Tag: load shedding

  • عوام بجلی کی قلت سے بچنے کے لئے اے سی بند رکھیں

    عوام بجلی کی قلت سے بچنے کے لئے اے سی بند رکھیں

    اسلام آباد: وزارتِ بجلی و پانی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ دو دن تک اے سی بند رکھیں تاکہ شارٹ فال پرقابو پایا جاسکے۔

    محکمہ موسمیات نے پیشن گوئی کی ہے کہ بالخصوص آئندہ 24 گھنٹوں میں پاکستان، ایران،افغانستان میں آسمان صاف اورموسم خشک رہے گا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق میدانی علاقوں میں اتوار کے روز موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔

    محکمہ موسمیات اس پیشن گوئی کی پیش بندی کے لئے وزارتِ پانی و بجلی نے ایک مراسلہ جاری کیا ہے جس میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے بچنے کے لئے اے سی کا استعمال کم سے کم کیا جائے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اے سی کے حد سے زیادہ استعمال سے بجلی کی طلب میں اضافہ ہوجاتا ہے خصوصاً سحر، افطار اورتروایح کے اوقات میں طلب بے پناہ بڑھ جاتی ہے۔

  • لندن پولیس کی وضاحت کے بعد ایم کیوایم کا میڈیا ٹرائل بند ہوجانا چاہیے، رابطہ کمیٹی

    لندن پولیس کی وضاحت کے بعد ایم کیوایم کا میڈیا ٹرائل بند ہوجانا چاہیے، رابطہ کمیٹی

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہےکہ لندن پولیس کی وضاحت کے بعدطارق میر کے حوالے سے ایم کیوایم کا میڈیا ٹرائل بند ہو جاناچاہیے۔

     ایک بیان میںرابطہ کمیٹی نے کہاکہ طارق میرکا جعلی اورخودساختہ بیان سامنے آنے پر ایم کیوایم کے خلاف بہت زہر اگلا گیا، لیکن بی بی سی پر ہی میٹروپولیٹن پولیس کاوضاحتی بیان آگیاہے کہ پاکستان میں میڈیاپرآنے والاطارق میرکامبینہ اعترافی بیان میٹروپولیٹن پولیس کی دستاویز نہیں ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ میڈیااورسیاسی مخالفین کو چاہیے کہ وہ ذمہ داری کامظاہرہ کریں اورایم کیوایم کے خلاف اپنی توانائیاں صرف کرنے کے بجائے ملک کودرپیش اصل سنگین مسائل پر توجہ دیں۔

  • اپردیرکے باشندے پہاڑی برف کے سہارے زندگی گزارنے پرمجبور

    اپردیرکے باشندے پہاڑی برف کے سہارے زندگی گزارنے پرمجبور

    طویل دورانیے کی لوڈ شیڈنگ نے اپردیر کے رہائشیوں کومجبورکردیا ہے کہ وہ لواری ٹاپ سے پہاڑوں پر جمی برف کاٹ کر لائیں اور گھریلو استعمال میں لائیں۔

    نا صرف یہ بلکہ کچھ افراد نے تو اسے کاروبار بھی بنالیا ہے، رمضان میں گرمی کی شدت بڑھ رہی ہے اور لوگوں کو ٹھنڈے پانی کی ضرورت ہے جسے مدںظر رکھتے ہوئے کچھ افراد لواری ٹاپ سے برف کی سلیں کاٹ کر لارہے ہیں اور اسے بازار میں فروخت کررہے ہیں۔


    پہاڑی کی چوٹی پر موجود برف کی یہ سلیں ان لوگوں کے لئے آمدنی کا ذریعہ بن گئی ہیں جو کہ انہیں اپنی پشت پر یا چھکڑے پرلاد کرلے آتے ہیں۔ ایک مقامی شخص نے انکشاف کیا ہے کہ وہ روزانہ 1،000 سے 1،200روپے کما لیتا ہے۔

