Tag: LNG

  • قطر سے ایل این جی کا جہاز آئندہ ہفتے پاکستان پہنچے گا

    قطر سے ایل این جی کا جہاز آئندہ ہفتے پاکستان پہنچے گا

    اسلام آباد: قطر سے ایل این جی کا دوسرے جہاز کی آمد آئندہ ہفتے پاکستان پہنچ جائے گا۔

    قطر سے ایل این جی کا پہلا جہاز منگل کو کراچی پہنچا تھا، جہاز میں ایک لاکھ اکتالیس ہزار کیوبک میٹر گیس موجود تھی ۔ایل این جی کو دوبارہ گیس میں تبدیل کرنے کیلئے ٹرمینل موجود ہے۔

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق ایل این جی کی آمد ملکی توانائی کا منظر نامہ تبدیل ہو جائے گا۔ اور اس سے صنعتوں اور سی این جی انڈسٹری کو نئی زندگی ملے گی ۔

  • ایل این جی کا استعمال دیگرایندھن سے سستا پڑے گا، شاہد خاقان عباسی

    ایل این جی کا استعمال دیگرایندھن سے سستا پڑے گا، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نےقطر کےساتھ سستی ایل این جی درآمد کا معاہدہ طے ہونےکااعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق معاہدے کے تحت سالانہ ایل این جی کےچوبیس کارگو جہازملک میں گیس کی ترسیل کو یقینی بنائیں گے،جس کی قیمت سات اعشاریہ سات ڈالر فی کیوبک فٹ مقررکی گئی ہےجبکہ کارگو جہاز کا بندرگاہ کا ایک دن کا کرایہ ڈیڑھ لاکھ ڈالر ہوگا۔

    شاہد خاقان عباسی نےمزید کہا کہ ایل این جی کے استعمال ہر حال میں دیگر ایندھن سے سستا ہوگا،قطر ساتھ ہونے یہ معاہدہ قلیل مدتی ہے۔

  • ایل این جی درآمد کا معاملہ، قیمتوں کا تعین تاحال نہ ہوسکا

    ایل این جی درآمد کا معاملہ، قیمتوں کا تعین تاحال نہ ہوسکا

    کراچی: درآمدی ایل این جی کو آئے پچاس دن ہوگئے مگر اس کی قیمت کے تعین کا طریقہ کار تاحال طے نہیں ہوسکا، پاور اور فرٹیلائزر سیکٹر نے ترسیلی کمپنیوں کو سیکیورٹی ڈیپازٹ دینے سے انکار کر دیا ۔

     انڈسٹرر زرائع کے مطابق پی ایس او، سوئی نادرن اور سوئی سدرن گیس کمپنی مائع گیس کی درآمد اور ترسیل کی ذمہ دار ہیں اور وہ یہ ذمہ داری بنا کسی لیگل کور کے انجام دے رہے ہیں۔

     فرٹیلائزر سیکٹر اور نجی پاور پلانٹس کو ایل این جی کی فراہم کی گئی، مگر سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی کیلئے صاف منع کر دیا گیا۔

     گیس کی قیمتوں کا تعین نہ ہونے کے باعث پاور اور فرٹیلائزر سیکٹر اپنی مصنوعات کی قیمتوں کے دروبدل کے بارے میں تذبذب کا شکار ہیں اور صورت حال کے پیش نظر ان سیکٹرز نے گیس سپلائی کمپنیوں سیکیورٹی ڈیپازٹ جمع کروانے سے انکار کر دیا ہے۔

     اعداد وشمار کے مطابق لوکل گیس کی فی ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت چار دالر جبکہ درآمدی ایل این جی کی قیمت تیرہ ڈالر تک ہوگی ۔

  • ایل این جی منصوبے کو سازش کے تحت ناکام کیا جارہا ہے، غیاث پراچہ

    ایل این جی منصوبے کو سازش کے تحت ناکام کیا جارہا ہے، غیاث پراچہ

    راولپنڈی: آل پاکستان سی این جی ایسو سی ایشن کے چیئر مین غیاث پراچہ کا کہنا ہے کہ سازش کے تحت ایل این جی منصوبے کو ناکام بنایا جارہا ہے، مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔

    راولپنڈی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سی این جی ایسو سی ایشن کے چیئر مین غیاث پراچہ کا کہنا تھا کہ انڈسٹری بند ہو نے سے ساڑھے چار لاکھ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔

    ایل این جی کے منصوبے کو سازش کے ذریعے ناکام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    غیاث پراچہ نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ ایل این جی منصوبے کی راہ میں حائل رکاٹیں دور کی جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سی این جی سیکٹر ایل این جی خود درآمد کرنے کو تیار ہے۔

  • ایل این جی کی درآمد،معاملات تاحال طے نہ ہوسکے

    ایل این جی کی درآمد،معاملات تاحال طے نہ ہوسکے

    کراچی: ایل این جی کا معاملہ حل نہ ہوسکا ،وزیر خزانہ نے تین بجلی گھروں کو فوری ایل این جی فراہمی کا پلان تیار کرنے کی ہدایت کردی۔

     ایل این جی کو نیشنل سسٹم میں شامل کرنے اور اس کی خریداری کا معاملہ تاحال طے نہیں ہوسکا ہے،ایل این جی لانے والے جہاز کے پورٹ قاسم پر کھڑے ہونے سے پورٹ پر بھی مشکلات کا سامنا ہے ۔

     پی ایس او کے مطابق جہاز کو دوبارہ ایل این جی لانے کیلئے روانہ کرناہوگا، پی ایس او نے ایل این جی ٹرمینل سے جہاز خالی کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔

    دوسری جانب وزیر خزانہ نے مزید نقصانات سے بچنے کیلئے وزارت پانی و بجلی اور منصوبہ بندی کمیشن کو قصور، جھنگ اور شیخوپورہ میں چھتیس سومیگاواٹ کے پاور پلانٹس کو ایل این جی کی فراہمی کیلئے لائحہ عمل ایک ہفتہ میں تیارکرنے ہدایت کر دی ہے ۔

  • ایل این جی کی قیمت اندازوں سے کہیں زیادہ ہونے کا امکان

    ایل این جی کی قیمت اندازوں سے کہیں زیادہ ہونے کا امکان

    اسلام آباد : تمام تر استفسار کے باوجود درآمدی ایل این جی کی قیمت پر حکومت نے پر اسرار خاموش اختیار کر رکھی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایل این جی کی قیمت اندازوں سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ درآمدی ایل این جی کی پنجاب کوترسیل شروع کردی گئی ہے۔ مگر معاہدے کی تفصیلات ابھی تک منظر عام پر نہیں آئیں ۔

    ایل این جی کی درآمداور قیمت کے حوالے سے حکومت کی پراسرار خاموشی تنازعے کی شکل اختیار کرگئی ہے۔ درآمدی ایل این جی سوئی سدرن گیس کمپنی کے نیٹ ورک سے گزرتی ہوئی کیپکوکو فراہم کی جارہی ہے۔

    وفاقی حکومت تاحال ایل این جی کی ملکیت، درآمدی قیمت اورحکومتی اداروں پی ایس او، سوئی سدرن گیس کمپنی اورسوئی ناردرن گیس کمپنی کے کردارکی بھی وضاحت نہیں کرسکی۔

    توقع ہے کہ وزیر پیٹرولیم آج پورٹ قاسم پر ٹرمینل کے درورے کے بعد پریس کانفرنس میں معاہدے کے بارے میں آگاہ کریں گی۔

    دوسری جانب سندھ حکومت نے ایل این جی کی درآمدپر تحفظات کااظہار کرتے ہوئے درآمد کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کافیصلہ کیاہے۔ سندھ حکومت کے مطابق ایل این جی کی درآمداور ڈسٹری بیوشن میں بھی ابہام موجود ہیں۔

  • ایل این جی سےبھرا جہاز قطرسےکراچی پہنچ گیا

    ایل این جی سےبھرا جہاز قطرسےکراچی پہنچ گیا

    کراچی: ملکی تاریخ کاپہلا بحری جہازایل این جی لےکرپاکستان پہنچ گیا۔

    وزارت پیٹرولیم کےمطابق بحری جہازایک لاکھ سینتالیس ہزار کیوبک فٹ ایل این جی لے کرآیا ہے۔

    قطرسےایل این جی کی پہلی کھیپ آج پاکستان پہنچ گئی۔

    وزارت پیٹرولیم کےمطابق جہازایک لاکھ سینتالیس ہزارکیوبک فیٹ ایل این جی لے کر آیا ہے۔

    اینگرو ایل این جی کمپنی کے مطابق ٹرمینل کے ہینڈلنگ چارجز چھیاسٹھ سینٹس فی ایم ایم بی ٹی یو ہے۔

