Tag: Lions

  • دو خونخوار جانوروں کی لڑائی میں فتح کس کی ہوئی؟

    دو خونخوار جانوروں کی لڑائی میں فتح کس کی ہوئی؟

    شیر اور مگر مچھ دو ایسے جانور ہیں جن کے بارے میں طے کرنا مشکل ہے کہ کون زیادہ خطرناک ہے، لیکن اگر یہ دونوں جانور آپس میں بھڑ جائیں تو کیا ہوگا؟

    سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ شیر ایک مگرمچھ پر کئی بار شدید حملہ کرتے ہیں اور کس طرح ایک شیر، مگر مچھ کو اپنے پاؤں سے گھسیٹنے کی کوشش کرتا ہے۔

    یہ ویڈیو ایک 15 سالہ طالب علم کونور ڈاؤس نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ جنوبی افریقہ میں ایک گیم ریزرو کا دورہ کرتے ہوئے ویڈیو بنائی اور اسے کروگر نیشنل پارک کے سیاحوں کے انسٹاگرام پیج پر پوسٹ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک شیر کو ڈیم کے ساتھ کچی سڑک پر جاتے ہوئے دیکھا، پھر چند دوسرے شیر بھی سامنے آئے۔ یہ سب چلتے ہوئے دھوپ میں پڑے ایک مگرمچھ کے پاس پہنچے۔

    ان میں سے ایک شیر نے مگرمچھ کو گھسیٹںے کی کوشش کی مگر وہ بھرپور مزاحمت کرتا رہا۔

    آخر میں مگرمچھ بھاگنے میں کامیاب ہوگیا، مگرمچھ تیر کر دور چلا گیا اور شیر ایسے لیٹ گئے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔

  • بلی سے بھی سستے شیر خریدیں، مگر کہاں؟

    بلی سے بھی سستے شیر خریدیں، مگر کہاں؟

    ٹوکیو: کیا آپ یقین کرینگے کہ دنیا کا ایسا بھی ملک ہے جہاں جنگل کی بادشاہ کی شہرت کم اور نسلی بلیوں کی زیادہ ہے۔

    جی ہاں یہ ملک ہے جاپان، جاپان میں چڑیا گھر جانے والوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے، گو کہ جاپانی چڑیا گھروں میں قطبی ریچھوں، ہاتھیوں اور پانڈا کو اب بھی بہت پسند کیا جاتا ہے لیکن شیر جیسے دیگر جانوروں کی شہرت اور قدر میں کمی ہوتی جا رہی ہے۔

    اس حوالے سے ماضی میں جنگلی جانوروں کا کاروبار کرنے والے تسوشی شیروا نے بتایا کہ شیر اب جاپان میں بہت سستے ہو چکے ہیں اور انہیں آسانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے، ماضی میں جاپان کے ہر چڑیا گھر انتظامیہ کی خواہش ہوتی تھی کہ ان کے وائلڈ لائف پارک میں شیر لازمی ہو کیوں کہ ان کی مانگ بہت زیادہ تھی لیکن اب یہ بہت عام ہو چکے ہیں، اب زیادہ تر لوگ انہیں اسی وقت دیکھنے آتے ہیں، جب یہ بچے ہوتے ہیں۔

    تسوشی شیروا کے مطابق جاپان میں ایک شیر ایک لاکھ ین (تقریبا ایک ہزار ڈالر) کا مل جاتا ہے، انہوں نے بتایا کہ چڑیا گھر کی انتظامیہ نے اپنا خرچہ بچانے کے لیے ان شیروں کو بغیر کسی معاوضے کے کسی کو چڑیا گھر کو دے دیئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ سال دو ہزار چودہ کے بعد سے اب تک گیارہ سے چودہ شیر عوامی چڑیا گھروں کو عطیہ کیے گئے ہیں۔

    تسوشی شیروا نے بتایا کہ شیر کے برعکس ایک نسلی بلی اس سے دوگنی قیمت میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ اچھی اور اعلی نسل کی بلی کی قیمت چار لاکھ ین (تقریبا چھ لاکھ پاکستانی روپے) ہے۔