    بجلی کی قلت کے سبب ارد گرد کے علاقے جیساکہ مالاکنڈ، مردان، درگئی، بٹ خیلااورشیرگھر کے افراد بھی برف لینے لواری ٹاپ کا رخ کررہے ہیں۔ حالانکہ برف کوکاٹنا اور اسے نیچے لانا سخت محنت کا کام ہے لیکن لوگوں کےپاس روزگار کے متبادل ذرائع نا ہونے کے سبب لوگ مجبور ہیں کہ برف کی سلوں کو پہاڑ کی چوٹیوں سے اپنی پشت پراٹھالائیں۔

    واضح رہے کہ اپر دیر میں ہرسال موسمِ سرما میں 7 سے 10 میٹربرف پڑتی ہے۔،

  • بجلی کے بحران کا حل، مارکیٹیں رات نو بجے بند، حکم جاری

    بجلی کے بحران کا حل، مارکیٹیں رات نو بجے بند، حکم جاری

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے صوبے میں بجلی کے شدید بحران کے حل کیلئے دکانیں اور مارکیٹیں  رات نو بجے تک بند کرنے کا حکم دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو دن بعد سائیں سرکار جاگ اٹھی۔ لوڈشیڈنگ کا توڑنکال لیا گیا۔دفعہ ایک سوچوالیس کے تحت صوبے بھر میں دکانیں رات نوبجے بند کرنے کاحکم جاری کردیا گیا ۔

    اس سلسلے میں آج وزیر اعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک حکام کا اہم اجلاس طلب کرلیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ کے مذکورہ فیصلے کو سندھ تاجراتحاد نے مسترد کردیا ہے۔

    سید قائم علی شاہ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ بجلی کی بچت کے لئے سرکاری دفاتر کے ائیر کنڈیشنر صبح 11 بجے کے بعد چلائیں جائیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ اسٹریٹ لائٹس بھی ایک پول چھوڑ کر جلائی جائیں۔ اور اس دوران بجلی سے چلنے والے سائن بورڈ اور بل بورڈز بھی بند رکھے جائیں۔

  • کے الیکٹرک بجلی کی مطلوبہ فراہمی میں ناکام ہو گئی، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

    کے الیکٹرک بجلی کی مطلوبہ فراہمی میں ناکام ہو گئی، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے رمضان المبار ک کے مہینے میں کراچی میں بجلی کی فراہمی کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گر می کی انتہائی شدت کے باعث شہر میں بجلی کی مانگ میں اضافہ ہواہے۔

    لیکن کراچی الیکٹرک بجلی کی مطلوبہ طلب پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جس کے سبب شہر میں صورتحال تشویشناک حد تک خراب ہو چکی ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ بجلی کی طلب اور رسد میں واضح کمی کے سبب شہر کے مختلف علاقوں میں تار ٹوٹنے، فیڈرز ٹرپ کرجانے اور کے الیکٹرک کے نظام میں فنی خرابیوں میں اضافہ ہواہے اور ہزاروں شکایتیں دور کرنے کیلئے کے الیکٹرک کے پاس مناسب تعداد میں گاڑیاں بھی نہیں ہیں جو کے الیکٹرک کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ سے مطالبہ کیاکہ وہ فنی خرابیوں کو جلد از جلد ٹھیک کرنے کیلئے اقدامات کریں کیونکہ انتہائی شدید گرمی اور روزے کے دوران بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کے سبب پانی کی فراہمی میں تعطل کے سبب شہری شدید اذیت کا شکار ہو رہے ہیں جس سے شہریوں کے صبر کاپیمانہ لبریز ہورہاہے۔

    رابطہ کمیٹی نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو پابند کریں کہ وہ کراچی میں بجلی کی مطلوبہ طلب کو پورا کرنے کیلئے فوری بہتر اقدامات بروئے کار لائیں تاکہ سحر و افطار سمیت گرمی کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جاسکے۔

  • کراچی کے شہری گرمی سے نڈھال،  درجہ حرارت 44 ڈگری جا پہنچا

    کراچی کے شہری گرمی سے نڈھال، درجہ حرارت 44 ڈگری جا پہنچا

    کراچی: ماہ صیام کے آغاز سے ہی ملک کے بیشتر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، کراچی سمیت ملک کے بیشتر ترعلاقوں میں گرمی کی شدت برقرارشدید گرمی اور حبس کی وجہ سے روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    کراچی کے کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں جبکہ بعض علاقوں میں بجلی چوبیس گھنٹے سے غائب ہے، سرجانی، شاہ فیصل کالونی، منظور کالونی، بلدیہ ٹاؤن، کیماڑی، مسان روڈ، سکندر آباد اور نارتھ ناظم آباد سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔

