Tag: library

  • سریاب کی لائبریری کا المیہ، ایک تشویش ناک ویڈیو رپورٹ

    سریاب کی لائبریری کا المیہ، ایک تشویش ناک ویڈیو رپورٹ

    کوئٹہ کے علاقے سریاب میں اپنی نوعیت کی پہلی اور واحد لائبریری بند ہونے جا رہی ہے۔ منشیات جیسے منفی رجحانات میں گرے پس ماندہ علاقے لوہڑ کاریز میں اپنی مدد آپ لائبریری قائم کرنے والے نوجوانوں کو سرکاری عمارت خالی کرانے کا نوٹس دے دیا گیا۔ لائبریری میں 10 ہزار کتابیں، اور 15 سو رجسٹرڈ قارئین ہیں۔

    سریاب کے پس ماندہ علاقے لوہڑ کاریز کے رہائشی محمد شعیب کو محلے میں موجود لائبریری نے 10 سال کی عمر میں ہی مطالعے کا شوقین بنا دیا تھا۔ 2 سال سے روزانہ کتابیں پڑھنے آتا ہے۔ آٹھویں جماعت کا طالب علم ان دنوں بلوچی لوک کہانیوں کی اردو میں لکھی گئی کتاب پڑھ رہا ہے۔

    خدشہ ہے کہ یہ ننھا قاری شاہد یہ کتاب نہ پڑھ سکے گا، کیوں کہ سرکاری عمارت میں قائم لوہڑ کاریز پبلک لائبربری کو حکومت نے خالی کرنے کا نوٹس دے دیا ہے۔ شعیب کی طرح کتابیں پڑھنے، مسابقتی امتحانات کی تیاری کرنے والے نوجوان بالخصوص طالبات پریشان ہیں۔

    یہ عمارت 2013 میں سرکاری اسپتال کی غرض سے بنائی گئی تھی، مگر اسپتال فعال نہ ہو سکا تو 2018 میں محلے کے طلبہ نے اس میں اپنی مدد آپ کے تحت لائبربری قائم کر لی۔ محکمہ صحت نے اب اسپتال فعال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور وہ عمارت خالی کرانا چاہتا ہے۔

    نوجوانوں کا کہنا ہے کہ عمارت اسپتال کے لیے موزوں جگہ پر نہیں ہے، گلیاں تنگ اور پارکنگ و دیگر سہولیات نہیں ہیں، اس لیے پہلے بھی فعال نہیں ہو سکا تھا۔ طلبہ اور علاقہ مکینوں کو یہ بھی خدشہ ہے کہ یہاں اسپتال بن بھی جائے تو پوری طرح فعال نہیں ہو سکتا، اس لیے حکومت زمینی حقائق کے مطابق فیصلہ کرے۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • انوکھا سیلون، نائی نے گاہکوں کے لئے لائبریری کھول دی

    انوکھا سیلون، نائی نے گاہکوں کے لئے لائبریری کھول دی

    بھارت میں اپنی نوعیت کے انوکھے سیلون نے ہر خاص و عام کی توجہ حاصل کرلی۔ نائی نے اپنی دکان میں آنے والے گاہکو کے لئے لائبریری کھول دی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دکان کے مالک دیپ کمار بوردولوئی کا کہنا تھا کہ مجھے کتابیں پڑھنا پسند ہے۔ میں نے یہ سیلون 2016 میں شروع کیا تھا۔ ہمارے علاقے میں زیادہ سیلون نہیں ہیں اور میں لوگوں کو اپنی باری کا انتظار کرتے نہیں دیکھ سکتا تھا۔

