Tag: Loadshedding

  • ماہ رمضان میں بجلی کی فراہمی پر کے الیکٹرک کی وضاحت

    ماہ رمضان میں بجلی کی فراہمی پر کے الیکٹرک کی وضاحت

    کراچی : ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں شہر میں بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے۔

    ترجمان کےالیکٹرک کے جاری کردہ بیان کے مطابق ماہ رمضان میں سحر و افطار کے دوران بلا تعطل بجلی فراہم کی جارہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک کے 70 فیصد فیڈرز لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، 30 فیصد فیڈرز پر بجلی چوری، عدم ادائیگی کی شرح کے مطابق بجلی سپلائی جاری ہے۔

    ترجمان کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ وقت پر کی گئی بلوں کی ادائیگی لوڈشیڈنگ میں کمی یا مکمل خاتمے کا باعث بنتی ہے۔

    مقامی فالٹس کو لوڈ شیڈنگ سے تشبیہ دینا درست نہیں، سلورٹاؤن فیڈر، چکرا گوٹھ فیڈر کا ریکوری ریشو پچھلے سال کے مقابلے میں کم ہوا ہے۔

  • مارکیٹیں جلد بند ہونے کا حکومتی اعلان ہوتے ہی نئی لوڈ شیڈنگ

    مارکیٹیں جلد بند ہونے کا حکومتی اعلان ہوتے ہی نئی لوڈ شیڈنگ

    کراچی: مارکیٹیں جلد بند ہونے کا حکومتی اعلان ہوتے ہی لوڈ شیڈنگ کا بھی نیا شیڈول جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے مارکیٹیں جلد بند کرنے کا اعلان ہوتے ہی 3 گھنٹے روزانہ لوڈ شیڈنگ کا اعلان ہو گیا ہے۔

    کراچی اور لاہور سمیت کئی شہروں میں رات میں بھی بجلی غائب رہنے لگی، جب کہ کے الیکٹرک نے مستثنٰی علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ شروع کر دی۔

    الیکٹرک کمپنی نے تجارتی علاقوں میں بھی بجلی کی بندش کا نیا شیڈول جاری کر دیا ہے، پہلے ہی سے بدترین لوڈ شیڈنگ کے شکار تاجر مزید پریشان ہو گئے ہیں۔

    چوں کہ حکومت کی جانب سے اعلان کے بعد اب مارکیٹیں رات 8 بجے بند ہو جایا کریں گی، اس لیے لوڈ شیڈنگ بھی دن میں کر دی گئی ہے، جو تاجروں کے لیے مزید پریشانی کا باعث ہے۔

    عوام کو زوردار جھٹکا، بجلی کی قیمت میں بڑا اضافہ

    کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کے باعث گزشتہ روز پی آئی بی کالونی، جمشید روڈ، جہانگیر روڈ اندھیرے میں ڈوبے رہے۔

    ادھر ملک کے دیگر شہروں لاہور، کوئٹہ، پشاور سمیت مختلف شہروں میں بجلی کا بدترین بحران جاری ہے، شہروں میں 6 سے 8 اور دیہات میں 10 سے 12 گھنٹے بجلی غائب رہنے لگی ہے۔

    صوبوں میں مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے پر اتفاق ہوگیا

    واضح رہے کہ قومی اقتصادی کونسل اجلاس میں ملک بھر میں رات ساڑھے 8 بجے مارکیٹیں بند کرنے پر صوبوں میں اتفاق ہوگیا ہے، چاروں صوبوں نے بازار اور دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کیا، تاہم سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزراے اعلیٰ نے 2 دن کی مہلت مانگ لی ہے، تاکہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں تجارتی و کارباری تنظیموں سے مشاورت مکمل کریں۔

  • بجلی کی طلب 28500 میگا واٹ سے بھی تجاوز کر گئی

    لاہور: ملک بھر میں بجلی کا بحران جاری ہے، بجلی کی طلب 28 ہزار 500 میگا واٹ سے بھی تجاوز کر گئی۔

    ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق ملک میں بجلی کا بحران بڑھتا ہی جا رہا ہے، ایک طرف بجلی کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری طرف شارٹ فال بھی بڑھتا جا رہا ہے۔

    پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق بجلی کی سپلائی مختلف اوقات میں مختلف رہنے لگی ہے، بجلی کی پیداوار 22 ہزار میگا واٹ ہو گئی ہے، جب کہ طلب میں بے پناہ اضافے کے باعث شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار کے لگ بھگ ہے۔