     اوچ شریف میں بھی بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن کر سینکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کر دیں جس سے ٹریفک کا بدترین جام ہو گیا۔

    مظاہرین نے واپڈا کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بتایا کہ گرمیوں کے آغاز سے ہی اوچ شریف میں لوڈ شیڈنگ کا 18سے 20گھنٹے تک ہے۔

    ماہ مقدس رمضان المبارک میں حکومت نے دعوے کئے تھے کہ لوڈ شیڈ نگ میں خاطر خواہ کمی ہو گی ،مگر حکومتی دعووں کے بر عکس سحری و افطاری سمیت تراویح کے اوقات میں بھی بجلی غائب ہے ،جبکہ کئی علاقوں میں ٹرانسفارمر خراب ہونے کے باعث 6روز سے بجلی بند ہے۔

    — DR. AyEsHa (@DrAyesha4) June 20, 2015

     

    مظاہرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر لوڈ شیڈ نگ کا دورانیہ کم کرکے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بند نہ کی گئی تو قومی شاہر اہ بند کرکے ملک بھر کا زمینی رابطہ منقطع کردیںگے۔

     


    لوڈشیڈنگ: وزیراعظم نے ریلیف دینے کی ہدایت کرڈالی


    نوابشاہ میں بھی شدید گرمی میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے۔

     ملک میں بجلی کی مجموعی طلب بیس ہزار میگاواٹ ہے جبکہ پیداوار ساڑھے پندرہ ہزار میگاواٹ ہے، شاٹ فال ساڑھے چار ہزار تک پہنچنے سے بڑے شہروں میں آٹھ سے دس گھنٹے جبکہ چھوٹے شہروں اور دیہات میں چودہ گھنٹے تک کی لوڈ شیدنگ کی جارہی ہے ۔

     

     

    لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں لوگوں کو وولٹیج کی کمی کی بھی شکایات ہیں،وولٹیج کی کمی کے باعث گھروں میں موجود الیکٹرونکس کا سامان جل گیا ہے۔ جبکہ مساجد کے لاؤڈ اسپیکر پانی و بجلی کی عدم فراہمی پر شہریوں کو احتجاج پر بلانے کے لیے بھی استعمال کیے گئے، ڈسکہ، ملتان، گجرات اور جڑواں شہروں سمیت کئی شہروں میں انتظامیہ لوڈشیڈنگ کے جن پر قابو پانے میں ناکام ہے۔

     

     

    بجلی کا شارٹ فال ساڑھے چار ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا بڑے شہروں میں 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ چھوٹے شہروں اور دیہات میں 14 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

     

    رمضان شروع ہوتے ہی گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، مختلف شہروں میں پارہ ہائی ہے، محکمہ موسمیات نے کراچی میں چندروزگرمی برقراررہنے کی پیش گوئی کردی۔

     کراچی میں چوالیس ڈگری کوچھوتے پارے نے شہریوں کو نڈھال کیا، تواندرونِ سندھ میں بھی سورج آگ برسارہا ہے، محکمہ موسمیات نے خبردار کردیاہے کہ گرمی کی شدت چارسےپانچ روزبرقرار رہے گی ۔

    گزشتہ روز کوٹ ادو، ملتان، رحیم یارخان اور سبی سمیت ملک کے کئی علاقوں میں موسم گرم رہا، بھکرمیں سب سے زیادہ گرمی تھی جہاں پارہ اڑتالیس تک جا پہنچا۔

    محکمہ موسمیات نے رمضان کے پہلے عشرے میں بالائی پنجاب، ہزارہ ڈویژن، زیریں سندھ اور کشمیر میں پری مون سون بارشوں کی نوید سُنائی ہے۔

