Tag: loan

  • نئی حکومت کا انتظار، اسلامی ترقیاتی بینک پاکستان کو 4 ارب ڈالر دینے کو تیار

    نئی حکومت کا انتظار، اسلامی ترقیاتی بینک پاکستان کو 4 ارب ڈالر دینے کو تیار

    اسلام آباد : پاکستان سعودی عرب کے ایک بینک سے بڑا قرضہ لینے کی تیاری کررہا ہے، اسلامک ڈویلپمنٹ بینک سے چار ارب ڈالر لینے کا منصوبہ ہے، قرض پاکستان کے گرتے زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے کیلئے لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب پاکستان کو مالی بحران سے نکالنے کے لئے کوشاں ہے، سعودی تعاون سے چلنے والا اسلامی ترقیاتی بینک پاکستان کو چار ارب ڈالر کا قرضہ دے گا، بینک نئی حکومت کا انتظار کر رہا ہے۔

    بین الاقوامی جریدے فنانشل ٹائمز کے مطابق آئی ڈی بی اور پاکستان کی جانب سے تمام کاغذی کارروائی مکمل ہے تاہم عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد باضابطہ پیشکش کی جائے گی۔

    جریدے کا کہنا ہے قرض کے معاملات پر نئی حکومت آئی ڈی بی سے حتمی بات چیت کرے گی، قرض پاکستان کے گرتے زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے کے لئے لیا جائے گا۔

    فنانشل ٹائمز کے مطابق پاکستان کو مالی مسائل کو حل کرنے کیلئے مجموعی طور پر پچیس ارب ڈالر درکار ہوں گے، آئی ڈی بی کا قرضہ یہ ضرورت پوری نہیں کرسکتا تاہم یہ رقم اہم ثابت ہوگی۔

    بین الاقوامی جریدے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔

    خیال رہے ملک کو درپیش مالی مسائل کی نشاندہی متوقع وزیر خزانہ اسد عمر بھی کر چکے ہیں، اسد عمر کا کہنا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ ساتھ دیگر ذرائع زیر غور ہیں، جن میں چین اور اسلامی ترقیاتی بینک شامل ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ستمبر میں آ ئی ایم ایف سے 12 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج پربھی مذاکرات متوقع ہیں۔

  • حکومت کا جاتے جاتے مزید 150 ارب روپے قرض لینے کا فیصلہ

    حکومت کا جاتے جاتے مزید 150 ارب روپے قرض لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے جاتے جاتے مزید 150 ارب روپے قرض لینے کا فیصلہ لیا ہے۔ نیا قرض مختلف بینکوں اور مالیاتی اداروں سے لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ موجود حکومت نے 150 ارب روپے کا قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    حکومت 50 ارب روپے کا قرض 30 مئی کو لے گی جبکہ سو ارب روپے کا قرض بعد میں نگراں حکومت جون اور جولائی میں لے گی۔

    ذرائع کے مطابق 150 ارب کا قرض اسٹیٹ بینک کے ذریعے مختلف بینکوں اور مالیاتی اداروں سے لیا جائے گا۔ قرض بجٹ خسارہ پورا کرنے اور حکومتی اخراجات کے لیے لیا جائے گا۔

    اس سے قبل حکومت اپریل میں چینی بینک سے بھی ایک ارب ڈالر کا قرض لے چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غیر ملکی قرضوں کے ساتھ حکومت کے اسٹیٹ بینک سے لیے گئے قرضوں میں52 فیصد اضافہ

    غیر ملکی قرضوں کے ساتھ حکومت کے اسٹیٹ بینک سے لیے گئے قرضوں میں52 فیصد اضافہ

    کراچی : بیرونی قرضوں کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے لئے گئے مقامی قرضوں میں دس ماہ میں باون فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی 2017 سے اپریل2018  تک قرضوں کاحجم1316ارب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی مقامی قرض گیری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، حکومت کی مقامی قرض گیری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اسٹیٹ بینک سے لئے گئے قرضوں میں جولائی دوہزار سترہ سے اپریل دوہزار اٹھارہ کے دوران باون فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔

    رواں مالی سال کے پہلے دس میں میں اسٹیٹ بینک سے لئے گئے قرضوں کا حجم تیرہ سو سولہ ارب روپے ہوگیا جبکہ اسی عرصے میں نجی شعبے کو دئیے گئے قرضوں کا حجم چار فیصد کمی کے ساتھ چار سو اٹھانوئےارب روپے رہا۔

