Tag: Life

  • بے رنگ زندگی بدلنے کے راز جانیں

    بے رنگ زندگی بدلنے کے راز جانیں

    بعض افراد ڈپریشن اور ذہنی دباؤ کا شکار رہتے ہیں اور ناخوش رہنے کی شکایت کرتے ہیں۔ ان کا کسی بھی کام میں دل نہیں لگتا اور وہ بے رغبتی سے زندگی گزارتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق کچھ طریقے ایسے ہیں جنہیں اپنا کر آپ اپنی بے رنگ زندگی کو بدل سکتے ہیں۔

    اگر آپ بھی ایسے ہی افراد میں شامل ہیں تو مندرجہ ذیل طریقے اپنائیں۔

    سب سے پہلے تو یہ بات جان لیں کہ ہر شخص کی خوشی کا خیال رکھنا ناممکن ہے۔ اگر آپ اپنے ارد گرد موجود تمام افراد کی خوشی کا خیال رکھیں گے تو آپ خود ناخوش رہیں گے۔ لہٰذا دوسروں کی خوشی کا خیال چھوڑ دیں۔


    اپنی خوشی کا خود خیال کریں

    کسی شخص کو اتنی اہمیت نہ دیں کہ وہ آپ کی خوشیوں پر اثر انداز ہوسکے۔ اپنی خوشیاں کسی کو برباد مت کرنے دیں۔


    ناپسندیدہ لوگوں سے دور رہیں

    ایسے افراد جو آپ کے لیے ذہنی پریشانی کا سبب بنتے ہیں انہیں اپنی زندگی سے خارج کردیں۔ یہ افراد آپ کی تخلیقی صلاحیتوں اور آپ کی خوشیوں کو کھا جائیں گے۔


    نیند پوری کریں

    نیند پوری کرنا خوشی کا ایک ذریعہ ہے۔ اگر آپ کی نیند پوری نہیں ہوگی تو آپ پریشان اور چڑچڑے پن کا شکار رہیں گے اور خوبصورت لمحات سے بھی لطف اندوز نہیں ہوسکیں گے۔


    کچھ دیر تنہا رہیں

    ہر وقت لوگوں میں گھرا رہنا بھی ٹھیک نہیں۔ کچھ وقت کے لیے خود کو تنہا چھوڑیں اور تنہائی اور خاموشی سے لطف اندوز ہوں۔


    فطرت کے ساتھ وقت گزاریں

    پھول، پودے، درخت، بارش، صبح کا وقت، ساحل سمندر، سردیوں کی دھوپ، یہ ایسی چیزیں ہیں جو آپ کے اندر ایک لطیف احساس کو جنم دیں گی اور ڈپریشن کو ختم کریں گی۔ لہٰذا کچھ وقت فطرت کے ساتھ ضرور گزاریں۔


    جذبات کا اظہار کریں

    ہم ذہنی طور پر انہی افراد سے قریب ہوتے ہیں جو ہمیں اور ہمارے جذبات کو سمجھتے ہیں۔ ایسے لوگوں سے گفتگو کریں اور انہیں بتائیں کہ آپ کیا محسوس کرتے ہیں۔

    ایسے افراد جو آپ کو سمجھتے نہیں ان کے سامنے اپنے جذبات کا اظہار کرنا خود کو تکلیف میں ڈالنا ہے۔


    پسندیدہ چیزوں کو سنیں

    اگر آپ کو فلم دیکھنا یا کوئی گانا سننا پسند ہے تو اسے ضرور سنیں۔ یہ مت سوچیں کہ فلم دیکھنے یا گانے سننے سے وقت ضائع ہوگا۔


    خود کو مسلط مت کریں

    جس جگہ آپ فٹ نہیں وہاں زبردستی مسلط مت ہوں۔ اگر کسی جگہ جا کر یا کسی سے مل کر آپ کو خوشی نہیں ہوتی تو وہاں مت جائیں۔


