Tag: loadsheding

  • ماڑی پور : بجلی مانگنے والے مظاہرین پر پولیس ٹوٹ پڑی، لاٹھی چارج شیلنگ

    ماڑی پور : بجلی مانگنے والے مظاہرین پر پولیس ٹوٹ پڑی، لاٹھی چارج شیلنگ

    کراچی : شہر قائد میں بجلی کی غیراعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ سے شہری عذاب میں مبتلا ہوگئے، لیاقت آباد، پی آئی بی، 3ہٹی، گارڈن اور متعدد علاقوں میں شدید احتجاج کیا گیا جبکہ ماڑی پور روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا۔

    روشنیوں کے شہر کراچی میں اندھیرے کا راج رہا، شدید گرمی میں 16 گھنٹے کی طویل بندش نے عوام کا میٹر ہی گھما دیا۔

    ماڑی پور روڈ پر بجلی کی لوڈشیڈنگ کےخلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرین پر پولیس ٹوٹ پڑی، لاٹھیوں کے وار اور آنسو گیس کی شیلنگ سے کئی افراد زخمی ہوگئے۔

    احتجاجی مظاہرین سے پولیس نے مذاکرات کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوسکے، پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔

    بعد ازاں ذمہ دار افسران سے بات چیت کے بعد مظاہرہ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا اور لوگ منتشر ہونا شروع ہوگئے لیکن بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرین نے ماڑی پور روڈ پر پھر احتجاج شروع کردیا، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔

    مذاکرات کے بعد ایک گروپ نے احتجاج ختم کرنے پر رضا مندی کا اظہار کیا تھا، گزشتہ رات سے مظاہرین کا ایک گروپ احتجاج جاری رکھنے پر اصرار کرتا رہا۔

    ماڑی پور روڈ پر احتجاج کے مظاہرین کے پتھراؤسے ایک اور پولیس اہلکار زخمی ہوگیا، پتھر لگنے سے اہلکار کے سر اور پاؤں میں چوٹ لگی، جسے طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا۔

    بعد ازاں پولیس نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کرکے مظاہرین کو منتشر کردیا اس دوران پولیس نے 9مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے، احتجاج ختم ہونے کے بعد ماڑی پور روڈ ٹریفک کیلئےکھول دیا گیا۔

    مظاہرے کی وجہ سے گلبائی، شیر شاہ، ٹاور، ہاکس بے، لیاری ایکسپریس وے اور ڈاکس کی شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام معطل ہوگیا جبکہ اطراف کی شاہراہوں پر گاڑیاں کافی دیر سے کھڑی ہیں۔

    قبل ازیں مظاہرین کا کہنا تھا جب تک کے الیکٹرک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل نہیں کرے گا تب تک احتجاج ختم نہیں کریں گے، احتجاج میں خواتین بھی بڑی تعداد میں سڑکوں پر موجود ہیں جبکہ لیڈی پولیس اہلکار کو بھی طلب کرلیا گیا۔

    صورتحال کشیدہ ہونے کے باعث ماڑی پور روڈ پرٹریفک کی آمدورفت معطل ہوگئی تھی ، مظاہرین کے پتھراؤ کی وجہ سے ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سےایک درجن سے زائد شیل فائر کیے گئے، مظاہرین کی جانب سے ٹریفک بند کرنے کی کوشش بھی کی گئی، ٹریفک بند کرانے کی کوشش پر پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی گئی۔

    ماڑی پور روڈ پر22 گھنٹے سے بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف علاقہ مکینوں کا احتجاج پولیس تشدد کے بعد بھی جاری رہا، احتجاج کے22گھنٹے کے بعد ضلعی انتظامیہ کو ہوش آیا اور مذاکرات کے لیے ٹیم پہنچ گئی۔

    اس موقع پر پولیس افسران بھی موجود ہیں، ضلعی حکام اہل علاقہ سے ان کے تحفظات سن رہے ہیں، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ بجلی کی آنکھ مچولی بند اور زیرحراست افراد کو رہا کیا جائے۔

    پولیس اہلکار بجلی کے ستائے لوگوں پر تشدد نہ کریں، فواد چوہدری

    اس حوالے سے سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کراچی پولیس سے اپیل کی ہے کہ کراچی پولیس سے کہنا چاہتا ہوں لوڈشیڈنگ مظاہرین پر تشدد نہ کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ان کا احتجاج بالکل جائز ہے یہ آپ کے اپنے لوگ ہیں آپ بھی اسی عذاب سے گزر رہے ہیں،

    فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری اور مرادعلی شاہ اور ان کے حواری مظاہرین کی اس تکلیف کا اندازہ نہیں کرسکتے مگرآپ ان میں سے ہیں جو قانون کے خلاف احکامات نہ مانیں۔

  • اب دن میں صرف تین بار گیس فراہم کی جائے گی، وفاقی وزیر نے خبردار کردیا

    اب دن میں صرف تین بار گیس فراہم کی جائے گی، وفاقی وزیر نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سردیوں کی آمد سے قبل عوام کو بڑے خدشے سے خبردار کردیا، اب دن میں تین بار گیس کی لوڈشیدنگ ہوگی۔

    سینیٹ کے ہونے والے اجلاس سے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے خطاب کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ سردیوں کے موسم میں گھریلو صارفین کیلئے ایک دن میں 3مرتبہ گیس فراہم کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ صبح کے ناشتے، دوپہر کے کھانے اور رات کے کھانے کے وقت گیس دستیاب ہوگی، ہفتے میں 3 دن گیس فراہمی کی اگر خبر ہے تو وہ درست نہیں۔

    حماد اظہر نے کہا کہ روس کے ساتھ گیس پائپ لائن کے حوالے سے معاملات مزید پیش رفت ہورہی ہے، روس کا ایک وفد چند دن قبل مذاکرات کے بعد پاکستان سے واپس گیا ہے۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ مذاکرات کے نئے دور کیلئے2سے3روز میں روس کا وفد دوبارہ واپس آئے گا، ایل این جی، پی ایل ایل بورڈ کےذریعے خریدا جاتا ہے۔

    حماداظہر کا کہنا تھا کہ ایک یا دو کارگوز کی خریداری پی ایس او بورڈ کے ذریعے ہوتی ہے، اور بورڈ کی منظوری کے بغیر کوئی خریداری نہیں ہوتی، نومبر اور دسمبر کیلئے11اور کارگوز لئے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ آج پاکستان میں28فیصد گھرانوں کو گیس ملتی ہے،70فیصد سے زائد گھرانوں کو آج بھی گیس کی فراہمی نہیں ہوپاتی، گیس بحران کا تعلق ایل این جی سے نہیں ہے۔

    وزیرتوانائی کا کہنا تھا کہ گھریلو صارفین کو ترجیحی بنیادوں پر گیس کی فراہمی کی جاتی ہے، کوشش کر رہے ہیں گھریلو صارفین اور صنعتی اداروں دونوں سیکٹرز کو گیس کی فراہمی ہو۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سوئی گیس سیکٹر میں نقصانات کی شرح11فیصد کے قریب رہ گئی ہے، اوگرا شرائط کے مطابق صرف ایک فیصد نقصانات باقی ہیں۔

  • ملک میں بڑھتی لوڈشیڈنگ، خواجہ آصف کی کارکردگی پر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب برہم

    ملک میں بڑھتی لوڈشیڈنگ، خواجہ آصف کی کارکردگی پر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب برہم

    اسلام آباد : ملک میں بڑھتی لوڈشیڈنگ پر خواجہ آصف کی کارکردگی پر وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے وزارت پانی وبجلی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کے اعداد وشمار غلط بتائے جاتے ہیں، چوبیس اپریل کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس وزیر اعظم ہاوس میں ہواتھا۔

    جس میں وزیراعظم نوازشریف نے متعلقہ محکموں کی غفلت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ متعلقہ محکموں نے موسم کی شدت اور ڈیموں میں پانی کی کمی کے تناظر میں احتیاطی اقدامات کیوں نہیں اٹھائے، جس پر وزارت پانی وبجلی کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ گرمی کی شدت بڑھنے اور ڈیموں میں پانی کم ہونے کی وجہ سے بجلی کی طلب میں اچانک اضافہ ہوا۔

    وزیر اعظم نے وزارت پانی و بجلی سے بجلی فراہمی کے منصوبے پر عملدرآمد نہ کرنے کی وجوہات طلب کرلی ہیں۔


    مزید پڑھیں : بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار میگا واٹ سے تجاوز، وزیراعظم کا اظہار برہمی


