Tag: LNG terminal

  • پورٹ قاسم ایل این جی ٹرمینل کیلئے دو کمپنیوں نے تجاویز کے ساتھ رقم جمع کرادی

    پورٹ قاسم ایل این جی ٹرمینل کیلئے دو کمپنیوں نے تجاویز کے ساتھ رقم جمع کرادی

    اسلام آباد : تعبیر انرجی اور اینرگیس نے پورٹ قاسم پر نجی ایل این جی ٹرمینل کی قیام کیلئے اپنے تکنیکی اور مالیاتی تجویز کے ساتھ دو، دو ملین ڈالرجمع کرا دیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کو پورٹ قاسم ایل این جی ٹرمینل منصوبے میں بڑی کامیابی مل گئی، تعبیر انرجی، اینرگیس نے دو ٹرمنلز کے لیے2.2ملین ڈالرجمع کرادیے۔

    اس حوالے سے وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم پر ٹرمینلز کی سائٹ لاگت10،10ملین ڈالر ہے، تعبیرانرجی، اینرگیس منصوبے پر مزید8،8ملین ڈالر ادا کریں گی۔

    پورٹ قاسم پر دونوں ایل این جی ٹرمینلز کی مجموعی لاگت20ملین ڈالر ہے، انہوں نے کہا کہ ن لیگ دور حکومت میں ایل این جی جہاز کا کرایہ ڈھائی لاکھ ڈالر فی دن منظور ہوا تھا جس کی وجہ سے دو ایل این جی ٹرمینل کے2جہازوں پر یومیہ5لاکھ ڈالر کا بوجھ آتا ہے۔

    علی زیدی نے بتایا کہ نئے ایل این جی ٹرمینل معاہدے میں جہازوں کے کرایے کی ادائیگی ختم کر دی گئی ہے، وزیر اعظم عمران خان حکومت کے اقدام سے420ارب روپے کی بچت ہوگی، پی ٹی آئی حکومت کے معاہدے میں ایل این جی لازمی لینے کی شرط بھی ختم کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : اوگرا کی جانب سے نومبر کے لیے آر ایل این جی کی قیمتوں کا تعین کر دیا گیا

    وفاقی وزیر بحری امور سید علی زیدی نے مزید کہا کہ تعبیر انرجی اور اینر گیس کایہ اقدام نجی سرمایہ کاری کیلئے پاکستان میں سرمایہ داروں کے اعتماد کی نشانی ہے۔

  • ملک بھر میں ایک بار پھر گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ

    ملک بھر میں ایک بار پھر گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ

    کراچی: پورٹ قاسم ایل این جی ٹرمینل کو مرمتی کام کے لیے 60 گھنٹوں کے لیے بند کردیا گیا جس کے بعد ملک بھر میں گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں ایک بار پھر گیس بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہوگیا ہے، پورٹ قاسم ایل این جی ٹرمینل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم اینگرو ایل این جی ٹرمینل 60 گھنٹے کے لیے بند کیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق ایل این جی ٹرمینل کو مرمتی کام کے لیے بند گیا ہے، ٹرمینل آج صبح 8 بجے سے ہفتے کی رات 8 بجے تک بند رہے گا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمینل کی بندش کی وجہ سے یومیہ 660 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی سپلائی نہیں ہوگی۔

    خیال رہے کہ سندھ میں چند روز قبل بھی گیس کا بحران پیدا ہوگیا تھا جب سوئی سدرن گیس کمپنی نے صوبے بھر میں سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی غیر معینہ مدت کے لیے بند کردی تھی۔

    بعد ازاں گیس کا بحران مبینہ طور پر مصنوعی نکلا اور انکشاف ہوا کہ سندھ کی گیس پنجاب کو فراہم کی جارہی ہے۔

    پی پی ایل کے ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ گمبٹ گیس فیلڈ میں کوئی خرابی نہیں ہے بلکہ گیس بحران کی اصل وجہ آر ایل این جی ٹرمینل میں خرابی ہے۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے گیس بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سوئی ناردرن اور سدرن گیس کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کو فوری طور پر ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    سندھ میں سی این جی 6 روز بعد بحال کی گئی تھی۔