    اپنی خواہشات کو پورا کریں

    اپنی چھوٹی چھوٹی خواہشوں کو دل میں دبا کر مت رکھیں انہیں پورا کریں۔ جیسے بارش میں نہانا، ڈانس کرنا، یا کسی خاص شخص سے بات کرنا۔ خواہشات کو دبا کر رکھنا انسان میں ناخوشی کا احساس پیدا کرتا ہے۔

    ان طریقوں کو اپنا کر آپ اپنی زندگی کو بامقصد بنا سکتے ہیں اور صحیح معنوں میں زندگی کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فوری طور پر ترک کردینے والی 5 عادات

    فوری طور پر ترک کردینے والی 5 عادات

    زندگی میں آگے بڑھنے اور خوش رہنے کے لیے کچھ عادات و معمولات کا اپنایا جانا اور کچھ کا ترک کیا جانا ضروری ہوتا ہے۔

    کچھ مثبت عادات آپ کو زندگی میں مطمئن اور خوش و خرم بناتی ہیں اور آپ ایک کم خوشحال زندگی گزارتے ہوئے بھی خوش رہ سکتے ہیں۔

    اس کے برعکس کچھ منفی عادات ہمیں ہمیشہ غیر مطمئن رکھتی ہیں۔ ہم جتنی بھی محنت کرلیں، جتنے کامیاب ہوجائیں، یہ عادات ہماری زندگی میں منفیت بھرتی ہیں۔

    افسوسناک بات یہ ہے کہ بعض لوگوں کو علم ہی نہیں ہوتا کہ ان میں موجود کون سی عادات ان کی زندگی کو مشکل بنائے ہوئے ہیں۔

    چنانچہ ایسے افراد کی مشکل کو آسان بنانے کے لیے ہم نے ایسی ہی کچھ عادات کی نشاندہی کی ہے جنہیں فوری طور پر ترک کردینا زندگی کو سہل اور خوشگوار بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔


    سب کو خوش رکھنے کی کوشش

    ls-1

    دنیا میں موجود ہر شخص کا مزاج اور عادات الگ ہیں۔ چنانچہ یہ ناممکن ہے کہ بیک وقت اپنے ارد گرد موجود تمام افراد کو خوش رکھا جاسکے۔

    آپ جتنی بھی کوشش کرلیں، ایک وقت میں کسی ایک فریق کو تو خوش کیا جاسکتا ہے، لیکن اسی کوشش سے دوسرا فریق بدگمان اور ناراض بھی ہوسکتا ہے۔

    لہٰذا سب کو خوش رکھنے کی بیکار کوشش کو فوری طور پر ترک کریں اور اپنی زندگی اور مقاصد پر توجہ مبذول کریں۔


    تبدیلی سے خوف

    ls-2

    تبدیلی فطرت کا قانون ہے۔ اچھا وقت برے، اور برا وقت اچھے میں تبدیل ہوتا ہے۔ اس تبدیلی کا کھلے دل سے استقبال کر کے اپنے آپ کو اس کے مطابق ڈھالنا چاہیئے۔

    بعض لوگ کئی بہترین مواقع اس لیے بھی چھوڑ دیتے ہیں کیونکہ وہ برسوں سے ایک ہی معمول پر کاربند ہوتے ہیں اور تبدیلی نہیں چاہتے۔ یہ عادت وقت گزرنے کے بعد بدترین پچھتاوے میں تبدیل ہوجاتی ہے۔


    ماضی میں رہنا

    ls-5

    ماضی اچھا ہو یا برا، اسے یاد کرنا اور ہر وقت اس میں گم رہنا نہایت احمقانہ عادت ہے۔ یہ زندگی کو ناخوشگوار اور ناکام بنانے والی سب سے بڑی وجہ ہے۔

    حال سے لطف اندوز ہوں، چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے خوش ہونا سیکھیں اور مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں۔


    احساس کمتری کا شکار ہونا

    ls-3

    ہمیشہ اپنے آپ کو سب سے اچھا اور ہر کام کرنے کی صلاحیت سے مالا مال سمجھیں۔ یاد رکھیں عاجزی و انکساری اور احساس کمتری میں فرق ہوتا ہے۔