    وزیراعظم نے بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے اور غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کمی کے ذریعے صارفین کو ریلیف دیا جانا چاہیے جبکہ اجلاس میں وزارت پانی وبجلی کے حکام نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ مستقبل قریب میں ڈیموں میں پانی کی سطح میں اضافے سے پن بجلی کی پیداوار بڑھے گی۔

    دوسری جانب جس کی دستاویزات اور منٹس آف میٹنگ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیے ہیں، جس میں شہباز شریف نے اعتراف کیا ہے کہ شہروں میں 6 سے 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، لاہور میں10 سے 12 گھنٹے بجلی جاتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک بھر میں بجلی کی طلب ساڑھے 21 ہزار میگاواٹ پہنچنے کے بعد بجلی کا شارٹ فال 9 ہزار میگاواٹ سے 10 ہزار میگاواٹ کے درمیان ہے جبکہ ڈیموں سے حاصل ہونے والی اضافی مقدار کے باعث بجلی کی پیداوار صرف 35 منٹ کے لیے زیادہ سے زیادہ 12 ہزار 700 میگاواٹ رہی۔

    ملک کے مختلف شہروں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے، ، بجلی کا مجموعی شارٹ فال 7 ہزار میگا واٹ سے تجاوز کرگیا ہے، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے دعویدار وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حلقے میں بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث مشتعل عوام سڑکوں پر آگئے۔

    لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، ملتان سرگودھا، پشاور اور دیگر شہروں و مضافات میں لوگوں کا سخت گرمی میں بجلی کی عدم فراہمی سے برا حال ہے۔


    خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جائزے اور تبصرے: رمضان المبارک میں مہنگائی اور لوڈشیڈنگ

    جائزے اور تبصرے: رمضان المبارک میں مہنگائی اور لوڈشیڈنگ

    کہتے ہیں رمضان المبارک کے مہینے میں شیطان کو قید کردیا جاتا ہے،لیکن اگر ہم اپنے اعتراف کی طرف نظر ڈالیں تو ایسا لگتا ہے کہ  شیطان قید نہیں ہوا بلکہ ہر جگہ دیکھائی دے رہا ہے ۔

    دنیا بھر میں مسلمانوں کے لئے رمضان میں خصوصی پیکجز دیے جاتے ہیں ، اشیا خوردونوش کی قیمتوں میں خصوصی کمی کی جاتی ہے تاکہ لوگوں کے لئے سحر و افطار میں آسانی ہو۔ لیکن افسوس کے ہمارے ہی مسلمان بھائی ہم پر ہی یہ ظلم کرتے ہیں۔

    رمضان کے مبارک مہینے میں قیمتوں پر کنٹرول کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور مہنگائی کا سلسلہ جاری ہے رمضان کے پہلے ہی ہفتے میں تقریباً تمام پھلوں کی قیمتوں میں کِئ گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

    سال کے گیارہ مہینے ہم ہر گناہ کے پیچھے شیطان کا ہاتھ قرار دے دیتے ہیں لیکن جبکہ رمضان شریف میں شیطان قید کردیا جاتا ہے تو ہمارے اپنے مسلمان بھائی شیطان کے روپ میں منظرعام پر آتے ہیں ۔ پاکستان میں سبزیوں ، پھلوں ، اشیاء خوردنوش اور دیگررتمام اشیاء کی قیمتیں آسماں چھونے لگتی ہیں ۔  ہمارے یہاں رمضان آتے ہی جو لوٹ مار کا سلسلہ ایسا شروع ہوتا ہے کہ رکنے کا نام ہی نہیں لیتا، اشیاء خورو نوش کی قیمتوں میں یکایک بلاجواز اضافہ نےشہریوں کی چیخیں نکلوا دی ہیں۔ عوام پر ایسا ظلم تو شاید شیطان بھی نا کرے  جسیا ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے ساتھ کرتا پایا جاتا ہے۔

    کراچی سمیت بیشتر شہروں میں اس وقت بیسن ایک سو بیس روپے کلو فروخت ہو رہا ہے جس کی قیمت چند دن پہلے تک نوے سے پچانوے روپے تک تھی ۔ اس کے علاوہ میدہ ، مختلف دالوں ، سفید چنے کی قیمت بھی بیس روپے کلو تک بڑھا دی گئی ہے ۔ چینی کی قیمت جو پہلے ہی بتدریج بڑھ رہی تھی ، اس میں بھی مزید پانچ روپے کلو تک اضافہ ہو گیا ہے ۔

