Tag: LHR high court

  • عدالت کا قمر زمان کائرہ کو آصف زرداری سے جیل میں ملاقات کرانے کا حکم

    عدالت کا قمر زمان کائرہ کو آصف زرداری سے جیل میں ملاقات کرانے کا حکم

    لاہور : عدالت نے قمر زمان کائرہ کو آصف زرداری سے جیل میں ملاقات کی اجازت دے دی،25نومبر کو پی پی رہنما کی سابق صدر سے ملاقات کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں قمرزمان کائرہ نے درخواست دائر کی تھی کہ انہیں جیل جاکر اپنے قائد سے ملاقات کرنی ہے، انتظامیہ کی جانب سے آصف علی زرداری سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔

    عدالت میں جسٹس شاہد وحید نے درخواست پر سماعت کی اس موقع پر فریقین کے وکلاء نے دلائل دیے۔ بعد ازاں عدالت نے قمر زمان کائرہ کو آصف زرداری سے جیل میں ملاقات کی اجازت دے دی.

    جسٹس شاہد وحید نے قمرزمان کائرہ کی درخواست پر تفصیلی حکم جاری کیا، عدالت نے25نومبر کو قمرزمان کائرہ کی آصف زرداری سے ملاقات کرانے کا حکم جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

  • لاہور ہائی کورٹ : نیب نے حمزہ شہباز کے آمدن سے زائد اثاثوں کی تفصیلات جمع کرادیں

    لاہور ہائی کورٹ : نیب نے حمزہ شہباز کے آمدن سے زائد اثاثوں کی تفصیلات جمع کرادیں

    لاہور : نیب نے حمزہ شہباز سے متعلق جوابات عدالت میں جمع کرادیئے، رمضان شوگر مل، صاف پانی اور منی لانڈرنگ کیسز سے متعلق جوابات اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تفصیلات شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو لاہور نے لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز سے متعلق تمام جوابات جمع کرادیئے، اس کے علاوہ حمزہ شہباز کے آمدن سے زائد اثاثوں کی تفصیلات بھی جمع کرادی گئیں، اے آر وائی نیوز نےحمزہ شہباز سے متعلق جوابات کی کاپی حاصل کرلی۔

    نیب پراسیکیوٹر کے مطابق حمزہ شہباز نے بغیر کسی عہدے کے صاف پانی کمپنی اجلاس کی صدارت کی حمزہ کی موجودگی سے ٹھیکوں پر اثر انداز ہونے کےشواہد ملے، حمزہ شہباز نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے رمضان شوگر ملز کو فائدہ پہنچانے کے لئے نالہ تعمیر کرایا گیا۔

    جواب میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کےاکاؤنٹ میں2005سے2008تک 18کروڑ روپےآئے، حمزہ شہباز کےاکاؤنٹ میں رقم بیرون ملک سےمنتقل ہوئی، حمزہ شہباز 18کروڑ روپے کا جواب نہیں دے سکے۔

    نیب پراسیکیوٹر کے مطابق نیب نے یورپین ایشین ٹریڈنگ کارپوریشن کی تفصیلات بھی جمع کرائیں، یورپین ایشین ٹریڈنگ میں سلمان شہباز، ربیعہ عمران شیئرز ہولڈرز ہیں، میاں ٹریڈنگ پرائیویٹ میں حمزہ شہباز ودیگرکے شیئر کی تفصیلات جمع کرائیں، میاں ٹریڈنگ میں حمزہ،سلمان شہباز،نصرت شہباز، طارق دستگیر، عابد رسول شیئرز ہولڈرز ہیں۔