  • کراچی: وزیرِ اعظم اتوار کو ایل این جی ٹرمینل کا دورہ کریں گے

    کراچی: وزیرِ اعظم اتوار کو ایل این جی ٹرمینل کا دورہ کریں گے

    کراچی: وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اتوار کو پورٹ قاسم پر بنائے گئے ملک کے پہلے ایل این جی ٹرمینل کا دورہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اتوار 27 اگست کو پورٹ قاسم پر ملک کے پہلے اور واحد آپریشنل ایل این جی ٹرمینل کا دورہ کریں گے۔

    اینگرو ایل این جی ٹرمینل شاہد خاقان عباسی کی بحیثیت وفاقی وزیر پٹرولیم ذاتی دلچسپی اور کوششوں کی بدولت 330 دن کی قلیل مدت میں 130 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے 100فیصد نجی سرمایہ کاری سے تعمیر کیا گیا ہے۔

    ٹرمینل پر اب تک 6.1 ملین ایل این جی درآمد کی جاچکی ہے جس سے ملک کو مہنگے فرنس آئل اور ڈیزل کی درآمد اور استعمال کے مقابلے میں تقریباً 1.7ارب ڈالر کی بچت ہوچکی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک کو تقریباً ڈھائی سے 3 ارب کیوبک فٹ گیس کی کمی کا سامنا ہے اور ایل این جی ٹرمینل کے ذریعے درآمد کی گئی گیس سے اس کمی میں تقریباً 20سے 25فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

    ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کے بعد ملک میں ایل این جی پر چلنے والے 1200 میگاواٹ کے تین نئے بجلی گھروں قصور، شیخوپورہ اور جھنگ میں تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔

    تین بجلی گھروں سے ملک کو 3600 میگا واٹ سستی اور ماحول دوست بجلی فراہم کی جائے گی اور یہ پلانٹ صلاحیت کے لحاظ سے 60 فیصد بہتر ہوں گے جوکہ تھر مل پاور پلانٹس کی مناسبت سے 45 فیصد زیادہ صلاحیت کے ہوں گے۔

    ملک میں ایل این جی کی درآمد سے ٹیکسٹائل، سی این جی، پاور پلانٹس اور فرٹیلائزر پلانٹس کو گیس کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر کی جارہی ہے اور ملک سے بجلی اور گیس کے بحران کو کم کرنے میں خاطرخواہ مدد مل رہی ہے۔

    مہنگے فرنس آئل اور ڈیزل کے مقابلے میں سستی ایل این جی کی درآمد سے ملک میں معاشی ترقی اور استحکام کا نیا دور شروع ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ پہلے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کے بعد شاہد خاقان عباسی کی کوششوں کے نتیجے میں پاکستان اور قطر درمیان ایل این جی کی درآمدکا طویل المدّتی معاہدہ طے پایا تھا۔

    پاکستان کے علاوہ خطے میں بھارت اور بنگلہ دیش ایل این جی درآمد کررہے ہیں جبکہ جاپان تاحال دنیا کا سب سے بڑا ایل این جی درآمد کنندہ ہے جوکہ اپنی توانائی کی ضروریات سستی اور ماحول دوست ایل این جی کے ذریعے پوری کررہاہے۔

  • پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد کی مخالفت

    پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد کی مخالفت

    کراچی : پاکستان اکانومی واچ نے کہا ہے کہ توانائی بحران کے خاتمہ کیلئے پی ایس او کے ذریعے ایل این جی کی درآمد ملکی مفادات کے خلاف ہے۔

     اکانومی واچ کے نائب صدر ساجد غلام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پی ایس او تیل کی درامد اور سپلائی چین برقرار رکھنے میں متعدد بار ناکام ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ بیچے گئے تیل کے بقایا جات وصول کرنے یا ادائیگیاں نہ کرنے والے اداروں کی سپلائی بند کرنے کی صلاحیت سے عاری ہے، جو موجودہ بحران کا بڑا سبب ہے۔

    ساجد غلام کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ پی ایس او گیس درامد کرنے کا بھی کوئی تجربہ نہیں رکھتا جبکہ کمیشن، رسہ کشی، مقدمات اور سرخ فیتہ کے خدشات تاخیر کا سبب ہوں گے، جس کی قیمت قوم کو چکانا پڑے گی۔