    سیلون کے مالک نے بتایا کہ چونکہ مجھے بھی کتابیں پڑھنا پسند ہے اس لیے میرے ذہن میں خیال آیا، کیوں نہ کچھ کتابیں یہاں بھی رکھ دوں تاکہ لوگ اپنی باری آنے تک کتابیں پڑھ سکیں اور بوریت کا شکار نہ ہوں، اس کے علاوہ جب گاہک نہیں ہوتے تو میں بھی کتابیں پڑھ سکتا ہوں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ناگون ضلع کے رہدلا گاؤں کے رہنے والے دیپ بوردولوئی کو جلمل بوردولوئی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ دیپ بوردولوئی ایک تعلیم یافتہ نوجوان ہے جس نے دکان چلا کر خود انحصاری کا خواب دیکھا۔

    دیپ کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں ہمارے علاقے کے لوگ بھی پڑھنے کی عادت سے محروم ہورہے ہیں، میں نے یہ بھی سوچا کہ اگر میں یہاں کچھ کتابیں رکھوں تو اس سے نہ صرف انتظار کرنے والے گاہکوں کو مدد ملے گی بلکہ کتابیں پڑھنے میں دلچسپی رکھنے والے بھی خوش ہوجائیں گے۔

    اُنہوں نے کہا کہ آج کل کتابیں بھی مہنگی ہیں اور ہمارے علاقے میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو انہیں خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ میری دکان میں آکر وہ مفت بھی پڑھ سکتے ہیں۔

    نائی نے مزید کہا کہ مجھے لوگوں کی طرف سے اچھا رسپانس ملا ہے، خاص طور پر یہاں آنے والے نوجوان اکثر بال کٹوانے کے لیے اپنی باری کا انتظار کرتے ہوئے کتابیں پڑھنے میں مگن رہتے ہیں۔

    ایک مقامی طالب علم پرناب ڈیکا کا کہنا تھا کہ ہم یہاں باقاعدگی سے آتے ہیں۔ جب بھی ہمیں یہاں اپنی باری کا انتظار کرنا پڑتا ہے تو ہم کتابوں کا مطالعہ کرتے ہیں۔

    دکان میں موجود ایک گاہک کا کہنا تھا کہ میں پچھلے کئی سالوں سے یہاں بال کٹوانے کے لیے آ رہا ہوں۔ باردولوئی کی جانب سے اٹھایا گیا یہ قدم انتہائی خوش آئند ہے اور یہ سیلون ہمارے لیے ایک لائبریری کی مانند ہے۔

    گاڑی کے بونٹ پر چڑھنے والے نوجوان کیساتھ ڈرائیور نے کیا کیا؟ ویڈیو وائرل

    ہمارے گاؤں میں ایک پبلک لائبریری ہوا کرتی تھی، لیکن وہاں کتابیں زیادہ نہیں ہیں۔ میں جب بھی یہاں آتا ہوں اور لمبی قطار دیکھتا ہوں تو پڑھنے کے لیے کچھ اٹھا لیتا ہوں۔

  • امریکا: لائبریری سے لی گئی کتاب 93 سال بعد واپس

    امریکا: لائبریری سے لی گئی کتاب 93 سال بعد واپس

    امریکا میں عجیب و غریب واقعہ پیش آیا جب 93 سال پہلے ایک لائبریری سے نکلوائی گئی کتاب خاتون نے واپس کردی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لِکنگ کاؤنٹی لائبریری کے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہارٹ تھروبز نامی کتاب (جس میں ہزاروں شعراء کے کلام موجود ہیں) کو حال ہی میں ایک خاتون کی جانب سے لائبریری کو واپس کردیا گیا۔

    لائبریری منتظمین کو مذکورہ خاتون نے بتایا کہ انہیں یہ کتاب اپنی ایک رشتے دار کے گھر میں ملی۔

    کتاب میں لگے کارڈ میں لکھا ہوا ہے کہ کتاب تاخیر سے جمع کرائے جانے پر فی روز دو سینٹس کے حساب سے جرمانہ ادا کرنا ہوگا، لیکن لائبریری کی پوسٹ کے مطابق لائبریری نے تاخیر سے کتب جمع کرائے جانے پر جرمانے کو ختم کردیا ہے۔