    خیال رہے حکومت کی بے انتہا قرض گیری کے باعث پاکستان کا ہر شہری ایک لاکھ تیس ہزار روپے کا مقروض ہے۔

    دو روز قبل ملک پر قرضوں کا بوجھ اور غیر ملکی زرمبادلہ میں کمی کے باعث پاکستان نے دوست ملک چین سے ایک ارب ڈالر کا قرضہ لیا، یہ رقم انڈسٹریل کمرشل بینک آف چائنا سے لی گئی۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو میں مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نئے قرضے لینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ رواں سال پہلے چینی مارکیٹس سے اور پھر انٹرنیشل بانڈ مارکیٹ سے مزید قرضہ لیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ نون لیگ نے ساڑھے چار سال میں تینتالیس ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ حاصل کیا جبکہ عالمی بینک سمیت دیگر اداروں سے پندرہ ارب ڈالر کے قرضے حاصل کئے گئے۔

    سال 2018 میں بننے والی نئی حکومت کو مجموعی طور پر پچیس ارب ڈالر کے قرضے اتار نے ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازدورمیں 35 ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے، پاکستان اکانومی واچ

    نوازدورمیں 35 ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے، پاکستان اکانومی واچ

    اسلام آباد : سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں پینتیس ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے جبکہ اسحاق ڈار کے اثاثوں میں91 گنا اضافہ ہوا۔

    یہ بات پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے اپنے ایک جاری بیان میں کہی، ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں پینتیس ارب ڈالر کے ریکارڈ قرضے لئے گئے۔

    مذکورہ قرضے پرانے قرضوں کی ادائیگی، زر مبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے، مختلف منصوبوں کی تکمیل اور معاشی استحکام کا تاثر دینے کی غرض سے حاصل کئے گئے تھے۔

    اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ جولائی2013سے جون2017 تک لئے جانے والے35ارب ڈالر کے قرضوں میں سے سترہ ارب ڈالر پرانے قرضوں کی ادائیگی کیلئے استعمال کئے گئےجو ایک ریکارڈ ہے۔

    اس دوران غیر ملکی قرضوں میں تیس فیصد اضافہ ہوا جبکہ صرف ایک سال میں دس ارب ڈالر سے زیادہ قرضہ لے کر ملک کی ستر سالہ تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ بھی قائم کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک پر قرضوں کے بوجھ میں اضافہ کے ساتھ ہی کئی سیاستدانوں کے اثاثوں میں بھی اضافہ ہوا جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سر فہرست ہیں۔

    اس عرصے میں اسحاق ڈار کے اثاثوں میں91 گنا اضافہ ہوا جو ایک اور ریکارڈ ہے، سابق وزیر خزانہ نے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • یوروبانڈز اور سکوک کی فروخت، سب سے زیادہ قرضہ برطانیہ سے حاصل ہوا

    یوروبانڈز اور سکوک کی فروخت، سب سے زیادہ قرضہ برطانیہ سے حاصل ہوا

    اسلام آباد : یوروبانڈز اور سکوک کی فروخت سے سب سے زیادہ قرضہ برطانیہ سے حاصل ہوا ، برطانوی سرمایہ کاروں نےسینتیس فیصدسکوک اور پچپن فیصد یورو بانڈزخریدے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک پرقرضوں کےبوجھ مزید اضافہ، ساڑھے چار سال میں چالیس ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے لئے، صرف سکوک اور یوروبانڈز فروخت کرکے ہی سات ارب ڈالرکے قرضے لئے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق حال ہی میں حکومت نے ڈیرھ ارب ڈالر کے یورو بانڈز اور ایک ارب ڈالرکے سکوک فروخت کئے ہیں، یورواورسکوک بانڈز کی حالیہ فروخت میں سب سےزیادہ خریداری برطانوی سرمایہ کاروں نےکی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی سرمایہ کاروں نےسینتیس فیصدسکوک بانڈز اور پچپن فیصد یوروبانڈزخریدے، دوسرے نمبرپر سکوک میں دلچسپی کا اظہار کرنے والےسرمایہ کاروں کا تعلق مشرق وسطیٰ سےہے، مشرق وسطیٰ کے سرمایہ کاروں نےبائیس فیصد سکوک خریدے۔

