Tag: letter

  • ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط

    ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی کا وزیر اعظم عمران خان کو خط

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ٹیکس کا موجودہ نظام آنے والی نسلوں کے لیے پائیدار نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا۔ شبر زیدی نے موجودہ ٹیکس نظام کو معیشت کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا۔

    شبر زیدی نے خط میں لکھا ہے کہ موجودہ نظام آنے والی نسلوں کے لیے پائیدار نہیں ہے، ٹیکس وصولی نظام جی ڈی پی کا 10 فیصد سے بھی کم ٹیکس جمع کر رہا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کے ذریعے ٹیکس اکٹھا کیا جا رہا ہے، لوگوں کی بڑی تعداد ٹیکس سسٹم میں شامل ہونے سے گریزاں ہے۔ 20 لاکھ سے بھی کم لوگ ٹیکس گوشوارے جمع کرواتے ہیں۔ آبادی میں سے صرف ایک فیصد لوگ ریاست کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔

    شبر زیدی نے مزید کہا کہ 31 لاکھ تاجروں میں سے 90 فیصد ٹیکس سسٹم سے باہر ہیں۔

    اس سے قبل شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے طویل مدتی حکمت عملی وضع کی جا رہی ہے۔ ملک کے اقتصادی شعبے کی بحالی کے لیے تاجر برادری کے اعتماد میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ادارے نے ٹیکس کے دائرہ کار میں توسیع کے لیے ہدف مقرر کیا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ملک میں ٹیکس وصولی کا نظام ضروری تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

  • پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے خصوصی نمائندہ مقرر کیا جائے: شیلا جیکسن کا خط

    پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے خصوصی نمائندہ مقرر کیا جائے: شیلا جیکسن کا خط

    واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن لی نے پاک بھارت تنازعے کے خاتمے سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیرخارجہ مائیک پومپیو کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شیلا جیکسن نے اپنے خط میں پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے خصوصی نمائندہ برائے جنوبی ایشیا مقرر کیا جائے، امریکی خصوصی نمائندہ دوطرفہ مباحثے کی ابتدا کرکے باہمی تعاون کو فروغ دے۔

    خط کے متن کے مطابق معاملے پر توجہ نہ دی گئی تو خطے پر منفی اثرات مرتب ہوں گے، خطے میں امن واستحکام کیلئے دونوں ملکوں کا کردار انتہائی اہم ہے۔

    دونوں ملکوں نے کئی مواقع پر امریکی کی مدد کی، امریکی مداخلت کے باعث تنازع کے خاتمے سے مثبت اثرات سامنے آئیں گے، ٹرمپ انتظامیہ کی اس اہم سفارتی معاملے پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔

    خط مں مزید کہا گیا ہے کہ کانگریس میں چیئرپرسن پاکستان کاکس کی حیثیت سے معاملے پر پیشرفت کی منتظر ہوں۔

  • الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم کا شہباز شریف کو خط

    الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم کا شہباز شریف کو خط

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے شہباز شریف کے قانونی نکات کو مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھا ہے۔ خط وزیر اعظم عمران خان کے دستخط کے ساتھ شہباز شریف کو بھیجا گیا ہے۔

    خط میں وزیر اعظم نے شہباز شریف کے قانونی نکات کو مسترد کردیا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ کے خط میں قانونی قباحت نہیں تھی تاہم ان کا خط واپس لیا جا چکا ہے، سیکریٹری کی جانب سے لکھا گیا خط میری ہدایات کا متن تھا۔

    وزیر اعظم کے خط میں کئی عدالتی فیصلوں کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ خط میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بحیثیت وزیر اعظم تمام خالی آسامیاں بر وقت پوری کرنی ہے۔ خالی آسامیاں آئینی انداز میں پر کرنے کے لیے پر عزم ہوں۔

    خط میں مشاورت سے متعلق سورۃ بقرہ کی آیات کا ترجمہ بھی درج ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 26 مارچ کا خط تمام آئینی تقاضوں کو پورا کرتا ہے، خط با مقصد، نتیجہ خیز مشاورت کی نیت سے لکھا گیا۔ ’خط میں زور دیتا ہوں مشاورتی عمل کا حصہ بنیں‘۔

    وزیر اعظم نے اپنے خط میں مزید کہا ہے کہ جواب میں تحریری طور پر آپ بھی ارکان کے لیے نام نامزد کریں، مشاورتی عمل کا حصہ نہیں بنتے تو سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے کہ آپ آئینی عمل سے احتراز برت رہے ہیں۔ ’عدم تعاون کی صورت میں آئینی طریقہ کار پر عمل کریں گے‘۔