    اس کے علاوہ شریف فرید ملز میں حمزہ شہباز سمیت دیگر کے اثاثوں کی مکمل رپورٹ بھی جمع کرائی گئی ہے، شریف فرید ملز میں حمزہ شہباز، سلمان شہباز، طارق دستگیر، عابد رسول بھی شیئر ہولڈرز ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر کے مطابق رمضان انرجی لمیٹڈ میں بھی حمزہ شہباز کےحصص کی تفصیلات پر جواب جمع کرایا ہے، رمضان انرجی لمیٹڈ میں حمزہ شہباز، سلمان شہباز، نصرت شہباز، طارق دستگیر بھی شیئرہولڈر ہیں، علاوہ ازیں نوبل انرجی لمیٹڈ اور شریف فرید ملزبھی رمضان انرجی لمیٹڈ میں شیئرزہولڈرز ہیں۔

    نیب رپورٹ کے مطابق شہباز شریف اور ان کے بچوں کے اثاثوں کی1999میں مالیت50ملین تھی، حمزہ شہبازنے2001 میں22ملین کے اثاثے ظاہر کئے،2001میں ظاہر کئے گئے اثاثے2017 میں411ملین ہوگئے، حمزہ شہباز کے388ملین روپےکے اثاثے جائز ثابت نہیں کرسکے، حمزہ شہباز نے18کروڑبیرون ملک سےآمدن ظاہرکی جوجعلی ثابت ہوئی۔

    نیب پراسیکیوٹر کا مزید کہنا ہے کہ شہباز شریف فیملی کو وراثت میں صرف رمضان شوگر مل ملی، حمزہ شہباز نے سلمان شہباز اور والدہ نصرت شہباز کے ساتھ مل کر11فیکٹریاں لگائیں، شہباز فیملی کے اثاثے 2008میں683ملین ہوگئے جو ذرائع سے کہیں زیادہ ہیں۔

    شہباز فیملی کے2017میں اثاثے3.3 ارب ہوگئے جن کے ذرائع معلوم نہیں، حمزہ شہباز کے اثاثےاور فیکٹریاں ان کےذرائع آمدن سے زیادہ ہیں، حمزہ شہباز نے ان ذرائع کو چھپانے کے لیے منی لانڈرنگ کی۔

  • سانحہ ساہیوال کیس کی اہم سماعت آج لاہور ہائی کورٹ میں ہوگی

    سانحہ ساہیوال کیس کی اہم سماعت آج لاہور ہائی کورٹ میں ہوگی

    لاہور : سانحہ ساہیوال کے حوالے سے کیس کی سماعت آج لاہور ہائی کورٹ میں ہوگی، جے آئی ٹی کے سربراہعدالت میں اپنی تفصیلی رپورٹ پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال سے متعلق کیس کی اہمسماعت آج لاہور ہائیکورٹ میں ہوگی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار محمد شمیم خان کی سربراہی میں دورکنی بنچ سانحہ ساہیوال کیس کی سماعت کرے گا۔

    جے آئی ٹی کے سربراہ اعجاز شاہ عدالت میں اپنی تفصیلیرپورٹ پیش کریں گے، عدالت نے گزشتہ سماعت میں جے آئی ٹی کے سربراہ اعجاز شاہ کو رپورٹ سمیت پیشہونے کا حکم دیا تھا۔

    گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس نے مقتولین کے ورثاء کو سیشن جج سے معاملے کی جوڈیشلانکوائری کروانے کی بھی پیشکش کی تھی جس پرجواب کے لیے وکلاء نے مہلت کی استدعا کی تھی۔

    مزید پڑھیں: سانحہ ساہیوال کی تفتیش مکمل، جے آئی ٹی رپورٹ 20 فروری تک آنے کا امکان

    مقتول خلیلکے بھائی جلیل اور ذیشان کے بھائی احتشام نے سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینےکے لیے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

  • عدالتی حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل روک دیا

    عدالتی حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل روک دیا

    اسلام آباد : عدالت کی جانب سے کاغذات نامزدگی میں ترامیم کالعدم قرار دینے کے بعد الیکشن کمیشن نے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا عمل روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکش کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کیلئے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی وصول کرنے کا عمل روک دیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے یہ اقدام لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے کاغذات نامزدگی کے فارم میں ترامیم کالعدم قرار دینے کے بعد اٹھایا ہے، لاہورہائیکورٹ کے فیصلے پر غور کیلئے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس کل ہوگا، الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کو کاغذات نامزدگی وصول نہ کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔

    واضح رہے کہ لاہورہائی کورٹ نے کاغذات نامزدگی میں ترامیم کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو پرانا فارم بحال کرنے کا حکم دیا ہے، عدالت کے مطابق مذکورہ ترمیم شدہ فارم میں آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کو غیر مؤثر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے نادہندگی، قرضوں اور بچوں کے اثاثہ جات کی شق کو کاغذات نامزدگی کا حصہ بنانے کا حکم دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو فارم اے اور بی سے خامیاں دور کرنے کی ہدایت کردی۔

    جسٹس عائشہ اے ملک نے سعد رسول ایڈووکیٹ کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا، عدالت نے اپنے39صفحات کے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ پارلیمنٹ کو کاغذات نامزدگی بنانے اختیار حاصل ہے تاہم بچوں کے حوالے سے جو شق ختم کی گئی ہے وہ کاغزات نامزدگی میں شامل تصور کی جائے گی۔

    پارلیمنٹ نے ترمیم کرکے قرضہ جات اور نادہندگی کے جو خانے نکالے وہ فارم میں موجود سمجھے جائیں گے، عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ الیکشن کمیشن کو اختیار حاصل ہے کہ وہ فارم اے اور بی میں تمام خامیاں دور کرے اور صاف اور شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن تمام ضروری اقدامات کرے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پارلیمنٹ نے ترامیم کرکے کاغذات نامزدگی میں سے آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کے حوالے سے تمام کالم نکال دیئے ہیں جن کی وجہ سے اب نادہندہ اور مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے بھی الیکشن لڑسکتے ہیں، کاغذات نامزدگی بنانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے پارلیمنٹ کی ترامیم الیکشن پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے، لہٰذا عدالت اسے کالعدم قرار دے۔

    مزید پڑھیں: الیکشن میں ایک دن تو دُور، ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں ہونی چاہیے: نواز شریف

    کالعدم کیے گئے فارم میں امیدواراپنے مقدمے، آف شورکمپنیاں ظاہر کرنے کا پابند نہیں تھا، عدالت نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن دہری شہریت ،ٹیکس کی معلومات حاصل کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: خدارا الیکشن ایک ماہ کے لیے ملتوی کردیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان

    لاہور ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ کاغذات نامزدگی کے فارم ازسر نو چھاپ کر تقسیم کرنا ہوں گے، الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی اجلاس میں تبدیلیوں کی مخالفت کی گئی تھی۔

  • ایم بی بی ایس امتحان: اےاوراو لیول پاس طلباء کو انٹری ٹیسٹ دینے کی ہدایت

    ایم بی بی ایس امتحان: اےاوراو لیول پاس طلباء کو انٹری ٹیسٹ دینے کی ہدایت

    لاہور: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ترامیم ایکٹ 2015 کے خلاف درخواستیں لاہور ہائی کورٹ نے ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردیں۔

    جسٹس شمس محمود مرزا نے اے لیول اوراو لیول پاس طالب علموں کو ایم بی بی ایس امتحان کے لیے انٹری ٹیسٹ میں شامل ہونے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے پی ایم ڈی سی کو اے لیول اور او لیول کروانے والے تعلیمی اداروں کے لئے پالیسی بنانے کی ہدایت بھی کی، درخواست گزاروں کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایف ایس سی پاس کرنے والے رٹا لگا کر امتحان پاس کرتے ہیں اس لئے انٹری ٹیسٹ لازمی ہے جبکہ انٹری ٹیسٹ کا اطلاق درخواست گزاروں پر نہیں ہوتا۔