    عاجز رہیں، لیکن احساس کمتری کا شکار مت ہوں۔ یہ آپ کی صلاحیتوں اور ٹیلنٹ کو دیمک کی طرح چاٹ جائے گا۔


    بہت زیادہ سوچنا

    ls-4

    زندگی میں بعض اوقات کچھ باتوں کو درگزر کرنا اور بھلا دینا بہتر ہوتا ہے۔ اگر آپ تلخ باتوں کو مستقل اور بہت زیادہ سوچتے رہیں گے تو آپ ناخوش رہیں گے اور اپنے پیاروں سے بھی بدگمان رہیں گے۔

    تلخ باتوں کو بھلائیں، سب کو معاف کریں اور زندگی میں آگے بڑھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زندگی کو آسان بنانے والا لفظ

    زندگی کو آسان بنانے والا لفظ

    الفاظ اور لہجے ہماری زندگی میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ ایک معمولی سا لفظ ہماری زندگی پر بدترین یا بہترین اثر ڈال سکتا ہے۔ آج ہم آپ کو ایسے لفظ کا جادو بتانے جارہے ہیں جس کا اثر آپ کو حیران کردے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ لفظ دنیا کے ہر کامیاب شخص کی گفتگو کا حصہ ہوتا ہے۔ وہ اسے سب کے ساتھ استعمال کرتا ہے چاہے وہ اس سے بڑی حیثیت کا انسان ہو یا کمتر حیثیت کا۔

    وہ لفظ ہے ’شکریہ‘۔

    شکریہ ادا کرنا اور شکر گزار ہونا آپ کو ایک بہترین، نرم دل، مخلص اور مہربان شخص ظاہر کرتا ہے۔ اگر کوئی آپ کی معمولی سی مدد کر رہا ہے تو اس کا شکریہ ادا کرنا اس شخص کو آپ کی دوبارہ مدد کرنے پر مجبور کرے گا۔

    یہ اصول صرف اپنے برابر یا اپنے سے بہتر حیثیت کے افراد کے لیے نہیں ہے، بلکہ اپنے سے کمتر حیثیت کے افراد جیسے ملازمین، ڈرائیورز وغیرہ سے بھی شکریہ کہنا ان کو آپ کا وفادار بنائے گا۔

    یہی نہیں وہ آپ کا کام کرنے میں خوشی محسوس کریں گے اور اگر آپ کبھی ان سے اضافی کام کہیں گے تو وہ کبھی انکار نہیں کریں گے۔

    اسی طرح اگر کوئی اجنبی شخص آپ کے کام آیا ہے، اس نے آپ کو راستہ دیا ہے، آپ کی گری ہوئی کوئی شے اٹھا کر دی ہے، یا آپ کے لیے اپنی جگہ خالی کی ہے تو اس کا شکریہ ادا کرنا بھی نہ صرف فرض ہے بلکہ آپ کا شکریہ اس اجنبی پر آپ کا بہترین اثر چھوڑے گا۔

    اپنے دوستوں، اہل خانہ، اور دفتر کے ساتھیوں وغیرہ کا شکریہ ادا کرنا بھی آپ کے درمیان موجود تعلق کو بہتر بنائے گا اور لوگ بخوشی آپ کی مدد کرنے کو تیار ہوں گے۔

    تو پھر آپ بھی اس لفظ کو اپنی گفتگو کا حصہ بنا رہے ہیں؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زندگی سے لڑنے کا حوصلہ اس معصوم بچے سے سیکھیں