    شارٹ فال کے باعث بعض شہروں اور دیہات میں 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیدنگ کی جا رہی ہے۔

    لیسکو کا کوٹہ 5 ہزار میگا واٹ ہو گیا ہے، جب کہ طلب 5700 میگا واٹ تک بڑھ گئی، جس کی وجہ سے لیسکو نے ساڑھے 3 گھنٹے کا شیڈول دے دیا ہے۔

    ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس اور فرنس آئل کی سپلائی بہتر ہونا شروع ہو گئی ہے، آئندہ چند روز میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کافی کم ہو جائے گا۔

  • کراچی : مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری

    کراچی : مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری

    کراچی : شہر کے مختلف علاقوں میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، کےالیکٹرک نے شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا۔

    اس حوالے سے کےالیکٹرک انتظامیہ نے صارفین کو لوڈشیڈنگ کے پیغامات ایس ایس ایم کردیے، لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں اضافے پر صارفین سے معذرت کی گئی ہے۔

    کےالیکٹرک نے شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ12گھنٹے تک پہنچا دیا، لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی4گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

    نیوکراچی میں لوڈ شیڈنگ سے ستائے شہری رات میں سڑکوں پر آگئے، کراچی کے علاقے گلستان جوہر، پہلوان گوٹھ، لیاقت آباد، میمن گوٹھ میں کل رات بجلی غائب رہی۔

    گلشن معمار، شاہ فیصل کالونی، کھوکھرا پار، کورنگی، خواجہ اجمیرنگری، نصرت بھٹو کالونی، ملیر، اختر کالونی میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

    اس کے علاوہ کشمیرکالونی، نیوکراچی، سرجانی ٹاؤن میں رات کے وقت لوڈشیڈنگ کی گئی، ترجمان کےالیکٹرک کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ میں اضافہ بجلی کی ترسیل میں کمی کے باعث کیا گیا۔

  • ملک بھر میں سحر و افطار اور تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ

    ملک بھر میں سحر و افطار اور تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ

    لاہور: ملک بھر میں سحر و افطار اور تراویح میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن نے رمضان المبارک کی آمد پر سحر و افطار اور تراویح کے خصوصی اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں پاور ڈویژن نے تمام پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں سے طلب و رسد کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہفتہ 2 اپریل کو رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کا امکان ہے، پہلا روزہ اتوار 3 اپریل کو ہوگا۔

    پاکستان میں پہلا روزہ کب ہوگا؟

    محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ماہ شعبان 29 روز کا ہوگا اور 29 شعبان بمطابق 2 اپریل کو رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کے واضح امکانات ہیں، اور 2 اپریل کو ملک کے بیش تر حصوں میں مطلع صاف اور کہیں کہیں بادل چھائے رہنے کا امکان ہے۔

  • بجلی کی لوڈشیڈنگ کراچی کے عوام کا مقدر بن گئی

    بجلی کی لوڈشیڈنگ کراچی کے عوام کا مقدر بن گئی

    کراچی : شہر قائد کے مختلف علاقوں کورنگی، نارتھ اور نیوکراچی میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے، خواجہ اجمیرنگری، شاہنواز کالونی میں گزشتہ 4گھنٹے سے بجلی بند ہے۔

    کراچی میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ نیا نہیں لیکن مستقبل قریب میں بھی یہ مسئلہ فی الحال حل ہوتا نظر نہیں آرہا, حکومت کے بلند و بانگ دعوے پانی کے بلبلے ثابت ہورہے ہیں۔

    کراچی کے علاقے کورنگی سیکٹر48اے اور ڈی میں2دن سے بجلی غائب ہے، اندھیروں کے ستائے شہریوں نے کےالیکٹرک کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور کےالیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے جب تک بجلی بحال نہیں کی جاتی احتجاج جاری رکھیں گے شدید گرمی میں بجلی اور پانی کی عدم فراہمی سے شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بہت سے صارفین کراچی میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنی ‘کے الیکٹرک’ کو کوستے رہتے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف کورونا وائرس کی وبا نے حالات مشکل بنا دیے ہیں اور اوپر سے شدید گرمی میں ہونے والی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔

