Tag: likely-to-visit

  • وزیراعظم عمران خان کا آئندہ ہفتے ایک روزہ دورہ افغانستان متوقع

    وزیراعظم عمران خان کا آئندہ ہفتے ایک روزہ دورہ افغانستان متوقع

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا آئندہ ہفتے ایک روزہ دورہ افغانستان متوقع ہے ،عمران خان کا یہ دورہ  انتہائی اہم نوعیت کا حامل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا آئندہ ہفتے ایک روزہ دورہ افغانستان متوقع ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم افغان صدر کی دعوت پر افغانستان کا دورہ کررہے ہیں تاہم دورے کی تاریخ سیکیورٹی وجوہات پر پبلک نہیں کی جارہی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم کا دورہ افغانستان آئندہ ہفتے کے بیچ میں ہوگا، دورے کے دوران عمران خان افغان امن عمل، دوطرفہ تعلقات پر بات کریں گے اور یہ دورہ انتہائی اہم نوعیت کا حامل ہوگا۔

    یاد رہے رواں سال ستمبر میں وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کےدرمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا جس میں پاک افغان تعلقات کومضبوط بنانےاورافغان امن عمل پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کےدرمیان ٹیلیفونک رابطہ

    وزیراعظم نےافغان امن عمل میں پاکستان کی مستقل حمایت کایقین دلاتے ہوئے کہا تھا کہ مثبت کوششوں سےامریکاطالبان امن معاہدہ، انٹراافغان مذاکرات کا آغاز ہوا۔

    وزیراعظم نے دوحہ میں انٹرا افغان مذاکرات شروع کرنےکے اقدامات کی تعریف کی اور جنگ بندی اور تشدد میں کمی کیلئےتمام افغان جماعتوں کے کردارکی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ تمام افغان اسٹیک ہولڈرزکوتاریخی موقع سےفائدہ اٹھاناچاہیے۔

    وزیراعظم نےافغانستان کےدورےکی دعوت پرصدراشرف غنی کاشکریہ اداکیا، وزیراعظم عمران خان نےکہاوہ جلدافغانستان کادورہ کریں گے۔

  • چین کے صدر شی جن پنگ کا جون میں پاکستان کے دورے کا امکان

    چین کے صدر شی جن پنگ کا جون میں پاکستان کے دورے کا امکان

    اسلام آباد : چین کے صدر شی جن پنگ کا جون میں پاکستان آنے کا امکان ‌ہے، چینی صدر کی دورے کی حتمی تاریخوں کا تعین کیا جا رہا ہے، پاکستان اور چینی وزارت خارجہ اس حوالے سے آپس میں رابطے میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے صدر شی جن پنگ جون میں پاکستان کا دورہ کریں گے، چینی صدر اعلٰی سطح وفد کے ہمراہ پاکستان آئیں گے ، دفتر خارجہ ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ کا دورہ انتہائی اہم نوعیت کا ہوگا، صدر کی دورے کی حتمی تاریخوں کا تعین کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں پاکستان اور چینی وزارت خارجہ اس حوالے سے آپس میں رابطے میں ہیں۔

    شی جن پنگ کے دورے کے دوران دونوں ممالک میں اہم معاہدوں پر دستخط اور سرمایہ کاری میں مزید اضافہ متوقع ہیں، عمران خان نے دورہ چین کے دوران شی جن پنگ کو پاکستان آنے کی دعوت دی تھی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر سے رابطہ کرکے چینی عوام کی مدد کے لیے پاکستانی ڈاکٹرز، فیلڈ اسپتال بھجوانے کی پیشکش کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستانی حکومت، عوام کرونا وائرس کے خاتمے کے لیے چین کےساتھ ہے، کرونا وائرس کے بعد چین کے فوری، مؤثر اقدامات کو دنیا بھر میں سراہاگیا، چین وائرس پر قابو پانے میں کامیاب ہوگا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کی چینی عوام کی مدد کے لیے پاکستانی ڈاکٹرز بھیجنے کی پیشکش

    چینی صدر نے مشکل کی گھڑی میں پاکستان کی جانب سے حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین کرونا وائرس کے خلاف بروقت اور تیز ترین اقدامات کر رہا ہے، چینی عوام کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں فتح حاصل کریں گے۔

    شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ پاکستانی طلبہ کی اپنے شہری کی طرح دیکھ بھال اور علاج کیا جا رہا ہے، پاکستانی طلبا کی حفاظت،صحت اور فلاح یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

    چینی صدر نے اقتصادی شراکت داری کو نئی جہتوں تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک پاک چین اقتصادی شراکت داری کا محور ہوگا۔

  • امریکا ایران کشیدگی ، ایرانی وزیر خارجہ  کل 2  روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں

    امریکا ایران کشیدگی ، ایرانی وزیر خارجہ کل 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں

    اسلام آباد : ایرانی وزیرخارجہ جوادظریف کل2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہےہیں، اس دوران اہم ملاقاتیں کی جائیں گی، شاہ محمودقریشی اپنے ایرانی ہم منصب کےاعزاز میں افطارڈنردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کل2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہےہیں ، دورے کے دوران ایرانی وزیرخارجہ پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی ، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کریں گے۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اپنےایرانی ہم منصب جواد ظریف کے اعزاز میں افطارڈنردیں گے۔

    خیال رہے ایرانی وزیرخارجہ جوادظریف اسے وقت میں پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں ، جب ایران اور امریکہ میں کشیدگی عروج پرہے۔

