Tag: Liaquat Shahwani

  • ‘کورونا کی تیسری لہر بہت زیادہ خطرناک ، وائرس کی ایک نئی شکل میں علامات کے بغیر موت ہوجاتی ہے’

    ‘کورونا کی تیسری لہر بہت زیادہ خطرناک ، وائرس کی ایک نئی شکل میں علامات کے بغیر موت ہوجاتی ہے’

    کوئٹہ: ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر بہت زیادہ خطرناک ہے، وائرس کی ایک نئی شکل میں علامات کے بغیر موت ہوجاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبےمیں کوروناکیسز اور اموات میں اضافہ ہورہا ہے، کورونا کی تیسری لہر بہت زیادہ خطرناک ہے، صورتحال دیکھتے ہوئے بحالت مجبوری لاک ڈاون کا فیصلہ کیا، وائرس کی ایک نئی شکل میں علامات کے بغیر موت ہوجاتی ہے۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ حالات مزید خراب ہوئے تو مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا، عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے حکومت کا ساتھ دیا, کچھ لوگ اپنی زندگی سے زیادہ شاپنگ کو اہمیت دیتے ہیں، تاجر برادری بھی زندگی سے زیادہ کاروبار کو اہمیت دے رہے ہیں۔

    ترجمان حکومت بلوچستان نے کہا کہ یکم مئی کوبلوچستان میں کورونا کے 22فیصد کیس رپورٹ ہوئے، سختی کرنے کے بعدکیسز میں کمی آئی، حکومت اور این سی او سی ماہرین کی تجاویز پرفیصلےکررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عید سادگی سے منائی جائے، شہری عید نماز کے اجتماعات میں احتیاط برتیں۔

    لیاقت شاہوانی نے کہا کہ 17ہزار سے زائدہیلتھ کیئرورکرزکوویکسین کی پہلی خوراک دی جاچکی ہے، فاطمہ جناح اسپتال کے تمام بیڈز بھر چکے ہیں، کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں 58 فیصد بیڈ بھر چکے ہیں۔

    لاک ڈاؤن کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ 16 مئی تک لاک ڈاؤن برقرار رہے گا،ل شہریوں سے اپیل ہے کہ گھروں میں رہے، کورونا کی وجہ سے اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔

  • ملک میں کورونا کے باعث الارمنگ صورتحال، این سی او سی کی  8 مئی سے لاک ڈاؤن کی تجویز

    ملک میں کورونا کے باعث الارمنگ صورتحال، این سی او سی کی 8 مئی سے لاک ڈاؤن کی تجویز

    کوئٹہ:ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا کے باعث الارمنگ صورتحال ہے،این سی او سی نے 8 مئی سے لاک ڈاؤن کی تجویز دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل ملک میں سب سے زیادہ اموات ہوئیں، ملک میں کورونا کے باعث الارمنگ صورتحال ہے،این سی او سی نے 8 مئی سے لاک ڈاؤن کی تجویز دی ہے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پرسوں20.5فیصد شرح سےکیسزرپورٹ ہوئے اور آخری ہفتے میں 20 فیصد شرح تک کیسز رپورٹ ہوئے۔

    لیاقت شاہوانی نے کہا کہ فروری کے مقابلے میں 6گنا اموات میں اضافہ ہوا ہے، صحت یابی کی شرح بھی تیسری لہر میں کم رپورٹ ہورہی ہے،صوبے میں بیشتر کیسز کوئٹہ ،لسبیلہ، ژوب،چاغی سے رپورٹ ہورہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 407 آکسیجن سلنڈرز صوبے کے 21 ڈی ایچ کیو ہسپتالوں کو فراہم کئے گئے ہیں جبکہ 3552 افراد کو کورونا سے بچاؤکی ویکسین دیدی گئی ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے سریاب روڈ پر وفاق کی زمین پر اسپورٹس کمپلیکس کی اجازت دیدی جبکہ ڈیرہ بگٹی کو سوئی سے گیس نہ ملنے پر وزیراعظم نے حیرت کا اظہار کیا اور ڈیرہ بگٹی کو گیس کی فراہمی کی منظور دی ہے، وفاق اور بلوچستان حکومت ملکر صوبے میں روڈ نیٹ ورک بچھائیں گے۔

  • ‘ایران میں کورونا  کیسز بڑھنے کے بعد بلوچستان حکومت الرٹ ہوگئی’

    ‘ایران میں کورونا کیسز بڑھنے کے بعد بلوچستان حکومت الرٹ ہوگئی’