    اس سے قبل ایک بار سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیر اعظم نے کہا تھا کہ پارلیمان پر عوام کے ٹیکسوں سے سالانہ اربوں کے اخراجات اٹھتے ہیں، ایوان زیریں سے حزب اختلاف کا ایک مرتبہ پھر واک آؤٹ ظاہر کرتا ہے شاید یہی ایک کام ہے جو انہیں کرنا ہے۔

  • تھریسامے اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان بریگزٹ سے متعلق رابطے تیز ہوگئے

    تھریسامے اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان بریگزٹ سے متعلق رابطے تیز ہوگئے

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے چاہتی ہیں کہ دو جماعتی اجلاس میں آئرش بیک اسٹاپ پر کسی متبادل معاہدے پر گفتگو کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر اعظم تھریسامے ہاؤس آف بریگزٹ معاہدے کے مسودے میں تبدیلی پر یورپی یونین رہنماؤں کی منظوری کےلیے کوشاں ہیں جبکہ یورپی یونین معاہدے کے مسودے میں بیک اسٹاپ سمیت کسی بھی تبدیلی سے انکاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن کے نے تھریسامے کو خط ارسال کیا تھا جس میں انہوں بریگزٹ معاہدے سے متعلق پانچ شرائط وزیر اعظم کے سامنے رکھی تھیں۔

    وزیر اعظم تھریسامے نے اپوزیشن لیڈر کے خط کا جواب دیتے ہوئے سوال کیا کہ برطانیہ بریگزٹ کے بعد یورپی یونین کے ساتھ کسٹمز یونین میں کیوں رکے؟ لیکن تھریسامے نے بریگرٹ معاہدے پر گفتگو کرنے کےلیے اپوزیشن لیڈر کو خوش آمدید کہا ہے۔

    برطانوی خبر راسں ادارے کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم تھریسا مے نے خط کے جواب میں اپوزیشن لیڈرجیریمی کوربن کی تمام شرائط کو مسترد نہیں کیا۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق برطانوی وزیر اعظم نے گزشتہ بدھ کو موصول ہونے والے خط کے جواب میں کہا کہ ’یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ ہم برطانیہ کے یورپی یونین سے ڈیل کے ساتھ انخلاء پر تیار ہوگئے ہیں‘۔

    وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ ہمیں معاہدے میں شمالی آئرلینڈ اور آئرش بیک اسٹاپ کا معاملہ ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا۔

    تھریسامے نے خط کے جواب میں تحریر کیا کہ ’برطانیہ میں دوبارہ الیکشن، ایک اور ریفرنڈم نہیں چاہتے‘۔

    جیریمی کوربن نے کا کہنا تھا کہ اگر تھریسامے پارلیمنٹ کے ذریعے منظور کروانے میں ناکام رہیں تو انہیں جنرل الیکشن کا الیکشن کروانا ہوگا، انہوں کہا کہ بریگزٹ پر ایک مرتبہ پھر ووٹنگ کے لیے ان کے ایم پیز کی جانب سے دباؤں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ، تھریسامے کی شمالی آئرلینڈ کی سیاسی جماعتوں سے ملاقات

    یاد رہے کہ شمالی آئرلینڈ کی سیاسی جماعتوں کی جانب سے تھریسامے کو بیک اسٹاپ سے متعلق دو الگ الگ پیغامات دئیے گئے تھے۔

    کنزرویٹو پارٹی کی اتحادی جماعت ڈی یو پی کا کہنا تھا کہ انہیں آئرش بیک اسٹاپ کے معاملے پر موجودہ تجویز کسی صورت قبول نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ بیک اسٹاپ (اوپن بارڈر) ایک معاہدہ ہے جس کے تحت شمالی آئرلینڈ اور جمہویہ آئرلینڈ کے درمیان سرحدی باڑ اور کسٹمز چیک پوسٹیں قائم کرنے سے گریز کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق متعدد افراد کو خوفزدہ ہیں کہ آئرلینڈ اور سمالی آئرلینڈ کے درمیان کسٹمز چیک پوسٹیں قائم کرنے سے امن کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ معاملات حل کرنے کیلئے ابھی بھی وقت ہے، انجیلا مرکل

    انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء کا سیاسی حل اب بھی نکالا جاسکتا ہے، دو ماہ کا عرصہ کم ہے لیکن تھوڑا نہیں، ابھی دیر نہیں ہوئی ہے۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ ’معاملات برطانیہ کے ہاتھ میں ہیں کہ وہ یورپ سے کس سطح کے تعلقات چاہتا ہے‘، اس مسئلے کے حل کےلیے ’تخلیقی صلاحیت اور اچھی نیت‘ضرورت ہے۔

  • سعد رفیق اور سلمان رفیق کا ڈی جی نیب لاہور پر عدم اطمینان کا اظہار

    سعد رفیق اور سلمان رفیق کا ڈی جی نیب لاہور پر عدم اطمینان کا اظہار

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں ملوث مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعدرفیق اور سلمان رفیق نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم پر عدم اطمینان کا اظہار کریا۔

    تفصیلات کے مطابق خواجہ سعدر فیق اور سلمان رفیق نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو خط لکھا، جس میں ڈی جی نیب لاہور پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

    خط میں ڈی جی نیب لاہور سے تحقیقات لے کر کسی اور ریجن منتقل کرنے کی استدعا کی گئی۔

    خواجہ سعد رفیق کاخط میں کہنا تھا ڈی جی نیب لاہور سیاسی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، ڈی جی نیب کی نگرانی میں تحقیقات شفاف نہیں ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ دوران تفتیش نیب کے ساتھ مکمل تعاون کیا گیا، اب تک کی تفتیش سے ہمارے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

    خواجہ سعد رفیق کی ضمانت میں 14 نومبر تک توسیع

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈی جی نیب مخالفین کے ہاتھوں کا کھلونا بن چکے ہیں، آزادانہ اورشفاف ٹرائل ہماراحق ہے۔

    خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کی لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت میں 14 نومبر تک توسیع کررکھی ہے۔

    یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

  • صدرمملکت سے  قاتل کی رحم کی اپیل مسترد کرنے کی درخواست کریں، ننھی زینب کے والد کا سیاسی قائدین کو خط

    صدرمملکت سے قاتل کی رحم کی اپیل مسترد کرنے کی درخواست کریں، ننھی زینب کے والد کا سیاسی قائدین کو خط

    لاہور: قصور کی ننھی زینب کے والد امین انصاری نے قاتل کی رحم کی اپیل مسترد کرانے کیلئے سیاسی جماعتوں کے قائدین کو خط بھجوا دیا اور کہا مجرم کوعبرتناک سزادی جائے تاکہ ایسے جرائم کو روکا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق قصور کی ننھی زینب کے والد امین انصاری قاتل کی رحم کی اپیل مسترد کرانے کیلئے سیاسی جماعتوں کے قائدین کو خط لکھا، یہ خط اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ نے سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بھجوایا ہے۔

    یہ خط شہباز شریف، عمران خان، بلاول بھٹو، سراج الحق اور ڈاکٹر طاہر القادری سمیت تمام قومی سیاسی قائدین کو بھجوایا گیا ہے۔

    ننھی زینب کے والد کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ ننھی زینب کے قاتل کی رحم کی اپیل صدر مملکت کے پاس زیر التوا ہے۔ صدر مملکت کو اپیل مسترد کرنے کے لیے خط لکھا مگر ابھی تک اپیل مسترد نہیں کی گئی۔

    امین انصاری نے کہا کہ مجرم عمران کا جرم ناقابل معافی ہے، اسے عبرتناک سزا دی جائے تاکہ ایسے جرائم کو روکا جا سکے۔

    خط میں سیاسی قائدین سے کہا گیا کہ وہ صدر مملکت سے مجرم کی رحم کی اپیل مسترد کرنے کی درخواست کریں۔


    مزید پڑھیں :  قاتل کی رحم کی اپیل مسترد کردیں: زینب کے والد کا صدر مملکت کو خط


    یاد رہے کہ  ننھی زینب کے والد امین انصاری نے صدر مملکت ممنون حسین کو خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ زینب کے قاتل عمران کی رحم کی اپیل مسترد کی جائے۔

    زینب کے والد کا کہنا تھا کہ مجرم کسی رعایت یا معافی کا مستحق نہیں۔ مجرم عمران کو نشان عبرت بنایا جائے تاکہ پھر کوئی ایسی حرکت نہ کر سکے۔

    اس سے قبل  زینب کے والد نے گزشتہ ماہ قاتل عمران کو سرعام پھانسی دینے کے لیے بھی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی تھی۔

    واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں ننھی زینب کے بہیمانہ قتل  نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا، جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی۔

