آئی ایم ایف سے مذاکرات کیلیے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل واشنگٹن پہنچ گئے، مذاکرات میں آئندہ بجٹ سے متعلق تجاویز زیر غور آئیں گی۔
اس حوالے سے ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں شامل ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف سے مذاکرات کیلئے پہلے ہی واشنگٹن میں موجود ہیں پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات24اپریل تک جاری رہیں گے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کامیاب مذاکرات کی صورت میں ایک ارب ڈالر کی قسط جاری ہوگی، مذاکرات میں آئندہ بجٹ سے متعلق تجاویز زیر غور آئیں گی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے بڑا ٹیکس ہدف مقرر کرنے کا مطالبہ سامنے آچکا ہے، آئی ایم ایف7ہزار ارب ٹیکس ہدف کا مطالبہ کررہا ہے، مفتاح اسماعیل بجلی نرخ اور پیٹرولیم سبسڈی جاری رکھنے پر زور دیں گے۔
اسلام آباد : معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ملکی معیشت کو شدید خطرات لاحق ہیں، مزید قرضوں کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑے گا، حالات کی بہتری کیلئے کسی نے کچھ نہیں کیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس قرضے کی ادائیگی کیلئے بھی رقم نہیں ہے، حالات اتنے خراب کئےجارہے ہیں کہ عنقریب پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑجائے، پاکستانی معیشت ستمبر تک مزید زوال کا شکار ہوگی۔
ڈاکٹراشفاق حسن نے بتایا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی معیشت پر تازہ رپورٹ جاری کی ہے، اس رپورٹ میں موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ کو آؤٹ لُک کرکے منفی کردیا ہے۔
رپورٹ میں پاکستانی معیشت سے متعلق شدید خطرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قرضوں کے حصول کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا، چند ماہ پہلے ریٹنگ ایجنسیز نے پاکستانی معیشت درست سمت میں بتائی تھی، تاہم اب ریٹنگ ایجنسیز کا پاکستان سے متعلق مؤقف تبدیل ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بیرون ملک سے پھل آرہے ہیں کیا یہ مذاق نہیں؟ پاکستان میں ڈالر کی قدر کو کم کرنا ہمارا مقصد ہوناچاہئے، فوری طور پر غیر ضروری اشیاء کی درآمدات روکنا ہوں گی، زرمبادلہ ذخائر اور برآمدات بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات ناگزیر ہوگئے ہیں، انہوں نے متنبہ کیا کہ کمزور معیشت کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ یہ دیکھنے کیلئے روس کی مثال سامنے رکھی جائے۔
ڈاکٹر اشفاق حسن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت کو بہتر کرنے کیلئے کسی نے کچھ نہیں کیا، ایسے معاشی ماہر کی ضرورت ہے جس کو اس ملک سے محبت ہو، مفتاح اسماعیل بھی وزیرخزانہ بن کر اسحاق ڈار کے نقش قدم پر چلے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