Tag: Liaquatabad

  • بھینس کالونی سے خریدے گئے مویشی ڈاکو لیاقت آباد کے قریب چھین کر فرار، ویڈیو

    بھینس کالونی سے خریدے گئے مویشی ڈاکو لیاقت آباد کے قریب چھین کر فرار، ویڈیو

    کراچی: عید قرباں کی آمد کے ساتھ ہی کراچی میں مویشی چھیننے کی وارداتیں بھی شروع ہو گئی ہیں۔

    کراچی کے علاقے بھینس کالونی سے خریدے گئے مویشی ڈاکو لیاقت آباد کے قریب چھین کر فرار ہو گئے، ڈاکو کار میں سوار تھے جنھوں نے مویشی لے جانے والی گاڑی کا تعاقب کیا تھا۔

    واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے، پولیس نے ایف آئی آر بھی درج کر لی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ شہری ٹرک میں 3 مویشی لاد کر اورنگی ٹاوٴن کی جانب جا رہا تھا، جب راستے میں ڈاکوؤں نے اسلحے کے زور پر ڈرائیور کو ٹرک سے اتار کر اپنی کار میں سوار کیا۔

    مقدمے کے متن کے مطابق ڈاکو جانوروں سے بھرا ٹرک خود لے کر روانہ ہو گئے، اور کچھ فاصلے پر جا کر ٹرک ڈرائیور کو اتار کر ڈاکو فرار ہو گئے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خالی ٹرک نیپا چورنگی کے قریب سے مل گیا ہے۔


    اس سال کراچی مویشی منڈی کی سیکیورٹی کیسی ہوگی؟ اہم خبر


    پولیس حکام کے مطابق چھینے گئے مویشیوں کا سراغ نہیں مل سکا ہے، متاثرہ شہری نے پولیس کو بیان دیا کہ مویشیوں کی قیمت 6 لاکھ روپے سے زائد تھی۔

  • ٹریفک حادثے میں عفان کی دردناک موت کے مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ شامل

    ٹریفک حادثے میں عفان کی دردناک موت کے مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ شامل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لیاقت آباد میں ڈاکخانے پر ٹریفک حادثے میں عفان کی دردناک موت کے مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ بھی شامل کر دی گئی ہے۔

    سپر مارکیٹ شعبہ تفتیش نے کہا ہے کہ ٹریفک حادثے میں بچے کی ہلاکت کے واقعے پر مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ شامل کر دی گئی ہے، 6 دسمبر کو لیاقت آباد ڈاکحانے پر ایک ٹرک سے، شادی کی تقریب سے واپس آنے والے 7 سالہ عفان کچل کر جاں بحق ہو گیا تھا۔

    حکام کے مطابق حادثے میں ٹرک نے موٹر سائیکل سوار دو خاندانوں ٹکر ماری تھی، اس حادثے میں بچہ جاں بحق، جب کہ اس کے چچا اور چچی شدید زخمی ہوئے تھے، جس پر 7 دسمبر کو سپر مارکیٹ تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    تفتیشی حکام کے مطابق حادثے کے ذمہ دار ٹرک ڈرائیور کے ساتھ ساتھ غفلت برتنے پر ٹرک کے مالک کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے، ٹرک ڈرائیور بغیر لائسنس ٹرک چلا رہا تھا، اور مالک کے علم میں ہونے کے باوجود ٹرک کے مالک نے ڈرائیور کو ٹرک چلانے کی اجازت دی تھی۔

    ٹرک کی ٹکر سے جاں‌ بحق عفان کے حادثے کی دردناک فوٹیج سامنے آ گئی

    ادھر کراچی کے ایک اور علاقے منگھوپیر ناردرن بائی پاس پر بھی ٹرک اور گاڑی میں ٹکر کے باعث دو نوجوان جاں بحق ہو گئے ہیں، جن میں ایک کی شناخت 20 سالہ سجاد اور دوسرے کی شناخت 20 سالہ عباس کے نام سے ہوئی ہے، پولیس کے مطابق نوجوان سجاد بلدیہ سوات کالونی کا رہائشی تھا، حادثے کے بعد ٹرک ڈرائیور فرار ہو گیا تھا تاہم ٹرک کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