    جاپان میں شیروں کی قیمت کم کیوں ہے؟

    اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ٹوکیو یونیورسٹی میں ماحولیاتی شعبے سے منسلک کیوین شارٹ نے بتایا کہ شیروں کی قیمتیں کم ہونے کی بڑی وجہ ان کی بریڈنگ ہے، دیگر جانوروں کی نسبت قید میں شیروں کی بریڈنگ ایک آسان عمل ہے اور عمومی طور پر ایک ہی وقت میں تین بچے پیدا ہوتے ہیں، شائقین شیر کے بچوں کو تو پسند کرتے ہیں لیکن بڑے شیروں کو نہیں، جب شیر بڑے ہوتے ہیں تو پھر ان کی خوراک کی لاگت زیادہ ہو جاتی ہے، انہیں زیادہ گوشت کی ضرورت ہوتی ہے اور گوشت جاپان میں کافی مہنگا ملتا ہے۔کیوین شارٹ نے بتایا کہ شیر کو رکھنے کے لیے بھی الگ الگ پنجروں کی ضرورت ہوتی ہے۔

    دوسری جانب جاپان میں بچوں کی شرح پیدائش میں بھی کمی ہوئی ہے اور آج کے دور کے بچے چڑیا گھروں میں جانے کی بجائے آن لائن گیمز کھیلنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔

  • ناکافی وسائل کی وجہ سے سفاری پارک کے 14 شیر فروخت کردیے گئے

    ناکافی وسائل کی وجہ سے سفاری پارک کے 14 شیر فروخت کردیے گئے

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے سفاری پارک کی انتظامیہ نے ناکافی وسائل کی وجہ سے 14 افریقی شیر فروخت کردیے، لاک ڈاؤن میں سفاری پارک بند ہونے کی وجہ سے انتظامیہ شدید مالی بحران سے دو چار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور سفاری پارک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سفاری پارک میں شیروں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور ان کے کھانے پینے کے اخراجات غیر معمولی ہیں جس کی وجہ سے انہیں یہ قدم اٹھانا پڑا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں لوگوں کی آمد و رفت ختم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے سفاری پارک کی آمدن بھی ختم ہوگئی ہے۔

    علاوہ ازیں انتظامیہ پہلے ہی فنڈز کی کمی کا شکار ہے اور اب ایسے حالات میں ان کے لیے جانوروں کے کھانے پینے کا بندوبست مشکل ہوتا جارہا ہے۔

    لاہور کے سفاری پارک میں اس وقت 37 افریقی شیر، شیرنیاں، 5 ٹائیگرز بشمول سفید ٹائیگر، 2 جیگوار اور 2 پوما موجود ہیں، ان تمام شیروں کے دودھ اور گوشت کے اخراجات لاکھوں روپے ہیں۔

    انتظامیہ کے مطابق ایک شیر روزانہ 8 سے 9 کلو گوشت کھاتا ہے اور چند لیٹر دودھ پیتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ تمام شیروں کی خوراک کے روزانہ کے اخراجات 30 ہزار روپے، ماہانہ 9 لاکھ روپے جبکہ سالانہ یہ رقم ایک کروڑ روپے سے تجاوز کرجاتی ہے۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے مذکورہ شیر 21 لاکھ روپے میں فروخت کیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق فروخت کیے جانے والے شیروں میں سے 7 شیر نیلامی کے ذریعے فروخت کیے گئے ہیں اور ایک شیر تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے میں فروخت کیا گیا ہے۔

  • جرمنی: چڑیا گھر سے خونخوار جانور فرار، حکام نے شہریوں کو خبردار کردیا

    جرمنی: چڑیا گھر سے خونخوار جانور فرار، حکام نے شہریوں کو خبردار کردیا

    برلن : جرمنی کے شہر لونباک میں طوفانی بارشوں کے بعد چڑیا گھر کے میں موجود دو شیر، دو ٹائیگر اور ایک چیتا فرار ہوگئے ہیں، حکام نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ گھروں سے نکلنے سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی کے شہر لونباک میں طوفانی بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب کے باعث شہر کے قدیمی چڑیا گھر میں موجود جنگلی جانور فرار ہوگئے ہیں۔