    زینب کو اجتماعی زیادتی، درندگی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گئی تھی۔

    خیال رہے زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، مجرم کی گرفتاری کے بعد چالان جمع ہونے کے 7 روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا۔


    مزید پڑھیں :  زینب کےدرندہ صفت قاتل عمران کو 4 بارسزائےموت کا حکم


    انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے خلاف جیل میں روزانہ تقریباً 10 گھنٹے سماعت ہوئی اور اس دوران 25 گواہوں نے شہادتیں ریکارڈ کروائیں۔

    اس دوران مجرم کے وکیل نے بھی اس کا دفاع کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد اسے سرکاری وکیل مہیا کیا گیا۔

    رواں سال 17 فروری کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ملزم عمران کو 4 بار سزائے موت اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ: حکمران جماعت میں موجود مذہبی امتیاز رکھنے والوں کے خلاف انکوائری کا مطالبہ

    برطانیہ: حکمران جماعت میں موجود مذہبی امتیاز رکھنے والوں کے خلاف انکوائری کا مطالبہ

    لندن: برطانیہ میں موجود مسلم تنظیم کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ موجودہ حکومت اپنی جماعت میں ایسے افراد کے خلاف انکوائری کرے جو مذہبی اور نسلی امتیاز رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم تنظیم کے سربراہ کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم ’تھریسا مے‘ کو خط لکھا گیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکمران جماعت ’کنزرویٹو پارٹی‘ میں موجود نسلی اور مذہبی امتیاز رکھنے والے اراکین کے خلاف فوری انکوائری کی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ حکمران جماعت میں ایسے اراکین موجود ہیں جو مسلمانوں کے خلاف سخت رویہ رکھتے ہیں، اور ان کے حالیہ اور ماضی میں دیے گئے مسلمانوں سے متعلق بیانات کو مدنظر رکھتے ہوئے انکوائری کروائی جائے۔


    مذہبی منافرت پرمبنی مہم، لندن کے نومنتخب میئر نے ڈیوڈ کیمرون کو آڑے ہاتھوں لے لیا


    خط میں آزادانہ انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس کا تعین ضروری ہے کہ برطانیہ میں تمام سیاسی جماعتیں اس عزم پر قائم رہیں کہ نسلی تعصب اور ہر قسم کی مذہبی انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے، اور جو کوئی ایسا رویہ رکھتا ہے تو یہ نامناسب تصور کیا جائے گا۔

    خط کے مطابق سیاسی پارٹیوں کو ایسے اقدامات کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے جن سے اقلیتی حلقوں کو مجموعی معاشرتی دھارے سے علیحدہ اور تنہا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو آگے معاملات خراب ہوسکتے ہیں۔


    امریکہ میں ایک اور مسلم خاتون مذہبی نفرت کا نشانہ بن گئی


    دوسری جانب اس خط کے حوالے سے حکمران کنزرویٹو پارٹی کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اُن کی سیاسی جماعت اسلاموفوبیا اور نسلی امتیاز کے تمام واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وفاقی حکومت مرحومہ عاصمہ جہانگیر کواعزاز سے نوازے، وزیراعلیٰ سندھ کاوزیراعظم کوخط

    وفاقی حکومت مرحومہ عاصمہ جہانگیر کواعزاز سے نوازے، وزیراعلیٰ سندھ کاوزیراعظم کوخط

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت مرحومہ عاصمہ جہانگیرکو اعزاز سے نوازے اور سوگ میں سندھ حکومت کو قومی پرچم سرنگوں کرنے کی اجازت دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے وزیراعظم شاہدخاقان کو خط لکھا ، جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت مرحومہ عاصمہ جہانگیر کو اعزاز سے نوازے۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ عاصمہ جہانگیرکے انتقال پر سندھ حکومت نےآج ایک روزہ سوگ کااعلان کیا ہے ، تدفین کے روز سوگ میں سندھ حکومت کو قومی پرچم سرنگوں کرنے کی اجازت دی جائے۔

    اس سے قبل عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر سندھ حکومت نے ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا اور وزیراعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ سروسزاینڈجنرل ایڈمنسٹریشن نے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کل سندھ میں سر کاری سطح پرسوگ منایا جائے گا، عاصمہ جہانگیر ہم سب کے حقوق کیلئےلڑتی تھیں، وزیراعلیٰ ہاؤس اور سندھ سیکریٹریٹ میں عاصمہ جہانگیر کیلئے دعاکی جائیگی۔