  • ٹک ٹاک کا نئے فیچر کا اعلان

    ٹک ٹاک کا نئے فیچر کا اعلان

    ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے ٹک ٹاک لائبریری نامی نئے ان ایپ کری ایشن ٹول کا اعلان کردیا، نئے فیچر سے صارفین کو مزید سہولت حاصل ہوگی۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ تخلیق کاروں کے لیے ٹرینڈ میں شریک ہونے کے لیے اور انٹرٹینمنٹ مواد تک رسائی حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

    ابتدا میں اس لائبریری میں جفی کا مخصوص کانٹینٹ ہوگا جس میں آوازوں کے ساتھ جف کا مجموعہ ہوگا۔

    ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ اس کو امید ہے کہ لائبریری میں مزید کانٹینٹ ذرائع، آڈیو اور ساؤنڈز، ٹیکسٹ ٹیمپلٹ اور دیگر ٹک ٹاک کریئٹر کانٹینٹ شامل کیے جائیں گے۔

    کمپنی نے یہ بتانے سے انکار کردیا کہ ان تمام چیزوں کے لیے مستقبل میں کن کے ساتھ شراکت قائم کی جا سکتی ہے۔

    اگرچہ ٹک ٹاک اپنی ویڈیو ایپ میں پہلے ہی متعدد تخلیقی ٹولز رکھتی ہے لیکن کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ تخیلق کاروں کے اپنے اظہار میں مدد دینے کے لیے نئے راستوں کی تلاش جاری رکھے گی۔

  • ڈیڑھ کروڑ کتابیں رکھنے والی دنیا کی نایاب لائبریری

    ڈیڑھ کروڑ کتابیں رکھنے والی دنیا کی نایاب لائبریری

    امریکا کی ییل یونیورسٹی کی لائبریری معلومات کا خزانہ ہے جہاں ڈیڑھ کروڑ سے زائد کتابیں موجود ہیں، ان کتابوں کی حفاظت کے لیے جدید میکنزم متعارف کروایا گیا ہے۔

    امریکی ریاست کنیکٹی کٹ میں موجود ییل یونیورسٹی اور اس کی لائبریری سنہ 1701 میں قائم کی گئی، اس کی لائبریری میں کئی سو سال پرانی کتب موجود ہیں۔

    ان قدیم کتابوں کی حفاظت اور انہیں گلنے سڑنے سے بچانے کے لیے ان کی بہت حفاظت کی جاتی ہے۔

    اگر یہاں آگ لگ جائے تو اس لائبریری میں ایسا خودکا سسٹم ہے جو کتابوں کی حفاظت کے لیے آکسیجن لیول اتنا کم کر دیتا ہے کہ آگ مزید نہیں پھیل سکتی، اس صورت میں یہاں موجود انسانوں کا دم گھٹ سکتا ہے لیکن یہ قدیم کتابیں بھی نہایت قیمتی ہیں۔

    عموماً کتابیں کچھ عرصے بعد انفیکشن یا کسی پیتھوجن کے حملے سے گلنا شروع ہو جاتی ہیں، یونیورسٹی نے اس مسئلے کے حل کے لیے تحقیق کی اور ایسا میکنزم متعارف کروایا جس سے پرانی کتابوں کو منفی درجہ حرارت سے ٹریٹ کر کے ان کی عمر کو بڑھا دیا جاتا ہے تاکہ اصل نسخے بچ سکیں۔

    امریکا میں اس وقت دنیا کی سب سے بڑی لائبریری بھی موجود ہے جو کانگریس لائبریری ہے، یہاں لگ بھگ 17 کروڑ کتب موجود ہیں جن کے بک شیلفس 800 میل کا احاطہ کرتے ہیں۔

  • برطانوی شہری نے 52 برس بعد کتاب لائبریری کو واپس کردی

    برطانوی شہری نے 52 برس بعد کتاب لائبریری کو واپس کردی

    لندن : برطانوی شہری نے ایمانداری کی مثال کردی، 52 برس قبل لائبریری سے لی گئی کتاب جرمانے کے ساتھ لائبریری انتظامیہ کو لوٹا دی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ایک شخص نے 1967 میں لائبریری سے لی گئی کتاب 52 سال بعد جرمانے کی رقم کا چیک لائبریری میں دوبارہ جمع کرادی۔

