Tag: lips

  • موسم سرما میں خشک ہونٹوں سے کیسے نجات پائی جائے؟

    موسم سرما میں خشک ہونٹوں سے کیسے نجات پائی جائے؟

    موسم سرما میں خشکی سے ہونٹ پھٹ جاتے ہیں جو بعض اوقات تکلیف دہ صورت بھی اختیار کرلیتے ہیں، علاوہ ازیں ہارمونل تبدیلیوں، خون کی کمی یا سگریٹ نوشی کی وجہ ہونٹ کالے بھی پڑجاتے ہیں۔

    ہونٹوں کی خشکی دور کرنے اور ان کا رنگ بحال کرنے کے لیے ذیل میں کچھ طریقے بتائے جارہے ہیں۔

    ایک چمچ اصلی گھی میں 2 وٹامن ای کے کیپسول اور ایک چمچ گاجر کا تیل شامل کریں اور اسے دن میں دو سے 3 بار ہونٹوں پر لگائیں۔

    دیسی گھی میں چٹکی بھر نمک (پنک سالٹ یا سادہ نمک) اور شہد ڈال کر ہونٹوں پر اس کا مساج بھی کیا جاسکتا ہے، اس سے ہونٹوں سے مردہ جلد بھی صاف ہوگی جبکہ ان کی ملائمت میں بھی اضافہ ہوگا۔

    ہونٹوں کی رنگت بحال کرنے کے لیے ایک چمچ دودھ میں گلاب کی 3 سے 4 پتیاں اور انار کا ایک پھول شامل کریں، اس کا پیسٹ بنا لیں اور اسے اصلی گھی اور وٹامن ای کے کیپسول والے آمیزے میں شامل کر کے لگائیں۔

    یہ تمام اشیا ہونٹوں کی خشکی دور کر کے انہیں نرم و ملائم بنائیں گی جبکہ ان کی گلابی رنگت بھی بحال ہوگی۔

  • خشک اور سیاہ ہونٹوں سے نجات پانے کا طریقہ

    خشک اور سیاہ ہونٹوں سے نجات پانے کا طریقہ

    موسم سرما میں خشکی سے ہونٹ پھٹ جاتے ہیں جو بعض اوقات تکلیف دہ صورت بھی اختیار کرلیتے ہیں، علاوہ ازیں ہارمونل تبدیلیوں، خون کی کمی یا سگریٹ نوشی کی وجہ ہونٹ کالے بھی پڑجاتے ہیں۔

    ہونٹوں کا گلابی رنگ بحال کرنے کے لیے نہایت کارآمد نسخہ درج ذیل ہے۔

    ایلو ویرا 1 چمچ، لیموں کا رس آدھا چمچ، انار کا رس 1 چمچ اور دہی 1 چمچ ملا کر اچھی طرح مکس کرلیں۔ یہ آمیزہ بنا کر فریج میں رکھ لیں، اسے ایک ہفتے تک استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    اس آمیزے کو روز رات کو سوتے ہوئے لگائیں، چند دن میں ہونٹوں کی گلابی رنگت بحال ہوجائے گی۔

    اسے دن میں لگانے سے گریز کریں کیونکہ سورج کی شعاعوں سے اس کا ری ایکشن بھی ہوسکتا ہے۔

  • موسم سرما میں ہونٹوں کو خشکی سے بچانے کا آسان حل

    موسم سرما میں ہونٹوں کو خشکی سے بچانے کا آسان حل

    موسم سرما میں ہونٹوں کی خشکی اور کھردرا پن عام مسئلہ ہے جس سے نجات کے لیے مختلف ٹوٹکے اور بازاری پروڈکٹس استعمال کی جاتی ہیں۔

    ہونٹوں کو خشکی سے بچانا ضروری ہے ورنہ ہونٹ پھٹنے لگتے ہیں اور ان سے خون رسنے لگتا ہے، یہ ایک طرف تو چہرے کو بدنما بنا دیتا ہے تو دوسری کچھ کھانا پینا بھی نہایت مشکل ہوجاتا ہے۔

    روزانہ میک اپ کا استعمال کرنے والی خواتین کے لیے یہ اور بھی بڑا مسئلہ بن جاتا ہے کیونکہ موسم کی خشکی اور روزانہ لپ اسٹک کا استعمال ہونٹوں کی خرابی میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔

    تاہم ان مسائل کا حل نہایت آسان ہے، اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں میک اپ آرٹسٹ وقار حسین نے اس کا نہایت آسان حل بتایا۔

    وقار کا کہنا تھا کہ مہنگی پروڈکٹس خریدنے کے بجائے گھر میں موجود اشیا سے ہی ان تمام مسائل کا حل مل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ممکن ہے تو لپ اسٹک کے استعمال سے پہلے لپ اسکربر کا استعمال کیا جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ میک اپ سے قبل لگایا جانے والا پرائمر اگر لپ اسٹک کے ساتھ مکس کر کے لگایا جائے تو ہونٹ نم اور تر و تازہ رہتے ہیں، پرائمر نہ ہو تو پیٹرولیم جیلی بھی یہی کام سر انجام دے سکتی ہے۔

    اس موقع پر شو کی مہمان جویریہ سعود نے بھی ایک ٹپ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ اگر ملائی میں لیموں اور خشخاش ملا کر اس سے چہرے کا مساج کیا جائے تو اس سے چہرے اور ہونٹوں کی ڈیڈ اسکن نکل جاتی ہے اور چہرہ شفاف ہوجاتا ہے۔

  • جسم کے ان حصوں کو چھونے سے گریز کریں

    جسم کے ان حصوں کو چھونے سے گریز کریں

    دن بھر مختلف سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے ہمارے ہاتھ جراثیموں اور دھول مٹی کے ذرات سے اٹ جاتے ہیں جس کا ہمیں احساس بھی نہیں ہوپاتا۔ اگر ان ہاتھوں سے ہم اپنے جسم کے کچھ حصوں خصوصاً چہرے کو چھوئیں تو یہ ہماری جلد کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    اسی لیے آج ہم آپ کو جسم کے ان حساس حصوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جنہیں بغیر ہاتھ دھوئے چھونا سخت نقصان دہ ہوسکتا ہے۔


    آنکھیں

    اگر آنکھ میں کچھ چلا جائے تو فوری طور پر آنکھ کو مسلنے سے گریز کریں۔ آنکھ میں گیا کچرا اور آپ کے ہاتھوں پر لگے دھول مٹی کے ذرات آنکھ کی تکلیف میں کئی گنا اضافہ کر سکتے ہیں۔

    آنکھ کی صفائی کے لیے اسے اچھی طرح دھوئیں اور اگر ہاتھوں سے صفائی کرنا مقصود ہو تو ہاتھوں کو بھی پہلے اچھی طرح صابن سے دھوئیں۔


    کان

    کان کے اندرونی پردے بے حد حساس ہوتے ہیں چنانچہ انہیں اندر گہرائی تک چھونے یا کھجانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔ یہ عمل آپ کی لاعلمی میں آپ کو سماعت سے محروم کر سکتا ہے۔


    ناک

    اسی طرح ناک کو چھونا بھی خطرے سے خالی نہیں۔ ناک کے اندر موجود جراثیم ناک کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں جو اسے باہر کے گرد و غبار سے محفوظ رکھتے ہیں۔

    ہاتھوں سے ناک صاف کرنا مضر صحت جراثیم کو جسم میں داخلے کی دعوت دینے کے مترادف ہے۔


    ہونٹ

    ہاتھوں سے ہونٹ چھونا بھی ہونٹوں اور منہ کے اندر موجود فائدہ مند جراثیم کو نقصان پہنچانا اور نئے جراثیم اندر داخل کرنا ہے۔ یہ عمل نہ صرف آپ کے ہونٹوں، بلکہ دانتوں اور گلے کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔


    چہرہ

    دراصل اپنے ہاتھوں سے پورے چہرے کو ہی چھونے سے گریز کیا جائے۔ آپ کے ہاتھوں پر موجود چکنائی، گرد وغبار اور جراثیم آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور آپ کے چہرے پر کیل مہاسے پید کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔


    ناخن

    ہاتھ اور پاؤں کو اگر اچھی طرح سے دھو لیا جائے تب بھی ناخنوں کے اندر میل، گرد و غبار اور جراثیم موجود ہوتے ہیں لہٰذا بلاو جہ ناخن کو چھونے سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے۔