    ادھر کراچی پولیس کی جانب سے ہیوی ٹریفک کے کوائف کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، کراچی ڈمپر ایسوسی ایشن نے ڈی آئی جی ٹریفک کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ ڈمپر ڈرائیورز کے لائسنس کی تجدید کے لیے وین سہولت فراہم کی جائے، تنظیم کا کہنا تھا کہ ڈرائیونگ لائسنس دفتروں میں رش ہے اور ڈمپر ڈرائیونگ ٹیسٹ بھی ممکن نہیں ہے، اس لیے مناسب جگہ پر وین کی سہولت فراہم کی جائے۔

    اس سلسلے میں ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ایسوسی ایشن کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی اور تمام ڈمپر اور ٹرک ڈرائیورز کے درست لائسنس یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

  • لیاقت آباد میں رات گئے تجاوزات کے خلاف آپریشن، 12 افراد گرفتار

    لیاقت آباد میں رات گئے تجاوزات کے خلاف آپریشن، 12 افراد گرفتار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں تجاوزات کے خلاف رات گئے آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران سپر مارکیٹ سے لیاقت آباد تک تجاوزات کا خاتمہ کردیا گیا جبکہ مزاحمت پر 12 افراد گرفتار بھی کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع وسطی کے علاقے لیاقت آباد کی سپر مارکیٹ سے دس نمبر تجاوزات کے خلاف کے ایم سی کی انکروچمنٹ ٹیم نے نائٹ آپریشن کیا گیا۔

    آپریشن کے دوران سپر مارکیٹ سے لیاقت آباد تک تجاوزات کا خاتمہ کردیا گیا، سڑک کنارے اور فٹ پاتھ پر موجود کیبن، ریڑھیاں، پتھارے، کھانے پینے کے اسٹالز اور دیگر تجاوزات کو ہٹا دیا گیا۔

    آپریشن کے دوران مزاحمت پر 12 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا، اسسٹنٹ کمشنر لیاقت آباد کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد کے خلاف تھانہ لیاقت آباد سپر مارکیٹ میں مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق گرفتار افراد کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کی دفعات کے تحت مقدمات درج کروائے گئے ہیں، گرفتار افراد کی جانب سے انتظامیہ کے احکامات کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تجاوزات کے سبب ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کے ساتھ اطراف کے رہائشیوں کو مشکلات کا بھی سامنا تھا۔

  • کراچی: لیاقت آباد تین ہٹی کے قریب جھگیوں میں آتشزدگی

    کراچی: لیاقت آباد تین ہٹی کے قریب جھگیوں میں آتشزدگی

    کراچی: شہر قائد میں آتشزدگی کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد تین ہٹی کے قریب جھگیوں میں آگ لگ گئی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی، آگ کے باعث دور دور تک آسمان پر سیاہ بادل دکھائی دینے لگے۔

    آتشزدگی کی اطلاع فوری طور پر فائر بریگیڈ کو دی گئی جو حسب روایت تاخیر سے پہنچی اور امدادی کاموں کا آغاز کیا، آگ کی شدت کو مد نظر رکھتے ہوئے مزید دو فائربریگیڈ گاڑی کو طلب کیا گیا۔

    بعد ازاں فائربریگیڈکی 3 گاڑیوں نےقابوپایا، آگ لگنےسےمتعددجھگیاں جل گئیں تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی: صدر میں واقع وکٹوریہ سینٹر میں خوفناک آتشزدگی

    کراچی میں گذشتہ چند دنوں کے دوران آتشزدگی کے واقعات تیزی سے ہونے لگے ہیں، 17 نومبر کو عبداللہ ہارون روڈپر قائم وکٹوریہ سینٹر کے5ویں فلورمیں آگ لگنے سے کڑوروں روپے مالیت کا کپڑا جل کر خاکستر ہوا۔

