Tag: loan-facility

  • اسٹیٹ بینک نے بے روزگار خواتین کی بڑی مشکل آسان کردی

    اسٹیٹ بینک نے بے روزگار خواتین کی بڑی مشکل آسان کردی

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے خواتین کو برسرروزگار کرنے کیلئے اہم فیصلہ کیا ہے جس کے تحت انہیں بلاسود قرضے فراہم کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر بےروزگار خواتین کو پیداواری شہری بنانے کے لیے مختلف پالیسیوں پر کام کررہی ہے۔

    ان پالیسیوں کے ایک حصے کے طور پر بے روزگار خواتین اب مردوں کی طرح بینک اکاؤنٹس حاصل کر رہی ہیں جس سے انہیں 0.5 ملین روپے تک کے بلاسود قرضوں تک رسائی مل رہی ہے۔

    ڈیرہ اسماعیل خان میں اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی چیف مینیجر فضل مقیم نے اس منصوبے کی نقاب کشائی خواتین کے لیے گورنمنٹ پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ (جی پی آئی) میں منعقدہ ایک خصوصی سیمینار بعنوان ”ویمن بینکیبلٹی اینڈ بینکنگ آن ایکویلیٹی ”کے دوران کی۔

    اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی چیف مینیجر فضل مقیم نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کو اپنے کاروبار شروع کرنے میں مدد کرنے سے نہ صرف وہ مضبوط ہوں گی بلکہ وہ اپنے خاندانوں کی کفالت اور اپنے بچوں کی بہتر تعلیم فراہم کرنے کے قابل بھی ہوں گی۔

    کاروباری خواتین کے لیے اسٹیٹ بینک کی اسکیم :

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ویب سائٹ پر درج تفصیلات کے مطابق کاروباری خواتین کے لیے قرضوں تک رسائی بہتر بنانے کی غرض سے اسٹیٹ بینک نے ملک بھر میں خواتین قرض گیروں کے لیے ری فنانس اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم شروع کی ہے۔

    اسکیم کے تحت اسٹیٹ بینک کی جانب سے زیرو فیصد منافع نیز شریک مالی اداروں کو 60فیصد رسک کوریج کی فراہمی کے ساتھ ملک بھر میں کاروباری خواتین کو 5فیصد سالانہ کی مارک اپ شرح پر ری فنانسنگ فراہم کی جائے گی۔

    اسکیم کی اہم خصوصیات حسب ذیل ہیں :

    پاکستان بھر میں کاروباری خواتین کو 5 فیصد تک مارک اپ شرح پر قرضہ فراہم کیا جائے گا، مذکورہ قرضے کی زیادہ سے زیادہ رقم 50 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔

    اس سہولت کی زیادہ سے زیادہ مدت 5 سال ہے جس میں 6 ماہ کی رعایتی مدت بھی شامل ہے، اسکیم میں شریک مالی اداروں کے لیے 60 فیصد تک رسک کوریج بھی دستیاب ہے۔

  • پاکستان نے پیرس کلب سے قرضے کی ادائیگی میں سہولت حاصل کر لی

    پاکستان نے پیرس کلب سے قرضے کی ادائیگی میں سہولت حاصل کر لی

    اسلام آباد : پاکستان نے پیرس کلب سے قرضے کی ادائیگی میں سہولت حاصل کر لی،وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا کورونا کی وجہ سے کمزور معیشتوں کیلئےمالی سہولت ناگزیر بن چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے پیرس کلب سے قرضے کی ادائیگی میں سہولت حاصل کر لی، وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا پاکستان کو سوداور قرضے کی ادائیگی فی الوقت نہیں کرنا پڑے گی، ترقی پذیر ممالک میں کورونا وائرس کے منفی اثرات کہیں زیادہ ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے کمزور معیشتوں کیلئےمالی سہولت ناگزیر بن چکی ہے، وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پاکستان نے بھرپور لابنگ کی۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا عالمی سطح پرڈیٹ ریلیف کیلئےاسٹیک ہولڈرز کو قائل کیا گیا، وزیراعظم کے ویژن پر دنیا میں کام کرتے رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : قرض کی ادائیگی: پیرس کلب کا پاکستان کے لیے بڑا اعلان

    یاد رہے گذشتہ روز پیرس کلب نے پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں مہلت دینے کی منظوری دی تھی اور پاکستان کو باضابطہ طور پر ان ممالک میں شامل کر لیا گیا ہے جو قرض کی ادائیگی میں تاخیر کرسکتے ہیں۔

    پیرس کلب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ یکم مئی سے 31 دسمبر 2020 تک پاکستان کا قرض موخر کر دیا گیا ہے، سہولت سے پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف مل سکےگا۔

    اعلامیے کے مطابق کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پاکستان کا قرض موخر کیاگیا،جی 20 ممالک بھی قرضوں کو موخرکرنے کی توثیق کرچکے ہیں۔

    خیال رہے جی 20 گروپ اور فرانسیسی وزارت خزانہ کی معاونت سے کام کرنے والے پیرس کلب نے رواں سال اپریل میں 77 غریب ترین ممالک کی جانب سے رواں سال قرض کی ادائیگیوں کو روکنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی تاکہ وہ ممالک کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں موثر کردار ادا کرسکیں۔

    پیرس کلب کے مطابق تازہ ترین معاہدے کے تحت 12 ممالک کو قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف مل سکے گا۔قرضوں میں ریلیف کے حوالے سے کل 30 ممالک نے درخواست کی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آغاز میں پاکستان نے جی 20 ممالک سے مزید کسی قسم کے مراعاتی قرض نہ لینے کی یقین دہانی کے ساتھ قرض کی ادائیگی میں ریلیف کی دخواست کی تھی۔