    لائبریری کے مینیجر کا کہنا تھا کہ قاری (کتاب پڑھنے والا) کئی برس کتاب اپنے پاس رکھنے پر شرمندہ تھا۔

    برطانوی شہری نے کتاب لائبریری کو لوٹاتے ہوئے 100 پاؤنڈ کا چیک بھی بطور جرمانہ مینیجر کے حوالے کیا۔

    مینیجر نے میڈیا کو بتایا کہ میں بہت حیران ہوں کہ میتھا فزیکل شاعر کی کی کتاب دوبارہ اپنی جگہ پر آگئی ہے، خاتون مینیجر کا کہنا تھا کہ شہری نے کتاب لوٹاتے ہوئے ایک تحریر بھی جمع کروائی جس میں تاخیر کی وجوہات تحریر ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کتاب پر سنہ 1967 کی مہر بھی ثبت ہے جسے کتاب کی واپسی پر کتاب پر ثبت کی جاتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق قاری پر 52 برس میں 100 پاؤنڈ جرمانہ ہوا کیوں کہ ہر ہفتے ان پر پرانی کرنسی کے اعتبار سے 3 پینس جرمنانہ بڑھتا جارہا تھا جو اب 15 پاؤنڈ ایک دن کا کرایہ ہے۔

  • زنجیروں میں قید نایاب کتابیں

    زنجیروں میں قید نایاب کتابیں

    کیا آپ جانتے ہیں ایک زمانے میں کتابوں کو زنجیر سے باندھ کر رکھا جاتا تھا تاکہ کوئی انہیں چرا نہ سکے؟

    یہ قصہ ہے سترہویں صدی کا جب نایاب اور قدیم کتابوں کو چوری ہونے سے بچانے کے لیے زنجیروں سے منسلک کردیا جاتا تھا۔

    زنجیروں میں قید کتابوں پر مشتمل ایسی ہی ایک لائبریری اب بھی موجود ہے۔

    انگلینڈ کے علاقے ہرفورڈ کے کلیسا میں موجود یہ لائبریری اپنی نوعیت کی انوکھی لائبریری ہے۔ یہ کتب خانہ سنہ 1611 میں بنایا گیا اور یہاں 15 سو کتابیں موجود ہیں جو تمام نہایت قدیم اور نایاب ہیں۔

    یہی نہیں ان کتابوں کو آج بھی اسی طریقے سے رکھا جاتا ہے جیسے صدیوں قبل رکھا جاتا تھا، یعنی زنجیروں سے باندھ کر۔

    کتب خانے کی منتظم بتاتی ہیں کہ جس ترتیب سے کتاب شیلف میں رکھی جاتی ہے تو کتاب کا نام والا حصہ سامنے ہوتا ہے، اگر وہاں زنجیر باندھی جائے تو زنجیر باآسانی کھینچ کر کتاب پھاڑی جا سکتی ہے۔

    اس کے برعکس کتابوں کے سرورق کے کونے پر زنجیر منسلک کی جاتی ہے۔ اس زنجیر کے ساتھ کتاب کو اگر روایتی طریقے سے رکھا جائے تو زنجیر کھینچنے سے کتاب کے پھٹنے کا خدشہ ہے۔

    چنانچہ ان کتابوں کو شیلف میں الٹا رکھا جاتا ہے یعنی صفحات سامنے کی طرف ہوتے ہیں۔

    کتابوں کی پہچان کے لیے ہر شیلف کے ایک طرف کتابوں کی فہرست بھی موجود ہے تاکہ مطلوبہ کتاب باآسانی ڈھونڈی جاسکے۔