    مہنگائی رمضان المبارک کے مہینے میں سر چڑھ کر بولتی ہے،جبکہ اشیائے خوردونوش کی ذخیرہ اندوزی بھی مسلمان اس مقدس ماہ میں کرنے کو اپنا اولین فریضہ سمجھ کر سر انجام دیتے ہیں۔عیسائی مذہب کے تہوار وں پر وہ لوگ ہر چیز پر ڈسکاؤنٹ دیکر ہمارا منہ چڑا رہے ہوتے ہیں ، لمحہ فکریہ یہ ہے کہ وہ غیر مسلم ہوکر اپنے تہواروں پر ہر شخص کو رعایت دیتے ہیں جبکہ ہم مسلمان ہوکر بھی اپنے تہواروں پر مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کی انتہا کر دیتے ہیں، رمضان بازار لگانا ،یوٹیلٹی سٹورز میں اشیائے خوردونوش فراہم کرنے کے دعوؤں سے نکل کر عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

    سونے پر سہاگہ یہ کہ سخت اور چنچلاتی گرمی الیکٹرک کمپنزیز نے بھی قسم کھائی ہے کہ  عوام چین لینے نہیں دینگے ، رمضان کی آمد سے قبل محترم وزیر اعظم جناب نواز شریف صاحب نے ایک بیان دیا تھا کہ سحرو افطار میں لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے لیکن ہمارے اداروں نے وزیر اعظم صاحب کے اس اعلان کو سنجیدگی سے نہیں لیا ۔

    یہ کوئی نئی بات نہیں گزشتہ کئی سالوں سے ہم یہ سنتے آئے ہیں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوگا ، بجلی نہیں جایا کرے لیکن کسی بھی قسم کا عملدرآمد ہوتا نظر نہیں آتا ۔

    ماہ مقدس رمضان المبارک میں حکومت نے دعوے کئے تھے کہ لوڈ شیڈ نگ میں خاطر خواہ کمی ہو گی ،مگر حکومتی دعووں کے بر عکس سحری و افطاری سمیت تراویح کے اوقات میں بھی بجلی غائب ہے ،جبکہ کئی علاقوں میں ٹرانسفارمر خراب ہونے کے باعث کئ کئی گھنٹے سے بجلی غائب ہے۔

    ایک تو گرمی نے جہاں انسان کو بہت ہی پریشان اور بیمار کر رکھا ہے وہاں بجلی نے بھی جینا سخت حرام کر رکھا ہے ایک تو روزے کی وجہ سے انسان اتنی سخت گرمی میں نڈھال رہتا ہے اوپر سے بجلی بھی نہیں ہوتی ہے کہ وہ چند لمحے سکون سے گزار  سکے اسی وجہ سے بہت سے لوگ روزہ بھی نہیں رکھتے ہیں اور جو لوگ روزے رکھ رہے ہیں وہ گرمی اور بجلی نہ ہونے کی وجہ سے  سخت بیمار ہو رہے ہیں۔

     یہ لوگ تو انپے محلوں میں بہت سکون اور عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں کم از کم اس مبارک مہینے  کا تو خیال کیا جا سکتا ہے مگر ان بے حس لوگوں کے کان پر جو تک نہیں رینگتی ہے مگر یہ لوگ ڈریں اس وقت سے جب یہ الله کے حضور روز ،محشر میں کھڑے ہونگیں تو پھر کیا جواب دیں گیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی عوام کے کچھ ردعمل کو دیکھا گیا ہے۔

  • نادہندہ صوبے کو بجلی نہیں ملے گی، خواجہ آصف

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے خبردارکیا ہے کہ جوصوبہ واجبات کی ادائیگی نہیں کرے گا اسے بجلی نہیں ملے گی۔ سندھ سب سے بڑا نادہندہ ہے۔

    بلوچستان پربھی بھاری بل واجب الادا ہوگیا۔ گرمی کی شدت کےساتھ ہی لوڈشیدنگ کاجن منہ کھول کرکھڑا ہوگیا۔ وفاقی حکومت نےصوبوں کوخبردارکردیا۔

    ادائیگی نہیں کی توبجلی  بھی نہیں ملے گی،  وزیرپانی و بجلی خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں کہا کہ بجلی کے سب سےزیادہ بقایات جات سندھ پرنکلتےہیں۔