    زندگی سے لڑنے کا حوصلہ اس معصوم بچے سے سیکھیں

    کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ ایک مشکل، سخت اور پریشان کن زندگی گزار ر ہے ہیں؟ بعض اوقات آپ اس قدر ذہنی تناؤ کا شکار ہوجاتے ہیں کہ خودکشی کے بارے میں بھی سوچنے لگتے ہیں؟ تو پھر آپ کو یہ ویڈیو دیکھنے کی ضرورت ہے جس میں ایک 2 سال کا معصوم بچہ آپ پر زندگی کے نئے مطالب وا کر رہا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں 2 بچے دکھائی دے رہے ہیں جن میں سے ایک نسبتاً بڑی بچی ہے جو سیڑھیاں چڑھ کر سلائیڈز لے رہی ہے۔

    سیڑھیوں پر ایک اور ننھا سا بچہ بھی موجود ہے جو سیڑھیاں نہیں چڑھ پا رہا۔

    بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ اپنی کم عمری کے باعث یہ بچہ سیڑھیاں چڑھنے سے محروم ہے، لیکن اگر آپ غور سے اس بچے کو دیکھیں تو آپ پر یہ ہولناک انکشاف ہوگا کہ یہ بچہ دونوں ہاتھوں اور پاؤں سے محروم ہے۔

    مزید پڑھیں: معذور بچی کی مصنوعی ٹانگ کا اسکول میں پرجوش استقبال

    لیکن داد دیجیئے اس ماں کے حوصلے کی جو ویڈیو بناتے ہوئے مسلسل اپنے بچے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے اور اسے سیڑھیاں چڑھ کر سلائیڈ لینے کی ترغیب دے رہی ہے۔

    اس دوران وہ بچہ منہ کے بل گر بھی رہا ہے، لڑکھڑا بھی رہا ہے، لیکن اس کی ماں اور بڑی بہن مسلسل اس کی مدد کر رہے ہیں اور اس کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

    ننھا بچہ آہستہ آہستہ سیڑھیاں چڑھ کر گرتا پڑتا سلائیڈ تک پہنچتا ہے اور بالآخر سلائیڈ لینے میں کامیاب ہوجاتا ہے جس کے بعد خود اس بچے اور اس کی ماں کی خوشی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔

    یہ تو ایک معمولی سلائیڈ تھی جسے کھیلنے کے لیے دونوں ہاتھ پاؤں سے معذور اس بچے کو اس قدر مشکل کا سامنا کرنا پڑا، ذرا سوچیئے آگے چل کر اسے زندگی میں کتنی بار اور کہاں کہاں اس اذیت ناک کیفیت سے گزرنا ہوگا جہاں وہ ٹوٹے گا، بکھرے گا، تکلیف کا شکار ہوگا، لیکن اس کی ماں کے حوصلہ افزائی سے بھرپور الفاظ یقیناً اس کے لیے مشعل راہ ثابت ہوں گے۔

    اب بتائیں، اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد آپ کو اپنی زندگی کتنی مشکل اور سخت لگ رہی ہے؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بلاول بھٹو زرداری کے بارے میں 7 حیران کردینے والے انکشافات

    بلاول بھٹو زرداری کے بارے میں 7 حیران کردینے والے انکشافات

    آج پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹوزرداری اپنی 28 ویں سالگرہ منارہے ہیں‘ انہوں نے 2014 میں پیپلز پارٹی کی باگ ڈورباقاعدہ طریقے سےاپنے ہاتھ میں لی۔

    بلاول بھٹو 21 ستمبر 1988 کو کراچی میں پیدا ہوئے اور خاندانی حالات کے سبب 1999 میں اپنی والدہ کے ہمراہ ملک سے باہر چلے گئے ‘ انہوں نے اپنی تعلیم کا بیشتر حصہ ملک سے باہر مکمل کیا ہے تاہم اب وہ پاکستان کی سیاست میں پوری طرح متحرک ہیں۔

    ان کے نانا ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کی تاریخ کے اہم ترین سیاست دان تصور کیے جاتے ہیں جنہیں ملٹری ڈکٹیٹر جنر ل ضیا الحق کے دورِ حکومت میں سزائے موت دی گئی تھی۔ بلاول کی والدہ دو مرتبہ پاکستان کی وزیراعظم رہی ہیں اور انہیں کسی بھی اسلامی ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