    حکومت کے بلند و بانگ دعوے پانی کے بلبلے ثابت ہوئے۔ لوڈ شیڈنگ جاری تھی جاری ہے اور مایوس شہریوں کا خیال ہے کہ آئندہ آنے والے دنوں میں بھی میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ ان کا مقدر رہے گی۔

    یہ خیال بالخصوص اہل کراچی اور بالعموم پورے اہل وطن کے سامنے حقیقت کی صورت میں ان کے سامنے ہے جہاں ان کے دن اور راتیں بارہ تا اٹھارہ گھنٹے تاریکیوں اور اذیتوں میں بسر ہوتی ہے۔ جس کے باعث معمولات زندگی تقریبا معطل ہے۔

    اس کے علاوہ اسپتالوں میں بجلی کی عدم فراہمی نے مریضوں کی زندگیوں کے آگے ایک بڑا سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔

  • بجلی بحران  کے حل کیلئے اسدعمر کی کل کراچی آمد متوقع

    بجلی بحران کے حل کیلئے اسدعمر کی کل کراچی آمد متوقع

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی وزیر اسدعمر اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کی کل کے الیکٹرک انتظامیہ سے ملاقات متوقع ہے ، ملاقات کا مقصد کراچی میں بجلی بحران کے مسئلے کا فوری حل نکالنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی بحران کے حل کیلئے وفاقی وزیر اسدعمر کی کل کراچی آمد متوقع ہے جبکہ گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی اسلام آباد سے کراچی پہنچیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ اوراسد عمر کی کےالیکٹرک انتظامیہ سے کل ملاقات متوقع ہے ، وزیر اعظم کی ہدایت پر ملاقات گورنر سندھ اور وفاقی وزیر کریں گے، گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ ملاقات کا مقصد کراچی میں بجلی بحران کے مسئلے کا فوری حل نکالا جائے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اسد عمر اور گورنرسندھ کو معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ کی ملاقات ہوئی تھی، ملاقات میں کےالیکٹرک کے معاملات پر گفتگو کی گئی ،گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیراعظم کو لوڈ شیڈنگ سے متعلق آگاہ کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا کہ کراچی میں بجلی کامسئلہ فوری حل کیا جائے۔

    عمران خان نے کے الیکٹرک سے متعلقہ معاملات کے حل کے لیے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسدعمر، معاون خصوصی برائے پاور ڈویژن شہزاد قاسم اور گورنرسندھ کوالیکٹرک انتظامیہ سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی تاکہ مسائل کا حل ممکن بنایا جا سکے۔

    خیال رہے کراچی کےمختلف علاقوں میں اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کاسلسلہ جاری ہے، بجلی کی طویل بندش نے شہریوں کوسخت اذیت میں مبتلاکردیا ہے اور طلب اوررسد میں فرق کےباعث اعلانیہ اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کادورانیہ چھ سے دس گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔

  • ‘کے الیکٹرک باز نہیں آئی تو دما دم مست قلندر ہوگا’

    ‘کے الیکٹرک باز نہیں آئی تو دما دم مست قلندر ہوگا’

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ شہر میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سےعوام کی زندگی اجیرن ہے، کے الیکٹرک باز نہیں آئی تو دما دم مست قلندر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے کراچی میں جاری غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے کہا کہ کے الیکٹرک نے وعدوں پر عمل نہ کیا تو احتجاج وسیع کریں گے، شہر میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سےعوام کی زندگی اجیرن ہے۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک نے روشنیوں کے شہر کو تاریکیوں میں دھکیل دیا ہے، کے الیکٹرک اووربلنگ کے معاملات کو لگام دے ، کےالیکٹرک ایسٹ انڈیا کمپنی کا کردار ادا کررہی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کو کے ای کی من مانیوں پر نہیں چھوڑیں گے، فرنس آئل سے متعلق تیل کمپنیوں کی وضاحت آچکی ہے، کے ای جھوٹ بولنے کی بجائےعوام کو گرمی میں سہولت مہیا کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قرنطینہ میں موجود شہریوں پر پانی بجلی کا عذاب برداشت نہیں کریں گے، سابقہ حکومتی ادوار میں سیاسی بھرتیوں نے کے الیکٹرک کو بھی تباہ کیا، گورنر سندھ سے کے الیکٹرک حکام کی ملاقات اور احتجاج کے اچھے نتائج ملیں گے۔

