Tag: Lines Area

  • لائنزایریا میں چھاپہ، اے آر وائی پر حملہ کرنے والی 2 خواتین گرفتار

    لائنزایریا میں چھاپہ، اے آر وائی پر حملہ کرنے والی 2 خواتین گرفتار

    کراچی: قانون نافذ کرنے والے اداروں کا لائنز ایریا میں سیاسی جماعت کے دفتر پر چھاپہ  اے ار وائی کے دفتر پر حملہ کرنے والی دو خواتین گرفتار تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق  قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے لائنزایریا ایم کیو ایم کے شعبہ خواتین سے تعلق رکھنے والی سیکٹر انچارج نسرین سمیت 2 خواتین کو گرفتار کر لیا ہے۔

    پڑھیں:  *  آے آروائی نیوزکے دفتر پرحملہ: مرکزی ملزم رنچھوڑ لائن سے گرفتار

    ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گرفتار ہونے والی خواتین کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج سے کی گئی ہے، دونوں خواتین اے آر وائی پر حملہ کرنے سمیت کراچی پریس کلب کے باہر پاکستان مخالف نعرے لگانے میں بھی ملوث تھیں۔

    مزید پڑھیں: *  رینجرز کی کارروائی، لندن سیکریٹریٹ سے تعلق رکھنے والے عسکری گروپ کے کارندے گرفتار

    قبل ازیں رینجرز نے لیاقت آباد اور پاپوش میں کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم لندن سیکریٹریٹ کے عسکری ونگ سے تعلق رکھنے والے 2 افراد کو گرفتار کیا ہے جو احمدی ڈاکٹر کے قتل سمیت متعدد وارداتوں میں مطلوب تھے۔

     

  • جائیداد کا تنازعہ، لائنزایریا میں خاتون قتل

    جائیداد کا تنازعہ، لائنزایریا میں خاتون قتل

    کراچی: جائیداد کے تنازعے پر لائنزایریا میں فائرنگ سے عقیلہ نامی خاتون جاں بحق سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق  کراچی کے علاقے لائنزایریا میں فائرنگ سے خاتون جاں بحق کی شناخت عقیلہ کے نام سے ہوئی، مقتولہ کو قانونی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، خاتون کے قتل کے بعد علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے پریڈی اسٹریٹ پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری طلب کی گئی۔

    لواحقین کا کہنا ہے کہ مسلح افراد ماں کے ہمراہ جانے والی بچی کے اغواء کی کوشش کررہے تھے، جس پر مقتولہ نے مزاحمت کی جس کے باعث مسلح افراد نے فائرنگ کر کے عقیلہ کو قتل کردیا جبکہ ماں کے ہمراہ جانے والی بچی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں اور امی منے کی دوائی لے کر واپس آرہے تھے کہ دو افراد نے فائرنگ کی جس کے بعد وہ وہاں سے فرار ہوگئے‘‘۔

    دوسری جانب ایس پی جمشید ٹاؤن طاہر نورانی نے واقعے کو ذاتی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ ’’اس حادثے کی تین مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کی جائے گی اور جلد ملزمان کو گرفتار کیا جائےگا‘‘۔

    احتجاجی مظاہرین میں شریک ایک خاتون نے اے آر وائی کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’عقیلہ اپنے بچوں کو محنت کر کے پڑھاتی تھی، اب بچوں کی پڑھائی ادھوری رہ جائے گی انہیں کون پڑھائے گا؟‘‘۔

    علاقہ مکینوں کے احتجاج کے باعث کوریڈور 3 پر ٹریفک کی آمد ورفت روک دی گئی تھی ، جس کے باعث قریبی سڑکوں پر ٹریفک کا نظام درھم برہم ہوگیا اور شہریوں کی بڑی تعداد ٹریفک میں پھنس گئی‘‘۔

    پولیس حکام کی جانب سے مظاہرین سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے تاہم مظاہرین نے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کے بعد مظاہرہ ختم کردیا۔

    بعدازاں مقتولہ کے شوہر نے بریگیڈ تھانے جاکر اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کروایا جس میں اُس نے انکشاف کیا کہ یہ واقعہ اغواء کا نہیں بلکہ جائیداد کے تنازعے کا ہے، مقتولہ کو گولی مارنے والا شخص اُس کا اپنا بھائی تھا۔

    پولیس حکام کے سامنے بیان دیتے ہوئے مقتولہ کے شوہر نے تصدیق کی کہ ’’ہم اپنا گھر فروخت کر کے رقم لارہے تھے کہ میری اپنے بھائی اور ہمشرہ سے لڑائی ہوئی جس کے بعد میں اور میری بیوی چار لاکھ روپے لے کر روانہ ہوئے‘‘۔

    پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کی گرفتاری کے لیے تلاش شروع کردی ہے۔

     

  • فوجیوں کی شہادت کے بعد رینجرز کی کارروائیاں 10 افراد گرفتار

    فوجیوں کی شہادت کے بعد رینجرز کی کارروائیاں 10 افراد گرفتار

    کراچی : صدر پارکنگ پلازہ کے قریب دو فوجیوں کی شہادت کے بعد رینجرز کی جانب سے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن 10 افراد زیر حراست تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو فوجیوں کی شہادت کے بعد رینجرز کی جانب سے ٹارگٹڈ آپریشن کا سلسلہ تیز کردیا گیا۔ رات گیے رینجرز کی بھاری نفری نے لائنزایریا کے علاقے جیکب لائن اور دھوبی گھاٹ کے علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 10 افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، گرفتار کیے گیے افراد میں ایک سیاسی جماعت کا سابق عہدیدار بھی شامل ہے۔

    دوسری جانب بریگیڈ تھانے کی حدود میں لائنزایریا کے علاقے جٹ لائن دھوبی گھاٹ میں رات گئے نامعلوم موٹرسائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

    پڑھیں :  کراچی: دہشتگردی کے واقعے میں شہید فوجی جوانوں کی نماز جنازہ ادا

    زخمیوں کی شناخت فیصل اور گووند کے ناموں سے ہوئی اور دونوں کا تعلق سیاسی جماعت سے بتایا گیا ہے جبکہ گلستان جوہر میں فائرنگ سے شہزاد اور میاں آصف نامی شخص زخمی ہوئے۔

    قبل ازیں رینجرز نے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر شاہ فیصل اور برنس روڈ سے بھاری اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیاہے، رینجرز حکام نے مزید کہا ہے کہ زمین میں مودفون اسلحہ شہر میں بد امنی کے لیے چھپایا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں : سندھ میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا فیصلہ

    یاد رہے گزشتہ روز صدر میں آرمی ملٹری کی وین کو پارکنگ پلازہ کے قریب نشانہ بنایا گیا تھا جس میں دو فوجی جوانوں شہید ہوئے تھے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق کارروائی کے وقت جائے وقوعہ کے خفیہ کیمرے بند تھے اور حادثے کے مقام سے خول برآمد نہیں ہوسکے، شبہ ہے کہ ملزمان کارروائی کے بعد خول جمع کرکے اپنے ہمراہ لے جانے میں کامیاب ہوگیے۔