Tag: lie-detector

  • جھوٹ بولنا اب مشکل ہوجائے گا

    جھوٹ بولنا اب مشکل ہوجائے گا

    امریکا میں جھوٹ پکڑنے والی ایسی مشین ایجاد کرلی گئی جو آنکھ کی پتلیوں کی حرکت ریکارڈ کرے گی، اس طریقے سے سچ اور جھوٹ کا 90 فیصد تک بالکل صحیح تعین ہوسکے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا کی ایک ٹیکنالوجی فرم کونویرس نے 90 فیصد تک جھوٹ اور سچ کا صحیح تعین کرنے والی ایک لائی مشین متعارف کروائی ہے۔

    آئی ڈیٹیکٹ ٹیکنالوجی انسانوں کی دل کی دھڑکن، سانس لینے یا پھر پسینہ آنے کا جائزہ لینے والی مشینوں سے بالکل ہٹ کر ہے۔

    فرم کے چیئرمین ٹوڈ میکلسن کا کہنا ہے کہ انسانوں کے اپنی سانس پر کنٹرول کرنے، پرسکون رہنے اور پسینہ نہ آنے سے سچ اور جھوٹ کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔

    آئی ڈیٹیکٹ کو تقریباً ایک سو مختلف عناصر کے ہمراہ پتلیوں کے سائز میں تبدیلی کو ریکارڈ کرنے کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔

  • 2045 میں امریکی صدر کون ہوگا؟ مستقبل سے آنے کا دعویٰ کرنے والے نے بتادیا

    2045 میں امریکی صدر کون ہوگا؟ مستقبل سے آنے کا دعویٰ کرنے والے نے بتادیا

    واشنگٹن : مستقبل سے آنے کا دعویٰ کرنے والے شخص کو جھوٹ پکڑنے والی مشین نے پاس کردیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ ٹائم ٹریولر کو مستقبل کے امریکی صدر کا معلوم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ 2045 سے زمانہ حال میں آیا ہے اور وہ مستقبل میں امریکا کا صدر ہے، حقیقت جاننے کےلیے امریکی صحافیوں نے مذکورہ شخص کا جھوٹ پکڑنے والی مشین کے ذریعے ٹیسٹ لیا جیسے ٹائم ٹریولر نے پاس کرلیا۔

    مستقبل سے آنے والے شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ 2045 کے امریکی صدر کو جانتا ہے اور کمانڈر انچیف اسے ملک کا عظیم ترین صدر قبول کریں گے۔

    ٹائم ٹریولر کا کہنا ہے کہ وہ دسمبر 2019 کو پیدا ہوا ہے اور وہ مستقبل کے بہت سے معاملات اور واقعات سے بخوبی آگاہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص نے ایپکس ٹی وی کے ہمراہ جھوٹ پکڑنے والی مشین پر ٹیسٹ دینے کےلیے راضی ہوا تھا تاکہ لوگوں کو حقیقت بتاسکے۔

    سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹائم ٹریولر نے کہا کہ ’میں 2045 سے آیا ہوں اور جھوٹ پکڑنے والی مشین نے سچ کی نشاندہی کی۔

    ویڈیو میں واضح ہے کہ ٹائم ٹریولر مسلسل کہہ رہا تھا اس کے ہاتھ میں چپ ہے اور 2045 تک خلائی مخلوق زمین پر پہنچ چکے ہوں گے۔

    ٹائم ٹریولر نے صحافیوں کی جانب سے مستقبل کے امریکی صدر سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا کہ مارٹن لوتھر کی پوتی یولنڈا رینی کنگ کے پاس اقتدار ہوگا۔

    ٹائم ٹریولر نے دعویٰ کیا کہ ’یولنڈا رینی کنگ‘ 2045 میں امریکا کی صدر ہوں گی اور متحدہ ریاست ہائے امریکا کی عظیم ترین صدر کے طور پر جانی جائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جھوٹ پکڑنے والی مشین نے ٹائم ٹریولر کے اس بیان کو بھی سچ بتایا۔

    مزید پڑھیں : مستقبل میں لوگ زیر سمندر شہروں میں زندگی بسر کریں گے، ٹائم ٹریولر کا دعویٰ

    مستقبل سے آنے کا دعویٰ کرنے والے نوجوان کی بریگزٹ کے بارے میں پیشگوئی

    خیال رہے کہ گزشتہ برس نو برس کی عمر میں یولنڈا رینی ہزاروں مظاہرین سے واشنگٹن ڈی سی میں خطاب کرتے ہوئے گن کنٹرولز کا مطالبہ کیا تھا۔

    یولنڈا نے کہا تھا کہ ’میرے دادا کا خواب تھا کہ ان کے چاروں پوتے رنگت سے نہ پہنچانے جائیں بلکہ اپنے کردار اور کام سے پہنچانے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بس بہت ہوا، میرا خواب ہے کہ دنیا کو بندوقوں سے آزاد ہونا چاہیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یولنڈا رینی کنگ سنہ 2045 میں 36 برس کی ہوں گی۔

  • برطانیہ: بیرونی سیارے سے آنے کے دعوے دار پراسرار شخص نے کھلبلی مچا دی

    برطانیہ: بیرونی سیارے سے آنے کے دعوے دار پراسرار شخص نے کھلبلی مچا دی

    لندن : برطانیہ میں ایک شخص نے بیرونی سیارے سے آنے کا دعویٰ کردیا ہے، ایپکس ٹی وی نامی ویب سایٹ نے مذکورہ شخص کا جھوٹ پکڑنے والے آلات سے ٹیسٹ کیا، جس میں وہ حیران کن طور پر پاس کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطاانیہ میں ایک شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ سن 6491 سے سفر کرکے ماضی میں آیا ہے، تاکہ 21 ویں صدیں کے حالات جان سکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جیمز اولیور نامی شخص دعوے دار ہے کہ وہ دنیا سے ماضی میں ایک مشن پر آیا تھا لیکن اب وہ 2018 میں پھنس گیا ہے، کیوں کہ اس کی ٹائم مشین ٹوٹ گئی ہے۔

    برطانیہ کی پیرانارمل یوٹیوب نامی ویب سایٹ ایپکس ٹی وی نے مستقبل سے آنے والے اس شخص کا جھوٹ پکڑنے والے آلے کی مدد سے امتحان لیا گیا، جس میں وہ پاس ہوگیا۔

    جیمز اولیور کا ٹیسٹ لینے والے برطانوی شہری کا کہنا تھا کہ ممکن ہے وہ ’بیک ٹو دی فیوچر فلم‘ کی کوئی کہانی بنارہا ہو، لیکن جو شواہد ملے ہیں اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جیمز سچ بول رہا ہے۔

    ایپکس ٹی وی پر انٹرویو لینے والے شخص کا کہنا تھا کہ ’جیمز کبھی برمنگھم کی بولی بولتا تھا تو کبھی امریکن اور آسٹریلین زبان میں بات کرتا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جیمز کے حوالے سے بہت شک و شبہات ہیں کہ وہ زمین پر رہتا ہے یا کسی اور سیارے سے آیا ہے جیسا کہ اس نے خود کہا کہ ’میرا سیارہ زمین کے برعکس سورج سے بہت دور ہے، اس لیے ہمارا سال بھی بہت لمبا ہوتا ہے‘۔

    جیمز اولیور کا کہنا تھا کہ ’پرانی تہذیبوں کے برعکس ہمارے پاس ایسے آلات موجود ہیں، جو سال کا حساب لگا سکتے ہیں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بیرون دنیا سے آنے والے شخص کی ہر بات کو جھوٹ پکڑنے والی مشین نے سچ بتایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