    خرم شیر زمان نے خبردار کیا کہ کے الیکٹرک باز نہیں آئی تو دما دم مست قلندر ہوگا۔

  • شہرقائد میں عید پربھی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ

    شہرقائد میں عید پربھی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ

    کراچی: شہرقائد کے شہری عید کے ایام بھی لوڈ شیڈ نگ سے نہ بچ سکے، شہر کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے خصوصی احکامات کے بعد بھی کے الیکٹرک نے اپنی روش برقرار رکھی اور عید کے پہلے روز کی طرح دوسرے روز بھی شہر کے کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، شادمان ٹاؤن نمبردو، ملیر ماڈل کالونی، معین آباد اور ٹی این ٹی کالونی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت کا بھی سامنا ہےجس سے شہری شدید پریشان ہیں۔

      گلزارہجری میں صبح سےبجلی کی فراہمی بند ہے جبکہ طارق بن زیاد سوسائٹی اورملیرہالٹ میں بھی صبح سےبجلی غائب ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ پانی اور بجلی ویسے تو انسان کی بنیادی ضروریات ہیں لیکن عید اور تہوار کے موقع پر ان دونوں کی موجودگی لازمی ہوتی ہے ، بصورت دیگر مہمان نوازی جو کہ ہماری روایات کا حصہ ہے ، اس میں خلل پڑتا ہے اور بے سبب مہمانوں کے سامنے شرمندگی جھیلنا پڑتی ہے۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک انتظامیہ نے لوڈ شیڈنگ پر روایتی موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی ، فالٹ ہے جسے درست کیا جارہا ہے۔

    یا درہے کہ وزیر اعظم نے بجلی کے تقسیم کا راداروں کو ہدایت کی تھی کہ ماہ رمضان اور عید الفطر پر ملک میں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے ، عید پر انہوں نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور سیکرٹری توانائی عرفان علی کو مبارک باد بھی دی تھی کہ ماہ رمضان میں لوڈ شیڈنگ نہ کرکے ان کی حکومت میں پاکستان کا پہلا لوڈ شیڈنگ فری رمضان گزارا گیا ہے۔

    تاہم شہر قائد کے کئی علاقوں کے رہائشی ماہ رمضان میں بھی لوڈ شیڈنگ کی شکایت کرتے نظر آئے اور عید پر بھی ان کی مشکلات ختم نہ ہوسکیں، کے الیکٹر ک کے ہاتھوں اعلانیہ اور غیر اعلانہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ نئے پاکستان میں بھی مسلسل جاری ہے۔

  • حیدرآباد : گرمی کی لہر میں اضافہ ،درجہ حرارت41ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا

    حیدرآباد : گرمی کی لہر میں اضافہ ،درجہ حرارت41ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا

    حیدرآباد : حیدرآباد میں ایک مرتبہ پھر گرمی کی لہر میں اضافہ ہو گیا ہے منگل کو درجہ حرارت41ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا، شدید گرمی میں لوڈ شیڈنگ سے  روزہ دار بے حال ہوگئے ۔

    بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ، گاڑی کھاتہ سب ڈویژن میں دن بھر بجلی نہ ہونے سے گول بلڈنگ، کھوکھر محلہ، رسالہ روڈ، ریشم گلی، گاڑی کھاتہ، سمیت دیگر علاقوں میں معمولات زندگی ٹھپ ہوگئے۔

    حیدرآباد اور گرد ونواح میں منگل کے روز سے دن بھر میں جھلسا دینے والی دھوپ اورحبس نے عوام باالخصوص روزہ داروں کو نڈھال کردیا ایک جانب گرمی دوسری جانب حیسکو کی جانب سے شہر بھر میں اعلانیہ وغیر اعلانیہ لوڈیشڈنگ نے زندگی مزید عذاب بنادی ۔

    لطیف آباد کے یونٹ نمبر7,8سٹی میں پھلیلی،پریٹ آباد، گاڑی کھاتہ سب ڈویژن کے علاقوں میں طویل لوڈ شیڈنگ گاڑی کھاتہ سب ڈویژن سے دن بھر بجلی کی سپلائی معطل رہنے سے ریشم گلی، پکھا پیر،مکی شاہ، گاڑی کھاتہ گول بلڈنگ، کھوکھر محلہ، رسالہ روڈ کے علاقوں میں معمولات زندگی متاثر ہوکر رہ گئے اخبارات اور چینلزکے دفاتر میں بھی کام بری طرح متاثر ہوا۔