    اس ترمیمی ایکٹ کی پارلیمنٹ نے منظوری نہیں دی، جس پر یہ ایکٹ تحلیل ہو گیا، اس قانون کے تحت ایم بی بی ایس کے داخلوں کے لئے انٹری ٹیسٹ لئے جاتے ہیں اور ایم کیٹ امتحان کااطلاق درخواست گزاروں پر نہیں ہوتا۔

    درخواست گزاروں کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالت اے لیول اوراو لیول کرنے والے طالب علموں پر عائد اس شرط کو غیر قانونی قرار دے، عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد درخواستیں مسترد کردیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • لاہورہائیکورٹ نے بھی پاکستانی فلم ”مالک” کی نمائش پر پابندی ختم کردی

    لاہورہائیکورٹ نے بھی پاکستانی فلم ”مالک” کی نمائش پر پابندی ختم کردی

    لاہور : پاکستانی فلم ”مالک” کی نمائش کی اجازت دیتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ نے فلم پر پابندی کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید اور مقامی شہری عبداللہ کی ایک ہی نوعیت کی الگ الگ درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا اور درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے پاکستانی فلم ”مالک” کی نمائش پر پابندی ختم کردی۔

    لاہور ہائیکورٹ نے دو روز قبل درخواستوں کی سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا ۔ درخواست گزاروں کے وکلاء نے قانونی نکتہ اٹھایا کہ اٹھارہویں ترمیم کی منظوری کے بعد وفاقی حکومت کو فلموں کی نمائش پر پابندی لگانے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں ہے۔ جبکہ یہ پابندی آئین کے آرٹیکل 19 کی سنگین خلاف ورزی ہے جو ہر شہری کو آزادی اظہار رائے کا حق دیتی ہے۔

    درخواست گزاروں کے مطابق فلم میں کوئی ایسی چیز نہیں دکھائی دی جو ملکی سالمیت اور قانون کے خلاف یا جس سے معاشرے میں انتشار پیدا ہو۔

    وفاقی حکومت نے فلم پر پابندی لگا کر اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے جس کی کوئی قانونی گنجائش نہیں ہے۔ جبکہ سندھ ہائیکورٹ بھی اس فلم کی نمائش پر پابندی کالعدم قرار دے چکی ہے لہٰذا پنجاب میں بھی فلم پر عائد پابندی ختم کی جائے۔

    عدالت نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے فلم پر پابندی کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے نمائش کی اجازت دے دی۔

     

  • عدالت نے بجلی پیدا کرنیوالی چھ کمپنیوں کے نمائندوں کو طلب کرلیا

    عدالت نے بجلی پیدا کرنیوالی چھ کمپنیوں کے نمائندوں کو طلب کرلیا

    لاہور : بجلی کے بلوں پر گیس انفراسٹرکچر سرچارج کے نفاذ کے خلاف دائر درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے بجلی پیدا کرنے والی چھ بڑی کمپنیوں کے نمائندوں کو تفصیلی جواب سمیت طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

    درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ بجلی کے بلوں پر صارفین پہلے ہی کئی طرح کے ٹیکسز ادا کر رہے ہیں مگر اس کے باوجود نیپرا نے غیر قانونی طور پر گیس انفراسٹرکچر ٹیکس عائد کردیا۔

    قانون کے مطابق بلوں پر بجلی کی قیمت وصول کی جاسکتی ہے کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا جا سکتا. نیپرا خود مختار ادارے کی بجائے حکومتی ادارے کا کردار ادا کررہا ہے۔

    یہ ٹیکس پاور سپلائی کمپنیوں سے وصول کیا جانا تھا مگر حکومتی ملی بھگت سے پاور سپلائی کمپنیوں سے سرچارج کی مد میں رقم وصول کرنے کی بجائے اربوں روپے ٹیکس براہ راست عوام پر منتقل کر دیا گیا۔