    14نومبر کو کراچی کےعلاقے صدر کی کوآپریٹومارکیٹ میں خوفناک آتشزدگی ہوئی، جہاں اربوں روپے مالیت کا کپڑا جل کر خاکستر ہوا، خوفناک آتشزدگی کے باعث کم وبیش 600 دوکانیں مکمل پر جل کر خاکستر ہوگئیں تھی۔

  • کراچی: شہری گندے پانی سے بھری سڑکوں سے جنازے لے جانے پر مجبور

    کراچی: شہری گندے پانی سے بھری سڑکوں سے جنازے لے جانے پر مجبور

    کراچی: ضلعی انتظامیہ اور واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی  نااہلی کا ایک اور کیس سامنے آگیا، لیاقت آباد کی گلیاں گندگی کا ڈھیر بن گئیں.

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ محمد رافع حسین کے مطابق لیاقت آباد کا سی ون ایریا میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے. سیوریج کا پانی سڑکوں‌ پر کھڑا ہے.

    مسجد اور قبرستان جانے والے راستوں پر پر کئی ہفتوں سے سیوریج کا پانی موجود ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے.

    انتظامیہ کی نااہلی کے باعث عوام جنازے لے کر  سیوریج کے پانی سے بھری سڑکوں سے گزرنے پر مجبور ہیں، سیوریج کا پانی گھروں میں بھی داخل ہوگیا ہے، تعفن اور گندگی کے باعث عوام کا جینا مشکل ہوگیا.

    مزید پڑھیں: چاہتے ہیں کراچی میں پانی، سیوریج کے جاری منصوبے جلد مکمل ہوں‘ سعیدغنی

    اہل محلے کے مطابق دو ہفتے گزر گئے، گھروں سے نکلنا اور مسجد جانا دشوار ہوگیا، شکایات کے باوجود انتظامیہ اور  واٹر بورڈ کی ہٹ دھرمی برقرار ہے.

    علاقے کے مکینوں‌ کا کہنا ہے کہ یہ کوئی دیہی علاقہ یا قصبہ نہیں، بلکہ شہر کراچی کا ایک مرکزی علاقے ہے، جس کے مکین اپنے جنازے سیوریج کے پانی سے بھرے سڑکوں‌ سے لے جانے پر مجبور ہیں.

  • امجد صابری کے قاتلوں کا تعلق سیاسی جماعت سے نہیں، راجہ عمر خطاب

    امجد صابری کے قاتلوں کا تعلق سیاسی جماعت سے نہیں، راجہ عمر خطاب

    کراچی: کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کے انچارج راجہ عمر خطاب نے کہا ہے کہ امجد صابری کے قاتلوں کو 7 نومبر کی صبح لیاقت آباد کے علاقے سے گرفتار کیا گیا، ملزمان نے قتل کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔

    اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آر میں میزبان وسیم بادامی سے گفتگو کرتے ہوئے سی ٹی ڈی انچارج نے کہا کہ دونوں ملزمان کو لیاقت آباد سے آج صبح ہی گرفتار کیا گیا ہے اور ملزمان امجد صابری کے گھر سے بہت قریب رہائش پذیر تھے۔

    انہوں نے کہا کہ آج سے قبل امجد صابری قتل سے متعلق ہونے والے تمام دعویٰ بے بنیاد تھے، اس واردات میں کوئی سیاسی جماعت نہیں بلکہ لشکر جھنگوی گروپ ملوث تھا۔


    پڑھیں: امجد صابری قتل و دیگر دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث2 دہشت گرد گرفتار، وزیر اعلیٰ سندھ


     راجہ عمر خطاب نے کہا کہ ملزمان کے قبضے سے برآمد ہونے والے اسلحے کی رپورٹ اور تحقیقات کے بعد ہی وزیر اعلیٰ سندھ کے ساتھ معلومات شیئر کیں جس کے بعد انہوں نے صوبائی حکومت کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کا باقاعدہ اعلان کیا۔