  • پیٹرولیم جیلی : ایک مخملی احساس کانام

    پیٹرولیم جیلی : ایک مخملی احساس کانام

    اے آر وائی (ویب ڈیسک)خوبصورت نظر آنا خواتین کی بنیادی خواہش ہے اور وہ اپنے حسن کی حفاظت کے لیے مختلف مصنوعات استعمال کرتی ہیں جن میں سر فہرست بازار میں ملنے والی مہنگی پیک اشیاء ہیں لیکن اگر حسن وخوبصورتی قائم رکھنے کے لیے ایک سستا نعم البدل مل جائے جس سے ایک دو کی بجائے بے شمار فائدے حاصل ہوجائیں تو کیاکہنا، اورجو زیادہ مہنگی بھی نہ ہو۔ بمشکل ہی کوئی ہوگا جس کے ڈریسنگ ٹیبل یا دراز میں ویسلین نہیں ہوگی ۔ پیٹرولیم جیلی کو معمولی نہ جاننے یہ موم‘ آئل اوردوسرے قدرتی اجزاء پرمشتمل ایک اہم مصنوع ہے ۔ جو سستی تو ہے مگر اس کے بے پناہ فائدے ہیں ۔ اگرچہ ہم میں سے بہت سے لوگ اس بات سے واقف نہیں کہ پیٹرولیم جیلی کا مقصد صرف سردیوں میں خراب ہاتھوں یاپھٹی ہوئی ایڑیوں کی دیکھ بھال نہیں ہے بلکہ اس کو ہم اوربھی بہت سے مقاصدکے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

    پیٹرولیم جیلی کے استعمال کو جاننے سے پہلے یہ جائزہ لیتے ہیں کہ پیٹرولیم جیلی بنی کس طرح ؟ اس کے بارے میں عام قیاس یہ ہے کہ انیسویں صدی کے اوآخر میں ایک کیمیا دان رابرٹ چیز برونے مشاہدہ کیا کہ فیکٹری کے ملازم جلد میں نمی کے لیے موم بتی استعمال کرتے ہیں جوزخم اورکسی بھی طرح کی خراش کو بھی مندمل کرنے کاکام کرتی ہے ۔ رابرٹ چیز برو نے اس بات کو ذہن نشین کرتے ہوئے مختلف قسم کی مصنوعات تیار کیں جن کابنیادی جز پیٹرولیم جیلی تھا اوران کو مختلف طرح کے جار میں محفوظ کرلیا۔ اس طریقے سے جیلی ہم تک پہنچی جس کو ہم محدود پیمانے پر استعمال کرتے ہیں ۔ آپ حیران ہو رہے ہوں گے کہ بھلا پیٹرولیم جیلی کااور کیا استعمال ہو سکتا ہے۔ حیران ہونا چھوڑیں اورپٹرولیم جیلی کا صحیح فائدہ اٹھائیں ۔

    کیاآپ جانتے ہیں کہ پٹرولیم جیلی کے استعمال سے آپ اپنی مسکراہٹ میں ایک خاص چمک پیدا کر سکتے ہیں کہ دیکھنے والا دیکھتا رہ جائے ۔ ٹی وی پر ماڈلز کے دانتوں کی جگمگاہٹ کسی اوروجہ سے نہیں بلکہ یہ پیٹرولیم جیلی کی مرہون منت ہے اپنی انگلی پر تھوڑی سی پیٹرولیم جیلی لیں اوراسے دانتوں اورمسوڑھوں پر اچھی طرح مل لیں اورپھر کمال دیکھیں کہ یہ کیسے موتیوں کی طرح دکھتے ہیں ۔
    ایک سادہ لپ گلوس جو آپ کے پاس موجود ہے ۔ وہ پیٹرولیم جیلی ہی ہے جب بھی ہونٹ خشک ہوں یا ویسے ہی ہونٹوں کو نرم وملائم تاثر دینے کیلئے ان پر پیٹرولیم جیلی لگائیں یہ نہ صرف ہونٹوں کونمی دے گی بلکہ ایک چمک بھی پیدا کردے گی۔ اس کے علاوہ لپ اسٹک لگانے کے بعد بھی گلوس کی بجائے پیٹرولیم جیلی لگائیں۔

