Tag: likely to meet

  • نوازشریف سے کل مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کاامکان

    نوازشریف سے کل مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کاامکان

    لاہور : کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سے کل مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کا امکان  ہے، ملاقات میں اپوزیشن کے اتحاد سمیت دیگر اہم معاملات پر گفت وشنیدکریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے سابق وزیراعظم نوازشریف سے جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی کل ملاقات کا امکان ہے، فضل الرحمان کل کوٹ لکھپت جیل ملاقات کےلیےجائیں گے۔

    ملاقات میں سیاسی صورتحال، نیب کیسز کی کارروائیوں پر بات چیت متوقع ہے جبکہ اپوزیشن کے اتحاد سمیت دیگر اہم معاملات پر گفت وشنیدکریں گے۔

    مولانا فضل الرحمان ایم ایم اے جماعتوں کے اجلاس کےمتعلق بھی گفتگو کریں گے۔

    یاد رہے 11 مارچ کو  پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  نے کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کی  تھی اورنوازشریف سے خیریت دریافت کی تھی۔

    ملاقات کے بعد بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھامیاں نواز شریف کی عیادت کے لیے کوٹ لکھپت جیل آیا تھا، سیاسی اختلافات ہوتے ہیں لیکن ہر انسان کی اقدار ہوتی ہیں۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ دل کے مریض پر زیادہ دباؤ نہیں ڈالنا چاہیئے وہ تشدد کے زمرے میں آتا ہے، میاں نواز شریف پاکستان کے 3 مرتبہ وزیر اعظم رہے ہیں۔ ہم جمہوریت اور انسانی حقوق کی بات کر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی مطالبہ کرتی ہے میاں صاحب کو جو طبی سہولیات چاہیئں انہیں فراہم کی جائیں۔

    مزید پڑھیں :  میاں صاحب کی عیادت کے لیے آیا ہوں، میثاقِ جمہوریت پر بھی بات ہوئی: بلاول

    بعد ازاں وزیراطلاعات فواد چوہدری نے بلاول بھٹو زرداری اور نواز شریف کی ملاقات کو رواں صدی کا سب سے بڑا یوٹرن قرار دیا تھا۔

    جس کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ  انسانیت سیاست سے اوپر ہے، پہلےانسان بنیں پھر سیاستدان ، نئے پاکستان میں یوٹرن والابڑالیڈرہےتوا میں صدی کا بڑا لیڈر ہوں۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات کا دن

    اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات کا دن

    راولپنڈی : ایون فیلڈریفرنس کے مجرمان نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیارکرلی گئی، فہرست میں شریف خاندان کےسترہ افراد کے نام شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایون فیلڈریفرنس میں سزا پانے والوں نواز شریف اور مریم نواز کا اڈیالہ جیل میں چھٹا روز ہے ، دونوں سے آج ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیار کرلی گئی جبکہ نوازشریف، مریم نوازاورکیپٹن صفدرکی ملاقات بھی کرائی جاسکتی ہے۔

    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف ملاقات کے لیے خاص طور پر تیار ہوئے، انھوں نے روایتی لباس شلوار قمیض اور ویسٹ کوٹ پہنا ہے، ان کی تیاری میں مشقتی نے اہم کردار ادا کیا جبکہ مریم نواز بھی روایتی انداز میں تیار ہوئی ہیں۔

    نوازشریف اورمریم نوازسے ملاقات کرنے والوں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے، ملاقات کرنے والوں کی فہرست میں شریف خاندان کے 17 افراد اور 23 لیگی رہنما بھی شامل ہیں۔

    لیگی رہنماؤں میں آصف کرمانی، جاوید ہاشمی، پرویز رشید، ایاز صادق، سابق گورنر کے پی بھی شامل ہیں جبکہ ن لیگ کے 11 وکلا بھی ملاقاتیوں کی فہرست میں ہیں۔

    اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق تینوں مجرموں کو جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے کے ساتھ بٹھایا جائے گا، صبح 8 بجے سے 4 بجے تک ملاقات ہوسکے گی، ہر ملاقات سے قبل نوازشریف کی مرضی جانی جائے گی۔


    مزید پڑھیں :  نواز شریف اور مریم نواز سے اڈیالہ جیل میں اہل خانہ کی ملاقات


    جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے لیے آنے والوں کو جیل مینوئل کی پابندی کرناہوگی، ملاقات شناختی کارڈ کے بغیرممکن نہیں ہوسکے گی، ہر ملاقاتی کو 20 منٹ ملاقات کی اجازت ہوگی۔

    یاد رہے 14 جولائی کو  شریف خاندان نے اڈیالہ جیل میں مجرم نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کی تھی، ملاقات کرنے والوں میں ان کی والدہ، چھوٹے بھائی شہباز شریف اور حمزہ شہباز ودیگر شامل تھے۔

    خیال رہے کہ اڈیالہ جیل انتظامیہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات کیلئے جمعرات کا دن مقرر ہے اس لئے ن لیگ کے رہنما اپنے قائد سے جمعرات کے روز ملاقات کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ 13 جولائی کو نوازشریف اور مریم نواز کو لندن سے لاہورپہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا ، جس کے بعد دونوں کو خصوصی طیارے پر نیو اسلام آباد ایئر پورٹ لایا گیا، جہاں سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