    امریکی اوریورپ سرمایہ کاروں نےبھی سکوک اوریورو بانڈز خریدے۔

    حکومت کو غیر ملکی سرمایہ کی جانب سے تقریبا آٹھ ارب ڈالر کی پیشکشیں موصول ہوئی تھیں۔


    مزید پڑھیں :  پاکستان نے ایک بار پھر 2.5ارب ڈالر کا نیا قرضہ حاصل کرلیا


    اس سے قبل وزارت خزانہ کے مطابق پانچ اعشاریہ چھ دو فیصد شرح منافع پر ایک ارب ڈالرکے سکوک بانڈز پانچ سال کیلئے جاری کیےگئے، اس کے علاوہ ایک ارب پچاس کروڑڈالر کے دس سالہ یوروبانڈزجاری کیےگئے، ان پر شرح منافع چھ اعشاریہ آٹھ سات فیصد ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • عدالت میں وفاقی حکومت کو مزید قرضے لینے سے روکنے کی درخواست

    عدالت میں وفاقی حکومت کو مزید قرضے لینے سے روکنے کی درخواست

    لاہور: وفاقی حکومت کو مزید قرضے لینے سے روکنے کے لیے درخواست سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بیرسٹر ظفر اللہ خاں کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت نے سی پیک کے تحت تمام معاہدے اور قرضے پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر کیے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ چین بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے قرضہ دینے کے لیے اس ڈیم کے مالکانہ حقوق مانگ رہا ہے، اگر ڈیم کے مالکانہ حقوق غیر ملک کو دیے گئے تو پاکستان کے مفادات کو شدید نقصان پہنچے گا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ حکومت کو پابند کیا جائے کہ وہ تمام معاہدے اور قرضے حاصل کرنے سے پہلے پارلیمنٹ میں زیر بحث لائے۔ عدالت حکومت کو پارلیمنٹ کی منظوری تک قرضے یا بین الاقوامی معاہدے سے روکنے کا حکم دے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • توانائی منصوبوں کیلئے قرضہ نہیں لیا، ایک لیڈرمایوسی پھیلارہا ہے، احسن اقبال

    توانائی منصوبوں کیلئے قرضہ نہیں لیا، ایک لیڈرمایوسی پھیلارہا ہے، احسن اقبال

    کراچی : وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں سی پیک معاہدے پر دستخط کرنے کا اعزازحاصل ہے، حکومت نے توانائی کے منصوبوں کیلئے کسی سے ایک ڈالر کا بھی قرضہ نہیں لیا، لیکن ایک لیڈر مایوسی پھیلارہا ہے، چین سے تعلقات کو ہم نے اسے عملی شکل دی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں سی پیک کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے کیا، احسن اقبال نے کہا کہ 2013میں حکومت آئی توحکومت ہچکولے کھارہی تھی، امان وامان کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح تھی۔

    ہم حکومت سنبھالی تو ملک میں روزانہ18سے20گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، موجودہ حکومت نے معیشت کو مضبوط، دہشت گردی اوربجلی کو سسٹم میں شامل کرکے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا۔

    احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے ملک کو دہشت گردی اورلوڈشیڈنگ جیسے مسائل سے نکالا، 2013میں کارخانے بند اور بے روزگاری عام تھی، کراچی سےسرمایہ کار بھاگ رہےتھے، امان وامان کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح تھی، کراچی2013کےمقابلے کتنا بہترہے یہاں کی عوام جانتے ہیں۔

    احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ ستمبر2014میں چینی صدرنے سی پیک منصوبے کاافتتاح کرنا تھا، اس موقع پر چند سیاسی قوتوں نے دارالحکومت میں دھرنا دیدیا، ہماری تمام تر کوششوں کےباوجود چین کے صدر کو دورہ منسوخ کرنا پڑا۔

    دھرنا دینے والوں کو کہا بھی تھا کہ چینی صدر کا دورہ ہونے دیں پھر دھرنا دیں، اس دوران اگر8مہینے ضائع نہ ہوتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔

    وزیر داخلہ نے اپنے خطاب میں بتایا کہ 47ارب ڈالرکی سرمایہ کاری میں27ارب ڈالرکی سرمایہ کاری ہوچکی ہے، گلگت سےگوادرتک27ارب ڈالرکےمنصوبےمعیشت میں شامل ہوچکے ہیں، ماضی میں ملک میں انفرااسٹرکچرمیں کسی قسم کی سرمایہ کاری نہیں کی گئی۔

    وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ کوئی بھی پاکستان پرالزام نہیں لگاسکتا، اسامہ بن لادن سےمتعلق معلومات ہم نے مغربی ایجنسیز کو دی تھیں، کسی پرالزام تراشی نہیں کرنا چاہتے، خطے میں امن واستحکام اور پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج ایک لیڈرکا بیان پڑھا جو کہتاہے کہ حکومت میں آئے تو ملک میں چین والا نظام لائیں گے، میں
    اس لیڈرکو بتانا چاہتاہوں کہ چین کے نظام میں دھرنوں کی گنجائش نہیں ہے۔

    چین نے پاکستان سے دوستی کا ایک بہت بڑاحق ادا کیا ہے، چین نے ثابت کیا کہ وہ پاکستان کا بہترین دوست ہے، ملک میں کئی منصوبےجاری ہیں، توانائی منصوبوں پربھی کام ہورہا ہے۔

    حکومت نےتوانائی کےمنصوبوں کیلئےایک ڈالرکا بھی قرضہ نہیں لیا، آج کل ایک لیڈر مایوسی پھیلارہے ہوتے ہیں پتہ نہیں ان کا ایجنڈا کیا ہے، سندھ کے قدرتی وسائل تھر کے کوئلے کوبھی استعمال میں لایاجارہاہے۔

    ان کاکہنا تھا کہ سی پیک کے ذریعے پاکستان کے فزیکل انفرااسٹرکچرمیں جدت لا رہے ہیں، اس کے علاوہ ہائیڈل منصوبوں پرکام جاری ہے، موجودہ حکومت اگلی حکومت کو10ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کرکے دے گی۔

  • حکومت پر واجب الادا مقامی قرضوں میں ریکارڈ اضافہ

    حکومت پر واجب الادا مقامی قرضوں میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد: حکومت پر واجب الادا مقامی قرضوں میں ایک سال میں 11 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوگیا۔ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر مقامی قرضوں کا حجم ڈیڑھ سو کھرب سے زائد ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے لیے گئے غیر ملکی قرضوں میں اضافہ تو ایک طرف رہا، مقامی قرضے بھی ریکارڈ سطح پر آگئے۔

    اعداد وشمار کے مطابق حکومت کا مقامی بینکوں سے لیا گیا قرضہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہوگیا۔ جولائی 2017 کے اختتام تک مقامی قرضوں کا حجم 154 کھرب روپے تک جا پہنچا ہے۔

    صرف جولائی 2017 میں مقامی قرضوں میں 540 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق حکومت کے مقامی قرضوں میں سے 50 فیصد سے زائد طویل المدتی قرضے ہیں۔

    معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق مقامی بینکوں کے حکومت کو قرضہ دینے سے کاروبار اور عوام کے لیے قرضوں کا حصول مشکل ہوجاتا ہے۔ ملک پر واجب الادا قرضوں میں اضافے نے ملکی معیشت کے بارے میں خدشات میں اضافہ کردیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حکومت کا غیرملکی تجارتی مالیاتی اداروں سے40سے50 کروڑ ڈالر قرض لینے کا فیصلہ

    حکومت کا غیرملکی تجارتی مالیاتی اداروں سے40سے50 کروڑ ڈالر قرض لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے مالی مشکلات میں اضافہ کے بعد غیرملکی تجارتی مالیاتی اداروں سے40 سے50کروڑڈالر قرض لینے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ وزیراعظم نے اسحاق ڈار سے ایک اور ذمہ داری واپس لے لی، وزیر خزانہ اب قرضوں کیلئے مذاکرات نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کی خراب مالیاتی پالیسیز کے باعث حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہے، حکومت نے فوری طور پر مزید قرضے لینے کا فیصلہ کرلیا ہے ، آج وفاقی کابینہ کےاجلاس میں بیرونی قرضوں کا حصول ایجنڈے پر سرفہرست ہے۔

    زرائع کے مطابق 40سے 50 کروڑ ڈالر کے فوری قرضوں کے حصول کیلئے غیر ملکی کمرشل اداروں سے رجوع کیا جائے گا۔