    بلاول بھٹو زرداری کی سالگرہ پر ہم بتارہے ہیں ان کی زندگی کے کچھ ایسے گوشوں کے بارے میں جن سے آپ یقیناً آج تک ناواقف رہے ہوں گے۔


    بلاول بھٹو کی ذاتی زندگی کے اہم گوشے


    بلاول کی پیدائش

    سن 1988 کے الیکشن 16 نومبر کو منعقد ہونا تھے اور بلاول بھٹو کی پیدائش بھی انہی دنوں متوقع تھی لہذا بینظیر بھٹو نے ڈا کٹروں سے مشاورت کرکے 21ستمبر کو یعنی الیکشن سے دو ماہ قبل کراچی کے لیڈی ڈیفرن نامی اسپتال میں قبل از وقت آپریشن کرایا جس کے نتیجے میں بلاول بھٹو زرداری پیدا ہوئے۔ اس قبل ازوقت آپریشن کے نتیجے میں بینظیر عام انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لے سکیں اور مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم قرار پائیں۔

    bilawal-post-5
    لیڈی ڈیفرن اسپتال

    بلاول – نام کی وجہ تسمیہ

    بلاول بھٹو کا نام سندھ کے عظیم صوفی بزرگ شاعر اور فلسفی مخدوم بلاول بن جام حسن سمو کے نام پر رکھا گیا ہے جنہیں دسویں صدی ہجری میں اس وقت کے سندھ کے ارغون حکمران نے کوہلو میں پسوا کر قتل کرادیا تھا۔ کچھ ذرائع کا کہناہے کہ بلاول کا نام زرداری قبیلے کے کسی بزرگ کے نام پر رکھا گیا ہے تاہم زیادہ ترقریبی ذرائع مخدوم بلاول سے نسبت پر متفق ہیں۔ بلاول کے معنی ہیں ’’ ایسا کہ جس کا کوئی ثانی نہ ہو‘‘۔

    bilawal-post-6
    مخدوم بلاول شہید کا مزار – دادو

    عینک والا جن

    بلاول بھٹو زرداری کا بچپن پاکستان میں گزرا اور ان کے بچپن میں پاکستان ٹیلی ویژن سے بچوں کا مقبول ترین ڈرامہ ’ عینک والا جن نشر کیا جاتا تھا جو کہ بلاول کو بہت پسند تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ بلاول کی پسندیدگی کے سبب سرکاری ٹیلی ویژن نے عینک والا جن کی طے شدہ اقساط میں اضافہ کیا تھا کیوں کہ اس وقت ان کی والدہ بینظیر وزیراعظم تھیں۔

    bilawal-post-4
    عینک والا جن کا مرکزی کردار – نستور جن

    بلاول ‘ تاریخ کے طالب علم نکلے

    اپنے نانا اور والدہ کی طرح بلاول بھٹو زرداری نے بھی آکسفورڈ یونیورسٹی کے کرائسٹ چرچ کالج سے تعلیم حاصل کی ہے۔ انہوں نے پہلے تاریخ برطانیہ میں داخلہ لیا تھا تاہم بعد ازاں اپنا تبادلہ تاریخِ عمومی میں کروالیا۔

    bilawal-post-3
    آکسفورڈ یونی ورسٹی

    خبردار! حملہ کرنے سے پہلے سوچ لینا

    نا زو نعم میں پلنے والے بلاول بھٹو کو دیکھ کر ایسا تاثر ذہن میں آتا ہے کہ کسی جسمانی لڑائی کی صورت میں باآسانی انہیں زیر کیا جاسکتا ہے تاہم ایسا سوچنے والے کسی خوش فہمی میں نہ رہیں کیونکہ بلاول بھٹو کراٹے ’تائی کوانڈو‘ میں بلیک بیلٹ کے حامل ہیں اور یقیناً پلک چھپکنے میں کسی کی کوئی بھی ہڈی توڑنے کی مہارت رکھتے ہیں۔