    منتظم کے مطابق گو کہ ان زنجیروں کو کھولنے کے لیے نئی چابیاں بنا لی گئی ہیں تاہم ہمارے پاس قدیم اور اصل چابی اب بھی موجود ہے۔

    کتب خانے میں موجود قدیم کتابیں زیادہ تر سترہویں صدی کی ہیں، تاہم کچھ ایسی بھی ہیں جو بارہویں صدی میں لکھی گئیں اور سترہویں صدی میں ان کی جلد سازی کی گئی۔

    ان کتابوں کا رسم الخط بھی قدیم ہے جو اب تبدیل ہوچکا ہے۔

    بعض کتابوں میں تصاویر بھی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قرون وسطیٰ کی مصوری اور رنگوں کا استعمال کس طرح ہوتا تھا۔

    کیا آپ اس کتب خانے کا دورہ کرنا چاہیں گے؟

  • دنیا کی خوبصورت ترین لائبریری

    دنیا کی خوبصورت ترین لائبریری

    جمہوریہ چیک کا دارالحکومت پراگ یورپ کے خوبصورت ترین شہروں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ اس شہر کی بنیاد تقریباً 880 عیسوی میں رکھی گئی تھی۔

    اس شہر میں بے شمار لائبریریز یا کتب خانے ہیں۔ ان ہی میں سے ایک کتب خانہ کیلیمنٹیم لائبریری بھی ہے جسے اگر دنیا کی خوبصورت ترین لائبریری کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔

    مزید پڑھیں: یورپ کے خوبصورت ترین شہر پراگ کی سیر کریں

    گیارہویں صدی عیسوی میں تعمیر کیے جانے والے اس کتب خانے کا نام ایک مذہبی پیشوا سینٹ کلیمنٹ کا نام پر رکھا گیا ہے۔ پندرہویں صدی عیسوی میں یہاں ایک بدھ خانقاہ کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔

    سنہ 1622 میں اس کتب خانے کو ایک جامعہ میں تبدیل کردیا گیا جو اس وقت عیسائی دنیا کی سب سے بڑی یونیورسٹی قرار پائی۔

    مختلف نوع کی عمارات میں تبدیل ہونے کے ساتھ ساتھ اس مقام کے رقبے میں بھی توسیع کی جاتی رہی اور آج اسے یورپ میں سب سے زیادہ عمارات کا حامل رقبہ قرار دیا جاتا ہے۔

    یہاں موجود کتابوں میں کچھ کتابیں ایسی بھی ہیں جو قدیم دور کے اہم مذہبی رہنماؤں کے زیر مطالعہ رہیں۔ بعض کتابوں پر ان اہم شخصیات کے ہاتھ سے لگائے گئے نشانات بھی موجود ہیں۔

    لائبریری کے در و دیوار اور چھتوں پر خوبصورت نقش نگاری کی گئی ہے جس میں قدیم دور کا روایتی و مذہبی رنگ نمایاں ہے۔ چھت پر حضرت عیسیٰ کی شبیہہ سمیت کئی مذہبی رہنماؤں کی شبیہیں بھی یہاں کندہ ہیں۔

    اس کتب خانے کا بنیادی فن تعمیر تو گیارہویں صدی کا ہے، تاہم جیسے جیسے اس کے رقبے میں توسیع کی گئی، نئی بننے والی عمارات کو اس دور کے فن تعمیر کے مطابق بنایا گیا جس کے بعد اب یہ مختلف ادوار کی خوبصورت فن تعمیرات کا شاہکار معلوم ہوتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انسانی لائبریری میں جیتی جاگتی کتابیں

    انسانی لائبریری میں جیتی جاگتی کتابیں

    لائبریری یا کتب خانے میں جانا، وہاں بیٹھ کر کتابیں پڑھنا اور وقت نہ ہونے کے باعث ان کتابوں کو مستعار گھر لے آنا، اور پھر پڑھ کر واپس کردینا تو ایک عام سی بات ہے، لیکن کیا آپ نے جیتی جاگتی کتابیں دیکھی ہیں جو خود آپ کو اپنی کہانی سنائیں؟