    کوئٹہ : ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کورونا وائرس کی وباء کی دوسری لہر کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران میں کیسز بڑھنے کے بعد بلوچستان حکومت الرٹ ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے آفیسرز کلب کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ کہ دنیا بھر میں ایک مرتبہ پھر کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے ایران میں بھی کیسز بڑھنے کے بعد بلوچستان حکومت الرٹ ہوگئی ہے۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں اگست کی نسبت کورونا وائرس کے کیسز میں 3گنا اضافہ دیکھا گیا ہے ، عوام سے اپیل ہے کہ وائرس سے بچاؤ کے طے شدہ ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ جام کمال سے وفاقی وزیر انسداد منشیات اعظم خان سواتی نے ملاقات کی ہے اور صوبے میں منشیات کی سمگلنگ اور استعمال کی روک تھام کے لئے وفاق کی جانب سے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    لیاقت شاہوانی نے کورونا وائرس کی وباء کے دوسرے لہر کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے عوام سے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا۔

  • پاکستان میں  کورونا کیسز میں اضافہ ، ماہرین نے  وجہ بتا دی

    پاکستان میں کورونا کیسز میں اضافہ ، ماہرین نے وجہ بتا دی

    کوئٹہ : بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ ماہرین کورونا میں اضافے کی وجہ موسم کا تبدیل ہونا قرار دے رہے ہیں 12اگست کو 88 کیسز ہوئے جبکہ ڈیڑھ ماہ بعد 115 کیسز سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کوروناٹیسٹنگ بڑھانے کیلئے 3 اضلاع میں 3 لیبارٹریز بنارہے ہیں، ہمیں بھی اچھا نہیں لگتا کہ لاک ڈاؤن اور تعلیمی ادارے بند ہوں، بین الاقوامی ایکسپرٹ کہتے ہیں سردیوں میں کیس زیادہ ہوسکتے ہیں۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ کورونا کیسز میں اضافہ تشویشناک بات ہے ، 12اگست کو88 کیسز ہوئے،ڈیڑھ ماہ بعد115 کیسزسامنےآگئے ، ہم نے ایس او پیز پر عملدرآمد کی بھر پور کوشش کی۔

    ترجمان نے کہا کہ ماہرین کے مطابق کورونا میں اضافے کی وجہ موسم کا تبدیل ہونا ہے، ستمبر میں کورونا کے 1400 کیسز سامنے آئے، ہمیں اندیشہ تھا کہ اسکول کھلنے سے کیسز میں اضافہ ہو گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پورے بلوچستان میں 14989تعلیمی ادارے ہیں، 67 کیسز تعلیمی اداروں میں سامنےآئے ہیں ، بلوچستان میں 11 تعلیمی ادارے تاحکم ثانی بند کر دیے گئے، بلوچستان یونیورسٹی میں 23 مثبت کیسز سامنے آئے ، مزید ٹیسٹ رپورٹ آنے پر اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق7 سے 18ستمبر تک تعلیمی اداروں کے اساتذہ طلبا و طالبات اور اسٹاف کے 950 ٹیسٹ کئے گئے ہیں اب تک 470ٹیسٹ کے نتائج موصول ہوگئے ہیں جن میں 67رپورٹس مثبت اور 403منفی آئے ہیں جبکہ 480ٹیسٹ کے رپورٹس آنا ابھی باقی ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کے اب تک کئے گئے ٹیسٹس میں مثبت کیسز کی شرح 14.3فیصد رہی ہے۔

    دوسری جانب تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے پر محکمہ تعلیم بلوچستان نے کوئٹہ سمیت دیگر اضلاع میں دس اسکول بند کردئیے ہیں جبکہ کوئٹہ میں سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی سے بھی 5کیسز رپورٹ ہونے پر جامعہ کو تاحکم ثانی کردیا گیا ہے۔

  • بلوچستان میں بارشوں سے 13 اموات ہوئیں: ترجمان

    بلوچستان میں بارشوں سے 13 اموات ہوئیں: ترجمان

    کوئٹہ: ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ صوبے میں بارشوں سے 13 اموات ہوئیں، حکومت ریلیف و ریسکیو اور بحالی کا کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بارشوں میں صوبے میں 13 اموات ہوئیں، حکومت نے ریلیف اور ریسکیو کا کام تندہی سے کیا۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ حکومتی کوششوں سے حالیہ بارشوں میں جانی نقصان نہیں ہوا، ناڑی بینک میں سیلابی صورتحال سے بہتر طور پر نمٹا گیا۔ ایم 8 خضدار رتو ڈیرو شاہراہ پر کافی نقصان ہوا جہاں بحالی کا کام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں 3 ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کی تجویز پر کام کر رہے ہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایک ہفتہ قبل ایک بچی ریلوے کالونی سے اغوا ہوئی، سی سی ٹی وی کیمروں میں ایک شخص کو بچی لے جاتے دیکھا گیا، واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مذکورہ واقعے کی تحقیق اور بچی کی بازیابی کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنادی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ بلوچستان میں اگست کے پورے مہینے بارشیں جاری رہیں جن میں خاصا نقصان ہوا، بلوچستان کے بعض اضلاع میں 278 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔

    شدید بارشوں سے 300 گاؤں زیر آب آگئے جبکہ گیس لائن بھی متاثر ہوئی جس سے صوبے کے کئی شہروں میں گیس منقطع ہوگئی۔ صوبے میں بحالی کے کاموں میں پاک فوج نے بھی حصہ لیا۔

  • ڈاکٹرز اور ماہرین نے کورونا کی  نئی لہر کا اندیشہ ظاہر کر دیا

    ڈاکٹرز اور ماہرین نے کورونا کی نئی لہر کا اندیشہ ظاہر کر دیا

    کوئٹہ : ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کورونا کیسز میں اضافہ نظر آرہا ہے، ڈاکٹرز اور ماہرین نے بھی نئی لہر کا اندیشہ ظاہر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں کورونا کیسز میں اضافہ نظر آرہاہے، ڈیڑھ ماہ سے وبا میں کمی کا رحجان رہا۔

    ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز اور ماہرین بھی نئی لہر کا اندیشہ ظاہر کر رہے ہیں، جس کے پیش نظر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد پر سختی کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔

    لیاقت شاہوانی نے کہا کہ کوئٹہ میں حالیہ دنوں میں 355کیسز رپورٹ ہوئے ، 6 دنوں میں کیسز کی شرح 8 فیصدریکارڈکی گئی، ڈیڑھ ماہ میں 5 فیصد کم شرح سے کیسز رپورٹ ہورہے تھے، عوام سے گزارش ہے عوام احتیاط کریں۔

    صوبے میں کورونا کیسز اور اموات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں 138اموات ہوئیں،90فیصد صحتیاب ہوئے جبکہ صوبے میں1030فعال کیسز ہیں ۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ 2سال میں بلوچستان میں واضح بہتری اور تبدیلی نظر آئی ، جام کمال حکومت کے اقدامات سے واضح بہتری محسوس کر رہے ہیں، غیر ضروری 2500 ترقیاتی منصوبے پی ایس ڈی پی سے ختم کئے۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار 76ارب روپے کے ترقیاتی کام کئے گئے اور 1400ترقیاتی منصوبے مکمل کرکے 17 ارب روپے بچائے گئے۔

  • بلوچستان حکومت نے احساس پروگرام کی رقم پر ٹیکس ختم کردیا

    بلوچستان حکومت نے احساس پروگرام کی رقم پر ٹیکس ختم کردیا

    کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے احساس پروگرام اور پرائم منسٹر ریلیف فنڈ عطیات کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ کردیا گیا، بلوچستان میں اب تک احساس پروگرام کے تحت 6 لاکھ 51 ہزارسے زائد مستحق افراد میں 7 ارب 91 کروڑ روپے تقسیم کیے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ بلوچستان میں احساس پروگرام اور پرائم منسٹر ریلیف فنڈ عطیات کو سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ کردیا گیا ہے۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت نے یہ فیصلہ مستحقین کے وسیع تر مفاد میں کیا ہے۔

    خیال رہے کہ احساس ایمرجنسی پروگرام کے تحت اب تک 1 کروڑ 31 لاکھ 37 ہزارسے زائد افراد میں 158 کھرب روپے سے زائد رقم تقسیم کی گئی ہے۔

    بلوچستان کے 6 لاکھ 51 ہزارسے زائد مستحق افراد میں 7 ارب 91 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے، گلگت بلتستان میں 1 ارب 16 کروڑ روپے اور زاد کشمیر میں 2 ارب 61 کروڑ روپے مستحق افراد میں تقسیم کیے گئے۔

    سندھ میں 39 لاکھ 97 ہزارسے زائد افراد میں 48 ارب 20 کروڑ روپے، پنجاب میں 58 لاکھ 85 ہزار سے زائد افراد میں 71 ارب 21 کروڑ روپے اور پختونخواہ میں 22
    لاکھ 25 ہزار افراد کو 27 ارب ایک کروڑ روپے تقسیم کیے گئے۔