Tag: Lithuania

  • طیارہ اچانک ایک گھر میں گر کر تباہ ہو گیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    طیارہ اچانک ایک گھر میں گر کر تباہ ہو گیا، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    یورپی ملک لتھوانیا میں ایک کارگو طیارہ ایئرپورٹ پہنچنے سے قبل اچانک ایک گھر میں گر کر تباہ ہو گیا، واقعے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہے جس میں طیارے کی تباہی کا دل دہلا دینے والا منظر دیکھا جا سکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لتھوانیا میں DHL کا کارگو طیارہ گر کر تباہ ہونے سے ایک پائلٹ ہلاک، اور 3 افراد زخمی ہو گئے ہیں، مقامی حکام کا کہنا تھا کہ پیر کی صبح دارالحکومت وِلنیئس کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب طیارہ ایک گھر میں گر کر حادثے کا شکار ہوا۔

    طیارے نے جرمنی سے اڑان بھری تھی، جسمیں دو پائلٹ اور کمپنی کے دو ملازمین سوار تھے، دو منزلہ عمارت سے ٹکرانے کے بعد طیارے میں دھماکے سے آگ بھڑک اٹھی تھی، حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔

    حادثے میں ہسپانوی پائلٹ ہلاک ہوا، جب کہ عمارت میں موجود 12 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا، ایک قریبی کمپنی کی سی سی ٹی وی کیمرے نے طیارے کی تباہی کا ہولناک منظر ریکارڈ کیا، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایئرپورٹ کے قریب پہنچتے ہی طیارہ معمول کے مطابق نیچے اترا اور پھر ایک عمارت میں گر کر ایک بڑے گولے کی صورت میں پھٹ گیا۔

    لتھوانیا کے وزیر اعظم نے ایک بیان میں کہا کہ طیارہ اگرچہ رہائشی علاقے میں گرا لیکن خوش قسمتی سے مقامی آبادی میں جانی نقصان نہیں ہوا۔ حادثے کے بعد سامنے آنے والی تصاویر میں ڈی ایچ ایل کمپنی کے ٹریڈ مارک پیلے رنگ میں طیارے کے ٹکڑے جابجا بکھرے دیکھے جا سکتے ہیں۔

  • فوٹوگرافر نے جنگل میں‌ ایک دل دہلا دینے والی تصویر کھینچ لی

    فوٹوگرافر نے جنگل میں‌ ایک دل دہلا دینے والی تصویر کھینچ لی

    انٹرنیٹ پر ایک دل دہلا دینے والی تصویر سامنے آئی ہے جو لتھوانیا کے ایک فوٹوگرافر نے ایک مقابلے کے لیے قریبی جنگل میں‌ کھینچی تھی۔

    جب یوگنیجس نامی فوٹوگرافر کی کھینچی گئی یہ تصویر انسٹاگرام پر اپ لوڈ ہوئی تو صارفین نے اسے ’ہارر‘ فلموں کا کوئی دہشت ناک جانور قرار دے دیا۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ لتھوانیا کے فوٹوگرافر نے یہ تصویر ایک عالمی مقابلے کے لیے کھینچی تھی، اور جب لوگوں کو یہ علم ہوا کہ یہ کون سا ’جانور‘ ہے تو وہ مزید حیران رہ گئے۔

    تصویر دیکھ کر کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا کہ اتنی خوف ناک نظر آنے والی شے محض ایک چیونٹی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Pubity (@pubity)

    وائلڈ لائف فوٹوگرافر نے یہ تصویر بہت قریب سے کھینچی ہے، جس میں چیونٹی کے سر اور منھ کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے کوئی عفریت ہے۔

    یہ تصویر 2022 کے ’نیکون اسمال ورلڈ فوٹومیکروگرافی‘ کے مقابلے میں جمع کروائی گئی تھی، یہ مقابلہ خوردبینی فوٹو گرافی کے فن کی نمائش کے لیے منعقد کیا گیا تھا، تاکہ اس سے لوگوں کو ایسی تفصیلات ملیں جسے انسانی آنکھ نہیں دیکھ پاتی۔

    تصویر دیکھ کر کچھ صارفین واقعی دنگ رہ گئے، ایک صارف نے تبصرہ کیا ’اینٹ مین کو تو ایک ہارر فلم ہونی چاہیے تھی۔‘ ایک اور صارف نے لکھا ’میں تو چیونٹیوں کو بہت پیارا سمجھتا تھا، اب میں گھبرا گیا ہوں۔‘ ایک تیسرے صارف نے تبصرہ کیا ’تصور کریں کہ ایسی ایک ملین چیونٹیاں آپ کی طرف دوڑتی ہوئی آ رہی ہیں!‘