    اُن کا کہنا تھاکہ اس سے قبل امجد صابری قتل کیس میں ہونے والی گرفتاریوں میں کسی نے تصدیق نہیں کی تاہم اس بار گرفتار ہونے والے قاتلوں نے واردات نہ صرف اعتراف کیا بلکہ اسلحے کی فرانزک رپورٹ بھی میچ کر گئی ہے۔

    دوسری جانب آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے قاتلوں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دباؤ کے باوجود امجد صابری کے قتل میں گرفتار ہونے والے افراد کے خلاف عدالت میں چالان پیش نہیں کیا گیا کیونکہ ہم اصلی قاتلوں کو گرفت میں لانا چاہتے تھے۔

  • جس دن صوبے کا سوچا بنا لیں گے، فاروق ستار

    جس دن صوبے کا سوچا بنا لیں گے، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ابھی ہم نے سوچنا شروع کیا ہے کہ ہمارا صوبہ کیوں نہیں جس دن اس کے قیام کی تحریک شروع کی تو صوبہ بنا کر دم لیں گے۔

    لیاقت آباد میں ایم کیو ایم کے تحت منعقد ہونے والے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ابھی صرف ہم نے سوچنا شروع کیا کہ سب کا صوبہ ہے تو ہمارا کیوں نہیں جبکہ ہم نے ابھی صوبہ بنانے کے لیے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا۔ جس دن صوبہ کا سوچیں گےتو جیسے پاکستان بنایا ویسے صوبہ بھی بنا لیں گے۔

    پڑھیں : فاروق ستار کا 25 دسمبر کو مزار قائد پر جلسے کا اعلان

     سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ کراچی کی آبادی کا اصل شمار ظاہر کیا جائے تو ہمارے حصے میں 80 نشستیں آئیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے اور کسی کا آلہ کار نہیں بھی نہیں بننا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کے حقوق کے لیے خیرات نہیں چاہیے ہم اپنا حق سر اٹھا کر حاصل کرنا چاہتے ہیں، اگر متحدہ پاکستان کمر کس لے تو اگلا وزیر اعلیٰ کراچی کا ہوگا۔ تحریک انصاف کے اسلام آباد دھرنے پر تنقید کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ ’’ہم ایسا عظیم الشان دھرنا دیں گے جو تاریخ میں یاد رکھا جائے گا‘‘۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ ہم اپنے حقوق اور اختیارات کے لیے ارباب اختیار اور ریاستی اداروں کے دروازے پر دستک دیں گے ، اگر ہماری شنوائی نہیں ہوئی تو پھر جلد اہم فیصلہ کریں گے۔

  • نادرا کے گارڈز کا نجی چینل کی خاتون اینکر اور ٹیم پر تشدد

    نادرا کے گارڈز کا نجی چینل کی خاتون اینکر اور ٹیم پر تشدد

    کراچی: نجی نیوز چینل کی خاتون اینکر پرسن اور اُن کی ٹیم پر لیاقت آباد میں واقع قومی شناختی کارڈ دفتر (نادرا) کے باہر سیکیورٹی اہلکار کی جانب سے تشدد کیا گیا، جس کا مقدمہ درج کرادیا گیا

    تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کی اینکر پرسن صائمہ کنول خواتین کی شکایات ملنے پر لیاقت آباد میں واقع قومی شناختی کارڈ کے دفتر پہنچیں۔

    خاتون اینکر اور میڈیا کی موجودگی کی اطلاع پر دفتر میں موجود اعلیٰ افسران نے  مرکزی دروازے پر موجود سیکیورٹی اہلکاروں کو ہدایات دیں کہ صحافیوں کو کسی صورت دفتر کے احاطے میں کوریج کی اجازت نہ دی جائے، تاہم اندر جانے کی کوشش میں سیکیورٹی اہلکار نے انہیں اور کمیرا مین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    اینکر صائمہ کنول نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’گزشتہ ایک ہفتے سے نادرا کے عملے کی خواتین، بزرگ حوالے سے تضحیک آمیز رویے کی شکایات موصول ہورہی تھیں جس کے بعد صورتحال معلوم کرنے کے لیے ٹیم کے ہمراہ وہاں پہنچی‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’عوامی شکایات کے حوالے سے جب افسران سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے سیکیورٹی پر مامور اہلکار کو تشدد کے احکامات دئیے جس کی روشنی میں اُس نے مجھے اور ٹیم کو زدوکوب کیا گیا اور نشانہ بنایا‘‘۔

