Tag: lindsay graham

  • محمد بن سلمان خاشقجی قتل میں ملوث ہیں انہیں سزا ہونی چاہیے، لنڈسے گراہم

    محمد بن سلمان خاشقجی قتل میں ملوث ہیں انہیں سزا ہونی چاہیے، لنڈسے گراہم

    واشنگٹن : امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان ملوث ہیں، ان کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تزشتہ برس ترکی کے دارالحکومت استنبول میں قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی سے متعلق امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری محمد بن سلمان پر عائد ہوتی ہے۔

    سینیٹر لنڈسے گراہم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تعلقات میں بہتری لانی ہے تو اس کےلیے محمد بن سلمان سے نمٹنا ضروری ہے‘۔

    امریکی سینیٹر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافی کے قتل میں ملوث مشتبہ افراد پر پابندیاں لگانے کا عندیہ بھی دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی اخبار کےلیے کالم تحریر کرنے والے صحافی کے قتل میں ملوث 11 افراد کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوئی ہے جبکہ اٹارنی جنرل نے پانچ ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ جمال خاشقجی کو گزشتہ برس اکتوبر میں ترک دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے گمشدگی کے بعد قتل کیا گیا تھا، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کے قتل میں 15 افراد ملوث تھے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی سے متعلق سعودی ٹرائل اقوام متحدہ نے ناکافی قرار دے دیا

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل پر مزید شواہد درکار ہیں، امریکی وزیر دفاع

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کی لاش ابھی برآمد نہیں ہوئی ہے، ترک حکام نے دعویٰ کی تھا کہ جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد لاش کے ٹکرے کرکے تیزاب میں ڈال دئیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ امریکا، برطانیہ اور کینیڈا کی جانب خاشقجی کے قتل میں ملوث 20 افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

  • ایرانی حکومت کا مؤقف ہٹلر کی پالیسیوں کے مشابہ ہے، امریکی سینیٹر

    ایرانی حکومت کا مؤقف ہٹلر کی پالیسیوں کے مشابہ ہے، امریکی سینیٹر

    واشنگٹن : امریکی سینیٹر لینڈی گراہم نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ یورپی قیادت سنگین جرائم کی مرتکب ایرانی حکومت کی رضا حاصل کرنے کے لیے سر توڑ کوششیں کررہی ہے جو پورے کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹ کی مسلح افواج کی کمیٹی کے سرکردہ رکن سینیٹر لینڈی گراہم نے امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے تعلقات برقرار رکھنے پر یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جو یورپی ممالک ایران کے ساتھ تعلق رکھے ہوئے ہیں وہ انسانی حقوق کی پامالی کرنے والے ظالم ملک ایران کی رضا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ کی مسلح افواج کی کمیٹی رکن لینڈی گراہم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ ’سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے والی ایرانی حکومت کے ساتھ یورپی قیادت کا رویہ پورے یورپ کے باعث ننگ و عار ہے‘۔

    امریکی سینیٹر کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’ایران کا موجودہ نظام ظلم و جبر پر مبنی ہے جسے ایرانی عوام کی گردنوں پر مسلط کیا گیا ہے لیکن ایرانیوں کی جانب مذکورہ نظام کی کبھی حمایت نہیں کی گئی‘۔

    سینیٹر لینڈی گراہم کا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’ایران کی موجودہ حکومت کا مؤقف دوسری عالمی جنگ اور جرمن آمر ہٹلر کی پالیسیوں اور رویوں سے شباہت پیش کرتا ہے‘۔

    امریکی سینیٹر نے ٹویٹر پر دیئے گئے پیغام میں کہنا تھا کہ ایرانی حکومت کی خوشنودی کے حصول کے کوشاں یورپی قیادت کو ایران قوم کی موجودہ نظام سے نکلنے اور بہتر نظام گزارنے کے لیے بلند ہونے والے چیخ و پکار سنائی نہیں دے دیتی؟

    لینڈی گراہم نے کہا کہ مظلوم ایرانی عوام کی صدائیں کانگریس میں بھی ’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سب سے زیادہ سنائی دیتی ہیں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹر نے یورپی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کے آیت اللہ نظام کے خلاف تیار کی گئی حکمت عملی میں صدر ٹرمپ کا ساتھ دیں اور متحد ہوکر مظلوم ایرانیوں کو جبر نظام سے چھٹکارا دلوائیں۔

    یاد رہے کہ جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا کہا تھا اور 7 اگست کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے تھے، جس کے بعد ایران پر اقتصادی شعبے میں اسی روز رات 12 بجے سے پابندیوں کا اطلاق ہوگیا تھا تاہم یورپی ممالک کی جانب سے امریکی صدر کے فیصلے کو سرے مسترد کردیا گیا تھا۔