  • ملک بھرمیں پہلی سحری کے بعد افطار ی میں بھی لوڈ شیڈنگ

    ملک بھرمیں پہلی سحری کے بعد افطار ی میں بھی لوڈ شیڈنگ

    کراچی / لاہور / فیصل آباد / ملتان : ماہ رمضان کے پہلے روز ملک کے محتلف شہروں میں ہمیشہ کی طرح اس بار بھی بجلی کی لوڈ شیڈ نگ جاری رہی، اورمشتعل روزہ دار عوام بجلی کی عدم فراہمی کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کیخلاف  شدید نعرے بازی کی۔

    کچھ برس پہلے کی بات ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف لاہورمیں  اپنی کابینہ سمیت مینارپاکستان کے سامنے ٹینٹ لگاکربیٹھے رہاکرتے تھے، ہاتھ میں پنکھے ہواکرتے تھے۔ اورالیکشن مہم میں انہوں نے ایک چیلنج دیاتھا، جسے وہ تا حال پورا نہ کر سکے، اورآج نواز لیگ ملک بھر تو کیا پنجاب میں بھی لوڈشیڈنگ پر بھی قابو نہ پاسکی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی، لاہور، فیصل آباد،ملتان، پشاوراور دیگر شہروں میں بھوکے پیاسے روزہ دار تنگ آکر احتجاج پر اتر آئے۔

    رمضان المبارک کی پہلی سحری کی طرح پہلی افطاری میں بھی کراچی کے شہریوں کوغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سامنا رہا ، شہر میں سب سے زیادہ بجلی کی عدم فراہمی سے متاثرہ علاقے نارتھ ناظم آباد، نارتھ کراچی ، ایف بی ایریا ، گلشن اقبال ، گلستان جوہر اور شاہ فیصل کالونی شامل ہیں۔

    ملتان میں بھی بدترین لوڈشیڈنگ نے پہلے ہی روزے کو شہریوں کی چیخیں نکلوادیں، جس پر سارا ہی دن مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔

    میپکو نے دعوی کیا تھا کہ رمضان المبارک میں سحری،افطاری اور تراویح کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی، لیکن آج پہلے ہی روزبدترین اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی گئی جس کے خلاف شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

    حرم گیٹ کے مکینوں نے سب ڈویژن کا گھیراؤ کرلیا اور روڈ بلاک کرکے ٹائر جلاکر احتجاجی مظاہرہ کیا ،مظاہرین کا کہنا تھا کہ آج صبح سے ہی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ٹرپنگ اور لو وولٹیج کے باعث شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام ہوچکی ہے لہٰذا وفاقی وزیر پانی و بجلی کو فوری طور پر مستعفی کیا جائے، ملتان کے علاقے نیو سبزی منڈی اور رحمان پورہ کے ملحقہ علاقوں میں بجلی غائب شہری سراپا احتجاج بن گئے۔

    طویل لوڈ شیڈنگ پر لودھراں میں بھی واپڈا مردہ باد کے نعرے لگ گئے  بجلی کے قومی بحران پر گوجرانوالہ کے شہری بھی آگ بگولہ تھے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت نے وعدہ پورا نہیں کیا، خانیوال میں بھی بجلی کی غیر اعلانیہ بندش نے روزے داروں کا بُرا حال کردیا، شہریوں کا کہنا ہے روزے دار گرمی سے بلک رہے ہیں اور سرکار سورہی ہے۔

    حکومت اور بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں کا اگلا لائحہ عمل کیا ہوگا ۔عوام کو اس سے کوئی سروکار نہیں وہ توصرف بلا تعطل بجلی کی فراہمی چاہتے ہیں۔

    پہلا روزے کو خٰیبر پختونخواہ میں بھی بجلی غائب رہی، روزے داروں کا گرمی سے براحال ہوگیا چارسدہ اور صوابی میں مشتعل مظاہرین نے پیسکو کے دفاتر پرحملہ کردیا ۔