  • مغربی روس کے شہر کا محاصرہ اعلان جنگ کے مترادف ہے، صدر بیلا روس

    مغربی روس کے شہر کا محاصرہ اعلان جنگ کے مترادف ہے، صدر بیلا روس

    بیلا روس کے صدر نے لیتھوانیا کی جانب سے کیلیننگراڈ کے محاصرے کو اعلان جنگ کے مترداف قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بیلا روس کے صدر الیکزینڈر لوکاشنکوف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ لتھوانیا کی جانب سے مغربی روس کے شہر کیلیننگراڈ کا محاصرہ جاری رہنا سرکاری غیر اعلانیہ جنگ کے مترادف ہے۔

    انہوں نے امریکہ اور نیٹو کے طیاروں کی پروازوں کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کی ترسیل کے لیے کی جانے والی یہ نقل و حرکت ہمارے لیے انتہائی پریشان کن ہے۔

    دوسری جانب روس کی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نیکولائی پیٹروشف نے لتھیوانیا کے اقدامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو کیلیننگراڈ کے محاصرے کا بہت جلد جواب دے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا جواب اتنا شدید ہوگا کہ لتھوانیا کے عوام اسے پوری طرح محسوس کریں گے۔

    کیلیننگراڈ بالٹک ریجن میں لتھوانیا اور پولینڈ کے درمیان واقع شہر ہے، روس اس علاقے میں اسکندر میزائل سسٹم نصب کرنے کا اردہ رکھتا ہے تاکہ امریکہ اور نیٹو کے میزائلوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔

    گزشتہ منگل کو لتھوانیا نے روس کے خلاف یورپی یونین کی عائد کردہ پابندیوں کو بہانہ بناکر، کیلیننگراڈ کے لیے ہر قسم کے ریل اور روڈ ٹرانزٹ روکنے کا اعلان کیا تھا۔

    جس کی وجہ سے یہ علاقہ زمینی طور پر محصور ہوگیا ہے اور روس کو صرف سمندر اور فضا سے دسترسی حاصل ہے، لتھوانیا کے اس اقدام پر روس نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

    دوسری جانب سے روسی صدر نے بیلاروس کو اسکندر میزائل سسٹم دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ سن پیٹرزبرگ میں اپنے بیلاروسی ہم منصب الیکزینڈر لوکاشنکوف کے ساتھ ایک ٹیلی وائز نشست سے خطاب کرتے ہوئے، ولادمیر پوتین کا کہنا تھا کہ آئندہ چند ماہ کے دوران اسکندر میزائل سسٹم کی سپلائی مکمل ہوجائے گی۔

    بیلاورس کے صدر لوکاشنکوف نے اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہمسایہ ملکوں لتھوانیا اور پولینڈ کی جارحانہ پالیسی کو تشویشناک قرار دیا۔ انہوں نے روسی صدر سے اپیل کی کہ وہ نیٹو کے مقابلے میں بیلاروس کی مدد کریں اور ہماری فضائیہ کے طیاروں کو ایٹم بموں سے لیس کیا جائے۔

    صدر پوتین کا کہنا تھا کہ فوری طور پر نیٹو اور اس کے اتحادیوں کے خلاف جوابی اقدامات کی ضرورت محسوس نہیں کی جا رہی تاہم بیلاروس کی فضائیہ کو سوخو پچیس طیاروں سے لیس کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

    روسی صدر نے یقین دہانی کرائی کہ اسکندر ایم گائیڈڈ میزائل سسٹم کے علاوہ، بیلاروس کو ایس ایس چھبیس میزائل سسٹم بھی فراہم کیا جائے گا۔

  • ٹریفک پولیس کا خواتین ڈرائیورز کے لیے انوکھا تحفہ

    ٹریفک پولیس کا خواتین ڈرائیورز کے لیے انوکھا تحفہ

    عالمی یوم خواتین کو جہاں دنیا بھر میں مختلف انداز سے منایا گیا وہیں دنیا کے ایک حصے میں ٹریفک پولیس نے بھی اس دن کو خواتین ڈرائیورز کے لیے نہایت خاص بنا دیا اور ان کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دیں۔

    یورپی ملک لتھوینیا میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر سڑکوں پر آنے والی تمام خواتین ڈرائیورز کو ٹریفک پولیس کی جانب سے روک لیا گیا۔

    اور اس وقت خواتین کو خوشگوار حیرت ہوئی جب ٹریفک پولیس نے انہیں چالان دینے کے بجائے پھول تھما دیا اور عالمی یوم خواتین کی مبارکباد دی۔

    لتھوینیا کے مختلف شہروں میں ٹریفک پولیس کی جانب سے دیے جانے والے ان تحائف کو بے حد پذیرائی ملی جس نے کچھ خواتین کو حیرت زدہ اور کچھ کو نہایت خوش کردیا۔

    لتھوینیا میں یہ کام پہلی بار انجام نہیں دیا گیا۔ لتھوینیا کی ٹریفک پولیس گزشتہ کئی برسوں سے پھول پیش کر کے یوم خواتین کو خواتین ڈرائیورز کے نہایت یادگار اور خوشگوار بنا دیتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