    fir

    خاتون اینکر نے کہا کہ ’’میرے ہمراہ کیمرا مین علی وسیم کو بھی اہلکاروں کی جانب سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جنہیں جائے وقوعہ سے اسپتال منتقل کیا گیا تھا‘‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ تشدد کرنے والے اہلکار کی شناخت سید حسن کے نام سے ہوئی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ’’واقعے کے 5 گھنٹے بعد تھانہ گلبہار میں مقدمہ درج کیا گیا جس کا نمبر  16/166 ہے ، اس ایف آئی آر میں دفعہ 324 اور 354 سمیت دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں‘‘۔

    صائمہ کنول کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر  کے اندارج کے وقت نادرا افسران نے تھانے آکر موقف اختیار کیا کہ ’’کارِ سرکار میں مداخلت کرنا جرم ہے جس کے خلاف نادرا کی جانب سے مقدمہ درج کروایا جائے گا تاہم دفتر انتظامیہ نے اہلکار کی جانب سے تشدد کو صحیح قرار دیا‘‘۔

    سیکیورٹی اہلکار کی جانب سے خاتون اینکر پر تشدد کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لوگوں نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور واقعے میں ملوث اہلکار کے کو قانون کے مطابق سزا دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

     

  • رینجرز کی کارروائی، لیاقت آباد سے 4 بھتہ خور گرفتار

    رینجرز کی کارروائی، لیاقت آباد سے 4 بھتہ خور گرفتار

    کراچی: سندھ رینجرز نے لیاقت آباد کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے بھتہ خور گروہ کے چار کارندے گرفتار کرلیے جو بکرا منڈی سے جبری رقم وصول کررہے تھے۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’سندھ رینجرز نے لیاقت آباد فلائی کے قریب واقع بکرا منڈی میں کارروائی کرتے ہوئے چار بھتہ خوروں محمد جبران، فہد، تسلیم ، اکبر کو گرفتار کرلیا‘‘۔

    پڑھیں:  سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ڈی جی رینجرز کو طلب کرلیا

    اعلامیے میں کہا گیاہے کہ ’’چاروں بھتہ خور بکرا منڈی کے بیوپاریوں سے جبری بھتہ وصول کررہے تھے۔ جن کی شکایت عوام کی جانب سے رینجرز ہیلپ لائن پر دی گئی تھی۔

    Rangers

    ترجمان رینجرز نے مزید کہا کہ ’’ہیلپ لائن پر شکایت موبائل کی پیڑولنگ کے دوران موصول ہوئی جس کے بعد گاڑی میں موجود افسر نے ہدایات موصول ہوتے ہی اہلکاروں سمیت تیزی سے وہاں کا رخ کیا اور کامیاب کارروائی کرتے ہوئے بھتہ خوروں کو گرفتار کرلیا ۔

    مزید پڑھیں: سندھ رینجرز کی کارروائیاں، 4 افراد گرفتار

    رینجرز اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے اسلحہ ، لوٹی ہوئی رقم اور بھتے کی پرچیاں برآمد کی گئی ہیں تاہم چاروں افراد کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کیا جارہاہے‘‘۔

    خبر پڑھیں:  کراچی: لانڈھی اور گلشن اقبال میں‌ رینجرز کے چھاپے، اسلحہ برآمد

    رینجرز نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ’’اگر کوئی فرد یا تنظیم جبراً بھتہ وصول کرنے کی کوشش کرے تو اس بات کی اطلاع فوری طور پر قریبی رینجرز چیک پوسٹ ، ہیلپ لائن ، واٹس ایپ یا ای میل کے ذریعے رینجرز کو اطلاع دیں‘‘۔