    کراچی سے خیبر تک بجلی غائب نظر آئی۔ خیبر پختونخواہ کے عوام بجلی کی تلاش میں سرگرداں رہے ۔چارسدہ میں لوڈشیڈنگ کے ستائے عوام نے بجلی کے تقسیم کار کمپنی کے مقامی دفتر پر دھاوا بول دیا۔ اور توڑ پھور شروع کردی، پولیس میں بھی تبدیلی آگئی جو چابکدستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرین پر ٹوٹ پڑی۔

    پولیس نے بزرگوں کو بھی نہ چھوڑا۔لاٹھی چار ج سے پندرہ افراد زخمی ہوگئے۔صوابی کے علاقے چھوٹا لاہور میں مشتعل مظاہرین نے پیسکو کے سب ڈویژنل دفتر کو آگ لگادی۔

    ریکارڈ جل کرراکھ کا ڈھیر بن گیا۔ پشاور کے شہریوں کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ سے کاروبار بالکل ختم ہوگیا، چمن کے شہریوں نے بھی رمضان میں بجلی کے غائب ہونے پر شکوہ کرتے نظر آئے۔

    عوام کا کہنا ہے کہ حکومت کے وعدے صرف وعدے ہی ہیں۔ جو کبھی وفا نہیں ہوتے ہیں۔

  • کے الیکٹرک غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرے ، وزیراعلیٰ سندھ

    کے الیکٹرک غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرے ، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کے الیکٹرک کو غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی ہدایت کر دی۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی کے متعدد علاقوں میں غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کے۔ الیکٹرک کی انتظامیہ کو مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

    انہوں نے کے۔ الیکٹرک کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ رمضان المبارک کے موقع پر کسی بھی قسم کی لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے اور عوام کو تسلسل کے ساتھ بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

  • ایم کیو ایم کے اعلیٰ سطحی وفد کی ایم ڈی کے الیکٹرک سے ملاقات

    ایم کیو ایم کے اعلیٰ سطحی وفد کی ایم ڈی کے الیکٹرک سے ملاقات

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے اعلیٰ سطحی وفد نے ڈاکٹرمحمد فاروق ستارکی سربراہی میں کے الیکٹرک کے ایم ڈی سے ملاقات کی۔ وفد میں رابطہ کمیٹی کے قمرمنصور، سندھ اسمبلی میں قائدحزب اختلاف خواجہ اظہارالحسن اورڈاکٹرصغیرشامل تھے، جبکہ کے الیکٹرک کی جانب سے ایم ڈی سمیت مختلف شعبوں کے افسران شامل تھے۔

    دوگھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والی میٹنگ میں ایم کیوایم کے وفدنے کراچی کے شہریوںکو کے الیکٹرک کے حوالے سے درپیش مختلف مسائل اور بالخصوص غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اورطویل دورانیئے کی لوڈشیڈنگ کے عذاب سے آگاہ کیااورانہیں فی الفور حل کرنے پرزوردیا۔

    ایم ڈی کے الیکٹرک نے صارفین کی شکایات اورمصائب کوحل کرنے اورایم کیوایم کے منتخب نمائندوںسے زیادہ سے زیادہ رابطہ وتعاون رکھنے کی بھرپوریقین دہانی کرائی۔ایم کیوایم نےکے الیکٹرک کی انتظامیہ کے سامنے بجلی کے چیدہ چیدہ جن مسائل پراپنی تشویش کااظہارکیا۔

    ان میںطویل دورانیئے کی اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، متوسط اورنچلے طبقے کے مبالغہ آمیزبلنگ کی شکایت،بجلی کے نظام تقسیم میںنہ ہونے والی سرمایہ کاری،مرمت اورتوسیع کے کاموں میںشکایت ،بجلی اوربلنگ کی شکایت کے ازالے میںہونے والی غیرضروری تاخیراورایک ہی گھرمیںرہائش پذیرایک سے زادہ فیملیزکوایک سے زیادہ انفرادی میٹرزکی فراہمی پر بندش اورنیوکنکشن کے اجراء کی ناقص اورتاخیرپرمبنی پالیسیوںسے آگاہ کیا۔