    سندھ حکومت اورتقسیم کارادارے ساڑھےچھیاسٹھ ارب سےزیادہ کےنادہندہ ہیں۔ صوبائی حکومت نے 9 ارب روپے ادائیگی پر رضا مندی ظاہر کی ،لیکن ابھی تک پیسےنہیں دیے۔ بلوچستان کوسوارب روپےادا کرنا ہیں۔

    جوصوبہ ادائیگیاں نہیں کرے گا اسے بجلی بھی نہیں ملے گی قومی اسمبلی میں ترقیاتی فنڈزپربھی لے دے ہوتی رہی ۔۔۔ حکومتی اراکین کو پانچ کروڑاورہمیں دوکروڑکیوں مل رہےہیں ۔

    اپوزیشن ارکان بھڑک اٹھے۔ اپوزیشن لیڈرنےدہرےمعیار پرسخت نکتہ چینی کی انہوں نے الزام لگایا کہ خواتین ارکان کوترقیاتی فنڈزدیےہی نہیں جارہے،اپوزیشن نےاس معاملےپرواک آؤٹ کردیا۔

  • میچ کے دوران لوڈشیڈنگ،حکومتی احکامات کی دھجیاں اڑا دی گئیں

    میچ کے دوران لوڈشیڈنگ،حکومتی احکامات کی دھجیاں اڑا دی گئیں

    اسلام آباد : وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے پاک بھارت میچ کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا گیا۔

    ملک کے مختلف حصوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ۔ تفصیلات کے مطابق پاک بھارت ہائی وولٹیج میچ میں بھی بجلی کی آنکھ مچولی تاحال جاری ہے۔

    الیکٹرک سپلائی کمپنیوں نے وزیراعظم کی جانب سے پاک بھارت میچ کے دوران لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا۔

    ایڈیلیڈ کے میدان میں پاک بھارت ٹاکرے کا آغاز ہوتے ہی ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی۔ اسلام آباد کے مختلف سیکٹرز میں بجلی غائب ہوئی تو شائقین میچ دیکھنے سےمحروم ہو گئے۔

    لاہور کےمُتعدد علاقوں میں بھی بجلی کی بندش سے عوام روایتی حریفوں کے درمیان میچ کا لطف نہ اٹھا سکے۔ فورٹ منرو میں بجلی غائب ہوئی تو شائقین نے احتجاج کرتے ہوئے لورالائی روڈ بلاک کردیا۔

    اٹک ، قائدآباد اور میانوالی میں بھی میچ کے دوران بجلی غائب ہونے کی شکایات موصول ہوئیں۔ سندھ میں سکھر ، شکار پور اور سانگھڑ کے بیشتر علاقوں کے شائقین بھی بجلی غائب ہونے کے باعث میچ دیکھنے سے محروم ہیں۔

    بنوں میں بھی کرکٹ کے شائقین بجلی غائب ہونے کا رونا رو رہے ہیں۔ بلوچستان میں چاغی ، دالبندین اور چمن کے علاقوں میں بھی میچ شروع ہوتے ہی بجلی غائب ہوگئی۔

  • ٹیکسٹائل ملزمالکان کا لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کا اعلان

    ٹیکسٹائل ملزمالکان کا لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کا اعلان

    لاہور: ٹیکسٹائل ملزمالکان بھی توانائی بحران کیخلاف میدان میں آ گئے، اپٹما نے گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف عید کے بعد بھرپور احتجاج کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین اپٹما ایس ایم تنویر نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی اور گیس کی بندش کیخلاف عید کے بعد بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عید کے 3 دن ٹیکسٹائل ملز کی بجلی مکمل بند جبکہ 6 اکتوبر سے 10 دن کیلئے گیس بھی بند کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 4 دن پہلے عدالت نے قانون کے مطابق بجلی کی لوڈشیڈنگ کا حکم دیا لیکن حکومت نے احکامات نہیں مانے۔

    چیئرمین اپٹما نے بتایا کہ توانائی بحران سے 9 ماہ کے دوران ٹیکسٹائل انڈسٹری کی 30 سے 35 فیصد پیداواری صلاحیت ختم ہو گئی جبکہ ٹیکسٹائل برآمدات 1ارب ڈالر کم اور 30 لاکھ افراد بیروزگار ہوئے۔

    ایس ایم تنویر کا کہنا تھا لگتا ہے حکومت کی ترجیح انڈسٹری نہیں، کچھ اور ہے، یہی حالات رہے تو بیروزگاری بڑھ جائے گی۔