  • امجد صابری کا چہلم، انتظامات مکمل

    امجد صابری کا چہلم، انتظامات مکمل

    کراچی : معروف شہید قوال امجد صابری کا چہلم آج اُن کی رہائش گاہ پر منعقد کیاجارہاہے۔

    تفصیلات کے مطابق معروف قوال امجد صابری کا چہلم اُن کی رہائش گاہ لیاقت آباد میں منعقد کیا جارہا ہے، اس حوالے سے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور بم ڈسپوزبل اسکواڈ نے علاقے میں سرچنگ کا عمل مکمل کرلیا۔

    چہلم کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے نمٹنے کے علاقے میں سیکورٹی سخت کی گئی ہے اور ایس پی سینٹرل کی زیر نگرانی پولیس افسران کو ڈیوٹی پر مامور کیا گیا ہے جبکہ نزدیکی عمارتوں پر مستعدد پولیس کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق چہلم میں آنے والے تمام افراد پر کڑی نظر رکھی جائے گی اور انہیں تلاشی کے بعد اندر آنے کی اجازت دی جائے گی، اس ضمن میں علاقے میں دکانیں بند رکھنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔

    پڑھیں : امجد صابری کا قتل: بھارت کے معروف گلوکاروں و اداکاروں کا اظہار افسوس

    اس موقع پر امجد صابری کے بھائی ثروت صابری نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بھروسہ ہے اور امید ہے کہ امجد کے اصل قاتل پکڑے جائیں گے، انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی کہ ’’خدا کے واسطے کے بے گناہ کے سر پر امجد صابری کے قتل کا الزام عائد نہ کریں اس سے کسی چیز پر قابونہیں پایا جاسکتا بلکہ یہ دہشت گردوں کو مضبوط کرنے کے مترادف ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’امجد صابری کا قتل پوری قوم کے لیے ایک بڑا سانحہ ہے، میری والدہ کہتی ہیں کہ جب امجد کے قاتل پکڑے جائیں گے تو اُن سے ہاتھ جوڑ کر قتل کی وجہ پوچھوں گی‘‘۔

    مزید پڑھیں : امجد اپنے بابا کے پاس چلا گیا

    قبل ازیں آئی جی سندھ کی جانب سے امجد صابری کے چہلم کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’’امجد صابری پر فائرنگ کرنے والا قاتل پکڑا کیا گیا ہے جو بہت بڑی پیشرفت ہے جلد تمام قاتلوں کو پکڑ کر عدالتوں میں پیش کریں گے‘‘۔

    چہلم کے حوالے سے انہوں نے سیکورٹی پلان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے اور عوام سے اپیل ہے کہ وہ ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں : امریکا کا بھی امجد صابری کے قتل پر اظہارِِ افسوس

    معروف قوال کے چہلم کے موقع پر بعد نمازِ ظہر تا عصر قرآن و فاتحہ خوانی اور درگاہ پر حاضری دی جائے گی جبکہ بعد نمازِ مغرب عظمت فرید صابری، طلحہ فرید صابری اور فرزند امجد صابری مجدد امجد صابری کی دستار بندی کی جائے گی، بعدا ازاں محفل سماع اور پھر لنگر کا اہتمام کیا جائے گا۔

    مداحوں کی متوقع بڑی تعداد میں شرکت کے پیش نظر ایک لاکھ افراد کے لیے انتظامات کیے گیے ہیں جبکہ اس موقع پر دیگر سیاسی اور اعلیٰ شخصیات کی شرکت بھی متوقع ہے۔

    یاد رہے امجد صابری کو 22 جون کے روز لیاقت آباد نمبر 10 پر نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا تاہم وہ اسپتال پہنچتے ہی انتقال کرگیے تھے۔ اُن کی تدفین پاپوش نگر قبرستان میں اپنے والد کے پہلو میں کی گئی۔