    bilawal-post-7
    بلاول بھٹوزرداری کی کم سنی کی ایک تصویر

    بلاول بھٹو کادکھ

    بلاول بھٹو دیگر کھیلوں میں بھی دلچسپی ہے اور وہ کرکٹ‘ شوٹنگ اور گھڑ سواری کو بے پناہ پسند کرتے ہیں۔ انہیں ہمیشہ افسوس رہا کہ وہ اپنے خاندانی پس منظر کے سبب آزادانہ گھوم پھر نہیں سکتے جس کے سبب وہ باقاعدہ کرکٹ نہیں کھیل سکے۔

    bilawal-post-2
    بلاول پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ٹی شرٹ پہنے ہوئے

    بچپن میں کیا بننا چاہتے تھے

    بلاول کی والدہ بینظیر بھٹو نے ایک انٹرویو کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں انکشاف کیا تھا کہ انتہائی مضبوط خاندانی سیاسی پس منظر کے باوجود بلاول سیاست داں نہیں بننا چاہتے۔ انکا کہنا تھا کہ ’’جب وقت آئے گا تو یہ خود طے کرلیں گے کہ انہیں کیا کرنا ہے ‘‘۔ واضح رہے کہ اس انٹرویو کے وقت بلاول انتہائی کم عمر تھے اورپھر حالات ایسے بدلے کہ اب ان کا شمار پاکستان کے اہم سیاستدانوں میں ہوتا ہے۔

    bilawal-post-1
    بلاول بھٹو زرداری کا ایک پوز

  • والدین کے بعد کترینہ سب سے اہم ہے، رنبیر کپور

    والدین کے بعد کترینہ سب سے اہم ہے، رنبیر کپور

    ممبئی: معروف بھارتی فلم اداکار رنبیر کپور کا کہنا ہے کہ بے بنیاد باتوں اور غلط فہمیوں کے سبب میں نے والدین کے بعد سب سے اہم ہستی ’’کترینہ‘‘ کو کھو دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فلم اداکار رنبیر کپور نے نجی نیوز چینل کے پرومو کی تقریب کے دوران کتریتہ سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ’’ہمارا رشتہ بہت مضبوط تھا مگر جھوٹی باتوں نے ہمارے درمیان غلط فہمیاں پیدا کیں‘‘۔

    Ranbir-3

    رنبیر کپور نے مزید کہا کہ ’’بے بنیاد باتوں نے ہمارے مضبوط رشتے کو کمزور کیا جس کا مجھے بہت افسوس ہے، اُن کا کہنا تھا کہ ’’جھوٹی اور بے بنیاد باتوں کے باعث رشتوں میں دراڑ پڑ جاتی ہے جو میرے لیے سہنا خاصا مشکل تھا‘‘۔

    پڑھیں: ذاتی زندگی پربات نہ کیا جائے ، کترینہ کیف

    بھارتی اداکار نے کہا کہ ’’کترینہ کیف میرے لیے والدین کے بعد سب سے اہم ہستی تھی کیونکہ اُس نے ہر مشکل موڑ پر میرا نہ صرف ساتھ دیا بلکہ میری حوصلہ افزائی بھی کی‘‘۔

    Ranbir-1

    یاد رہے بالی ووڈ اداکار رنبیر کپور اور کترینہ کیف کے درمیان گہری دوستی کی خبریں عام رہی ہیں جبکہ دونوں اداکار ایک دوسرے سے محبت کا اظہار بھی کرچکے تھے تاہم دونوں اداکاروں نے کچھ دنوں قبل علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    Ranbir-2

    دوسری جانب ادکارہ کترینہ اور رنبیر کپور کی فلم ’’جگا جاسوس‘‘ مکمل ہوگئی ہے تاہم دونوں اداکاروں کے درمیان جاری تنازعے کے باعث فلم کی ریلیز تاخیر کا شکار ہورہی ہے۔ بھارتی میڈیا ذرائع نے یہ فلم آئندہ برس اپریل میں ریلیز کیے جانے کا امکان ظاہرکیا ہے۔