    سننے میں حیران کن بات لگتی ہے، مگر کئی مغربی ممالک میں اب ایسے ہی کتب خانوں کا رواج فروغ پا رہا ہے جسے انسانی کتب خانے یا ہیومن لائبریری کا نام دیا جاتا ہے۔

    یہ لائبریری عام کتب خانوں سے ہٹ کر ہے۔ یہاں انسان، کتابوں کی صورت آپ کا استقبال کریں گے اور اپنے تجربات سنا کر آپ کے علم اور مشاہدے میں اضافہ کریں گے۔

    library-2

    ان کتابوں سے آپ سوالات بھی کر سکتے ہیں۔ آخر ہیں تو یہ انسان، جیتے جاگتے، ہنستے روتے انسان۔

    ان کتب خانوں میں مختلف حوالہ جات سے کتابوں (انسانوں) کی درجہ بندی کی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: 100 سال قدیم تھیٹر عظیم الشان کتاب گھر میں تبدیل

    مثال کے طور پر اگر آپ کسی پناہ گزین کے بارے میں معلومات چاہتے ہیں، تو آپ کو کسی ایسے شخص کے ساتھ بٹھا دیا جائے گا جو خود پناہ گزین ہوگا۔

    library-4

    اسی طرح یہاں مختلف بیماریوں جیسے ایڈز یا آٹزم کا شکار، بے روزگار، زیادتی اور تشدد، تنہائی، ذہنی امراض اور زندگی کے دیگر تلخ تجربے سہنے والے افراد آپ کے منتظر ہوں گے کہ آپ آئیں اور وہ آپ کو اپنی زندگی کی کہانی سے آگاہ کریں۔

    یہاں آپ مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد سے بھی مل کر اس شعبہ کی زندگی کے بارے میں جان سکتے ہیں۔

    library-3

    library-5

    یہاں داخلے کا طریقہ کار بھی عام لائبریریوں جیسا ہے۔ آپ لائبریری میں چیک ان کرتے ہیں، وہاں موجود افراد کے مختصر تعارف میں اپنی دلچسپی کے موضوع کا انتخاب کرتے ہیں جس کے بعد لائبریرین آپ کو آپ کی مطلوبہ ’کتاب‘ سے ملوا دیتا ہے۔

    لائبریری میں وقت گزارنا یوں تو علم اور تجربے میں قیمتی اضافے کا سبب بنتا ہے، لیکن اس طرح کی لائبریری میں وقت گزارنا یقیناً ایک شاندار تجربہ ہوگا۔ آپ کا کیا خیال ہے؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چین میں 12 لاکھ کتابوں پر مشتمل خوبصورت لائبریری

    چین میں 12 لاکھ کتابوں پر مشتمل خوبصورت لائبریری

    بیجنگ: چین میں کتابوں کی عظمت کے شایانِ شان خوبصورت ترین لائبریری کا افتتاح کردیا گیا جسے دیکھ کر حصول علم کے متوالے حیران رہ گئے۔

    چین کے شہر تیانجن میں نہایت شاندار کتب خانہ تیار کیا گیا ہے جو خوبصورتی، ڈیزائن اور سہولت کا انوکھا شاہکار ہے۔

    پانچ منزلہ لائبریری میں 12 لاکھ کتابیں موجود ہیں جو دنیا بھر کے زبانوں اور ادب کی ہیں۔ کتب خانے کے مرکزی بیضوی انداز کے ہال کو درمیان سے دیکھنے پر آنکھ کا گمان ہوتا ہے۔

    یہاں لوگ کتابیں نہ بھی پڑھیں تب بھی گھوم پھر کر لائبریری ضرور دیکھتے ہیں۔

    جدید طرز کی اس لائبریری میں دفاتر اور میٹنگ رومز کے علاوہ کمپیوٹر، آڈیو اور ویڈیو کمرے بھی موجود ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