     اینگرو ایل این جی ٹرمینل تیرہ کروڑ ڈالر کی لاگت سے بنایا گیاہے۔

      دوسری جانب حکومت تاحال قطر سے ایل این جی کی قیمت طے نہیں کر پائی ہے۔

    وزیر پیٹرولیم کا کہنا ہے ایل این جی کی قیمت پر ابھی بات چیت جاری ہے۔

  • ایل این جی کی درآمد 31 مارچ سے شروع ہوگی،شاہد خاقان عباسی

    ایل این جی کی درآمد 31 مارچ سے شروع ہوگی،شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہےکہ نجی شعبہ کے تعاون سے ایل این جی کی درآمد 31 مارچ سے شروع ہوگی،

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسپیکر ایاز صادق کی صدارات میں ہو نے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوے بتایا۔

    انہوں نے کہا کہ قیمتوں کے حوالے سے فلور پر معاہدے کی وجہ سے آگاہ  نہیں کر سکتے اس حوالے سے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے، وہاں پر تمام اعداد و شمار پیش کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی درآمد انتہائی مناسب نرخ پر کی جارہی ہے، ایل این جی سب سے پہلے توانائی کے شعبے کو دی جائے گی۔

    سید نوید قمر کے ایل این جی کی درآمد میں شفافیت کے فقدان سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کئی سالوں کے التواءکے بعد ایل این جی کی انتہائی مناسب قیمت پر درآمد کی جارہی ہے اور یہ سارا عمل انتہائی شفاف انداز میں چل رہا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ قطر گیس اور پی ایس او کے درمیان ایل این جی کے حوالے سے بات چیت ہو رہی ہے۔ قومی اسمبلی نے لیگل پریکٹیشنرزاینڈ بار کونسلز ترمیمی بل 2014اورکریڈٹ بیوروز بل2015کے بل کی منظوری دی، قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبع گیارہ بجے دو بارہ ہو گا۔

  • قطر سے ایل این جی کی درآمد کا معاہدہ طے پاگیا،شاہد خاقان عباسی

    قطر سے ایل این جی کی درآمد کا معاہدہ طے پاگیا،شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد : قطر سے ایل این جی کی درآمد کا معاہدہ طے پاگیا،26مارچ تک پہلا جہاز ایل این جی لے کر پورٹ قاسم پہنچےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ایل این جی کی درآمد کیلئے قطر سے معاہدہ طے پاگیا ہے۔

    وزیر پیٹرولیم وقدرتی وسائل کا کہنا ہے کہ قطر سے جہاز ایل این جی لے کر چھیبس مارچ تک پورٹ قاسم پہنچ جائے گا۔ابتدائی طور پر سوئی سدرن گیس کمپنی کے سسٹم کے ذریعے دو سو معکب فٹ گیس فراہم کی جائے گی۔

    یہ گیس پنجاب میں ڈیزل سے چلنے والے چار پاور پلانٹس اور کیپکو کو دی جائے گی ۔ وزیر پیٹرولیم کا کہناہے کہ ایل این جی سے پیدا ہونے والی بجلی ڈیزل کے مقابلے میں چالیس فیصد تک سستی ہوگی۔

  • ایل این جی پاور پلانٹس پر پی ایس ڈی پی سےرقم لینے کا امکان

    ایل این جی پاور پلانٹس پر پی ایس ڈی پی سےرقم لینے کا امکان

    اسلام آباد: حکومت نے ایل این جی سے بجلی کی پیداوار کیلئے پی ایس ڈی پی سے رقم نکالنے کا عندیہ دیا ہے۔

     ایل این جی پر چلنے والے چھتیس سو میگاواٹ کے بجلی گھروں کی تکمیل میں تاخیر کے بعد پی ایس ڈی پی فنڈز میں سے پیسے نکال کر ان پلانٹس پر لگائے جانے کا امکان ہے۔

    ایل این جی پلانٹس کی نظر ثانی شدہ لاگت تین سو اسی ارب روپے لگائی گئی ہے، ان پاور پلانٹس میں صوبوں کو سرمایہ کاری کا آپشن بھی دیا جائےگا۔

     اس منصوبے میں این ٹی ڈی سی اور گیس ہولڈنگ کمپنی لمیٹیڈ تکنیکی معاونت فراہم کرے گی جب کہ پلاننگ کمیشن کی ایک ٹیم اس منصوبے کی نگرانی کرے گی۔ وزیر اعظم نے پلانٹس جنوری دوہزار سترہ تک آپریشنل کرنے ڈیڈلا ئن دی ہے۔