    لہٰذا عدالت سرچارج کالعدم قرار دے۔جس پر عدالت نے بجلی پیدا کرنے والی چھ بڑی کمپنیوں کے نمائندوں کو اکیس اکتوبر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب سمیت طلب کر لیا۔

  • عمران خان نے دھرنے کے نام پر ملک کیخلاف سازش کی ہے، رانا ثناءاللہ

    عمران خان نے دھرنے کے نام پر ملک کیخلاف سازش کی ہے، رانا ثناءاللہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کا کہناہے کہ عمران خان نے دھرنے کے نام پر ملک کےخلاف سازش کی ہے۔

    لاہورمیں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ فیصل آباد واقعہ کی فوٹیج تمام چینلزپرموجود ہے فائرنگ کا ملزم بھی گرفتار ہوچکا ہے‘ اب کس بات کا شورہے؟ ملزم کو ن لیگی کارکن ثابت کرنے کی ناکام کوشش پر پی ٹی آئی معافی مانگے۔

     انہوں نے کہا کہ عمران خان شاید اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں اس لئے من گھڑت اور جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری نےرانا ثنااللہ کے بیان پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کی گفتگو سے لگتا ہے کہ وہ فیصل آباد سانحے میں ملوث تھے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے باعث ان کی وزارت بھی واپس لی گئی۔

     شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف رانا ثناءاللہ کو ان کےمنطقی انجام تک پہنچائے گی اوروہ جلد ہی خود کو سلاخوں کے پیچھے پائیں گے۔

  • جسے جے آئی ٹی پر اعتراض ہے وہ عدالت جائے، رانا ثناءاللہ

    جسے جے آئی ٹی پر اعتراض ہے وہ عدالت جائے، رانا ثناءاللہ

    لاہور: سابق صوبائی وزیرقانون رانا ثناءاللہ طاہر القادری کے بیان پر بھڑک اٹھے ان کا کہنا تھا جسے جے آئی ٹی پر اعتراض ہے وہ عدالت جائے۔

    لاہور میں طاہر القادری کی جے آئی ٹی پرکڑی تنقید نےحکومتی حلقوں میں ہل چل مچادی، سابق صوبائی وزیرقانون رانا ثناءاللہ بھی میدان میں آگئے اور واضح الفاظ میں کہہ ڈالا کہ اگر جے آئی ٹی پر طاہرالقادری کو اعتراض ہے تو وہ عدالت جائیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن سازش نہیں تھا،وزیراعظم سمیت جس کو بھی جے آئی ٹی بلائی گی وہ پیش ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا عدالت چاہے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ عام کر دے،عمران خان کی باتیں بدنیتی پر مبنی ہیں، جے آئی ٹی جلد حقائق تلاش کر کے قوم کےسامنے لائے۔

  • رانا ثناءاللہ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست

    رانا ثناءاللہ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری ٹریبونل کے جج کے خلاف بیان بازی رانا ثناءاللہ کومہنگی پڑگئی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے سابق وزیرقانون رانا ثناءاللہ کے خلاف کارروائی کے لئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو درخواست دے دی گئی۔

    ٹریبونل کے معاون عبداللہ ملک کی جانب سے دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کی درخواست پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی سے کرائی گئی تاہم اب اس ٹریبونل کی رپورٹ کو حکومت تسلیم نہیں کررہی ۔

    پنجاب کے سابق وزیرقانون رانا ثنااللہ میڈیا پر فاضل جج کے خلاف بیان بازی کرکے انہیں متنازعہ بنانا چاہتے ہیں تاکہ رپورٹ پر عوام کے اعتماد کو متزلزل کرسکیں۔

    رانا ثناءاللہ کی جسٹس علی باقر نجفی کے خلاف بیان بازی توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے لہٰذا چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ معاملے کا ازخود نوٹس لیں اوررانا ثنااللہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے ۔