔

  • یاسین ملک کی جیل میں بھوک ہڑتال: اہلیہ کی نریندر مودی کو وارننگ

    یاسین ملک کی جیل میں بھوک ہڑتال: اہلیہ کی نریندر مودی کو وارننگ

    سرینگر: کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام خط لکھتے ہوئے انہیں وارننگ دی ہے کہ اگر جیل میں یاسین ملک کو کچھ ہوا تو اس کی ذمے دار بھارتی حکومت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام خط تحریر کیا ہے۔

    خط میں مشعال ملک نے لکھا ہے کہ میرے شوہر یاسین ملک اس وقت بھارتی جیل میں ہیں، یاسین ملک کے خلاف ٹرائل ناانصافی اور جمہوری نظام کے برعکس ہے۔

    انہوں نے لکھا کہ مسلسل قید، تشدد اور ٹارچر کے باعث یاسین ملک کو کئی بیماریاں لاحق ہوچکی ہیں۔

    مشعال ملک کا کہنا تھا کہ یاسین ملک نے متعدد بار عدالت میں پیش ہونے کی درخواست کی، بھارتی حکام نے یاسین ملک کی غیر موجودگی میں جرح کی، بظاہر لگتا ہے کہ یاسین ملک کے خلاف یکطرفہ ٹرائل کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے مودی کو وارننگ دی ہے کہ اگر جیل میں یاسین ملک کو کچھ ہوا تو اس کی ذمے دار بھارتی حکومت ہوگی۔

    خیال رہے کہ رواں برس مئی میں بھارتی عدالت نے حریت رہنما یاسین ملک کو دہشت گردوں کی فنڈنگ کے جھوٹے الزام میں 2 بار عمر قید اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

    یاسین ملک نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں گزشتہ کئی برسوں سے قید ہیں، سزا سنائے جانے کے بعد یاسین ملک نے جیل میں بھوک ہڑتال کردی ہے۔

  • ‘وقت آگیا اب قوم کو بڑا فیصلہ کرنا ہے’

    ‘وقت آگیا اب قوم کو بڑا فیصلہ کرنا ہے’

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ قوم کو بڑا فیصلہ کرنا ہے، امید ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں سرخرو کرےگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے اندرونی معاملات پر مداخلت پر امریکی سفیر کو اسلام آباد میں بلا کر شدیداحتجاج ریکارڈکرایا جبکہ واشنگٹن میں بھی شدیداحتجاج کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم امریکا کی اہمیت سے غافل نہیں مگر ہم نے جو قربانیاں دی ہیں ان کو سراہا جانا چاہیے تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: ’وقت فیصلہ کرے گا دو دن بعد کس کی حکومت ہوگی

    وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے ہمیشہ کہا کہ آزاد خارجہ پالیسی پاکستان کے مفاد میں ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ قوم کو بڑا فیصلہ کرنا ہے، مجھے امیدہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں سرخرو کرے گا۔

    دھمکی آمیز خط سے متعلق شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حساس معاملے پر پیپلزپارٹی کے کچھ لوگ بچکانہ باتیں کررہےہیں، ایسے لوگوں کو شرم آنی چاہیے، یہ لوگ جو مرضی کہے لیکن یہ کمیونیکیشن حقیقت ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی وزیر خارجہ کے بیان پر کہا کہ چین ہمارا دوست ہے ہر برے وقت میں ساتھ دیا، چین نے پاکستان کو نہ مایوس کیا ہے اور نہ آئندہ کریگا۔