    دوسری جانب وزیراعظم نے اسحاق ڈار سے ایک اور ذمہ داری واپس لے لی گئی ہے، وزیرخزانہ اسحاق ڈارقرضوں کیلئے مزاکرات نہیں کریں گے۔ قرضوں کےحصول کیلئے مذاکرات کی نگرانی وزیر اعظم خود کریں گے۔

    خیال رہے کہ نواز لیگ کے ساڑھے چار سال دورمیں غیر ملکی قرضوں کے بوجھ میں پینتس ارب ڈالر کااضافہ ہواہے۔

    عالمی بینک نے بھی خبردار کیا ہے کہ پاکستان کو مالی خسارہ دور کرنے کیلئے اکتیس ارب ڈالر درکارہونگے جبکہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تجارتی اورجاری خسارہ پوراکرنے کیلئے 20سے21 ارب ڈالر درکار ہیں۔


    مزید پڑھیں : نواز لیگ کی حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں 35 فیصد کا ہوش ربا اضافہ


    یاد رہے کہ نواز لیگ کے موجودہ دورے حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں پینتیس فیصد کا ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 18 کھرب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے دیئے گئے اعداد وشمار کے مطابق قرضوں میں اضافہ کی وجہ حکومتی کی جانب سے مقامی زرائع سے بڑھتی ہوئی قرض گیری ہے، تین سال قبل یعنی مالی سال 2013-2012 کے اختتام تک ملکی قرضوں کا حجم 13 کھرب 48 ارب روپے تھا، مقامی قرضوں میں چالیس فیصد کا اضافہ ہوا ۔

    غیر ملکی قرضوں میں اٹھائیس فیصد کا اضافہ ہوا،  یہ قرضے مالی سال 2013 میں 4 کھرب،7 ارب 69 کروڑ تھے، جو 30 ستمبر 2016 تک بڑھ کر 6 کھرب 14 ارب تک پہنچ گئے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کیلئے 80کروڑ ڈالر قرض کی منظوری

    ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کیلئے 80کروڑ ڈالر قرض کی منظوری

    منیلا : ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 80 کروڑ ڈالرز کے قرضے کی منظوری دے دی ہے۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق نے بینک نے پاکستان کیلئےاسی کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے، یہ قرضہ سندھ ، بلوچستان اور کے پی کے میں رابطہ بڑھانے ،سڑکوں کی مرمت اور تعمیرکیلئے استعمال کیا جائےگا۔

    بینک کے مطابق قرضہ تین اقساط میں دیا جائے گا، قرض کے پہلی قسط رواں سال جاری کر دی جائے گی، جس کا حجم اٹھارہ کروڑ ڈالر ہوگا۔ دوسری اور تیسری قسط دوہزار انیس میں 26 کروڑ ڈالرز اور دو ہزار اکیس میں 36 کروڑڈالرز جاری کی جائیں گی۔


    مزید پڑھیں : ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کو آئندہ 3سال میں 6ارب ڈالر کے قرضے فراہم کرے گا


    اس سے قبل روال سال جولائی میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے نائب صدر وینکائی ژہینگ نے اعلان کیا تھا پاکستان کو چھ ارب ڈالر کے قرضے آئندہ تین سال میں دیئے جائیں گے، بینک آئندہ تین سال تک پاکستان کو دو ارب ڈالر سالانہ فراہم کرے گا، تاہم منصوبوں کے تکمیل سے اس قرض کومشروط کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ عالمی بینک نے بھی پاکستان کیلئے 11 کروڑ40لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دی تھی، اعلامیہ کے مطابق یہ رقم فاٹاکے خاندانوں کے لئے استعمال کی جائے گی ، تقریبا 64 ہزارخاندانوں کو یہ رقم فراہم کی جائے گی۔

    عالمی بینک کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ رقم 2مرحلوں میں پاکستان کو دی جائے گی ، ہر خاندان کو 35 ہزار روپے کی رقم پہلےمرحلے میں دی جائیگی۔

    یال رہے کہ نواز حکومت نے گزشتہ مالی سال میں ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ 10 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے، گزشتہ سال لیے گئے قرضوں میں سینتیس فیصد قرضے چین سے لیے گئے ہیں۔ ان میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر کے کمرشل قرضے جبکہ 1 ارب 60 کروڑ ڈالر دو طرفہ مالی معاونت کے تحت ملے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