    ایم کیوایم کے وفدنے کے الیکٹرککوغریب اورمتوسطہ طبقے کی بستیوںمیں رہائش پذیرعوام پراعلانیہ سات،سات گھنٹے اوراس پرمزیدغیراعلانیہ تین،تین گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے عذاب سے آگاہ کیاپھرستم بالائے ستم پھرانہی علاقوں میںسروس اورمرمت کے نام پرہرماہ دوبارکم ازکم12،12گھنٹے کی مزیدبجلی کے ذریعے ہزاروںصارفین کوخودساختہ مبالغہ آمیزبلوںسے ان کی اذیتوں میں مزیداضافے کی شکایت سے بھی آگاہ کیا۔

    ایم کیوایم کے وفدنے کے الیکٹرککی انتظامیہ سے مطالبہ کیاکہ دہندہ صارفین اورباقاعدگی سے بل دینے والی بستیوںاورنادہندہ صارفین کوایک ہی لکڑی سے ہانکنے اوردونوںکی مشترکہ پی ایم ٹی یافراہمی کوبنیادبنانے کی بجائےکے ذریعے بجلی کی فراہمی کے نظام کوالگ الگ کیاجائے۔

    وفدنے ایم ڈی کے الیکٹرککوباورکرایاکہ کے الیکٹرکایک پبلک سروس کاادارہ ہے اسے خالصتاً تجارتی مقصدکے استعمال کے بجائے غریب اورپسماندہ علاقوںکے صارفین کے لئے مختلف ریلیف پیکیجز دیئے جائیں۔

    خرابپی ایم ٹیزکی درستگی اورمعطل بجلی کی بحالی اورغلط بلوںکی درستگی میںغیرضروری تاخیرکوہرحال میںختم کیاجائے اورہرشکایت کے ازالے کاایک وقت مقررکیاجائے۔وفدنے بجلی کی تقسیم کے نظام کوبہتربنانے کے لئے فی الفورنئے گرڈاسٹیشنز،نئے فیڈزاورنئیپی ایم ٹیزکے لئے خطیرسرمایہ کاری کی جائے تاکہ غیرضروری لوڈشیڈنگ اوربجلی کے تعطل کی اذیت سے لوگوں کوبچایاجائے۔

    کے ڈبلیو ایس بی کے بڑے پمپنگ اسٹیشنزپرلوڈشیڈنگ اوربجلی کی معطلی سے ہرحال گریزکیاجائے اورکے الیکٹرک اور کے ڈبلیو ایس بی کے مابین تنازعات بات چیت سے حل کئے جائیں اوران کے سبب عوام کوپانی کی فراہمی میںخلل کی اذیت سے دوچارنہ کیاجائے۔

  • دو ہزار بیس تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہیں ہوسکتا، نیپرا رپورٹ

    دو ہزار بیس تک لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہیں ہوسکتا، نیپرا رپورٹ

    اسلام آباد: نپیرا نے حکومتی دعووں کی قلعی کھول دی، سالانہ رپورٹ کے مطابق سال دوہزار بیس تک بھی لوڈشیئڈنگ کا خاتمہ نہیں ہوگا۔

    نیپرا نے اسٹیٹ آف انڈسٹری پورٹ جاری کر دی ہے، نیپرا کے مطابق سال دوہزار بیس میں بھی ملک کو بارہ سو میگاواٹ بجلی کے شارٹ فال کا سامنا ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق ترسیلی کمپنیوں کی جانب سے چوری اور بلوں کی وصولی میں ناکامی کے باعث سرکلر ڈیٹ کے مسئلے کا دیرپا حال نہیں مل پایا اور حکومت کے ادا کئے گئے چار سو اسی ارب روپے عوام کو پائیدار ریلیف نہیں دے پائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق کراچی الیکٹرک کو آئندہ سال گیارہ سو بتیس میگاواٹ شارٹ فال کا سامنا رہے گا۔

    نیپرا کے مطابق کے الیکٹَرک کے معاہدے میں دستیاب وسائل کو بروئے کار لانا شامل تھا اور کے الیکٹرک نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے ۔

    نیپرا کے مطابق نیپرا اوور بلنگ پر کے الیکٹرک سمیت دیگر ترسیلی کمپنیوں پر جرمانے بھی عائد کئے۔