    مزید پڑھیں : معروف وکیل ‘ سماجی رہنما عاصمہ جہانگیر انتقال کرگئیں


    یاد رہے گذشتہ روز معروف وکیل اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر 66 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں تھیں، ان کی ساری زندگی جمہوریت کے فروغ اور اعلیٰ انسانی اقدار کے تحفظ کی جدوجہد کرتے گزری۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستان تحریک انصاف کا خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مطالبہ

    پاکستان تحریک انصاف کا خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مطالبہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے چیئر مین نیب سے خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے چیئر مین نیب کو خط لکھا ، خط پی ٹی آئی رہنماعثمان ڈار کی جانب سے لکھا گیا ، جس میں خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف منی لانڈرنگ اورمالی جرائم میں ملوث ہیں، خواجہ آصف کےفارن اکاؤنٹس میں کروڑوں روپےمنتقل ہوئے ، منی لانڈرنگ کے لئے اہلیہ کے فارن اکاونٹس بھی استعمال کئےگئے۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے خط میں لکھا گیا کہ فارن اکاؤنٹس میں مشکوک،بےنامی ٹرانزکشنزکی گئیں ، غیر ملکی ہوٹلزاور مشکوک بینک اکاوٴنٹس کا ریکارڈحاصل کر لیا ہے، کروڑوں روپےکی منتقلی کاریکارڈالیکشن کمیشن کےگوشواروں میں نہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف غیر ملکی کمپنی میں ملازمت اوراقامہ تسلیم کر چکے، خط نواز شریف اور خواجہ آصف کےکیس میں مماثلت ہے۔

    تحریک انصاف نے مطالبہ کیا ہے کہ نیب خواجہ آصف کےخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز کرے، غیرملکی ہوٹلز،بینک اکاؤنٹس، بے نامی ٹرانزکشنز کے ثبوت دیں گے۔


    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی نے خواجہ آصف کیخلاف نیب جانے کی تیاری کرلی


    گذشتہ روز وزیر خارجہ خواجہ آصف کی مبینہ کرپشن پر تحریک انصاف نے ان کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا تھا اور اس حوالے سے پی ٹی آئی نے نیب سے رابطے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف قوم کےلیےسیکیورٹی رسک ہیں، خواجہ آصف کی کرپشن کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت کور گروپ کے اجلاس میں خواجہ آصف کیخلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی اور عثمان ڈارکوخواجہ آصف کےخلاف نیب کوخط لکھنےکی ذمےداری سونپ دی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • این اے 120 میں  جلسے جلوس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں، انتظامیہ رکوائے، الیکشن کمیشن

    این اے 120 میں جلسے جلوس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں، انتظامیہ رکوائے، الیکشن کمیشن

    لاہور : این اے 120ضمنی انتخابات میں دو دن باقی رہ گئے ہیں ، الیکشن کمیشن نے جلسے جلوسوں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے120میں انتخابی دنگل کے لئے تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں ، الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 120 میں آج سیاسی جماعتوں کے جلسے رکوانے کیلئے چیف سیکرٹری اورآئی جی پنجاب کو خط لکھ دیا۔

    ضابطہ اخلاق سے متعلق مراسلہ این اے 120 کے ریٹرننگ افسر محمد شاہد کی جانب سے چیف سیکرٹری اورآئی جی پنجاب کو ارسال کیا گیا۔

    خط میں کہا گیا کہ میڈیا کے ذریعے نوٹس میں آیا ہے کہ مختلف سیاسی جماعتیں آج حلقے میں جلسے کر رہی ہیں، این اے120کی حدود میں ریلی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

    ریٹرننگ افسر نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے کہا ہے کہ انتظامیہ حلقے میں اس طرح کی سیاسی سرگرمیاں اور جلسے رکوائے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120، تحریک انصاف،پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی آج پاور شو کرے گی


    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عمران خان کی قیادت میں حلقے میں ریلی کی اطلاعات ہیں، پی ٹی آئی کو بھی ہدایت جاری کی ہے کہ ریلی اور جلسےمیں شرکت سے عمران خان کو گریزکرناچاہیے، ضابطہ اخلاق کے مطابق کوئی منتخب نمائندہ انتخابی مہم نہیں چلا سکتا۔

    خیال رہے کہ این اے 120 ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ 17 ستمبر کو ہوگی، اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف ، مسلم لیگ ن پاکستان پیپلزپارٹی سمیت 44 امیدواروں میدان میں ہیں۔

    این اے 120 صمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز اور تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