    اگرآپ کے بال خشک ہیں تو ان کواسٹائل دینے کے لیے پیٹرولیم جیلی استعمال کریں جو نہ صرف بالوں میں چمک پیدا کرے گی بلکہ ان سے بال گھنے بھی لگیں گے۔ انگلیوں پر پیٹرولیم جیلی لگا کر بال سیٹ کریں جسے عام طورپر کئے جاتے ہیں۔ پیٹرولئم جیلی بالوں کو قابو کرکے ایک دلکش اسٹائل دے گی اوراگر بالوں میں کبھی چیونگم لگ جائے تو بالوں کو کاٹنے کی بجائے اسے اتارنے کیلئے بالوں پرپیٹرولیم جیلی رگڑیں چیونگم آسانی سے اتر جائے گی پیٹرولیم جیلی آئی برو کو ایک جگہ سیٹ رکھنے کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہے بہت تھوڑی مقدارمیں پیٹرولیم جیلی کو فنگر ٹپ یا آئی بروبرش کی مدد سے آئی بروپر لگالیں۔ آئی میک اپ اتارنے کے لیے کسی ریمور کی بجائے پیٹرولئم جیلی سے فائدہ اٹھائیں ۔ کسی صاف نرم کپڑے‘ تولیے یا کاٹن پر پٹرولیم جیلی لگا کے نرمی سے میک اپ اتار لیں ۔ آپ دیکھیں گی کہ پیٹرولیم جیلی سے نا صرف میک اپ صاف ہو جاتا ہے ۔ بلکہ مسکارااتارنے بھی معاون ہے ۔ خود سے اٹھنے والی خوشبو کو تادیر قائم رکھنے کے لیے اپنی کلائی‘ گردن اور جس حصے پر آپ پرفیوم یا باڈی اسپرے لگاناچاہتے ہیں وہاں پیٹرولیم جیلی لگالیں ۔
    کمزورناخنوں کے کنارے بہت جلد ٹوٹ جاتے ہیں اور ایسے ناخن دیکھنے میں بھدے لگتے ہیں ناخنوں کی مضبوطی کیلئے ان پر پیٹرولیم جیلی لگایا کریں یہ ناخنوں کو مضبوطی دیتی ہے ۔

    اگرآپ کے پاؤں کھردرے ہیں اور آپ چاہتے ہیں کہ یہ نرم وملائم ہوجائیں تو ان کی حفاظ کے لیے روزانہ رات کو سونے سے پہلے انہیں اچھے طرح دھو کر ان پر پیٹرولیئم جیلی لگائیں اور جرابیں پہن کر سوجائیں کچھ ہی دنوں بعد آپ کے پاؤں نرم وملائم ہونے کے ساتھ ان کی رنگت بھی نکھرآئے گی اس طرح ہاتھوں کی خوصورتی برقرار رکھنے کے لیے برتن دھونے اورکپڑے دھونے سے پہلے ہاتھوں پر پیٹرولیئم جیلی لگالیں تاکہ صابن میں موجود ایسڈ جلد کو نقصا ن نہ پہنچائیں اوررات کو سوتے وقت بھی پٹرولیئم جیلی لگائیں اپنے جسم سے مردہ خلیات کو ختم کرنے کے لیے پیٹرولئیم جیلی اورسمندری نمک کو باہم ملائیں اورنہانے سے پہلے سارے جسم پر اس کا مساج کریں اورپھر دھولیں اس اسکرب سے نہ صرف مردہ خیلات ختم ہوں گے بلکہ جسم کو ایک بہترین موئسچرائزر بھی ملے گا اس کے علاوہ نہانے کے بعد گیلے جسم پر پیٹرولیئم جیلی لگانے سے یہ جلد کو چکنا کئے بغیر نرم رکھتی ہے ۔

