Tag: life in prison

  • قتل کا الزام:  چیف جسٹس آصٍف کھوسہ نے 12سال بعد عمر قید کے تین ملزمان کو رہا کردیا

    قتل کا الزام: چیف جسٹس آصٍف کھوسہ نے 12سال بعد عمر قید کے تین ملزمان کو رہا کردیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس آصٍف کھوسہ نے 12 سال بعد قتل کے الزام میں قید 3ملزمان کی رہائی کا حکم دے دیا ، ٹرائل کورٹ نے تینوں ملزمان کوسزائےموت سنائی تھی اور ہائی کورٹ نے سزا کم کرکے عمر قید میں تبدیل کردی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے عمر قید کے تین ملزمان کی اپیلوں پر سماعت کی اور تینوں ملزمان کی رہائی کا حکم دے دیا۔

    ٹرائل کورٹ نے تینوں ملزمان کوسزائےموت سنائی تھی ، جس کے بعد ہائی کورٹ نے سزا کم کرکے عمرقید میں تبدیل کردی تھی اور ملزمان نےسپریم کورٹ میں اپیلیں دائرکر رکھی تھیں۔

    یاسین،غلام مصطفیٰ اورمحمدندیم پرخاتون کے قتل کا الزام تھا۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 8 سال بعد عمر قید کے 3 ملزمان کو بری کر دیا

    یاد رہے 24 جنوری چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے لڑکی سےمبینہ زیادتی سےمتعلق کیس میں ملزم ندیم مسعودکو8سال بعد بری کردیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے انصاف آج کل وہی ہےجومرضی کاہو، خلاف فیصلہ آجائےتوانصاف نہیں ہو۔

    اس سے قبل بھی سپریم کورٹ نے اہلیہ رخسانہ بی بی کے قتل کیس کے ملزم احمد علی کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیکر ساڑھے 9سال بعد بری کردیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے 22 جنوری کو بھی آٹھ سال بعد عمر قید کے تین ملزمان کو بری کر دیا تھا ، چیف جسٹس آصف کھوسہ نےفیصلہ سناتے ہوئے اہم ریمارکس دئیے تھے کہ اگر ڈرتے ہیں تو انصاف نہ مانگیں ، فرمان الہی ہے سچی شہادت کے لیے سامنے آجائیں،اپنے ماں باپ یا عزیزوں کے خلاف بھی شہادت دینے کے لیےگواہ بنو۔

  • دوران ڈکیتی قتل کے ملزمان کوعمرقید وجرمانے کی سزا

    دوران ڈکیتی قتل کے ملزمان کوعمرقید وجرمانے کی سزا

    کراچی : عدالت نے قتل کا جرم ثابت ہونے پر دو ملزمان کو عمر قید کی سزا کا حکم دے دیا، ملزمان پر دوران ڈکیتی اےایس آئی کے قتل کا الزام تھا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پولیس نے قتل کے مقدمے میں ملوث دو ملزمان کو پیش کیا، فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے قتل کا جرم ثابت ہونے پر مجرم شیراز اور اشرف کو عمرقید کی سزا سنادی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے مجرموں پر فی کس50ہزار روپے جرمانے کا بھی حکم دیا، جرمانے کی عدم ادائیگی پر مجرموں کو مزید چھ ماہ قید کاٹنا ہوگی۔

    ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے ڈکیتی کے دوران اے ایس آئی عبدالحمید کو قتل کیا تھا، کراچی پولیس کے مطابق مجرموں کے قبضے سے مقتول کا سرکاری پستول بھی برآمد ہواتھا۔