Tag: Life imprisonment

  • ترکی: بم دھماکوں میں ملوث مجرمان کو کئی مرتبہ عمر قید کی سزا

    ترکی: بم دھماکوں میں ملوث مجرمان کو کئی مرتبہ عمر قید کی سزا

    انقرہ: ترک عدالت نے ترکی میں ہونے والے بم دھماکوں میں ملوث مجرمان کو کئی مرتبہ عمر قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق 2015 میں ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں بم دھماکے ہوئے تھےجس کے نتیجے میں سو سے زائد افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انقرہ کے مرکزی ریلوے اسٹیشن کے سامنے ہونے والے بم دھماکے میں ملوث 9 مجرمان کو ترک عدالت نے کئی مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

    ترکی میں 2015 میں انتخابات ہونے والے تھے تاہم الیکشن سے چند روز قبل مذکوہ دھماکوں کے ذریعے کردوں اور ملکی لیبر پارٹی کے حامیوں کی ایک ریلی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔


    رجب طیب اردگان نے ترکی میں سزائے موت کی بحالی کا عندیہ دے دیا


    دوسری جانب ترک حکام دہشت گروں کو سخت سزا دینے کے لیے حکمت عملی تیار کررہی ہے، جبکہ ترک صدر رجب طیب اردگان نے دو روز قبل ترکی میں سزائے موت کی بحالی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر جلد فیصلہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 19 جولائی 2016 میں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا تھا کہ اگر ترک عوام مطالبہ کریں اور پارلیمان ضرور قانون سازی کو منظور کرے تو وہ موت کی سزائے بحال کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ترکی کے شہر یوسکوا میں ایک روڈ بم دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کا نومولود بچہ ہلاک ہوگیا تھا، جبکہ ترک حکام نے حملے کی ذمہ داری کردش باغیوں پر عائد کی ہے۔

  • عراق: داعش سے وابستہ 29 غیر ملکی خواتین کو عمر قید کی سزا

    عراق: داعش سے وابستہ 29 غیر ملکی خواتین کو عمر قید کی سزا

    بغداد : عراق کی ملٹری کورٹ نے دولت اسلامیہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں سے تعلق رکھنے کے جرم میں 19 روسی جبکہ آذربائیجان اور ازبکستان کی 10 خواتین کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں سیکیورٹی اہلکاروں نے داعش سے روابط اور رکن ہونے کے شبے میں 19 روسی جبکہ آذربائیجان اور ازبکستان سے تعلق رکھنے والی دس خواتین کو الزام ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عراق کی سپریم ملٹری کورٹ کے جج نے مذکورہ خواتین کو الزام ثابت ہونے پر سزا سنائی ہے جج نے دوران سماعت کہا کہ ’خواتین نے عراق آکر دہشت گردوں کی معاونت کے لیے داعش میں شمولیت اختیار کی تھی‘۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ 29 مئی کو ہی فوجداری عدالت نے آذربائیجان اور ازبکستان کی بھی دس کو خواتین کو دہشت گردی اور داعش میں شمولیت کے جرم میں عمر قید کی سزائیں دی گئی ہیں، عراقی عدالت سے سزا پانے والی اکثر شدت پسند خواتین کے ہمراہ چھوٹے بچے بھی ہیں۔

    عراقی عدالت کا کہنا تھا کہ عمر قید کی سزا پانے والی خواتین مذکورہ فیصلے کے خلاف درخواست دائر کرنے کا حق رکھتی ہیں۔

    فوجداری عدالت میں خواتین کے خلاف فیصلے کے وقت روسی سفارتکار بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے، سفارتکار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’روسی قونصل خانہ سزا پانے والی خواتین کے والدین سے بات کرکے آگاہ کرے گا‘۔

    یاد رہے کہ سنہ 2014 میں دہشت گرد تنظیم نے عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل سمیت ایک تہائی علاقے پر قبضہ کرلیا تھا۔ جسے عراقی افواج اور عوامی رضاکار فورس نے گذشتہ برس آزاد کرواکر فتح کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے کہ دولت اسلامیہ کے خلاف آپریشن کے دوران 550 سے زائد خواتین اور 600 سے زائد بچوں کو بھی عرقی افواج کی جانب سے داعش سے تعلق اور دہشت گردوں کے رشتہ دار ہونے کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    عراق کی سپریم ملٹری کورٹ کی جانب سے حراست میں لیے جانے والے خواتین اور بچوں کے خلاف بہت تیزی سے فیصلے کرکے سزائیں سنارہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق عراقی فورسز نے داعش سے تعلق اور تنظیم کا رکن ہونے کے شبے میں تقریباً 20 ہزار سے زائد افراد کو جیلوں میں قید کیا ہوا ہے، تاہم حکومت کی جانب سے سرکاری سطح پر کسی قسم کے اعداد و شمار جاری نہیں کیے گئے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ عراق کی فوجداری عدالتیں دولت اسلامیہ سے روابط سے الزام میں درجنوں غیر ملکیوں سمیت 300 سے زائد افراد کو سزائے موت دے چکی ہے۔

    عراق کی فوجداری عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت ملک میں دہشت گرد کاررائیوں میں ملوث شدت پسندوں کی معاونت کرنے والے افراد کو بھی سزائے موت دی جائے گی، اگرچہ وہ کسی حملے میں براہ راست ملوث نہ بھی ہوں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ عراقی عدالت کی جانب سے سخت فیصلوں کی یہ تازہ کڑی ہے جو دولت اسلامیہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں سے تعلق رکھنے والی غیر ملکی خواتین کے خلاف جاری کیے گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ہزاروں مسلمانوں کے قاتل بوسنیا کے سابق فوجی کمانڈر کوعمرقید

    ہزاروں مسلمانوں کے قاتل بوسنیا کے سابق فوجی کمانڈر کوعمرقید

    دی ہیگ : بوسنیا کے سابق فوجی کمانڈر کو مسلمانوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کے الزام میں عمر قید کی سزا دے دی گئی، مجرم پر سات ہزار بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کا جرم ثابت ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے بوسنیا کے سابق فوجی کمانڈر74سالہ راتکو ملادچ عرف بوسنیا کے قصائی کو عمر قید کی سزا سنادی ہے۔

    بدھ کو دی ہیگ میں اقوام متحدہ کے ٹریبونل نے راتکو ملادچ کو11میں سے10الزامات میں مجرم قرار دیا۔ سابق فوجی کمانڈر نے فیصلہ سننے کے دوران ہی عدالت میں شور مچانا شروع کردیا، جس پر اسے اسی وقت عدالت سے نکال دیا گیا۔

    عدالت نے ملادچ کے وکیل کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا کہ ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے مقدمے کی کارروائی کو ملتوی کر دیا جائے، بوسنیا کے شہر سرائیوو میں سات ہزار سے زائد مسلمانوں کے قتل عام کے بعد راٹکو ملا ڈچ کو بوسنیا کے قصائی کا نام دیا گیا تھا۔

    اس قتل عام کو ہالوکاسٹ کے بعد یورپ کی سرزمین پر سب سے بڑا قتل عام کہا جاتا ہے، نوے کی دہائی میں راتکو ملادچ کی سربراہی میں سربیا کی فوج نے ہزاروں مسلمانوں کے قتل عام کے ساتھ ساتھ خواتین کی آبروریزی بھی کی تھی، فیصلہ سناتے وقت مظالم کا شکار ہونے والے کئی افراد اور ہلاک ہونے والوں کے لواحقین بھی موجود تھے۔