    اگر لوگوں کی کہنیاں کالی اورکھردری ہوتی ہیں ان پر روزانہ پیٹرولئیم جیلی سے ہلکا سا مساج کریں اس سے کہنیاں آہستہ آہستہ نرم ہوجائیں گی اوراس میں شامل محفوظ ترین بلیچ سے رنگت بھی نکھرآتی ہے ۔ پیٹرولیم جیلی بچوں کے لیے بھی بہترین مصنوعات میں سے ایک ہے بچوں کو ڈائپر لگانے سے پہلے پیٹرولیئم جیلی لگائیں اس سے بچے آرام محسوس کرتے ہیں خاص طور پر رات کو پرسکون نیند سوتے ہیں ۔ کچھ بچے نہاتے ہوئے روتے ہیں کیونکہ صابن ان کی آنکھوں میں جا کے جلن پیدا کرتا ہے پیٹرولیئم جیلی نے اس کا حل بھی پیش کر دیا ہے۔ نہانے سے پہلے بچوں کی بھنوؤں پر پیٹرولیم جیلی لگادیں اس سے ان کی آنکھیں صابن اور شیمپو سے محفوظ رہیں گی ۔ توکہیے کیسا لگا آپ کو پٹرولیم جیلی کے بارے میں جان کے؟ اب اسے صرف ڈریسنگ ٹیبل کی زینت بنانے کی بجائے اس کا صحیح استعمال کریں۔

  • موسمِ سرما کی آمد ، ہونٹوں کا خیال رکھیں

    موسمِ سرما کی آمد ، ہونٹوں کا خیال رکھیں

    برمنگھم (نیوز ڈیسک) پانی کی کمی، سگریٹ نوشی، بعض غذائی اجزاءکی کمی یا مخصوص ادویات کے استعمال کی وجہ سے ہونٹ خشک ہوجاتے ہیں اور آج کل کے موسم میں بھی ہونٹوں کا اس مسئلہ سے بچانامشکل ترین عمل ہے۔

    آج کا انسان سائنس اور ٹیکنالوجی کے اس دور میں دیسی نسخوں اور ٹوٹکوں کو فرسودہ اور پتھر کے زمانے کے لوگوں کے طور طریقے سمجھتے ہے لیکن سائنسدان بھی ان نسخوں کے گرویدہ نکلے۔ ہونٹوں کو نرم اور ملائم رکھنے کیلئے سائنسدانوں کو بھی کہنا پڑا کہ ہونٹوں تروتازہ رکھنے کیلئے گھریلو نسخے بہت کارگر ثابت ہوتے ہیں۔

    سائنسدانوں کی جانب سے ہونٹوں کو بچانے کیلئے کچھ اس طرح کے دیسی نسخے بتائے گئے ہیں۔

    ٭…. ہونٹوں پر شہد لگا کر اس کے اوپر ویزلین کی تہہ لگائیں اور 10 سے 15 منٹ کیلئے لگائے رکھنے کے بعد روئی گیلی کرکے صاف کریں، یہ عمل ایک ہفتے تک جاری رکھیں۔

    ٭…. کھیرے کے باریک قتلوں کو ہونٹوں پر اچھی طرح رگڑیں اور 15 منٹ تک ہونٹوں پر لگا کر رکھیں اور پھر سادہ پانی سے دھولیں۔

    ٭…. گلاب کی پتیوں کو کچے دودھ میں کچھ گھنٹے بھگو کر رکھیں اور پھر انہیں مل کر تقریباً 15 منٹ کیلئے ہونٹوں پر لگائیں۔

    ٭…. دو چمچ شکر میں چند قطرے زیتون کا تیل ملائیں اور اس میں نصف چمچ شہد ملا کر تقریباً پانچ منٹ کیلئے رکھ چھوڑیں۔ اسے ہونٹوں پر اچھی طرح رگڑیں۔

    ٭…. ایک ایک چمچ لیموں کا رس اور شہد ملالیں اور اس میں نصف چمچ ارنڈ کا تیل بھی ملالیں، اس آمیزے کو سونے سے پہلے ہونٹوں پر لگائیں اور صبح دھولیں۔

    ٭…. ایلو ویرا جیل کو ہونٹوں پر سونے سے پہلے لگالیں اور صبح دھوئیں۔

    ٭…. ہفتے میں دو دفعہ ہونٹوں پر زیتون کا تیل لگائیں۔

    ٭…. ہونٹوں کو تروتازگی کیلئے سب سے اہم چیز پانی ہے۔ روزانہ کثرت سے پانی پئیں دیگر فوائد کے علاوہ ہونٹ بھی نرم و ملائم رہیں گے۔