    جرمن پولیس کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر سے دو شیر، دو ٹائیگر اور ایک چیتا بھاگے ہیں، مقامی حکام نے شہریوں کو خبر دار کیا ہے کہ جب تک مفرور جانوروں کو پکڑ نہ لیا جائے شہری اپنے گھروں میں رہیں اور کوئی بھی جنگلی جانور نظر آئے تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چڑیا گھر کے ایک ملازم نے پولیس کو آگاہ کیا کہ ایک ریچھ بھی چڑیا گھر سے بھاگا تھا جسے بعد میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

    جرمن پولیس کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر کے جنگلی جانوروں کو شہر میں آنے والے سیلاب کے بعد بھاگنے کا موقع ملا تھا، کیوں کہ سیلاب کے باعث ان کے پنجرے ٹوٹ گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ شیر، ٹائیگر اور چیتا اسی علاقے میں ہیں یا کہیں اور نکل گئے ہیں، تاہم سیکیورٹی ادارے، فائر فائٹرز اور ہنگامی خدمات انجام دینے والے عملے ہمراہ جانوروں کی تلاش کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ چڑیا گھر جرمنی کے والپوٹ خاندان کی ملکیت ہے، جس کا رقبہ 74 ایکڑ سے زائد ہے جس میں سائبرین ٹائیگر اور شیر سمیت 60 اقسام کے تقریباً 400 جانوروں کے گھر تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ والپورٹ خاندان نے سنہ 1965 میں مذکورہ چڑیا گھر کو کتوں، گدھوں اور جنگلی سور سے شروع کیا تھا، چڑیا گھر عملے کے مطابق ہر سال 70 ہزار افراد چڑیا گھر کا دورہ کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز چڑیا گھر سے جنگلی جانوروں کے فرار ہونے سے دو سال قبل جرمنی کے مشرقی شہر لائپز کے چڑیا گھر سے بھی دو شیر بھاگے تھے جن میں سے ایک کو دوبارہ پکڑ لیا تھا جبکہ دوسرے شیر کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • بھارتی گجرات میں شیروں نے سڑک پر دھرنا دے دیا

    بھارتی گجرات میں شیروں نے سڑک پر دھرنا دے دیا

    گجرات: بھارتی ریاست گجرات میں لوگ اس وقت خوف اور تذبذب سے دو چار ہوگئے جب انہوں نے سڑک پر درجن بھر شیروں کو براجمان پایا۔ شیروں کے اس ’دھرنے‘ کی وجہ سے ٹریفک کا بہاؤ متاثر ہوگیا۔

    گجرات میں یہ واقعہ رات میں پیش آیا جب 12 کے قریب شیروں کا یہ گروہ جنگل کے درمیان سے گزرنے والی سڑک کو پار کر کے جنگل کے دوسرے حصے میں داخل ہو رہا تھا۔

    تاہم سڑک پر رواں ٹریفک، اس کے ہارنوں کے شور اور گاڑیوں کی چکا چوند روشنیوں نے انہیں بوکھلا دیا اور وہ جانے کے بجائے وہیں بیٹھ گئے۔

    تاہم ان شیروں نے کسی بھی قسم کی جارحیت یا حملے سے گریز کیا اور لوگ آرام سے ان کی ویڈیوز اور تصاویر بناتے رہے۔

    اسی سے ملتا جلتا ایک واقعہ گزشتہ برس جنوبی افریقہ میں بھی پیش آیا تھا جب 17 کے قریب شیر سستانے کے انداز میں ایک سڑک پر بیٹھ گئے اور وہاں آنے والی گاڑیاں راستہ بند ہونے کی وجہ سے پھنس گئیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