    یاد رہے چند روز قبل پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ میں تاخیر کے معاملے پر پاکستان نے ایرانی خط کا جواب دیتے ہوئے ایران پر عالمی پابندیوں کو جواز قرار دیا تھا۔

    پاکستانی وزارتِ پٹرولیم نے اس نوٹس پر اپنے جواب میں موقف اختیار کیا تھا کہ ایران پرعالمی پابندیاں منصوبہ کی تکمیل میں رکاوٹ ہیں،پابندیاں ختم ہونے پرمنصوبہ مکمل کرلیں گے۔

    یاد رہے کہ 30  مئی کو خلیج تعاون کونسل اورعرب لیگ کے ہنگامی اجلاس مکہ معظمہ میں ہوں گے ، جس مین خطے کو درپیش سلامتی کے خطرات پرغور اور ان سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پرطے کیا جائے گا جبکہ اگلے روز 31 مئی کو اسلامی سربراہ اجلاس بھی مکہ معظمہ میں طلب کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان ایران کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے، وزیراعظم

    واضح رہے 21 اپریل کو وزیرِ اعظم عمران خان نے ایران کا دورہ کیا تھا ، دورے کے دوران عمران خان نے ایرانی صدر اور سپریم لیڈر اور اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ ایرانی قیادت سے ملاقاتیں کیں تھیں جبکہ پاک ایران تعلقات پر وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے تھے۔

    اعلامیے میں کہا گیا تھا دوطرفہ معاہدوں پر فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے گا، دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ اقدامات پر اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ پاک ایران بارڈر کا استعمال امن اور دوستی کیلئے بڑھایا جائے گا اور دہشت گردی کی روک تھام کیلئےحکمت عملی بنائی جائے گی، اس کے علاوہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئےحکمت عملی بنائی جائے گی۔

    اس کے علاوہ دونوں ممالک کا مشترکہ قونصلر کمیشن اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، مشترکہ قونصلر کمیشن کا اجلاس رواں سال جون میں ہو گا۔

    دونوں ممالک میں صحت کے شعبے میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے، باہمی اشتراک سے شعبہ صحت میں تکنیکی سہولتوں کو فروغ دیا جائے گا، پاکستان اور ایران میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا، معاشی، تجارتی اور اقتصادی فروغ کیلئے مشترکہ اقدامات کئے جائیں گے۔

    وزیراعظم نے ایرانی صدرحسن روحانی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی، دورے کی تاریخوں کا تعین سفارتی رابطوں کے بعد کیا جائے گا۔

  • سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر کا اہم دورے پرآج پاکستان پہنچنے کا امکان

    سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر کا اہم دورے پرآج پاکستان پہنچنے کا امکان

    اسلام آباد : سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر کا اہم دورے پرآج پاکستان پہنچنے کا امکان ہے، ملاقاتوں کے ایجنڈے کو بھی حتمی شکل دینے کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر کا آج پاکستان پہنچنے کا امکان ہے، عادل الجبیردورہ پاکستان میں ولی عہد شہزادہ محمدکاخصوصی پیغام پاکستانی حکام تک پہنچائیں گے۔

    اپنے دورے میں سعودی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کریں گے، جس میں پاک بھارت کشیدہ صورتحال پر بات چیت کی جائے گی جبکہ عادل الجبیر کے دورے کی تفصیلات نئے شیڈول کے مطابق ترتیب دی جا رہی ہیں اور ملاقاتوں کے ایجنڈے کو بھی حتمی شکل دینے کا عمل جاری ہے۔

    خیال رہے سعودی وزیرمملکت برائے خارجہ عادل الجبیر کو ولی عہد محمد بن سلمان کا اہم پیغام لے کر جمعے کو پاکستان پہنچنا تھا تاہم ان کے دورے میں تاخیر ہوگئی تھی، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا سعودی وزیرخارجہ پہلے بھارت جائیں گے اور اتوار کو ان کی پاکستان آمد متوقع ہے۔

    مزید پڑھیں :  سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان میں تاخیر

    سفارتی ذرائع کا کہناتھا عادل الجبیر کےدورے کامقصد پاک بھارت کشیدگی دورکرنےکےاقدامات کرناہے۔

    ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ گزشتہ روزشاہ محمودقریشی،سعودی وزیرمملکت برائے خارجہ کی فون پرگفتگوہوئی تھی، جس میں عادل الجبیر نے خطے کی کشیدگی ختم کرنے کے لیے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا سعودی وزیرخارجہ ولی عہدکا اہم پیغام لے کر پاکستان آرہے ہیں، میری سعودی وزیرخارجہ سے بات ہوئی تھی، انہوں نے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا جسے خوش آمدید کہا۔

    مزید پڑھیں : سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا جسے خوش آمدید کہا، شاہ محمود قریشی

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم تو پہلے دن سےکہہ رہے ہیں ہم امن وامان کے داعی ہیں، عمران خان، مودی سے ٹیلیفونک گفتگو کیلئے تیار ہیں کیا وہ  تیارہیں۔

    یاد رہے پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت میں کشیدگی برقرار ہے، 26 فروری کو بھارتی طیاروں نے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دراندازی کی تھی تاہم پاک فضائیہ کے بروقت ایکشن نے بھارتی طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔

    بعد ازاں 27 فروری کو پاک فضائیہ نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے مار گرائے تھے اور ایک بھارتی پائلٹ کو گرفتار کرلیا تھا۔

    پاک بھارت کشیدہ صورتحال پر عالمی برادری کی جانب سے دونوں ممالک کو تحمل سے کام لینے اور مذاکرات سے مسئلے کے حل پر روز دیا گیا۔